بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کی ہمشیرہ،مادر ملت محترمہ فاطمہ جناح کی56ویں برسی(آج) 9جولائی اتوار کو منائی جائے گی اس سلسلے میں ملک بھر میں مسلم لیگ اور دیگر جماعتوں کے زیر اہتمام مختلف تقاریب کا اہتمام کیا جائے گا جبکہ ریڈیو،ٹی وی چینلز اور اخبارات میں خصوصی ایڈیشن کے ذریعے محترمہ فاطمہ جناح کی قیام پاکستان کیلئے جدوجہد اور قربانیوں کو اجاگر کیا جائے گا۔محترمہ فاطمہ جناح 30جولائی 1893ء کو کراچی میں پیدا ہوئیں۔واضح رہے کہ محترمہ فاطمہ جناح نے تحریک پاکستان میں کلیدی کردار ادا کیا اور اپنے بھائی حضرت قائد اعظم محمد علی جناح کے شانہ بشانہ چلتے ہوئے فیصلہ کن کردار ادا کیا اسی وجہ سے انہیں مادر ملت کا خطاب ملا۔محترمہ فاطمہ جناح نوجولائی 1967ء کو 73برس کی عمر میں انتقال کر گئی تھیںانہیں کراچی میں دفن کیا گیا تھا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
پاکستان ٹیلی ویژن کی ماضی کی نامور اداکارہ ذہین طاہرہ کی چوتھی برسی(آج) 9 جولائی اتوار کو منائی جائے گی۔کراچی سے تعلق رکھنے والی ذہین طاہرہ نے دہائیوں تک پی ٹی وی ڈراموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے، انہیں پی ٹی وی کے سب سے مقبول ترین ڈرامے 'خدا کی بستی' میں بھی کام کرنے کا اعزاز حاصل ہے۔اس کے علاوہ ذہین طاہرہ نے 'عروسہ'، 'دستک'، 'دیس پریس'، 'کالی آنکھیں'، 'کہانیاں'، 'وقت کا آسمان'، 'ماسی اور ملکہ'، 'راستے دل کے'، 'کیسی ہیں دوریاں'، 'شمع'، 'دل دیا دہلیز'، 'چاندنی راتیں'، 'آئینہ'، 'تجھ پے قربان' سمیت کئی ڈراموں میں کام کیا۔ذہین طاہرہ 9جولائی 2019ء کو علالت کے باعث انتقال کر گئیںحکومت پاکستان نے شوبز انڈسٹری کے لیے لازوال خدمات کے اعتراف میں 2013 میں انہیں ''تمغہ امتیاز'' سے بھی نوازا تھا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
فوڈ اینڈ بیوریج پروسیسنگ انڈسٹری ٹیکسٹائل کے بعد پاکستان کی دوسری بڑی صنعت ہے، پاکستان کی اعلیٰ معیار کی خاص غذائیں، بشمول گوشت، سمندری خوراک، ویلیو ایڈڈ پھل اور دودھ کی مصنوعات، اعلیٰ معیار اور مناسب قیمتوں پر عالمی سطح پر برآمد کی جاتی ہیں۔ ہم چینی اداروں کا خیرمقدم کرتے ہیں کہ وہ پاکستانی منافع بخش فوڈ انڈسٹری کے بارے میں مزید معلومات حاصل کریں اور عام طور پر فوڈ سیکیورٹی کے لیے ایک پائیدار مستقبل کی تعمیر کریں۔ ان خیالات کا اظہار ڈائریکٹر جنرل، ایگرو ڈویژن، ٹی ڈی اے پی اطہر حسین کھو کھر نے کیا ۔گوادر پرو کے مطابق شنگھائی میں ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان (TDAP) اور قونصلیٹ جنرل آف پاکستان کے زیر اہتمام ایک ویبینار میں، اطہر حسین کھوکر نے نشاندہی کی کہ FoodAg، پاکستان کی پہلی بین الاقوامی فوڈ اینڈ ایگریکلچر نمائش جو پاکستان کی متحرک زرعی اور خوراک کی صنعت کی صلاحیت کو ظاہر کرے گی۔ اپنے نیٹ ورکنگ اور میچ میکنگ پلیٹ فارم کے ذریعے زائرین اور نمائش کنندگان کو 10 سے 12 اگست تک ایک منفرد موقع فراہم کریں گے۔ مجموعی طور پر، پاکستان میں تقریباً 2500 سے زائد فوڈ پروسیسنگ یونٹس ہیں۔ 2012 سے 2018 کے دوران ایف ڈی آئی میں فوڈ پروسیسنگ کا سالانہ اوسط 223.5 ملین ڈالر تھا۔ ٹی ڈی اے پی کے مطابق، پروسیسڈ فوڈ کی خوردہ فروخت 10 فی صد سالانہ بڑھ رہی ہے جس کا موجودہ تخمینہ تقریباً 1.4 بلین ڈالر ہے (بشمول 325 ملین ڈالر کی درآمدی مصنوعات)۔ گوادر پرو کے مطابق 2021 میں چین کو پاکستان کی پراسیسڈ فوڈ اور زرعی مصنوعات کی برآمدات کی مالیت 538 ملین امریکی ڈالر تھی، جن میں سے نیم یا مکمل ملائی ہوئی چاول، چاہے پالش شدہ ہو یا گلیزڈ، اور ٹو ٹاچاول برآمدات میں پہلے نمبر پر رہے۔
سمندری غذا کی برآمدات میں بھی نمایاں اضافہ کا رجحان دیکھا گیا۔ کووڈ 19 وبائی مرض نے صارفین کی صحت کے بارے میں شعور کو بڑھایا ہے، اور چینی صارفین کی متنوع ذائقوں کے ساتھ غذائیت سے بھرپور، صحت بخش کھانے کی مانگ میں اضافہ ہو رہا ہے۔ پاکستان قدرتی اور صحت بخش غذاؤں سے مالا مال ہے، جس میں شہد اور زیتون کا تیل شامل ہے، جو چینی صارفین میں مقبول ہیں جو تیزی سے غذائی ایڈجسٹمنٹ کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ گوادر پرو کے مطابق شان ، غریب سنز، میٹکو وغیرہ سمیت سرفہرست برانڈز کی موجودگی کے علاوہ، سرمایہ کاری کانفرنس FoodAg کی ایک اور خاص بات ہے۔ اس موقع پر چین کی کمپنیاں گارڈ رائس پاکستان کے ساتھ مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کریں گی۔ سرمایہ کاری کانفرنس میں پاکستان میں فوڈ فیکٹریوں میں سرمایہ کاری، جدید چینی ٹیکنالوجی کی پاکستان میں منتقلی اور خوراک کو مقامی طور پر پروسیس کرنے اور برآمد کرنے کے لیے پالیسیوں اور مراعات کا تفصیل سے تعارف کرایا جائے گا۔ گوادر پرو کے مطابق شنگھائی میں پاکستان کانٹیکٹ سینٹر ( پی سی سی ایس ) چینی تاجروں کو پاکستان کی فوڈ اور زرعی مصنوعات کے وسائل کا دورہ کرنے اور پاکستانی فوڈ اور زرعی مصنوعات کو چینی مارکیٹ میں برآمد کرنے کے تجارتی مواقع تلاش کرنے کے لیے پہلے FoodAg میں شرکت کے لیے منظم کر رہا ہے۔ گوادر پرو کے مطابق پی سی سی ایس کے سیکرٹری جنرل ایرک گاؤ نے بتایا کہ کارپوریٹ اداروں کے موجودہ مجموعہ کی بنیاد پر چینی کمپنیوں نے پاکستان سے باسمتی چاول، آٹا نمک اور بیف درآمد کرنے میں گہری دلچسپی ظاہر کی ہے۔ روایتی درآمدی اور برآمدی تجارت کے علاوہ، ہم پاکستان کے فوڈ کیٹیگریز کو بھی تقسیم کریں گے اور انٹرنیٹ مارکیٹنگ کے ذریعے چین میں انہیں فروغ دیں گے۔ تعاون کو گہرا کرنے کے ذریعے، پاکستان چینی کاروباری اداروں کے لیے بیرون ملک جانے کے لیے ایک پیش رفت کا کام کرے گا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ و سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ موجودہ معاشی حالات میں ملک چلانا آسان نہیں، عوام کے لیے ریلیف نہیں تکلیف ہی تکلیف ہے، حق چھیننے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں بچا۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک پیغام میں شیخ رشید کا کہنا تھا کہ 12جولائی سے پہلے آئی ایم ایف بڑی پارٹیوں سے یقین دہانیاں چاہتا ہے جس میں لوگوں کو ووٹ کا حق دینا بھی شامل ہے، پاکستان کے معاشی مسائل کا حل سٹینڈ بائے معاہدے سے نہیں ہوا صرف عارضی ریلیف ملا ہے، عوام کی تکلیف میں کمی نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ تین سال میں 91 ارب ڈالر اور اس سال دسمبر تک 11 ارب ڈالر دینے ہیں، گروتھ صفر ہے، نہ ایکسپورٹ بڑھی نہ ترسیلات بڑھیں صرف مہنگائی اور بے روزگاری میں اضافہ ہوا، اس لیے 9 ماہ میں موجودہ نگران اور آنے والی تینوں حکومتوں کے لیے سیاسی عذاب اور امتحان ہوگا، اصل گھمبیر اور سنگین مسائل ابھی موجود ہیں۔ شیخ رشید نے کہا کہ جب تک عوام ساتھ نہ ہو معاشی اقتصادی مسائل حل نہیں ہو سکتے، جو قرضہ عوام نے ادا کرنا ہے اس پر بھنگڑا اور دھمال ڈالنے والے شرم سے ڈوب مریں، ہمیں ہمارے سارے دوست سمجھا رہے کہ اپنے ملک میں سیاسی استحکام پیدا کریں تب ہی ملک میں مالی معاشی اقتصادی استحکام آئے گا۔ سربراہ عوامی مسلم لیگ نے کا کہنا تھا کہ اگر ہم قرضوں کی ری شیڈولنگ وقت پر نہ کر واسکے تو ڈیفالٹ کی تلوار ہمارے سر پر لٹکتی رہے گی، آج کے حالات و واقعات اور اس طرح کے معاشی حالات میں ملک چلانا آسان نہیں، عوام کے لئے ریلیف نہیں تکلیف ہی تکلیف ہے۔سابق وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ جس اسمبلی کو پولیس تالے لگائے آئین اور قانون دم توڑ جائیں عدلیہ کا فیصلہ مانا نہ جائے لوگوں کو گھروں سے اٹھایا جائے وہاں جمہوری عمارتیں زمین بوس ہو جاتی ہیں، لوگوں کے لیے سسک سسک کر مرنے یا جان ہتھیلی پر رکھ کر اپنا حق چھینے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں رہتا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
نگران پنجاب حکومت نے 9 مئی کے واقعات میں ہائی پر وفائل کیسز میں ضمانت پر رہا افراد سے متعلق اہم فیصلہ کر لیا۔ نگراں وزیراعلی پنجاب محسن نقوی نے 9 مئی کے واقعات میں ہائی پر وفائل کیسز میں ضمانتیں منسوخ کرانے کا فیصلہ کر لیا، متعلقہ افراد کی ضمانتیں منسوخ کرانے کیلئے اپیلیں دائر کی جائیں گی۔ نگراں وزیراعلی محسن نقوی کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں 9 مئی واقعات میں ملوث افراد کے خلاف کارروائیوں میں پیشرفت کا جائزہ لیا گیا اور ملزمان کی ضمانتیں منسوخ کرانے کیلئے اپیل دائر کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ محسن نقوی نے سانحہ 9 مئی میں ملوث 171 افراد کی شناخت نہ ہونے کا نوٹس لیتے ہوئے شناخت کا عمل جلد از جلد مکمل کرنے اور مفرور مرکزی شرپسندوں کو جلد قانون کی گرفت میں لانے کا حکم دیا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے محسن نقوی کا کہنا تھا کہ کیسز کو پیشہ وارانہ طریقے سے آگے بڑھایا جائے، مفرور شرپسندوں کا تعاقب جاری رکھا جائے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
مغل آئرن اینڈ اسٹیل انڈسٹریز لمیٹڈجو پاکستان کے لوہے اور اسٹیل کے شعبے کی ایک ممتاز کمپنی ہے نے اپنی مالیاتی رپورٹ جاری کی ہے جس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ دوسری اور تیسری سہ ماہی میں فروخت مضبوط رہنے کے باوجود منافع میں اضافہ ہوا۔ حال ہی میں ختم ہونے والے مالی سال 2022-23 کی پہلی اور تیسری سہ ماہی میںکمپنی نے 14 ارب روپے کی مجموعی آمدنی اور 2 ارب روپے کا مجموعی منافع پوسٹ کیا۔ کمپنی نے 871 ملین روپے کا خالص منافع کمایا۔دوسری سہ ماہی میں کمپنی نے 17.1 بلین روپے کی مجموعی آمدنی، 1.2 بلین روپے کا مجموعی منافع اور 471 ملین روپے کی خالص آمدنی پوسٹ کی۔تیسری سہ ماہی میں کمپنی نے 17.2 بلین روپے کی مجموعی آمدنی، 3.2 بلین روپے کا مجموعی منافع اور 1.3 بلین روپے کی خالص آمدنی پوسٹ کی۔ کمپنی کے مالیاتی اعداد و شمار تین سہ ماہیوں میں آمدنی اور منافع میں اتار چڑھاو کو ظاہر کرتے ہیںجبکہ پہلی سہ ماہی میں آمدنی میں کچھ کمی ہوئی، دوسری اور تیسری سہ ماہی میں فروخت میں اضافہ ہوا۔اسی طرح، مجموعی اور آپریٹنگ منافع تمام سہ ماہیوں میں مختلف رہے۔ کمپنی کی خالص آمدنی میں بھی دوسری سے تیسری سہ ماہی میں نمایاں اضافہ ہوا۔ کمپنی کی فروخت مالی سال 21 میں 44 ارب روپے سے مالی سال 22 میں 47 فیصد بڑھ کر 66 ارب روپے ہوگئی۔اس متاثر کن کارکردگی کے ساتھ مجموعی منافع میں زبردست اضافہ ہواجو کہ گزشتہ سال کے 6.6 بلین روپے سے مالی سال 22 میں 51 فیصد بڑھ کر 10 ارب روپے تک پہنچ گیا۔لاگت کو منظم کرنے، پیداواری عمل کو بہتر بنانے اور کمپنی کی قابلیت نے اس قابل ذکر کامیابی میں اہم کردار ادا کیا۔ مغل آئرن اینڈ اسٹیل انڈسٹریز نے مضبوط منافع کا مظاہرہ کیا جیسا کہ ٹیکس سے پہلے اور بعد میں منافع میں نمایاں اضافہ سے ظاہر ہے۔ مالی سال 22 کے لیے ٹیکس سے پہلے کا منافع مالی سال 21 میں 4.1 بلین روپے سے 49 فیصد بڑھ کر 6.2 بلین روپے ہو گیا۔بعد از ٹیکس منافع بھی مالی سال 21 میں 3.4 ارب روپے سے 58 فیصد بڑھ کر 5.4 ارب روپے ہو گیا۔
