• Columbus, United States
  • |
  • ١٤ ستمبر، ٢٠٢٥

شِنہوا پاکستان سروس | بیلٹ-اینڈ-روڈ-پہل

بھارت، آسام میں روایتی ٹیکسٹائل دستکاری کے م...

گوہاٹی (شِنہوا) گاموسا، کپڑا ایک سفید مستطیل ٹکڑا ہوتا ہے جس کے تین اطراف سرخ حاشیے ہوتے ہیں جبکہ چوتھی طرف سرخ رنگ سے نمونے بنے ہوتے ہیں۔ یہ بھارتی ریاست آسام کی مقامی زندگی اور ثقافت کا حصہ ہے۔

دھاگے کے گھنے لچھے کو سلائی مشین سے بنا جاتا ہے۔خواتین کے لچکدار ہاتھ اس خوبصورت ٹیکسٹائل دستکاری کی اچھی طرح بنائی کرتے ہیں۔

 

بھارت ، شمال مشرقی ریاست آسام کے شہر گوہاٹی میں خواتین روایتی تولیہ یا گاموسا کی بنائی کررہی ہیں۔ (شِنہوا)

 

بھارت ، شمال مشرقی ریاست آسام کے شہر گوہاٹی میں ایک خاتون روایتی تولیہ یا گاموسا کی بنائی کررہی ہے۔(شِنہوا)

 

بھارت ، شمال مشرقی ریاست آسام کے شہر گوہاٹی میں ایک خاتون روایتی تولیہ یا گاموسا کی بنائی کررہی ہے۔(شِنہوا)

 

بھارت ، شمال مشرقی ریاست آسام کے شہر گوہاٹی میں ایک خاتون روایتی تولیہ یا گاموسا کی بنائی کررہی ہے۔ (شِنہوا)

 

بھارت ، شمال مشرقی ریاست آسام کے شہر گوہاٹی میں ایک خاتون روایتی تولیہ یا گاموسا کی بنائی کررہی ہے۔ (شِنہوا)

 

۳ اپریل، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

چینی زبان سیکھنے سے ٹھوس فوائد حاصل ہوتے ہیں...

بیلفاسٹ (شِنہوا) آج دنیا میں چین کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے، طلبا کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کی کیمپس شاخ کے ذریعے مینڈ رن (چینی زبان) سیکھنے میں متعدد فوائد حاصل کرسکتے ہیں۔

السٹر یونیورسٹی کے وائس چانسلر پال بارتھولومیو کے مطابق مینڈرن سیکھنے سے طلبا کے لئے گریجویشن کے بعد بین الاقوامی اہمیت کے ساتھ اعلی معیار کی ملازمت حاصل کرنے کے امکانات میں نمایاں اضافہ ہوسکتا ہے۔

اور وسیع تر تناظر میں دیکھا جائے تو لوگوں  اور قوموں کا  ایک دوسرے کے ساتھ  بہتر بات چیت کرنے کا عمل  زبان اور ثقافتی تقسیم سے بالاتر ہو کر مشترکہ بھلائی کے لیے مل جل کر کام کرنے کو  آسان  بنا دیتا ہے۔

بارتھولومیو کا ماننا ہے کہ چونکہ ہم سب ایک سیارے پر رہتے ہیں لہذا ہمیں اس سیارے کے چیلنجز کا اشتراک کرنے کی ضرورت ہے۔

لیکن اگر ہم ایک دوسرے سے بات نہیں کر سکتے تو ہم ان چیلنجز کا اشتراک کیسے کر سکتے ہیں۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ زبانوں کا علم اور مشترکہ ثقافت اور نقطہ نظر لوگوں کے ایک دوسرے کو سمجھنے کے لئے ضروری ہے تاکہ ہم سب مل کر اپنے مشترکہ مستقبل کی ذمہ داری لے سکیں۔

دونوں فریقوں کے درمیان تعاون کے ایک حصے کے طور پر  السٹر یونیورسٹی نے متعدد چینی یونیورسٹیز کے ساتھ شراکت داری کی ہے ، جس میں شانشی یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی بھی شامل ہے۔

۳ اپریل، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

چینی زبان سیکھنے سے ٹھوس فوائد حاصل ہوتے ہیں...

بیلفاسٹ (شِنہوا) آج دنیا میں چین کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے، طلبا کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کی کیمپس شاخ کے ذریعے مینڈ رن (چینی زبان) سیکھنے میں متعدد فوائد حاصل کرسکتے ہیں۔

السٹر یونیورسٹی کے وائس چانسلر پال بارتھولومیو کے مطابق مینڈرن سیکھنے سے طلبا کے لئے گریجویشن کے بعد بین الاقوامی اہمیت کے ساتھ اعلی معیار کی ملازمت حاصل کرنے کے امکانات میں نمایاں اضافہ ہوسکتا ہے۔

اور وسیع تر تناظر میں دیکھا جائے تو لوگوں  اور قوموں کا  ایک دوسرے کے ساتھ  بہتر بات چیت کرنے کا عمل  زبان اور ثقافتی تقسیم سے بالاتر ہو کر مشترکہ بھلائی کے لیے مل جل کر کام کرنے کو  آسان  بنا دیتا ہے۔

بارتھولومیو کا ماننا ہے کہ چونکہ ہم سب ایک سیارے پر رہتے ہیں لہذا ہمیں اس سیارے کے چیلنجز کا اشتراک کرنے کی ضرورت ہے۔

لیکن اگر ہم ایک دوسرے سے بات نہیں کر سکتے تو ہم ان چیلنجز کا اشتراک کیسے کر سکتے ہیں۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ زبانوں کا علم اور مشترکہ ثقافت اور نقطہ نظر لوگوں کے ایک دوسرے کو سمجھنے کے لئے ضروری ہے تاکہ ہم سب مل کر اپنے مشترکہ مستقبل کی ذمہ داری لے سکیں۔

دونوں فریقوں کے درمیان تعاون کے ایک حصے کے طور پر  السٹر یونیورسٹی نے متعدد چینی یونیورسٹیز کے ساتھ شراکت داری کی ہے ، جس میں شانشی یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی بھی شامل ہے۔

۳ اپریل، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

چین، ہفتہ وار برآمدی کنٹینر شپنگ انڈیکس کم ہ...

شنگھائی (شِںہوا) چین کا برآمدی کنٹینر ٹرانسپورٹ انڈیکس 31 مارچ کو ختم ہونے والے ہفتے میں کم ہوگیا۔

شنگھائی شپنگ ایکسچینج کے مطابق چائنہ کنٹینرائزڈ فریٹ انڈیکس (سی سی ایف آئی) کا اوسط گزشتہ ہفتے سے 1.9 فیصد کم ہوکر 958.43 پر آگیا۔

جاپان سروس کا  ذیلی انڈیکس گزشتہ ہفتے کی نسبت 8.1 فیصد کم ہوا۔

خلیج فارس/بحیرہ احمر سروس کی سب ریڈنگ میں ایک ہفتہ قبل کے مقابلے میں 5.9 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

سی سی ایف آئی 22 بین الاقوامی کیریئرز کے اعداد و شمار کی بنیاد پر دنیا بھر میں 12 بحری راستوں پر چینی کنٹینر بندرگاہوں سے فوری اور معاہدہ مال برداری قیمتوں کی نگرانی کرتا ہے۔

یہ انڈیکس یکم جنوری 1998 کو 1000 پر مقرر کیا گیا تھا۔

۳ اپریل، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

چینی وزیراعظم کی جاپانی وزیرخارجہ سے ملاقات

بیجنگ (شِنہوا) چین کے وزیر اعظم لی چھیانگ سے جاپان کے وزیر خارجہ یوشی ماسا ہایاشی نے بیجنگ میں ملاقات کی ہے۔

چین اور جاپان کو قریبی ہمسایہ اور اہم ایشیائی ممالک قرار دیتے ہوئے لی نے کہا کہ چین ۔جاپان تعلقات برقرار رکھنے اور اسے ترقی دینے سے نہ صرف دونوں ممالک کے عوام کے بنیادی مفادات بلکہ علاقائی امن، استحکام اور خوشحالی کو بھی فائدہ ہو تا ہے۔

رواں سال چین ۔ جاپان امن و دوستی معاہدے پر دستخط کی 45 ویں سالگرہ ہے۔

لی نے دونوں فریقوں پر زور دیا کہ وہ معاہدے کے اصول پر نظرثانی کرتے ہوئے اس پر عمل کریں تاکہ امن و دوستی پر مبنی پائیدار چین ۔ جاپان تعلقات کو مستحکم انداز سے فروغ دیا جاسکے۔

انہوں نے جاپانی فریق پر زور دیا کہ وہ معاہدے پر دستخط کی 45 ویں سالگرہ کو چین سے آدھے راستے سے ملنے، مواصلات اور تعاون کو بڑھانے، اختلافات کو مناسب طریقے سے حل کرنے، تخریبی خطرات سے دور رہنے اور وقت کے تقاضوں کو پورا کرنے والے مشترکہ تعلقات کی تعمیر کے لئے دوطرفہ تعلقات کے مثبت پہلو کو وسعت دیتے رہنے کے موقع کے طور پر لے۔