مغل آئرن اینڈ اسٹیل انڈسٹریز نے 2020 سے فروخت اور منافع دونوں میں مسلسل ترقی کا مظاہرہ کیا ہے، جو کہ کمپنی کی مارکیٹ کے مواقع، لاگت کو کنٹرول کرنے اور آپریشنل کارکردگی سے فائدہ اٹھانے کی صلاحیت کو ظاہر کرتا ہے۔کمپنی کے ای پی ایس میں کئی سالوں کے دوران اتار چڑھاو آیاجو 2016 میں بڑھ کر 7.1 روپے ہو گئی۔ یہ اضافہ زیادہ منافع اور زیادہ آمدنی کو ظاہر کرتا ہے۔لیکن 2017 میں، رجحان بدل گیا، اوریہ 3.94 روپے تک گر گیا، جو کہ منافع میں کمی کی علامت ہے۔2020 میں، مغل آئرن اینڈ اسٹیل انڈسٹریز کو مزید کمی کا سامنا کرنا پڑا، جو 2.03 روپے تک گر گیا، جو کمپنی کے شیئر ہولڈرز کے لیے ایک چیلنج کے طور پر فی حصص منافع میں مسلسل کمی کی تجویز کرتا ہے۔مالی سال 2022-23 کے لیے تازہ ترین مالیاتی اپڈیٹ میں، کمپنی کا EPS پہلی سہ ماہی میں 2.6 روپے پر رہا اور دوسری سہ ماہی میں 1.4 روپے تک گر گیا۔ تیسری سہ ماہی میں ای پی ایس 3.89 روپے تک واپس آگیا۔خالص منافع کا مارجن کمپنی کے مجموعی اور خالص منافع کا مارجن پچھلے دو سالوں کے مقابلے 2021 اور 2022 میں زیادہ رہا۔یہ مثبت پیش رفت کمپنی کی آپریشنل کارکردگی، لاگت کے موثر انتظام اور بہتر مالی کارکردگی کو نمایاں کرتی ہے۔ مجموعی منافع کا بڑھتا ہوا مارجن پیداواری لاگت پر بہتر کنٹرول کی نشاندہی کرتا ہے، جبکہ خالص منافع کا بڑھتا ہوا مارجن کمپنی کی اپنی آمدنی کے مقابلہ میں زیادہ منافع پیدا کرنے کی صلاحیت کی نشاندہی کرتا ہے۔ انٹرنیشنل اسٹیلز لمیٹڈ، انٹرنیشنل انڈسٹریز لمیٹڈ، آغا اسٹیل انڈسٹریز لمیٹڈ اور چراٹ سیمنٹ کمپنی لمیٹڈ کو مارکیٹ کیپیٹلائزیشن کے لحاظ سے مغل آئرن اینڈ اسٹیل انڈسٹریز کے حریف سمجھا جاتا ہے۔چیرات سیمنٹ کمپنی لمیٹڈ کے پاس 22.6 بلین روپے کا سب سے بڑا مارکیٹ کیپٹلائزیشن ہے۔ مغل آئرن اینڈ اسٹیل انڈسٹریز کی مارکیٹ ویلیو 15.9 ارب روپے ہے۔ کمپنی کے آپریشنز فیرس اور غیر فیرس کاروباری حصوں پر مشتمل ہیں۔ تاہم، کمپنی کی بنیادی سرگرمی فیرس طبقہ سے متعلق ہلکے اسٹیل کی مصنوعات کی تیاری اور فروخت ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
ٹیکسٹائل مینوفیکچررز نے حکومت سے صنعت کے لیے خام مال کی درآمد پر ٹیکس اور ڈیوٹیز کو کم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ خام مال پر درآمدی ڈیوٹی منطقی اور خطے کے دیگر ممالک کی فیصد کے مطابق ہونی چاہیے۔ چیئرمین آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن نارتھ حامد زمان نے ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ٹیکسٹائل مینوفیکچررز کو مشینری، مصنوعی اور مصنوعی سلک یارن، پالئییسٹر، کاٹن، یارن، بنائی مشینیں اور کیمیکلز درآمد کرنے پڑتے ہیں۔ حامد زمان نے کہا کہ پاکستان میں خام مال کی درآمد پر ڈیوٹی اور ٹیکس دیگر برآمد کرنے والے ممالک کی نسبت زیادہ ہیں۔ پاکستان میں کاروبار کرنے کی لاگت مختلف وجوہات کی بنا پر تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ کمزور اقتصادی صورتحال، توانائی کا بحران، کرنسی کی قدر میں کمی، درآمدات پر پابندیاں اور خام مال کی عدم دستیابی نے پاکستان میں صنعتی پیداوار کو سنگین مسائل کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ اپٹما نارتھ کے چیئرمین نے کہا کہ خام مال کی درآمد پر ڈیوٹی اور ٹیکسوں کو کم کرکے صنعت پر خراب معاشی صورتحال کے اثرات کو کم کیا جا سکتا ہے۔ ۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ صنعت کو مشکل وقت میں برقرار رکھنے میں کچھ مدد فراہم کرے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ برآمدات ہی ملک کی معیشت کو بحال کرنے کی واحد امید ہیں، لیکن بدقسمتی سے لیٹر آف کریڈٹ کا نہ کھلنا، کیش فلو کی کمی جیسے مسائل پیداواری لاگت مینوفیکچرنگ اور برآمدات کو متاثر کر رہی ہے۔
پچھلی دہائی کے دوران، 20 تیزی سے ترقی کرنے والی برآمدی معیشتوں نے درآمدی محصولات میں کمی کی، لیکن پاکستان میں، درآمدی محصولات میں 11 فیصد اضافہ ہوا۔ پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس کے ریسرچ فیلو ڈاکٹر سعود احمد کے مطابق پاکستان اس وقت 70 ممالک میں سب سے زیادہ اوسط ٹیرف رکھتا ہے جس کی سالانہ برآمدات 20 بلین ڈالر سے زیادہ ہے۔ درآمدی مرحلے پر پاکستان میں جمع کیے جانے والے ٹیکسوں پر انحصار تشویشناک ہو گیا ہے۔ 12.7فیصدکا اوسط ٹیرف دنیا کے سب سے اوپر 70 برآمد کرنے والے ممالک میں سب سے زیادہ ہے۔ اس کے مقابلے میں، سب سے اوپر 70 برآمد کرنے والے ممالک کا وزنی اوسط ٹیرف 2.7فیصدہے۔ عالمی اوسط 2.6 فیصد ہے، جنوبی ایشیا کی اوسط 5.9 فیصد ہے، جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کی ایسوسی ایشن کی اوسط 2.5 فیصد ہے، چین کی اوسط 3.8 فیصد ہے اور ہندوستان کی اوسط 5.8 فیصد ہے۔ برآمدی کارکردگی اور ملکی پیداواری صلاحیت کو بڑھانے کے لیے تجارتی پالیسی، درآمدی محصولات کو کم کرنا اور ٹیرف کے ڈھانچے کو آسان بنانا ناگزیر ہے۔انہوں نے مشورہ دیا کہ پاکستان نے مالی سال 2021-22 کے دوران 19.329 بلین ڈالر کی ٹیکسٹائل برآمدات کی اب تک کی سب سے زیادہ برآمدات حاصل کیں۔ تاہم، ٹیکسٹائل کا شعبہ مثبت ترقی کے رجحان کو برقرار نہیں رکھ سکا اور اکتوبر 2022 میں برآمدات میں کمی آنا شروع ہوگئی۔ٹیکسٹائل کی برآمدات ملک کی مجموعی برآمدات کا بڑا حصہ ہیں، اور ٹیکسٹائل کا شعبہ پاکستان میں صنعتی افرادی قوت کا 40 فیصد سے زیادہ حصہ رکھتا ہے۔ 2021-22 میں ٹیکسٹائل کی برآمدات ملک کی کل 31.76 بلین ڈالر کی برآمدات کا 60.92 فیصد تھیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
4 بلین ڈالر مالیت کے درآمدی سامان سے لدے شپنگ کنٹینرز، اگر کلیئر ہو جائیں تو منجمد سرمائے کے بہا وکے ساتھ قومی معیشت کی بحالی میں معاون ثابت ہو سکتے ہیں۔ پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹریز ایف پی سی سی آئی کے نائب صدر محمد سلیمان چاولہ نے ویلتھ پاک سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قومی معیشت کے تمام شعبے، جنہیں زوال پذیر صورتحال کا سامنا ہے، دوبارہ بحال ہو سکتے ہیں اگر کراچی پورٹ ٹرسٹ پر درآمدی پابندیوں کی وجہ سے روکے گئے ضبط شدہ شپنگ کنٹینرز کو کلئیرکر دیا جائے۔ سلیمان چاولہ نے کہا کہ اگر شپنگ کنٹینرز کو کلیئر کر دیا جائے تو اس سے قومی معیشت کے تقریبا تمام شعبوں میں معاشی سرگرمیاں بڑھیں گی۔ درآمدی اشیا کی کلیئرنس نہ ہونے کی وجہ سے تقریبا تمام شعبوں اور صنعتوں کو چیلنجز کا سامنا ہے۔ کے پی ٹی پر ہزاروں شپنگ کنٹینرز سے ٹرمینل آپریٹرز کو کم آمدنی ہو رہی ہے کیونکہ جگہ محدود ہو گئی ہے، اور اس کے نتیجے میں تجارتی سرگرمیاں بھی کم ہو گئی ہیں۔ مئی 2022 میں، پاکستان کی وزارت تجارت نے 38 اشیا کی درآمد پر پابندی لگا دی تھی تاکہ درآمدی بل اور ملک کی قومی کرنسی کو تقویت بخشیں۔ اس کے بعد حکومت نے جولائی 2022 میں فیصلہ واپس لے لیا، حالانکہ بندرگاہوں پر کلیئرنس کا عمل سست رہا لیکن فی الحال، اس عمل میں تقریبا 18دن لگ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مئی 2022 میں آنے والے کچھ کنٹینرز اب بھی بندرگاہ پر پھنسے ہوئے ہیں، دستاویزات کا عمل مکمل ہونے کا انتظار کر رہے ہیں۔ آل پاکستان شپنگ ایسوسی ایشن کے چیئرمین عاصم عظیم صدیقی نے کہا کہ بندرگاہ پر بڑی تعداد میں کنٹینرز پھنس جانے کی وجہ سے، بیرون ملک مقیم سرمایہ کاروں کی ممکنہ سرمایہ کاری بھی پھنس گئی ہے۔ درآمد پر روک لگانے اور اس کے اثرات کی وجہ سے ممکنہ غیر ملکی سرمایہ کار ملک میں سرمایہ کاری میں دلچسپی نہیں لے رہے ہیںکیونکہ درآمدی سامان بندرگاہ پر پھنس گیا ہے اور تقریبا تمام صنعتوں کو خام مال کی قلت کا سامنا ہے۔ اس سے ان صنعتوں کی پیداوار متاثر ہوئی ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
پاکستان میں آلو کو ویلیو ایڈڈ مصنوعات میں تبدیل کرنے، برآمدات بڑھانے اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے کی بڑی صلاحیت ہے ۔ پاکستان بزنس کونسل کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق پاکستان میں آلو کے نشاستے اور دیگر ویلیو ایڈڈ مصنوعات کی تیاری محدود ہے۔ سستے اور اعلی معیار کے آلو کے بیج کی دستیابی کو بہتر بنا کر پاکستان آلو کی پیداوار میں اضافہ کر سکتا ہے اور دوسرے ممالک کا مقابلہ کر سکتا ہے۔ فی الحال، پاکستان میں زیادہ تر کسان ان بیجوں پر انحصار کرتے ہیں، جس کی وجہ سے ان کی فصلیں بیماریوں اور خرابی کا شکار ہو جاتی ہیں، جس کے نتیجے میں پیداوار کم ہوتی ہے۔ تصدیق شدہ بیجوں کی خریداری کی زیادہ قیمت انہیں بہت سے کسانوں کے لیے ناقابل برداشت بناتی ہے، جو اکثر سستے غیر رسمی بیجوں کا انتخاب کرتے ہیں۔ حکومت کی ان وٹرو لیبارٹریز اور بیجوں کی ضرب کاری کے مراکز میں پیداواری صلاحیت محدود ہے اور ان میں تجارتی عملداری کی کمی ہے۔ باضابطہ بیجوں کی ضرب لگانے والی کمپنیوں کی حوصلہ افزائی اور ایک معاون ریگولیٹری ماحول فراہم کرنے سے مقامی بیج کی طلب کو پورا کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔ آلو کی کاشت میں ٹیکنالوجی کو اپنانے میں بہتری، جیسے کہ سب سے زیادہ نہری پانی کے سیلاب کو تبدیل کرنے کے لیے ڈرپ اریگیشن کا نفاذ، پیداواری صلاحیت کو بڑھا سکتا ہے۔ حکومت نجی شعبے کے ساتھ مالیاتی طریقہ کار تیار کرنے کے لیے تعاون کر سکتی ہے جو بہتر ٹیکنالوجیز اور بیجوں کو اپنانے کو فروغ دے، جس سے کاشتکاری کی کارکردگی میں اضافہ ہو اور آلو کی زیادہ پیداوار ہو سکے۔ پروسیسنگ کے لیے آلو کی قسم کی موزوںخشک مادے کے مواد، رنگ، لمبائی اور شکل جیسے عوامل پر منحصر ہوتی ہے۔ طلب، علم اور سرمائے تک رسائی کی کمی کی وجہ سے کاشتکار دوسری صنعتی اقسام نہیں اگاتے ہیں۔