لی نے نشاندہی کی کہ تاریخ اور تائیوان تنازع جیسے اصولی مسائل چین ۔ جاپان تعلقات کی سیاسی بنیاد ہیں جو مخلصانہ، خوشگوار اور محتاط تصفیے کے متقاضی ہیں۔

چین اور جاپان کے اہم اقتصادی اور تجارتی شراکت دار ہونے کا ذکر کرتے ہوئے لی نے کہا کہ دونوں فریقوں کو اقتصادی و تجارتی تعاون بڑھانا چا ہئے اور وہ ایسا کرسکتے ہیں۔

انہوں نے دونوں ممالک پر زور دیا کہ وہ ڈیجیٹل معیشت، سبز ترقی، مالی اور مالیاتی شعبوں کے ساتھ ساتھ طبی اور بزرگوں کی نگہداشت کی خدمات میں تعاون بڑھائیں تاکہ اعلی سطح پر باہمی فوائد اور مثبت نتائج سے لطف اندوز ہوسکیں۔

ہایاشی نے کہا کہ جاپان اور چین کے درمیان وسیع پیمانے پر تعاون کے وسیع امکانات موجود ہیں،  جاپان چین کے ساتھ تعاون کو فروغ دینے کے لئے پرعزم ہے۔

۳ اپریل، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

چینی وزیراعظم کی جاپانی وزیرخارجہ سے ملاقات

بیجنگ (شِنہوا) چین کے وزیر اعظم لی چھیانگ سے جاپان کے وزیر خارجہ یوشی ماسا ہایاشی نے بیجنگ میں ملاقات کی ہے۔

چین اور جاپان کو قریبی ہمسایہ اور اہم ایشیائی ممالک قرار دیتے ہوئے لی نے کہا کہ چین ۔جاپان تعلقات برقرار رکھنے اور اسے ترقی دینے سے نہ صرف دونوں ممالک کے عوام کے بنیادی مفادات بلکہ علاقائی امن، استحکام اور خوشحالی کو بھی فائدہ ہو تا ہے۔

رواں سال چین ۔ جاپان امن و دوستی معاہدے پر دستخط کی 45 ویں سالگرہ ہے۔

لی نے دونوں فریقوں پر زور دیا کہ وہ معاہدے کے اصول پر نظرثانی کرتے ہوئے اس پر عمل کریں تاکہ امن و دوستی پر مبنی پائیدار چین ۔ جاپان تعلقات کو مستحکم انداز سے فروغ دیا جاسکے۔

انہوں نے جاپانی فریق پر زور دیا کہ وہ معاہدے پر دستخط کی 45 ویں سالگرہ کو چین سے آدھے راستے سے ملنے، مواصلات اور تعاون کو بڑھانے، اختلافات کو مناسب طریقے سے حل کرنے، تخریبی خطرات سے دور رہنے اور وقت کے تقاضوں کو پورا کرنے والے مشترکہ تعلقات کی تعمیر کے لئے دوطرفہ تعلقات کے مثبت پہلو کو وسعت دیتے رہنے کے موقع کے طور پر لے۔

لی نے نشاندہی کی کہ تاریخ اور تائیوان تنازع جیسے اصولی مسائل چین ۔ جاپان تعلقات کی سیاسی بنیاد ہیں جو مخلصانہ، خوشگوار اور محتاط تصفیے کے متقاضی ہیں۔

چین اور جاپان کے اہم اقتصادی اور تجارتی شراکت دار ہونے کا ذکر کرتے ہوئے لی نے کہا کہ دونوں فریقوں کو اقتصادی و تجارتی تعاون بڑھانا چا ہئے اور وہ ایسا کرسکتے ہیں۔

انہوں نے دونوں ممالک پر زور دیا کہ وہ ڈیجیٹل معیشت، سبز ترقی، مالی اور مالیاتی شعبوں کے ساتھ ساتھ طبی اور بزرگوں کی نگہداشت کی خدمات میں تعاون بڑھائیں تاکہ اعلی سطح پر باہمی فوائد اور مثبت نتائج سے لطف اندوز ہوسکیں۔

ہایاشی نے کہا کہ جاپان اور چین کے درمیان وسیع پیمانے پر تعاون کے وسیع امکانات موجود ہیں،  جاپان چین کے ساتھ تعاون کو فروغ دینے کے لئے پرعزم ہے۔

۳ اپریل، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

چین کا خدمت مرکز آٹزم کے شکار بچوں کیلئے امی...