پاکستان میں کسان، ان لوگوں کے علاوہ جو معروف پروسیسرز کے ساتھ کام کرتے ہیں، بنیادی طور پر غیر رسمی شعبے سے حاصل کردہ بیجوں پر انحصار کرتے ہیں، جس کی وجہ سے کم معیار کی فصل حاصل ہوتی ہے۔ وہ سیلابی آبپاشی کی بھی مشق کرتے ہیں، جس سے پیداوار اور معیار کم ہوتا ہے۔ حالیہ برسوں میں آلو کے بیجوں کی درآمد میں اضافہ ہوا ہے، جس سے اعلی معیار کے بیجوں کی مقامی پیداوار کی ضرورت میں مزید اضافہ ہوا ہے۔ پاکستان میں آلو کی کاشت نے گزشتہ دہائی کے دوران پیداوار اور کل کاشت شدہ رقبہ دونوں میں اضافے کے ساتھ نمایاں ترقی دیکھی ہے۔ گزشتہ دہائی میں پاکستان میں آلو کی کل پیداوار دوگنی ہو گئی ہے، جس کی بنیادی وجہ فی ایکڑ زیادہ پیداوار کے بجائے کاشت شدہ رقبہ میں اضافہ ہے۔ پاکستان کی فی ایکڑ پیداوار ترکی، ایران اور مصر کے مقابلے کم ہے۔ پیداوار کو بہتر بنانے کے لیے، پاکستان کو بیجوں کی بہتر اقسام کو اپنانے اور آن فارم مینجمنٹ کو بہتر بنانے پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان کی ایک رپورٹ کے مطابق، وسطی ایشیائی ممالک آلو کی سب سے زیادہ منافع بخش منڈی ہیں۔ وسطی ایشیائی ممالک بالخصوص قازقستان اپنی طلب کو پورا کرنے کے لیے آلو برآمد کرنے والے نئے ممالک کی طرف رخ کر رہے ہیں۔ وسطی ایشیا کی منڈی سے فائدہ اٹھانا اور اس تک رسائی حاصل کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ عراق بھی مثبت واپسی کے ساتھ ایک منافع بخش مارکیٹ ہے۔ رپورٹ میں تجویز دی گئی کہ عراق کو آلو کی براہ راست برآمدات اور ایران کے راستے بالواسطہ برآمدات کو ہموار کیا جائے۔ رپورٹ میں آلو کی فی کس پیداوار اور برآمدات میں اضافے کے لیے بیماریوں سے بچا وکے لیے اعلی معیار کے بیجوں اور کھادوں کے استعمال پر بھی زور دیا گیا۔ آلو کی پیداوار صوبہ پنجاب 93.5فیصدمیں مرکوز ہے اس کے بعد خیبرپختونخوا 5.17فیصد، بلوچستان 1فیصداور سندھ 0.33فیصدہے۔ پنجاب کا ضلع اوکاڑہ اور گلگت ہنزہ آلو کے دو بڑے مرکز ہیں۔ فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن کے اعدادوشمار کے مطابق چین، بھارت، یوکرین، روس اور امریکہ دنیا میں آلو پیدا کرنے والے سرفہرست پانچ ممالک ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
لاہور کے علاقے شاہدرہ ٹان میں تیز بارش کے باعث گھر کی چھت گر گئی، ملبے تلے دب کر ایک ہی خاندان کے 6 افراد زخمی ہو گئے۔ ریسکیو کے مطابق حادثے میں زخمی ہونے والے دو افراد کو میو ہسپتال منتقل کر دیا جبکہ 4 افراد کو موقع پر ہی طبی امداد دے دی گئی۔ زخمی ہونے والوں میں 42 سالہ افضل ملک، 35 سالہ سونیا افضل، 7 سالہ کنیز فاطمہ، 30 سالہ تانیہ عباس، 35 سالہ غلام عباس اور دعا شامل ہیں۔ ریسکیو ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ مسلسل ہونے والی بارش کے باعث لکڑی کی بوسیدہ چھت گری۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
سرگودھا کی تحصیل بھلوال میں مسافر وین میں سلنڈردھما کے کے نتیجے میں 7افراد جاں بحق، جبکہ 10 زخمی ہو گئے ۔ تفصیلات کے مطابق بدقسمت مسافر وین بھلوال سے کوٹ مومن جا رہی تھی کہ کامرس کالج کے قریب زبردست دھماکہ ہواجس کے نتیجے میں وین میں آگ لگ گئی ۔ حادثے کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں ، آتشزدگی سے پانچ افراد موقع پر ہی دم توڑ گئے جبکہ 10زخمی ہوگئے ، زخمیوں میں بچے بھی شامل ہیں ۔ ریسکیو کی جانب سے تمام زخمیوں کو سول ہسپتال بھلوال منتقل کر دیا گیا ۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
انسداد دہشتگردی عدالت نے عسکری ٹاورجلا وگھیرا وسمیت تین مقدمات میں ڈاکٹر یاسمین راشد کی درخواست ضمانت بعد ازگرفتاری کیس کی سماعت 12 جولائی تک ملتوی کردی ۔ انسداددہشت گردی عدالت لاہورمیں عسکری ٹاورجلا وگھیرا و، مسلم لیگ ہاوس جلانے سمیت تین مقدمات میں ڈاکٹریاسمین راشدکی درخواست ضمانت بعدازگرفتاری پرسماعت ہوئی، عدالت نے وکلا کو دلائل کے لیے طلب کرلیا۔ انسداد دہشت گردی عدالت کے جج اعجازاحمد بٹرنے درخواست ضمانت پرسماعت کی،عدالت نے وکلا سے دلائل طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت 12جولائی تک ملتوی کردی۔ تھانہ ماڈل ٹاون میں دوجبکہ ایک تھانہ گلبرگ میں مقدمہ درج ہے، ڈاکٹریاسمین راشدنے اپنے وکیل کی وساطت سے ضمانتیں دائرکررکھی ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
9مئی واقعات میں ملوث ایک اور اہم مطلوب شرپسند ارسلان قانون کی گرفت میں آگیا۔ شرپسند محمد ارسلان فوجی تنصیبات کے جلا ؤگھیرا ؤاور توڑ پھوڑ میں سرگرم رہا، ملزم کے والدین نے 9 مئی کو ہونے والے واقعات کی شدید الفاظ میں مذمت کردی۔ ملزم کے والد کا کہنا تھا کہ 9 مئی کو شرپسندی کی شدید مذمت کرتا ہوں جو کچھ بھی ہوا بہت غلط ہوا، نوجوان قوم کا اثاثہ ہیں ان کو سیاسی رہنماوں کے زہریلے بہکاوے میں نہیں آنا چاہیے، یہ وہی لوگ ہیں جنہوں نے ہمارے بیٹے کو شرانگیزی کے لیے اکسایا اور منفی ذہن سازی کی۔ شرپسند ارسلان کی والدین نے مزید کہا 9 مئی کے واقعات سے ہمارا خاندان بہت دکھی ہے، نوجوان طبقے کو نصیحت کرتے ہیں کہ سیاست کی آڑ میں منفی سرگرمیوں کا حصہ نہ بنیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
شہید ذوالفقار علی بھٹو یونیورسٹی آف لا کے طلبا اور فیکلٹی ممبران نے جناح ہاوس لاہور کا دورہ کیا اور 9 مئی سانحہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ اس موقع پر وفد کا کہنا تھا کہ یہ بہت ہی رنجیدہ کردینے والا واقعہ ہے، یہ کون تھے جو اپنے ہی گھر کو آگ لگا گئے؟، قائداعظم کی تصاویر نذر آتش کرنے کے ساتھ ساتھ مسجد کی حرمت کو بھی پامال کیا، شہدا کی بے حرمتی اور انکی یادگاروں کو مسمار کرنے والے کبھی بھی محبِ وطن نہیں ہوسکتے۔ وفد کے شرکا کا کہنا تھا کہ شرپسند، ان کے سہولت کار اور ماسٹر مائنڈ کو سخت سے سخت سزا دیکر نشانِ عبرت بنایا جائے، وفد نے ملی نغموں کے ذریعے شہدا پاک فوج کو خراج عقیدت بھی پیش کیا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
وفاقی تحقیقاتی ادارے(ایف آئی اے) نے یونان کشتی حادثے کے متاثرین کی نشاندہی پر لوگوں کو غیر قانونی طورپر بیرون ملک بھیجنے والے مزید 6 ایجنٹ گرفتار کر لیے ۔ ترجمان ایف آئی اے کے مطابق ملزمان کو کھاریاں، ملکوال، جہلم، لاہور اور گجرات سے گرفتار کیا گیا۔ ترجمان نے بتایا کہ یونان کشتی حادثے کے متاثرین کی نشاندہی پر گرفتار کیے گئے ایجنٹس میں اسلم، حسنین شاہ، صفدر،ارشد گجر،اشرف اورممتازحسین شامل ہیں۔ ترجمان کے مطابق ملزمان نے شہریوں کو غیر قانونی طورپر یورپ بھجوانے لیے 25 سے 27 لاکھ روپے فی کس وصول کیے تھے اور ملزمان انسانی اسمگلنگ کے بڑے گروہ کے طور پر کام کر رہے تھے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف کے خلاف توشہ خانہ کیس کی سماعت کے دوران سیشن جج نے ریمارکس میں کہا کہ اس کیس میں آپ کے لیے عدالت بہت نرم رویہ رکھ رہی ہے جس کی مثال اور کہیں نہیں ملتی۔ تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف توشہ خانہ کیس کی سماعت ہوئی۔ گزشتہ 2 روز کی طرح پھر چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل خواجہ حارث عدالت میں پیش نہ ہوئے، انہیں عدالت نے دلائل دینے کے لیے طلب کیا تھا۔ عدالت کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم کے مطابق 7 روز میں فیصلہ کرنا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف توشہ خانہ کیس قابل سماعت ہے یا نہیں۔ ہفتہ چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سے عدالت میں دو درخواستیں دائرکی گئیں، ایک میں حاضری سے استثنی کی درخواست دائرکی گئی جس میں سکیورٹی خدشات کو بنیاد بنایا گیا ہے جب کہ دوسری درخواست میں وکیل گوہرعلی خان نے 10 جولائی تک سماعت ملتوی کرنے کی درخواست دائر کی ہے۔ الیکشن کمیشن کے وکیل سعد حسن نے استثنی کی درخواست پر اعتراض اٹھادیا جب کہ سیشن جج ہمایوں دلاور نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ تین روز میں ایک بار بھی وکیل خواجہ حارث پیش نہیں ہوئے، انڈر ٹیکنگ آپ نے دی کہ وکیل خواجہ حارث پیش ہوں گے، توشہ خانہ کیس میں آپ کے لیے عدالت بہت نرم رویہ رکھ رہی ہے، اتنے نرم رویے کی مثال اور کہیں نہیں ملتی، اس کا ناجائز فائدہ اٹھایا گیا ہے ۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
9 مئی واقعات کے مقدمات میں پی ٹی آئی رہنماؤں شاہ محمود قریشی اور اسد عمر نے جے آئی ٹی میں پیش ہو کر بیانات قلمبند کرا دیئے، دونوں رہنماؤں نے 9 مئی واقعات سے لاتعلقی کا اظہار کر دیا۔ شاہ محمود قریشی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ تحریک انصاف کا وائس چیئرمین ہوں اور دو بار وزیر خارجہ رہ چکا ہوں ، ہمیشہ پاکستان کے اداروں کا احترام کیا ہے، قانون کی حکمرانی پر یقین رکھتا ہوں ، 9 مئی کو چیئرمین تحریک انصاف کی گرفتاری پر کراچی سے اسلام آباد پہنچا۔ پی ٹی آئی رہنماء شاہ محمود قریشی نے بیان میں مزید کہا کہ 9 مئی کو ہونے والے واقعات قابل مذمت ہیں ، لاہور میں ہونے والے واقعات سے لاعلم ہوں اور لاتعلقی کا اظہار کرتا ہوں، دس مئی کو گلگت بلتستان ہاؤس میں موجود تھا کہ پولیس نے گرفتار کر لیا ، ماضی بے داغ ہے، نو مئی کی کسی سرگرمی میں ملوث نہیں ہوں ۔ اسد عمر کی جانب سے جے آئی ٹی کو دیے گئے بیان کی تفصیلات بھی سامنے آگئیں ، اسد عمر نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ 9 مئی کو بذریعہ فلائٹ کراچی سے اسلام آباد پہنچا ، 10مئی کو اسلام آباد ہائیکورٹ سے گرفتار کر لیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ 9 مئی واقعات کی کئی بار مذمت کر چکا ہوں اور واقعات سے لاتعلقی کا اظہار بھی کر رکھا ہے ، عسکری ٹاور جلانے سے میرا کوئی تعلق واسطہ نہیں ہے ، بے گناہ ہوں، اس مقدمے میں بے گناہ قرار دیا جائے۔ یاد رہے کہ انسداد دہشتگری عدالت نے شاہ محمود قریشی اور اسد عمر کی عبوری ضمانت میں 21 جولائی تک توسیع کر رکھی ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
وزیر مملکت برائے پیٹرولیم مصدق ملک نے کہا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی اہمیت یہی ہے کہ انہوں نے آئی ایم ایف معاہدے کو سبوتاژ کیا۔ مصدق ملک نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے اپنی حکومت کے ختم ہوتے وقت پٹرول پر سبسڈی دے کر آئی ایم ایف پروگرام برباد کیا۔ وزیرِ مملکت کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے خیبر پختونخوا اور پنجاب کے وزرائے خزانہ کو بھی آئی ایم ایف معاہدہ سبوتاژ کرنے کو کہا، ان کا ٹریک ریکارڈ یہی ہے کہ جب ضرورت ہوتی ہے ہر ایک کو مائی باپ بنا لیتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ 9 مئی کے واقعات میں ملوث افراد تفتیش کے دوران ثبوت فراہم کر رہے ہیں، کس ملزم کا مقدمہ کس جرم کی بنیاد پر کہاں چلایا جائے یہ فیصلہ آئین و قانون کے مطابق ہو گا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
نگران وزیراعلی پنجاب محسن نقوی سے معروف انٹرنیشنل ٹیکسٹائل برانڈ کے اعلی سطح کے وفد نے ملاقات کی جس میں ٹیکسٹائل ایکسپورٹ بڑھانے سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ صوبائی وزیرصنعت ایس ایم تنویر، چیف سیکرٹری اور چیئرمین پی اینڈ ڈی نے وفد کو بریفنگ دی جبکہ معروف صنعتکار گوہر اعجازنے پنجاب میں کاٹن کی پیداوار میں اضافے کیلئے کئے گئے اقدامات سے وفد آگاہ کیا۔ وفد کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ پنجاب میں کاٹن کی بہترین پیداوار کیلئے کاشتکاروں کو مراعات اور سپورٹ پرائس دی جارہی ہے، معیاری کاٹن کے حصول کیلئے جعلی بیج اور پیسٹی سائیڈز کے تدارک کیلئے مؤثر اقدامات کئے گئے ہیں۔ نگران وزیراعلی محسن نقوی نے کہا کہ پنجاب میں انڈسٹری کو مناسب نرخ پر بجلی کی فراہمی کیلئے پلاننگ کی جارہی ہے، تمام ادارے صنعت و تجارت کے فروغ کیلئے ایک پیج پر ہیں، پنجاب سے ایکسپورٹ بڑھانے کیلئے انڈسٹری کو تمام تر سہولتیں مہیا کریں گے، وفد کا پنجاب آمد پر خیرمقدم کرتے ہیں۔ وفد میں جان سٹیفن، میتھیوروڈز کے علاوہ صدیق بھٹی،حبیب انور اور عامر فیاض شامل تھے، سیکرٹری توانائی، سیکرٹری صنعت، چیف ایگزیکٹو آفیسرپنجاب سرمایہ کاری بورڈ اور متعلقہ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
کشمیری رہنما برہان وانی کی شہادت کے 7 سال مکمل ہونے پر مقبوضہ کشمیر میں شٹر ڈاون ہڑتال کی گئی، 8 جولائی 2016 کے روز بھارتی قابض فوج نے برہان وانی کو شہید کیا۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس نے برہان وانی اور تحریک آزادی کشمیر کے دیگر شہدا کو شاندار خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے ہڑتال کی ہے اور یوم تجدید منایا ۔ مقبوضہ کشمیر کے گاوں شریف آباد ترال میں پیدا ہونیوالا 22 سالہ کشمیری نوجوان برہان وانی قابض بھارتی سامراج کی طرف سے اپنی قوم پر ظلم کے پہاڑ ٹوٹتے دیکھ کر برداشت نہ کرسکا، یوں قوم کا یہ عظیم سپوت ہمہ وقت کاروان حریت میں شامل ہو گیا۔ برہان مظفر وانی شہید نے بندوق سے زیادہ انٹرنیٹ کے استعمال کو ترجیح دی جس سے بھارت کے در و دیوار لرز اٹھے، مقبوضہ کشمیر کی تاریخ میں برہان وانی کو جرت اور مزاحمت کی علامت کے طور پر یاد کیا جاتا ہے۔ 8 جولائی 2016 کے روز بھارتی قابض فوج نے برہان وانی کو شہید کیا، برہان کی شہادت پر مقبوضہ کشمیر کے اندر احتجاجی مظاہروں میں شدت آئی اور چھ ماہ تک مسلسل کرفیو لگا رہا، بھارتی سورماوں نے برہان وانی کی شہادت کے بعد 1 ہزار 350 بے گناہ کشمیری شہید ، 4 ہزار سے زائد زخمی اور سینکڑوں گھر بھی نذر آتش کیے۔دوسری جانب کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ہفتہ کو مقبوضہ کشمیر میں معروف نوجوان آزادی پسند رہنما برہان مظفر وانی کے ساتویں یوم شہادت کے موقع پر مکمل شٹرڈاون اور ہڑتال کی گئی اور تمام ضلعی ہیڈ کوارٹرز میں تقریبات منعقد کی گئیں ۔ بھارتی جبر سے آزادی کے متفقہ فورم کل جماعتی حریت کانفرنس نے مقبوضہ کشمیر میں ہڑتال کی کال دی جبکہ حزب المجاہدین جموں کشمیر اپنے سرفروش شہید کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے عوامی اجتماع منعقد کیے ۔ پاسبانِ حریت نے برہان وانی اور تحریک آزادی جموں کشمیر کے دیگر شہدا کو خراج عقیدت پیش کرنے اور بھارتی جبرو استبداد سے ریاست کی آزادی کیلئے جدوجہد کا عزم دہرانے کیلئے یوم مزاحمت کے طور پر منانے کی اپیل کی ۔ پاسبان حریت برہان وانی کے پہلے یوم شہادت سے ہی اس دن کو یوم مزاحمت کے طور پر مناتی آ رہی ہے، اس دن کشمیری نوجوانوں کا ایک منظم دستہ برہان وانی اور دیگر شہدا کو سلامی پیش کرتا ہے ۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
لاس اینجلس (شِنہوا) امریکی جیولوجیکل سروے کی ایک نئی تحقیق کے مطابق امریکہ میں نل کے پانی کا تقریباً نصف کیمیکل سے آلودہ ہے جسے " فارایور کیمیکل" کہا جاتا ہے۔
انوائرمنٹ انٹرنیشنل جرنل کے اگست ایڈیشن میں شائع شدہ تحقیق کے مطابق پینے کا پانی "پر اور پولی فلوروالکائل (پی ایف اے ایس)" مادوں سے متاثر ہے جسے "فاریور کیمیکل" کہا جاتا ہے۔ یہ انسانی صحت کے لیے عالمی تشویش کا باعث بھی ہے۔
تحقیقی ٹیم نے ایک قومی جائزہ لیا جس میں غیر منظم نجی کنویں اور ریگولیٹڈ عوامی سپلائی نل کے پانی میں انسانی پی ایف اے ایس ایکسپوزر کا موازنہ کیا گیا تھا۔
امریکہ بھر میں 2016 سے 2021 کے دوران 716 مقامات سے نل کا پانی جمع کیا گیا تھا ان میں 3 مقامات بھی شامل تھے جہاں سے عارضی نمونے لئے گئے۔
ٹیم نے اندازہ لگایا کہ امریکہ میں پینے کے پانی کے تقریباً 45 فیصد نمونوں میں کم از کم ایک میں "پی ایف اے ایس" پایا گیا ۔
اس تحقیق میں "پی ایف اے ایس" کو بطورایک گروپ تصور کرتے ہوئے دیگر آلودہ عناصر کے ساتھ ملاکر مجموعی صحت کا مزید جائزہ لینے کا بھی کہا گیا ہے۔
بیجنگ(شِنہوا) چین نے ایک بار پھر جاپان پر زور دیا کہ وہ سمندری ماحول اور لوگوں کی زندگی اور صحت کے لیے ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے تابکاری سے آلودہ پانی کو سمندر میں بہانے کے اپنے منصوبے میں پیش رفت اوربین الاقوامی برادری پر غیر متوقع خطرات مسلط کرنا بند کرے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بن نے ان خیالات کا اظہار روزانہ کی نیوز بریفنگ میں جاپان اور دنیا کے دیگر ممالک میں جاپان کے تابکاری سے آلودہ پانی کو سمندر میں خارج کرنے کے منصوبے کی مخالفت سے متعلق ایک سوال کے جواب میں کیا۔
اطلاعات کے مطابق جاپان کی فشریز کوآپریٹو اور دیگر ایسوسی ایشنز اس منصوبے کی مخالفت میں ٹوکیو الیکٹرک پاور کمپنی کو 33ہزار لوگوں کی دستخط شدہ ایک اور پٹیشن جمع کرائیں گی۔ یہ بھی اطلاع ہے کہ جمہوریہ کوریا کی ڈیموکریٹک پارٹی (آر اوکے) نے جاپان سے سمندری غذا کی تمام درآمدات پر پابندی لگانے کے لیے قانون سازی پر غور کا فیصلہ کیا ہے۔ آر اوکے میں 10لاکھ 50ہزارسے زیادہ لوگوں نے پارٹی کی طرف سے اخراج منصوبے کے خلاف چلائی گئی مہم کی حمایت میں دستخط کیے ہیں۔ بحرالکاہل کے جزیرہ نما ملک پاپوا نیو گنی کے سابق وزیر اعظم نے کہا کہ عوام کو بین الاقوامی ایٹمی ایجنسی (آئی اے ای اے) کی رپورٹ پر یقین نہیں اور یہ کوششیں جاری رہیں گی کہ اقوام متحدہ سمیت بین الاقوامی اداروں سے کہا جائے کہ وہ علاقے کے لوگوں کے خدشات پر توجہ دیں۔ ترجمان نے کہا کہ چین نے کئی مواقع پر جاپان کی جانب سے سمندری اخراج کے منصوبے میں پیش رفت کی کوشش پر اپنا موقف واضح کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جاپان سمندری ماحول کے تحفظ اور لوگوں کی زندگی اور صحت کے تحفظ کے بجائے لاگت کی بچت پر زیادہ توجہ دیتا ہے۔ جوہری آلودہ پانی کو ٹھکانے لگانے پر، طویل مدتی ذخیرہ کرنے، ہائیڈروجن ریلیز، جیوسفیئر انجیکشن، زیر زمین آلودہ پانی کو دفن اور بخارات کے ذریعے اخراج سمیت کئی آپشنز موجود ہیں۔
بیجنگ(شِنہوا) چین کے ایس کیو ایکس-2وائی راکٹ کے پروپلشن سسٹم کا ٹیسٹ مکمل کر لیاگیا ہے۔
بیجنگ کے راکٹ بنانے والے ادارے آئی- سپیس کے مطابق دوبارہ قابل استعمال کیریئر راکٹ ٹیکنالوجی کی تصدیق کے لیے ڈیزائن کردہ اس راکٹ کا قطر 3.35 میٹر ہے۔ ٹیسٹ کے دوران تمام سسٹمز نے بہتر طریقے سے کام کیا اور ان کی کارکردگی مستحکم رہی اور کارکردگی کے تمام اشاریہ جات ڈیزائن کی ضروریات کے عین مطابق تھے۔ انجن اور پروپیلنٹ سمیت پروپلشن سسٹم کی مکمل تصدیق ہو چکی اور اس نے ٹیسٹ پاس کر لیا ہے۔
نیروبی(شِنہوا)بارہ افریقی ممالک پانچ سال سے کم عمر کے بچوں کے لیے ملیریا کی ویکسین کی 1 کروڑ80 لاکھ خوراکیں وصول کریں گےجواگلےدوسالوں میں فراہم کی جائیں گی۔
عالمی ادارہ صحت(ڈبلیوایچ او)، ویکسین الائنس(جی اےوی آئی)اوراقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ (یونیسیف)کےایک مشترکہ بیان میں کہا گیا ہےکہ 2023سے2025 کی مدت کے دوران ملیریا کی ویکسین کی 1 کروڑ 80 لاکھ خوراکوں کی فراہمی جسے آر ٹی ایس، ایس/اے ایس 01 بھی کہا جاتا ہے، کا مقصد بچوں کو شدید بیماری اور موت سے بچانا ہے۔
کینیا، گھانا اور ملاوی نے ڈبلیوایچ او،جی اےوی آئی ،ایڈز، تپ دق اور ملیریا سے لڑنے کے لیے عالمی فنڈاور ایک عالمی صحت لابی یونیٹیڈ کے تعاون سے2019 سے اب تک ملیریا ویکسین کے نفاذ کے پروگرام کے ذریعے 17 لاکھ سے زیادہ بچوں کو ملیریا کی ویکسین فراہم کی۔
ملیریا کی ویکسین اب تک محفوظ اور موثر ثابت ہوئی ہے جس کی وجہ سے پانچ سال سے کم عمر کے بچوں میں شدید ملیریا اور اموات میں خاطر خواہ کمی واقع ہوئی ہے۔
یوگنڈا کے شہر کمپالا میں ایک روزہ ملیریا ہیلتھ کیمپ کے دوران ایک ہیلتھ ورکررتیز تر تشخیصی ٹیسٹ کٹ دکھا رہی ہے۔(شِنہوا