شی ننگ (شِنہوا) اسٹارلائٹ اسپیشل چلڈرن سروس سینٹر ایک غیر نفع بخش عوامی فلاحی ادارہ ہے جو آٹزم، فکری معذوری اور بولنے میں دشواری کا شکار بچوں کو ابتدائی بحالی کی تربیت فراہم کرتا ہے۔ اس ادارے کا قیام 2015 میں عمل میں آیا تھا جس کی بانی چھنگ ژی فینگ ہیں۔

اس وقت آٹزم کا شکار 132 بچے یہاں  بحالی کی تربیت حاصل کررہے ہیں۔

یہ خدمت مرکز گزشتہ 8 برس میں بہت سے آٹزم بچوں اور ان کے خاندانوں کے لئے امیدوں کا مرکز بن چکا ہے۔

یہ خدمت مرکز ہر بچے کو علمی، اظہار اور جسمانی صلاحیت کے مطابق انفرادی طریقے سے تعلیم فراہم کرتا ہے۔فی الوقت یہاں کے متعدد بچے دکان پر جانے، بس میں سفر کرنے اور اسکول واپسی کے قابل ہوچکے ہیں۔

چھن نے کہا ہے کہ ایک آٹزم کا شکار بچے کے والدین کی حیثیت سے مجھے امید ہے کہ میں اپنے بچے کو فراہم کردہ تریبت کا تجربہ زیادہ سے زیادہ افراد تک منتقل کر سکوں گی ۔ اس سے زیادہ سے زیادہ آٹزم کے شکار بچوں کو معاشرے کا مفید شہری بننے میں مدد ملے گی۔

 

چین ، شمال مغربی صوبہ چھنگ ہائی کے شہر شی ننگ میں اسٹارلائٹ اسپشل چلڈرن سروس سینٹر میں چھن ژی فینگ بچوں کو ایک کلاس میں شرکت کرتے ہوئے دیکھ رہی ہے۔(شِںہوا)

 

چین ، شمال مغربی صوبہ چھنگ ہائی کے شہر شی ننگ میں اسٹارلائٹ اسپشل چلڈرن سروس سینٹر میں چھن ژی فینگ (وسط) آٹزم کا شکار ایک بچے کو علمی تربیت فراہم کررہی ہے۔  (شِںہوا)

 

چین ، شمال مغربی صوبہ چھنگ ہائی کے شہر شی ننگ میں اسٹارلائٹ اسپشل چلڈرن سروس سینٹر میں چھن ژی فینگ (دائیں) آٹزم کا شکار ایک بچی کو بحالی کی تربیت دے رہی ہے۔(شِںہوا)

 

چین ، شمال مغربی صوبہ چھنگ ہائی کے شہر شی ننگ میں اسٹارلائٹ اسپشل چلڈرن سروس سینٹر میں چھن ژی فینگ (دائیں) آٹزم کا شکار ایک بچے کو جذبات کا اظہار کر نے کی تر بیت دے رہی ہے۔(شِںہوا)

 

 

۳ اپریل، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

دنیا کو خوشحال اور قابل فخر چین کی تعریف کرن...

جنیوا (شِنہوا) سوئٹزرلینڈ کے معروف جرمن زبان کے روزنامے میں شائع ہونے والے  آرٹیکل کے مطابق دنیا کو چین کو غیر جانبدارانہ طور پر دیکھتے ہوئے اس کی خوشحالی کی تعریف کرنی چاہیے۔

مصنف ارس شوئیٹلی نے سوئس روزنامہ نیو  زرچر زیتونگ (این زیڈ زیڈ) میں لکھا ہے کہ چین کو تنقید کا نشانہ بنانے والی مغربی مہم میں شامل ہونے کی بجائے  چین کی نمایاں شرکت کے ساتھ زیادہ مستحکم عالمی نظام کے تاریخی موقع سے فائدہ اٹھانا بہتر ہوگا۔

شوئیٹلی نے گزشتہ ماہ کے اوائل میں شائع ہونے والے اپنے ایک آرٹیکل  میں کہا ہے کہ ایک خوشحال اور قابل فخر چین کی تعریف صرف خیر خواہی سے پیدا نہیں ہوتی۔ چین کے ساتھ معاملات طے کر نے  کے لئے اس  کی طویل تاریخ کو دیکھنا ضروری ہے۔

آرٹیکل میں