ان کے علاوہ نو مزید افریقی ممالک بینن، برکینا فاسو، برونڈی، کیمرون، جمہوریہ کانگو، لائبیریا، نائجر، سیرا لیون اور یوگنڈا کو ملیریا کی ویکسین فراہم کی جائے گی جواس ویکسین کوپہلی باراپنے معمول کے حفاظتی ٹیکوں کے پروگراموں میں متعارف کرائیں گے۔
شنگھائی(شِنہوا)چھٹی چائنہ انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو (سی آئی آئی ای) میں شرکت کے لیے 280 سے زائد فارچیون 500 بڑے کاروباری اداروں نے اپنا اندراج کرایا ہے جو اس سال 5 سے 10 نومبر تک شنگھائی میں منعقد ہوگی۔
سی آئی آئی ای بیورو نے جمعہ کو کہا کہ اس سال کے ایڈیشن میں 3 لاکھ 30 ہزارمربع میٹر سے زائد نمائشی رقبے پر بوتھ تیار کرنے میں مدد کے لیے کاروباری اداروں کے ساتھ پہلے ہی دستخط کیے جا چکے ہیں۔
بیورو کے ڈپٹی ڈائریکٹر سن چھنگھائی نے کہا کہ ایکسپو میں شامل ہونے کے لیے مزید نمائش کنندگان کو راغب کرنے کی غرض سےسی آئی آئی ای بیورو نے اس سال کے آغاز سے 30 سے زائد ممالک اور خطوں میں متعدد پروموشنل سرگرمیوں کی میزبانی کی ہے۔
سی آئی آئی ای دنیا کی پہلی مخصوص درآمدی نمائش ہےاور اس کے پچھلے ایڈیشنوں کے نتیجہ خیز نتائج سامنے آئے ہیں۔
رم اللہ(شِنہوا)شمالی مغربی کنارے میں اسرائیلی فوجیوں کے ساتھ جھڑپوں میں دو فلسطینی جاں بحق ہو گئے۔
فلسطینی وزارت صحت نے جمعہ کوایک بیان میں کہا کہ قدیم شہر نابلس میں ہونے والی جھڑپوں میں دو فلسطینی جاں بحق اور تین زخمی ہوئے ہیں جن میں سے ایک کی حالت تشویشناک ہے۔
فلسطینی سیکورٹی ذرائع اور عینی شاہدین کے مطابق شدید جھڑپیں اس وقت شروع ہوئیں جب درجنوں فلسطینیوں نے نابلس پر دھاوا بول کر تلاشی کے لیے ایک گھر کو گھیرے میں لے کر اسرائیلی فوجیوں پر پتھراؤ کیا جبکہ اس دوران کچھ مسلح فلسطینیوں نے فوجیوں پر فائرنگ کی جس پر جوابی فائرنگ کی گئی۔
فلسطینی ہلال احمر سوسائٹی میں ایمرجنسی کے ڈائریکٹر احمد جبریل نے بتایا کہ جاں بحق ہونے والے دو فلسطینیوں کی شناخت حمزہ مقبول اور خیری شاہین کے نام سے ہوئی ہے۔
اسرائیلی حکام نے فوری طور پر اس واقعے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ تاہم اسرائیل ریڈیو نے رپورٹ کیا کہ اسرائیلی فوج کی ایک فورس مطلوب فلسطینیوں کو گرفتار کرنے کے لیے قدیم شہر نابلس میں داخل ہوئی اوراس دوران تین فلسطینیوں کوگرفتارکرلیاگیا۔
اسرائیل ریڈیو کے مطابق اسرائیلی فوج نے اپنی فوجی چوکیوں پر فائرنگ کے حملوں میں مبینہ طور پر ملوث دو فلسطینیوں کوقتل کر دیا۔
اقوام متحدہ(شِنہوا)اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ کے مطابق بنیادی طور پر خواتین اور لڑکیاں دنیا بھر میں گھروں میں پانی کی ترسیل سے محروم 1ارب 80کروڑ لوگوں کے لیے پانی فراہم کررہی ہیں۔
اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ (یونیسیف) اور عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی ایک نئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 15 سال یا اس سے زیادہ عمر کی خواتین اور لڑکیاں بنیادی طور پر ایسے 10 میں سے 7 گھرانوں کے لیے باہر سے پانی بھر کر لاتی ہیں۔خاندانوں کے مرد ارکان 10 میں سے صرف 3 گھروں میں پانی لانے کی ذمہ داری اٹھائے ہوئے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ زیادہ تر معاملات میں خواتین اور لڑکیوں کو ایک طویل سفر طے کرکے پانی لانا پڑتا ہے جس سے ان کا تعلیم، کام اور تفریح کا وقت ضائع ہوتا ہے۔ پانی لانے کے دوران راستے میں خواتین اور لڑکیوں کو جسمانی چوٹ لگنے سمیت دیگر خطرات لاحق رہتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق 50کروڑسے زیادہ لوگ اب بھی دوسرے گھرانوں کے ساتھ سینی ٹیشن کی سہولیات کا اشتراک کرتے ہیں، جو خواتین اور لڑکیوں کی رازداری، وقار اور حفاظت پر سمجھوتہ کرنے کے مترادف ہے۔ دستیاب اعداد و شمار کے حامل 51 ممالک میں، غریب ترین گھرانوں کی خواتین اور نوعمر لڑکیوں اور معذورافراد کو نہانے اور لباس تبدیل کرنے کے لیے پرائیویٹ جگہ کی سب سے زیادہ کمی کا سامنا ہے۔
بیجنگ(شِنہوا)چین میں جدیدیت کے بارے میں اہم سیاسی بحث ان دنوں جاری ہے۔جدیدیت کی دو قسمیں خطرے میں ہیں: ایک مغربی اور دوسری چینی خصوصیات کی حامل۔
مغربی جدیدیت عام طور پر یورپ میں ثقافتی ہلچل سے منسلک ہے، نام نہاد جدیدیت، جو روشن خیالی، سیکولرائزیشن، سائنس وٹیکنالوجی، یا بورژوا انقلاب کے ایک پیچیدہ عمل سے شروع ہوئی ۔ اس لیے جدیدیت معاشرے کی آزادی، ترقی اور جدیدیت کا مظہر ہے۔ جدیدیت اور جدت پسندی کی اصطلاحات بہت پہلے سے ایک معیاری اور آفاقی کردارکی حامل نظر آتی ہیں۔ انہوں نے دنیا کے چاروں طرف ہمارے ذہنوں میں اپنا راہ پیدا کر لی ہے۔
اگرچہ ترقی کو ایک عالمگیر جدیدیت کے عمل کے طور پر بیان کیا گیا ہے، لیکن یہ ایک تنگ، یورومرکوز اور متعصبانہ نقطہ نظر سے مماثلت رکھتی ہے۔ اوریہ نقطہ نظر دنیا کی تاریخ کو مغرب اور مغربی تاریخ کی آنکھ سے دیکھتا ہے،غیر یورپی دنیا کی تخصیص کے عمل کے طور پریہ ایک خاص حد تک باقی دنیا کو مغرب زدہ یک طرفہ راستےکے طور پر،چاہے وہ صلیبی جنگوں اور مشنری کاموں کی شکل میں ہو، یا نوآبادیات کی شکل میں یااختیاری طور پر غلامی کی بھی شکل ہوسکتی ہے۔۔ بہر حال، نتیجہ غیر سفید فام تہذیبوں کی محکومیت کی صورت میں نکلا۔
19ویں صدی کے واقعات نے دنیا کو دو حصوں میں تقسیم کر دیا: گلوبل نارتھ کی مراعات یافتہ اقلیت کی امیر دنیا اور گلوبل ساؤتھ کے نوآبادیات اور پسماندہ اکثریت کی غریب دنیا۔
اختلافات ایک طویل عرصے تک یورپ میں بلاشبہ کاروباری ماڈل تھا کیونکہ یہ اقتصادی طور پر منافع بخش اور ثقافتی، مذہبی اور فلسفیانہ طور پر اچھی طرح سے محفوظ تھا۔ یہ مشہور ہے کہ یہ ایک تباہ کن ماڈل ہے۔ اس کے لیے نوآبادیاتی لوگوں نے، خاص طور پر، اور پھر 20ویں صدی میں، مغرب کی طرف سے شروع کی گئی عالمی جنگوں کے ان گنت متاثرین نے خون کی بھاری قیمت ادا کی۔ یورپ بورژوا جمہوریت اور حقوق کے ساتھ استعمار اور نسل پرستی کے ساتھ ساتھ لبرل ازم اور انفرادی انسانی حقوق کا متحمل ہو
سکتا ہے۔
چین کے شمالی تیانجن میں نوو نورڈسک (چائنہ) فارماسیوٹیکل کمپنی کی ورکشاپ میں عملے کا ایک رکن کام کرتے ہوئے۔(شِنہوا
آج بھی جی 7 ممالک (امریکہ، کینیڈا، برطانیہ، جرمنی، فرانس، اٹلی اور جاپان) میں مراعات یافتہ طبقے کا ایک چھوٹا سرمایہ دار طبقہ جبر اور تشدد کا استعمال کرتے ہوئے باقی دنیا کی آبادی پر غلبہ حاصل کرنا چاہتا ہے۔ مغربی معاشروں میں، یہ دوسرے، مراعات یافتہ طبقات جیسے چھوٹی بورژوازی، مراعات یافتہ اجرت کمانے والے اور ذہین طبقات کی شراکت پر انحصار کر سکتا ہے۔
جدیدیت، یا اس کے بجائے سائنسی، تکنیکی اور سرمایہ دارانہ انقلابات کی کامیابیاں، مراعات یافتہ ممالک کی اقلیت کے لیے مخصوص کر دی گئی ہیں۔ باقی کے لیے وہ ایک ادھورا خواب ہی رہے۔
تاہم، 20ویں صدی میں ایک اہم موڑ آیا۔ پہلی بار، تیسری دنیا کے ممالک میں نوآبادیاتی لوگوں کو آزادی کے خلاف جدوجہد اور جدیدیت کے ثمرات کو سمجھنے کی ترغیب دی گئی۔ بہت سے ممالک کے لیے، روسی اکتوبر انقلاب ایک نوآبادیاتی آزادی کے عمل کا پہلا مینار تھا، جو دوسری جنگ عظیم کے بعد دہائیوں میں شروع ہوا ۔ تاہم، یہ زیادہ تر رسمی آزادی میں پھنس گیا اور اسے مغربی سامراج پر سخت نوآبادیاتی انحصار کے ساتھ معاہدہ کرنا پڑا۔
1990 کی دہائی میں ایک اجارہ دار ورلڈ آرڈر کے قائم ہونے کے بعد ڈی کالونائزیشن کا عمل مکمل طور پر رک گیا، اورامریکہ جو کہ واحد باقی ماندہ عالمی طاقت ہے، نے ایک بار پھر مزید جارحانہ عسکریت پسند نوآبادیاتی خارجہ پالیسی (پاناما، خلیجی جنگیں، یوگوسلاویہ ،افغانستان، لیبیا، شام وغیرہ) پر عمل کرنے کی حوصلہ افزائی کی۔
آج ہم دیکھ رہے ہیں کہ امریکی تسلط کے تحت اجارہ دار عالمی نظام آہستہ آہستہ ختم ہو رہا ہے۔ اس دوران معاشی اور سیاسی طور پر بہت کچھ ہوا۔ چین اور دیگر بڑے ابھرتے ہوئے ممالک سمیت نئے ممالک جغرافیائی سیاسی میدان میں داخل ہو چکے ہیں۔ نام نہاد واشنگٹن کا اتفاق رائے، مغربی طاقت کارٹیل جس کے ادارہ جاتی ستون ہیں، پر سوالیہ نشان لگ رہا ہے۔
چین کا ایک انتہائی باہم جڑی ہوئی اقتصادی اور سیاسی عالمی طاقت کی طرف تیزی سے اضافہ - جو مغرب میں کسی کے لیے بھی غیرمتوقع نہیں تھا، اور تقریباً دو سو سال کے وقفے کے بعد عالمی تاریخ میں (دوبارہ) داخل ہونا، ایک نئی روشنی کی حیثیت رکھتا ہے۔ 21ویں صدی کا آغاز گلوبل ساؤتھ کے لوگوں کی آزادی کے لیے،جو زیادہ تر اب بھی نوآبادیاتی استحصال کے مرحلے میں ہیں اور غربت اور تلخی سے نکلنے کا راستہ نہیں ڈھونڈ پائے ہیں۔
21 ویں صدی میں چین گلوبل ساؤتھ کے ممالک کودکھا رہا ہے کہ پہلی بار، دنیا کی زیادہ تر آبادی تک جدیدیت کو پھیلانے کا ایک بار پھرامکان ہے اور وہ ممالک خود بھی جدت کے عمل میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے سکتے ہیں۔ ایسا امکان 20ویں صدی کے دوسرے نصف میں ناقابل تصور تھا۔
بیجنگ(شِنہوا)چین کی سپریم پیپلز پروکیوریٹوریٹ (ایس پی پی) نے چین کے شمال مشرقی صوبے لیاؤننگ کے دارالحکومت شین یانگ کی میونسپل پیپلز کانگریس کی قائمہ کمیٹی کے سابق ڈائریکٹر فو ژونگ وی کو رشوت خوری کے شبہ میں گرفتار کرنے کا حکم دیا ہے۔
ایس پی پی نے جمعہ کو کہا کہ فو کا مقدمہ استغاثہ کے حوالے کئے جانے سے پہلے اس کی تفتیش نیشنل کمیشن آف سپرویژن نے کی۔
مقدمے کی مزید تحقیقات جاری ہیں۔
ہانگ کانگ(شِنہوا) ہانگ کانگ خصوصی انتظامی خطے(ایچ کے ایس اے آر) کی حکومت نے ضلعی کونسلوں (ڈی سیز) کی اصلاحات پر یورپی یونین کے گمراہ کن اور ایچ کے ایس اے آر کی جمہوری ترقی کے بارے میں متضاد بیانات کو مسترد کردیا ہے۔
ایچ کے ایس اے حکومت نے یورپی یونین پر زور دیا کہ وہ ہانگ کانگ کے معاملات میں مداخلت فوری طور پر بند کرے، جو خالصتاً چین کے اندرونی معاملات ہیں، اور اپنے غلط بیانات کی وضاحت اور اس پر معافی مانگے۔ ایچ کے ایس اے آر حکومت کے ترجمان نے کہا کہ 2020 کے بعد سے، چھٹی مدت کے ڈی سیزکے بہت سے ارکان نے ڈی سیز کے فرائض کے برعکس کام کیا، اجلاسوں کے انعقاد میں خلل ڈالا، بدنیتی سے ایسے اقدامات کیے جو ڈی سیز کے بطور ضلعی مشاورتی تنظیموں کے افعال کے مطابق نہیں تھے، اور یہاں تک کہ ڈی سیز کو ملک کی خودمختاری کو چیلنج کرنے، ہانگ کانگ کی آزادی کی وکالت اور قومی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے کے لیے ایک پلیٹ فارم کے طور پر استعمال کیا۔ افراتفری کو ایک ویک اپ کال قرار دیتے ہوئے، ترجمان نے کہا کہ ہانگ کانگ کو ادارہ جاتی خامیوں کو دور کرنا چاہیے اور چین مخالف اور عدم استحکام پیدا کرنے والی قوتوں کو ڈی سیز سے مکمل طور پر خارج کرنا چاہیے تاکہ " ہانگ کانگ کے محب وطن نظم و نسق" کے اصول کو مکمل طور پر نافذ کیا جا سکے،جیسا کہ سیاسی اقتدار کو محب وطنوں کے ہاتھ میں رکھنا دنیا میں معمول کے مطابق اختیار کیاجانے والا ایک سیاسی اصول ہے۔
بیجنگ(شِنہوا)ملک دیوالیہ ہورہے ہیں، مہنگائی بڑھ رہی ہے، لوگ نوکریوں سے ہاتھ دھو رہے ہیں اور ان کے خاندان بھوک سے مر رہے ہیں۔
یہ وہ تاریک تصویر ہے جو مغربی میڈیا دنیا کے غریب ترین ممالک "قرضوں کے جال" میں پھنس رہے کے نام سے کھینچ رہا ہے۔
چین، ایک بار پھر، الزام لگانے کا آسان ہدف بن گیا۔ "چین کے قرضے دنیا کے غریب ترین ممالک کو تباہی کے دہانے پر دھکیل رہے ہیں" کے عنوان سے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کی ایک حالیہ رپورٹ میں چین پر نام نہاد "قرضوں کے جال" قائم کرنے کا الزام لگایا اور اسے "دنیا کا سب سے بڑا اور سب سے زیادہ معاف نہ کرنے والا سرکاری قرض دہندہ" قرار دیا گیا"۔
لیکن کیا اس الزام کو سچ سمجھ لیا جاتا؟ پاکستان، کینیا، زیمبیا اور سری لنکا سمیت کئی ممالک پر شِنہوا کی جانب سے کی گئی تحقیقات، اے پی کی رپورٹ سے متضاد نقطہ نظر پیش کرتی ہیں، جو ان کے قرضوں کے تعطل پر نئی روشنی ڈالتی ہے۔
سب سے بڑا قرض دہندہ چین نہیں۔ کینیا کے محکمہ خزانے کے مطابق، مارچ 2023 کے آخر تک کینیا کا بیرونی قرضوں کا حجم 36ارب66کروڑڈالر تھا۔ قرض کثیر جہتی قرض دہندگان (46.3 فیصد) اور دو طرفہ ذرائع (24.7 فیصد) پر واجب الادا ہے۔ مارچ 2023 تک، کینیا پر چینی اداروں بشمول چینی بینکوں اور کمپنیوں کا 6ارب31کروڑ ڈالر واجب الادا تھا، لیکن کینیا کے قرضوں کا سب سے بڑا حصہ 17 ارب ڈالر ، بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف ) اور ورلڈ بینک کا ہے۔
پاکستان کے اقتصادی امور ڈویژن (ای اے ڈی) کی طرف سے خصوصی طور پر شِنہوا کو دیئے گئے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ اپریل 2023 تک، پاکستان کا کل بیرونی قرضہ 125ارب 70کرور 20لاکھ ڈالر تھا، جب کہ چینی اداروں کا قرضہ 20ارب37کروڑ50لاکھ ڈالر تھا جس میں تقریباً 4 ارب ڈالر محفوظ ذخائر کے طور پر مزید تھے۔ پاکستان میں چینی اداروں کا قرض اس کے کل کا صرف 16.2 فیصد ہے (محفوظ ذخائر کو شامل کیے بغیر)۔
پاکستان میں ایشین انسٹی ٹیوٹ آف ایکو سولائزیشن ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ کے سی ای او شکیل احمد رامے نے شِنہوا کو بتایا کہ یہ (اے پی کی کہانی) پہلی کہانی نہیں ۔ یہ چین کو بدنام کرنے کے لیے کہانیوں کے ایک سلسلے کی کڑی ہے۔
دریں اثنا، سری لنکا میں، ملک کے مرکزی بینک اور وزارت خزانہ، اقتصادی استحکام اور قومی پالیسی کے جاری کردہ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ مارچ 2023 تک، سری لنکا کا موجودہ بیرونی سرکاری قرضہ 27ارب60کروڑ ڈالر ہے، جس میں نجی قرض دہندگان کا بڑا حصہ 14ارب 80کروڑڈالر (53.6 فیصد)، کثیر جہتی قرض دہندگان کا 5ارب70کروڑڈالر (20.6 فیصد) جبکہ چینی اداروں کا حصہ 3ارب ڈالر(10.8 فیصد) ہے۔
ورلڈ بینک کے آئی ڈی ایس کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے،اپریل میں جانز ہاپکنز یونیورسٹی کی طرف سے جاری کردہ بریفنگ پیپر بعنوان "انٹیگریٹنگ چائنہ ان ٹو ملٹی لیٹرل ڈیبٹ ریلیف :جی 20 ڈی ایس ایس آئی (ڈیبٹ سروس معطلی کا اقدام) میں پیشرفت اور مسائل، " سے ظاہر ہوا کہ چین (چینی اداروں) کے پاس کینیا کے سرکاری بیرونی قرضہ کا صرف 21 فیصد ہے۔ جس میں نجی قرض دہندگان کے پاس مزید 24 فیصد اور کثیرالجہتی اداروں کے پاس 45 فیصد ہے۔
سیول(شِنہوا)جنوبی کوریا کی مرکزی اپوزیشن ڈیموکریٹک پارٹی (ڈی پی) کے تمام قانون سازوں نے جمعرات کی رات سیول میں قومی اسمبلی میں دھرنا شروع کیا جس کا مقصد حکومت پر زور دینا تھا کہ وہ جاپان کی طرف سے بحرالکاہل میں جوہری آلودہ پانی کے اخراج کےمنصوبہ کی مخالفت کرے۔
روزنامہ جوونگانگ ایلبو کے مطابق ڈیموکریٹک پارٹی کے چیئرمین لی جئی میونگ سمیت دیگرقانون سازوں نے ایک مسودے پر دستخط کئے جس پر لکھا تھا "آلودہ پانی کو سمندر میں پھینکنے کی مخالفت کریں!"
اخبار نے مزید کہا کہ تمام 167 قانون ساز ایک "ریلے فلبسٹر" بھی منعقد کریں گے جس میں وہ باری باری طویل تقریریں کریں گے جس میں جاپان کے منصوبے سے دستبرداری کا مطالبہ کیا جائے گا اور اس پر سیول کے ردعمل کی مذمت کی جائے گی۔
بیجنگ(شِنہوا)چین نے آلودہ خوراک کے ملک میں داخلے کوروکنے اورچینی صارفین کے تحفظ کے لیے فوکوشیما اور جاپان کے نو دیگر پریفیکچرزسے غذائی مصنوعات کی درآمد پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔
کسٹمزجنرل ایڈمنسٹریشن (جی اے سی) کےایک عہدیدار نے جمعہ کوبتایا کہ بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کی جاپان کے جوہری آلودہ پانی کو سمندر میں خارج کرنے کے منصوبے پرجائزہ رپورٹ میں تمام ماہرین کے خیالات کی مکمل عکاسی نہیں کی گئی۔
جاپان کے سمندری اخراج کے منصوبے کی قانونی حیثیت، تابکاری سے آلودہ پانی کو صاف کرنے والی سہولت کی پائیداری اور نگرانی کے منصوبوں کی سالمیت کے حوالے سے اب بھی بہت سے جواب طلب سوالات موجود ہیں۔ عہدیدار نے کہا کہ جاپان کے دوسرے علاقوں سے کھانے کی اشیا ، خاص طور پر آبی مصنوعات کی نگرانی کو سخت کیا جائے گا، انہوں نے مزید کہا کہ جی اے سی تابکار مادوں کی کھوج اور نگرانی کے اقدامات کو تیز کرتے ہوئے آلودگی کے خطرات پیدا کرنے والی مصنوعات کی درآمد کو سختی سے روکے گا۔
اسلام آباد(شِنہوا) وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک ) سے پاکستان میں اعلیٰ معیار کی ترقی کو فروغ مل رہا ہے اور 2013 میں اس کے افتتاح کے بعد سے ملک نے معاشی اعتبار سے نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں۔
وزارت خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے ہفتہ وار پریس بریفنگ میں کہا کہ پاکستان اور چین سی پیک کی 10 ویں سالگرہ منا رہے ہیں جو چین کے ساتھ ہر قسم کے حالات میں اسٹریٹجک تعاون شراکت داری کا ایک اہم ستون ہے۔
ترجمان نے کہا کہ پاکستان اور چین سی پیک کی توسیع اور ترقی کے لیے پرعزم ہیں تاکہ باہمی رابطے، ترقی اور باہمی خوشحالی کو فروغ دیا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ ہم معیشت و تجارت، سرمایہ کاری، صنعت، زراعت، صحت اور سائنس و ٹیکنالوجی جیسے شعبوں میں تعاون کو فروغ دیتے ہوئے سی پیک کے تمام منصوبوں کو محفوظ، ہموار اور اعلیٰ معیار کے ساتھ آگے بڑھاتے رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ سی پیک کے پہلے مرحلے میں چین نے پاکستان میں ابتدائی طور پر توانائی اور ٹرانسپورٹ ڈھانچے میں اربوں ڈالرز کی سرمایہ کاری کی۔ اس کے علاوہ قومی گرڈ میں ہزاروں میگاواٹ توانائی شامل کی گئی اور پاکستان میں تقریبا ً 2 لاکھ ملازمتوں کے مواقع پیدا ہوئے۔
ترجمان نے کہا کہ سی پیک علاقائی رابطوں میں اپنی اہمیت کی بدولت دیگر فریقین کے لیے بھی صنعت، زراعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور تیل و گیس کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع سے فائدہ اٹھانے کا ایک جامع اور کھلا پلیٹ فارم ہے۔
بیجنگ (شِنہوا) چین میں خدمات تجارت نے رواں سال کے ابتدائی 5 ماہ کے دوران ترقی میں شرح نمو کو برقرار رکھا۔
وزارت تجارت کے اعداد و شمار کے مطابق جنوری سے مئی کے دوران ملک کی خدمات تجارت تقریباً 26.1 کھرب یوآن (تقریباً 362 ارب امریکی ڈالر) تک پہنچ گئی جو گزشتہ برس کی نسبت 10.2 فیصد زائد ہے۔
ان میں علم پر مبنی خدمات کی تجارت گزشتہ برس کے مقابلے میں 13.6 فیصد بڑھ کر 11.2 کھرب یوآن سے زائد ہوگئی۔
یہ ملک کی خدمات تجارت کے کل مالیت کا 43.1 فیصد ہے جو گزشتہ برس کی اسی مدت سے 1.3 فیصد پوائنٹس زائد ہے۔
وزارت کے مطابق اس عرصے میں سفری خدمات میں نمایاں بحالی ہوئی اور اس شعبے میں تجارت ایک برس قبل کی نسبت 67 فیصد اضافے سے 552.54 ارب یوآن تک پہنچ گئی۔
لان ژو (شِنہوا) چین کے شمال مغربی صوبے گانسو کے دارالحکومت لان ژو سے ایک مال بردار گاڑی افغانستان کے شہرحیرتان کے لئے روانہ ہوئی جس کے ساتھ ہی ایک نئے مال بردار راستے کا آغاز ہوگیا۔
مال بردار گاڑی میں 15 لاکھ امریکی ڈالرمالیت کے سامان سے بھرے 39 کنٹینرز لادے ہوئے تھے جس میں گاڑیوں کے پرزہ جات ، فرنیچر ، دفتری سامان اور مکینیکل آلات شامل تھے۔
لان ژو میں ڈونگ چھوان ترسیل مرکز سے اپنے سفر کا آغاز کرتے ہوئے مال گاڑی نے چین کے سنکیانگ ویغور خود اختیار خطے میں کاشغر کی سمت سفر شروع کیا۔ کاشغر پہنچنے کے بعد اس سامان کو ٹرکوں کے ذریعے کرغزستان بھیجا جائے گا جہاں سے یہ پھر ریلوے کے ذریعے افغانستان کے شہر حیرتان پہنچے گا۔
ایک ٹرانسپورٹ کمپنی کے مطابق اس مال بردار راستے کے کامیاب آغاز سے چین، کرغزستان، ازبکستان، افغانستان اور بیلٹ اینڈ روڈ سے منسلک دیگر ممالک کے درمیان اقتصادی و تجارتی تعاون اور تبادلوں کو مزید تقویت ملے گی۔
لان ژو چین کے شمال مغرب میں نقل و حمل کا مرکز ہے۔ جہاں سے 20 سے زائد ممالک کے 30 سے زائد شہروں کے لئے بین الاقوامی ٹرینیں چلتی ہیں۔
شنگھائی(شِنہوا) ٹیسلا کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ایلون مسک نے چین کی مصنوعی ذہانت کی صنعت کی ترقی کو سراہا ہے۔
شنگھائی میں عالمی مصنوعی ذہانت کانگریس کی افتتاحی تقریب سے بذریعہ ویڈیو لنک خطاب میں مسک نے کہا کہ چین کے پاس مستقبل میں مصنوعی ذہانت کی مضبوط طاقت ہوگی کیونکہ ملک میں بہت سے ذہین لوگ ہیں۔
انہوں نے دنیا بھر میں مصنوعی ذہانت صنعت کو منظم کرنے پر زور دیا کیونکہ اس کی تیز رفتار ترقی کے پوشیدہ پہلو باعث تشویش اور خطرہ ہے۔
مسک نے یہ بھی کہا کہ ٹیسلا ممکنہ طور پر رواں سال کے اختتام تک ایل 4 یا ایل 5 خود کار ڈرائیونگ صلاحیتوں کے ساتھ مکمل طور پر خود مختارڈرائیونگ کو حاصل کرلی گی۔
مسک نے مزید کہا کہ امریکہ میں آزمائش شدہ ٹیسلا کاروں کے لیے انسانی مدد کی ضرورت شاذ و نادر ہی ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ٹیسلا اپنی سیلف ڈرائیونگ ٹیکنالوجیز کا اجازت نامہ دیگر کار ساز اداروں کو دینے کو تیار ہے۔
ووہان (شِںہوا) چین کے وسطی صوبے ہوبے کے شہر ووہان میں چین اور افریقہ کے سائنس و ٹیکنالوجی کے 18 منصوبوں پر دستخط کئے گئے۔
جدید ٹیکنالوجی، جدید زراعت، صحت عامہ اور اعلیٰ تعلیم جیسے شعبوں پر مشتمل معاہدوں کا اعلان چین-افریقہ اختراع تعاون و ترقی فورم 2023 کے دوران کیا گیا۔
چینی جامعات ، تحقیقی اور طبی اداروں اور کارپوریشنز نے ایتھوپیا، نائیجیریا، مصر، گھانا، جنوبی افریقہ، تیونس، کینیا اور موزمبیق میں اپنے افریقی ہم منصبوں کے ساتھ معاہدے کئے ہیں۔
یہ شراکت داری اسمارٹ شہری ترقی، ملٹی میڈیا مواصلات، توانائی کو ذخیرہ کرنا ، کفایتی آب پاشی ، تل کی اقسام میں بہتری، ٹیومرکی روک تھام وعلاج اور بنیادی ڈھانچہ جیسے مختلف شعبوں کا احاطہ کرتی ہے۔
چائنہ افریقہ انوویشن کوآپریشن سینٹر کے ڈائریکٹر ژانگ شیاؤ نے بتایا کہ دستخط شدہ منصوبوں کی وسعت چین ۔ افریقہ کے درمیان گہرے اختراعی تعاون کو ظاہر کرتی ہے۔
اقوام متحدہ (شِنہوا) اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مندوب نے ہیٹی میں سیاسی تعطل کے حل پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہیٹی کے عوام کے فیصلوں کا مکمل احترام کیا جائے۔
ژانگ جون نے سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ ہیٹی کے بحران سے نمٹنے کے لئے ضروری ہے وہاں ایک جائز، مؤثر اور ذمہ دار حکومت ہو تاکہ کسی بھی بیرونی کوششوں کے دیرپا اثرات مرتب ہوسکے۔
انہوں نے کہا کہ ہیٹی کوبحران سے نکلنے کا راستہ سیاسی منتقلی کے عمل کو آگے بڑھانے میں مضمر ہے۔ موجودہ حالات میں یہ پہلے سے کہیں زیادہ ضروری ہے۔
ژانگ نے کہا کہ ہیٹی میں بڑھتے گروہی تشدد کو روک کر تحفظ و سلامتی کا ضامن ماحول پیدا کرنا انسانی صورتحال کو بہتر اور سیاسی عمل کو آگے بڑھانے کی بنیادی ضروری شرائط ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ برس منظور کردہ سلامتی کونسل کی قرارداد 2653 گروہی تشدد سے نمٹنے کا مؤثر ذریعہ مہیا کرتی ہے جس سے مکمل طریقے سے استعمال کرنا چاہیئے۔
انہوں نے کہا کہ چین کی رائے ہے کہ سلامتی کونسل فوری طور پر فیصلہ کرتے ہوئے تمام ممالک سے درخواست کرے کہ وہ اسلحہ کی اسمگلنگ کی روک تھام کے لئے اقدامات کرے اور مشترکہ طور پر ہیٹی کے گروہوں کو اسلحہ اور گولہ فراہمی کے راستے مسدود کردیں۔
لسبن (شِنہوا) پرتگال ۔ چین پارلیمنٹری فرینڈ شپ گروپ (پی سی پی ایف جی) کے چیئرمین نے کہا ہے کہ پرتگال میں چینی سرمایہ کاری ملک کی تیز رفتار معاشی بحالی اور پرتگالی شہریوں کے ذریعہ معاش میں مسلسل بہتری کا ذریعہ ہے۔
فرنینڈو فریرا نے یہ بیان ایک ظہرانے پر دیا جس میں پرتگال اور چین کے کاروباری افراد نے شرکت کی۔
پرتگال میں چین کے سفیر ژاؤ بین تانگ ، پی سی پی ایف جی کے ارکان، پرتگال ۔ چین چیمبر آف کامرس و صنعت اور پرتگال ۔ چین بزنس ایسوسی ایشن سمیت متعدد چینی کمپنیوں کے نمائندے شرکاء میں شامل تھے۔
تقریب کا موضوع "دوستی کی تجدید، اشتراک میں تعاون اور مستقبل پر تبادلہ خیال" تھا جس کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے پرتگال اور چین کے درمیان باہمی فائدہ مند تعلقات کو سراہا۔
انہوں نے کہا کہ پرتگال کے افراد ذرائع کی بجائے معیاری سرمایہ کاری کو ترجیح دیتے ہیں تاہم اگر ہم ذرائع پر غور کریں تو چینی سرمایہ کاری دانشمندانہ انتخاب ہے کیونکہ چینی سرمایہ کار نتائج کو ترجیح دیتے اور فعال طریقے سے سرمایہ کاری کا ہدف مقرر کرتے ہیں۔
فریرا نے کہا کہ پرتگال میں براہ راست بیرونی سرمایہ کاری کے اعتبار سے چین 5 واں سب سے بڑا ذریعہ ہے جس کی سرمایہ کاری کا حجم 2022 کے اختتام تک تقریبا 11.2 ارب یورو (12.19 ارب امریکی ڈالرز) تک پہنچ چکا تھا۔
درآمدی اعتبار سے چین پرتگال کا چوتھا سب سے بڑا شراکت دار بھی ہے جس کے درآمدی حجم اور پرتگالی سیاحتی شعبے میں سرمایہ کاری مسلسل بڑھ رہی ہے۔
دالیان (شِںہوا) چین کے شمال مشرقی صوبہ لیاؤننگ کے شہر دالیان میں چائنہ انٹرنیشنل ڈیجیٹل اینڈ سافٹ ویئر خدمات میلہ 2023 شروع ہوگیا جس میں سینکڑوں کاروباری ادارے شرکت کررہے ہیں۔ میلے میں اندرون و بیرون ملک سے ڈیجیٹل شعبے میں نئی مصنوعات، ٹیکنالوجیز اور خدمات پیش کی گئی ہیں۔
میلے کا کل نمائشی رقبہ 30 ہزار مربع میٹر ہے جس میں ڈیجیٹل چائنہ، ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز اور ان کی ایپلی کیشن، ڈیجیٹل مالیات ، عالمی تعاون کے ساتھ ساتھ چھوٹے اور درمیانے درجے کے اداروں کی ایجادات کی نمائش کی جارہی ہے۔ رواں سال کا موضوع " مربوط ترقی، ڈیجیٹل اختراع کے ذریعے بااختیار" ہے۔
میلے کے دوران کمپیوٹنگ اور میٹا ورز بارے فورمز، اختراع کا مقابلہ اور ڈیجیٹل دیہات کی ترقی پر تعارفی تقریب سمیت دیگر سرگرمیاں کا بھی انعقاد کیا جائے گا۔
رواں سال کے میلے کی میزبانی تجارت، سائنس و ٹیکنالوجی کی وزارتیں ، چائنہ کونسل برائے فروغ بین الاقوامی تجارت اور لیاؤننگ صوبے کی عوامی حکومت مشترکہ طور پر کررہی ہے۔
جنیوا(شِنہوا) چین اور ورلڈ انٹلیکچوئل پراپرٹی آرگنائزیشن (ڈبلیو آئی پی او) کے درمیان تعاون کی 50 ویں سالگرہ کے موقع پر جنیوا میں تقریبات ہوئیں۔
چائنہ قومی جملہ حقوق انتظامیہ کے ڈائریکٹر شین چھانگ یو نے کہا کہ چین گزشتہ برسوں کے دوران کھلے پن، شمولیت، توازن اور عالمگیر فائدے کے اصولوں پر قائم رہا ہے اور کثیر الجہتی جملہ حقوق نظام سے مضبوطی کے ساتھ تعاون کرتا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ فریقین کے درمیان تعاون سے بڑی کامیابیاں ملی ہیں۔ یہ چین اور اقوام متحدہ کی خصوصی اداروں کے درمیان تعاون کی ایک اور کامیاب داستان ہے۔
شین نے واضح کیا کہ چین عالمی قوانین کے تحت ایک مکمل جملہ حقوق قانونی نظام قائم کرکے ایک فعال تعمیر کنندہ ، ایک اہم شراکت دار ، اور عالمی جملہ حقوق نظام کا ایک مضبوط محافظ بن گیا ہے۔
ڈبلیو آئی پی او کے ڈائریکٹر جنرل ڈیرن تانگ نے گزشتہ 50 برس میں جملہ حقوق میں چین کی حاصل کردہ کامیابیوں کو سراہا اور چین کے ساتھ مسلسل تعاون کو مضبوط بنانے کا عزم دہرایا۔
کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی مرکزی کمیٹی کے شعبہ اطلاعات کے نائب وزیر ژانگ جیان چھن اور جنیوا میں اقوام متحدہ دفتر میں چین کے مستقل مندوب چھن شو نے بھی سوئٹزرلینڈ میں دیگر عالمی تنظیموں کے عملے کے ساتھ تقریب میں شرکت کی۔
نان جنگ (شِنہوا) کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سیکرٹری شی جن پھنگ نے چین کے مشرقی صوبے جیانگ سو کے شہر سوژو کا معائنہ کیا ہے۔
چینی صدر شی نے سوژو صنعتی پارک میں نمائشی مرکز کا دورہ کیا جو ایک اعلیٰ ٹیکنالوجی اداروں اور پھنگ جیانگ روڈ کا ایک تاریخی اور ثقافتی بلاک ہے۔ یہاں انہوں نے صنعتی پارکس کی تعمیر و ترقی ، کاروباری اداروں کی سائنس و ٹیکنالوجی اختراع اور تاریخی و ثقافتی شہر کے تحفظ کی کوششوں کے بارے معلومات حاصل کی۔
چین، مشرقی صوبہ جیانگ سو کے شہر سوژو میں چین کے صدر ،کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سیکرٹری اور مرکزی فوجی کمیشن کے چیئرمین شی جن پھنگ سوژو صنعتی پارک میں نمائشی مرکز کا دورہ کررہے ہیں۔ (شِںہوا)
چین، مشرقی صوبہ جیانگ سو کے شہر سوژو میں چین کے صدر ،کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سیکرٹری اور مرکزی فوجی کمیشن کے چیئرمین شی جن پھنگ سوژو صنعتی پارک میں نمائشی مرکز کا دورہ کررہے ہیں۔ (شِںہوا)
چین، مشرقی صوبہ جیانگ سو کے شہر سوژو میں چین کے صدر ،کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سیکرٹری اور مرکزی فوجی کمیشن کے چیئرمین شی جن پھنگ سوژو صنعتی پارک میں نمائشی مرکز کا دورہ کررہے ہیں۔ (شِںہوا)
چین، مشرقی صوبہ جیانگ سو کے شہر سوژو میں چین کے صدر ،کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سیکرٹری اور مرکزی فوجی کمیشن کے چیئرمین شی جن پھنگ سوژو صنعتی پارک میں اعلیٰ ٹیکنالوجی ادارے کا دورہ کررہے ہیں۔ (شِںہوا)
چین، مشرقی صوبہ جیانگ سو کے شہر سوژو میں چین کے صدر ،کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سیکرٹری اور مرکزی فوجی کمیشن کے چیئرمین شی جن پھنگ سوژو صنعتی پارک میں اعلیٰ ٹیکنالوجی ادارے کا دورہ کررہے ہیں۔ (شِںہوا)
آئندہ 24 گھنٹوں میں بھارت کی جانب سے چناب میں پانی چھوڑنے کا خدشہ ہے جس کے باعث چناب میں انتہائی اونچے یا اونچے درجے کا سیلاب آ سکتا ہے،فلڈ وارننگ سینٹر نے الرٹ جاری کر دیا،بھارت سے بڑا سیلابی ریلا مقبوضہ جموں سے مرالہ بیراج پہنچے گا،سیالکوٹ سے جھنگ تک ضلعی انتظامیہ کو الرٹ کردیا گیا،چناب اور راوی کے معاون نالوں میں بھی اتوار اور پیرکو طغیانی کا خدشہ ہے۔ ڈیرہ غازیخان ڈویژن، شمالی بلوچستان کے پہاڑی نالوں میں بھی سیلاب کی وارننگ جاری کر دی،فلڈ وارننگ سنٹر کے مطابق کوہاٹ،بنوں اور ڈیرہ اسماعیل خان کے چھوٹے دریا بپھرسکتے ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
ملک میں مہنگائی کی مجموعی شرح 28.55فیصد ہوگئی،ادارہ شماریات کی جانب سے نئے مالی سال کے پہلے ہفتے مہنگائی کی شرح میں0.70فیصد اضافہ ہوا،ایک ہفتے میں 24اشیائے ضروریہ مہنگی ہوئیں۔جمعہ کے روز ادارہ شماریات کی جانب سے نئے مالی سال کے پہلے ہفتے مہنگائی کی شرح میں0.70فیصد اضافہ ہوا،ملک میں مہنگائی کی مجموعی شرح 28.55فیصد ہوگئی، ایک ہفتے میں 24اشیائے ضروریہ مہنگی ہوئیں،ادارہ شماریات کے مطابق ٹماٹر کی قیمت میں 42.25فیصد، پیاز 8.70فیصد اور آلو 4.79فیصد مہنگے ہوئے، ایک ہفتے میں آٹا 4.05فیصد اور گڑ کی قیمت 4.01فیصد بڑھی،حالیہ ہفتے چینی 3.48فیصد مہنگی ہوئی،ادارہ شماریات کے مطابق حالیہ ہفتے 10اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی،ایک ہفتے میں کیلے7.51فیصد، چکن 2.80فیصد اور انڈے 0.17فیصد سستے ہوئے،گھی کا ڈھائی کلو ڈبہ اور کوکنگ آئل کا 5لیٹر ٹن بھی سستا ہوا،حالیہ ہفتے دال مسور، دال مونگ اوردال چنا بھی سستی ہوئیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ قوم کے نڈر سپوتوں اور شہداء نے دفاع وطن کیلئے بہادری اور جرات کی لازوال داستان رقم کی، حوالدار لالک جان شہید کی دفاع وطن کیلئے بہادری اور جرات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا،قوم لالک جان کے یوم شہادت کے موقع پر خراج عقیدت پیش کرتی ہے،اللہ حوالدار لالک جان شہید سمیت تمام شہداء کے درجات بلند کرے۔جمعہ کے روز حوالدار لالک جان شہید کے یوم شہادت کے موقع پر خصوصی پیغام میں وزیراعظم شہباز شریف نے شہید کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ شہادت ہے مطلوب و مقصود و مومن، نہ مال غنیمت نہ کشور کشائی، مجھ سمیت پوری قوم حوالدار لالک جان شہید کو یوم شہادت کے موقع پر خراج عقیدت پیش کرتی ہے،قوم کے نڈر سپوت نے دفاع وطن کیلئے بہادری اور جرات کی لازوال داستان رقم کی،لالک جان شہید کی دفاع وطن کیلئے بہادری اور جرات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا،دہشتگردی کیخلاف جنگ ہو یا وطن کے دفاع کا معاملہ، غازیوں نے ہمیشہ پیشہ وارانہ مہارت اور شہداء نے جانوں کا نذرانہ پیش کیا،شہداء اور غازیوں نے قومی نظریے، ملکی سالمیت اور آزادی کے تحفظ کو یقینی بنایا،اللہ سے دعا ہے کہ حوالدار لالک جان شہید سمیت تمام شہداء کے درجات بلند کرے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
پاکستان نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف)کوبیرونی ادائیگیوں کے لیے فنانسنگ پلان فراہم کردیا ہے جس میں پاکستان نےآئی ایم ایف کو چھ ارب ڈالر کی بجائے آٹھ ارب ڈالر کی فنانسنگ کے انتظامات سے آگاہ کیا ہے،وزارتِ خزانہ ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے بیرونی ادائیگیوں کے لیے چھ ارب ڈالر کی یقین دہانیاں مانگی تھیں جبکہ پاکستان نے بیرون ادائیگیوں کیلئے آٹھ ارب ڈالرکی یقین دہانیاں کرادی ہیں،ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ چین پاکستان کو ساڑھے تین ارب ڈالر فراہم کرے گا، چین کے دو ارب ڈالر ڈیپازٹ میں رکھے رہیں گے جبکہ چین کے کمرشل بینک ڈیڑھ ارب ڈالرفراہم کریں گے۔ سعودی عرب پاکستان کو 2 ارب ڈالر ، متحدہ عرب امارات ایک ارب ڈالر، عالمی بینک 50 کروڑ ڈالر اور ایشیا انفراسٹرکچر بینک 25 کروڑ ڈالر فراہم کرے گا۔وزارت خزانہ حکام کا کہناہے کہ جنیوا کانفرنس کے اعلان کردہ 35 کروڑ ڈالربھی پاکستان آئیں گے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے خلاف نماز جمعہ کے بعد ملک بھر میں یومِ تقدسِ قرآن منایاگیا،وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر ملک بھر میں سرکاری و غیر سرکاری سطح پر ہر طبقہ فکر سے وابستہ افراد سویڈن میں ملعون شخص کے ہاتھوں قرآن پاک نذر آتش کیے جانے کے واقعے کی شدید مذمت کی،وفاقی و صوبائی دارالحکومتوں کے علاوہ ملک کے دیگر چھوٹے بڑے شہروں میں احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں جب کہ سیاسی و سماجی جماعتوں اور تنظیموں کی جانب سے بھی سویڈن میں قرآن کریم کی بے حرمتی کے خلاف ملک گیر مظاہرے کیے گئے ، سویڈن واقعے کے خلاف سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی جانب سے ایک مذمتی قرارداد منظور کی گئی ہے۔ دوسری جانب سندھ ہائیکورٹ بار ایسویسی ایشن نے بھی سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے واقعے پر حکومت سے سفارتی سطح پر اس مذموم سازش کا مقابلہ، سفارتخانہ بند کرنے اور مصنوعات کا بائیکاٹ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف کے نمائندہ خصوصی علامہ طاہر محمود اشرفی نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پہلے یہ معاملات حکومتی سرپرستی کے بغیر ہوتے تھے، اب سویڈن حکومت کی سرپرستی میں قرآن کریم جلایا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسلام تمام کتب اور انبیا کے احترام کا حکم دیتا ہے۔ عوام سویڈن واقعے کے خلاف پرامن مظاہرے کے لیے نکلیں اور بھرپور احتجاج ریکارڈ کروائیں،علاوہ ازیں مسلم لیگ ن منارٹی ونگ کے مرکزی صدر اور پاکستان مسیحی کونسل پاکستان کے صدر سینیٹر کامران مائیکل نے اپنے مذمتی بیان میں کہا کہ سویڈن میں قرآن پاک کی بیحرمتی کا واقعہ ناقابل قبول ہے۔ پاکستان کے مسیحی اس واقعے کے خلاف احتجاج میں بھرپور شریک ہیں اور مذمت کرتے ہیں۔ دریں اثنا ملک کے مختلف شہروں میں مسیحی برادری اور ان کے مذہبی رہنمائوں نے سویڈن واقعے کے خلاف اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا۔ اس سلسلے میں جاری بیانات میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ اس گھنائونے واقعے میں ملوث افراد کیخلاف سخت کارروائی کرتے ہوئے اس امر کو یقینی بنایا جائے کہ آئندہ اس قسم کے واقعات عمل میں نہ آئیں،ادھر گجرات میں سویڈن واقعے کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی گئی، جس میں شرکا نے سویڈن واقعے کے خلاف مذمتی پلے کارڈ، بینرز اٹھا رکھے تھے۔کراچی میں تاجر تنظیموں کی جانب سے نماز جمعہ کے بعد احتجاج کے طور پر 2گھنٹوں کے لیے کاروبار بند رکھا ۔ اس کے علاوہ مختلف مقامات پر احتجاجی ریلیوں میں سویڈن واقعے کی سخت الفاظ میں مذمت کی گئی۔آل کراچی تاجر اتحاد کی جانب سے احتجاجی ریلی میمن مسجد سے ٹاور تک نکالی گئی جس میں شرکا نے سویڈن حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
متحدہ عرب امارات نے مقبوضہ مغربی کنارے میں تقریبا دو دہائیوں میں اسرائیلی فوج کی شدید ترین کارروائی کے بعد جنین پناہ گزین کیمپ کی تعمیر نو میں مدد کے لیے 15ملین ڈالر دینے کا اعلان کردیا،یو اے ای نے فنڈنگ کا وعدہ جنین پناہ گزین کیمپ پر اسرائیل کی دور روزہ جارحیت میں ہونے والی تباہی کے بعد کیا ہے۔ کیمپ کی تنگ سڑکوں اور گلی کوچوں کو بڑی تباہی کا سامنا ہے۔ صہیونی فورسز کے حملے کے باعث ہزاروں فلسطینی بے گھر ہوگئے اور کیمپ چھوڑنے پرمجبور ہوگئے ہیں۔ اس آپریشن میں 12فلسطینی شہید ہوگئے،ایک اسرائیلی فوجی بھی ہلاک ہوگیا ،متحدہ عرب امارات کی سرکاری میڈیا کے مطابق یہ رقم فلسطینی پناہ گزینوں کی مدد کرنے والے اقوام متحدہ کے ادارے انروا کو دی جائے گی،یو این ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی جنین کیمپ میں تباہ شدہ مکانات اور کاروبار کی تعمیر نو کے لیے کام کرتی ہے، جس نے حال ہی میں مشرق وسطی میں لاکھوں لوگوں کی مدد کرنے والے اپنے روزمرہ کے کاموں کو جاری رکھنے کے لیے درکار فنڈ اکٹھا کرنے کی کوشش کی تھی،اسرائیلی دراندازی کے دوران بلڈوزر نے سڑکوں کو اکھاڑ کر سینکڑوں فوجیوں کے لیے راستہ صاف کیا۔ 24ہزار افراد کی گنجان آبادی والے اس علاقے کی سڑکیں ٹوٹ پھوٹ گئی ہیں۔ ان سڑکوں کے اطراف پتھروں اور چٹانوں کے ڈھیرلگے ہوئے ہیں۔ کچھ سڑکیں مکمل ٹوٹ گئی ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
ہوا اور شمسی توانائی کا استعمال کرتے ہوئے کاربن سے پاک ہائیڈروجن پیدا کرنے کی جانب ایک قدم آگے بڑھاتے ہوئے سعودی عرب کی حکومت نے مملکت کے شمال مغرب میں واقع "نیوم" کے علاقے میں دنیا کا سب سے بڑا پلانٹ بنانے کی تیاری مکمل کر لی ہے،سعودی "اکوا پاور" سے منسلک "نیوم" گرین ہائیڈروجن کمپنی نے انجینئرنگ، پروکیورمنٹ اور کنسٹرکشن کنٹریکٹ کو مکمل کرنے کا اعلان کیا اور اسے "نیوم گرین ہائیڈروجن" پروجیکٹ کو لاگو کرنے کی منظوری دی گئی،توقع ہے کہ پلانٹ 2026میں 100فیصد قابل تجدید توانائی کے ذرائع سے گرین ہائیڈروجن پیدا کرنا شروع کر دے گا۔ یہ پلانٹ سالانہ 1.2ملین ٹن گرین امونیا پیدا کرے گا، جو کہ یومیہ 600ٹن گرین ہائیڈروجن کے برابر ہے، عرب میڈیا کے مطابق اس منصوبے کے نفاذ سے متعلق تمام معاہدوں پر دستخط کیے گئے ہیں اور تمام شراکت داروں نے انجینئرنگ، پروکیورمنٹ اور منصوبے کی تعمیر سے متعلق مخصوص خطرات کو سنبھالنے اور برداشت کرنے پر اتفاق کیا،بیان میں کہا گیا ہے کہ ایوارڈ کا نوٹیفکیشن گذشتہ سال اپریل کے اوائل میں "نیوم گرین ہائیڈروجن" سے محدود ایوارڈ کے معاہدے کے اعلان کے بعد آیا، جس میں اکوا پاور نے 1.125ارب ریال کے ساتھ حصہ ڈالا،اکوا پاور نے کہا کہ محدود ایوارڈ معاہدے میں اس کا 1.125بلین ریال کا حصہ پراجیکٹ کیپٹل کا حصہ ہے،گذشتہ فروری میں، صنعت اور معدنی وسائل کی وزارت نے "نیوم گرین ہائیڈروجن " کمپنی کو آکسیجن میں پہلا لائسنس جاری کیا کہ جو کہ "نیوم، اکوا پاور" اور "ایئر پروڈکٹس" کے درمیان مشترکہ منصوبہ ہے،گرین ہائیڈروجن کے لیے نیوم دنیا کی سب سے بڑی گرین ہائیڈروجن پروڈکشن کمپنی ہو گی، جس کا ہیڈ کوارٹر آکساگون میں ہے جو نیوم میں جدید اور صاف صنعتوں کا گھر ہے،گزشتہ مئی میں نیوم نے 23مقامی، علاقائی اور بین الاقوامی بینکوں اور سرمایہ کاری کمپنیوں کے ساتھ مالیاتی دستاویزات پر دستخط کرنے کے بعد 8.4ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے ساتھ دنیا کا سب سے بڑا گرین ہائیڈروجن پروڈکشن پلانٹ قائم کرنے کے لیے منصوبے کا مالیاتی اختتامی مرحلہ مکمل کیا تھا،کمپنی کے مطابق یہ کارخانہ سعودی عرب کے علاقے "NEOM"کے اندر آکساگون شہر میں ایک ایسے وقت میں تعمیر کیا جا رہا ہے جب اس نے "ایئر پروڈکٹس" کے ساتھ انجینئرنگ، پروکیورمنٹ اور تعمیراتی کام انجام دینے کا معاہدہ بھی کیا ہے، ان کاموں کو انجام دینے اور عام طور پر فیکٹری کی سطح پر نظام کے انضمام کو یقینی بنانے کی ذمہ دار کنٹریکٹنگ کمپنی کے طور پر،حکومت مملکت کے کم لاگت والے ہائیڈرو کاربن وسائل اور قابل تجدید توانائی کے ذرائع کے لیے اس کے اسٹریٹجک مقام سے فائدہ اٹھانے کے لیے اپنے اقدامات کو تیز کر رہی ہے۔ جیسا کہ یہ ہائیڈروجن کی معیشت کو اپنے اہداف کے ذریعے دنیا کے پیداواری ممالک میں شامل کرنے کے لیے کام کرتا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی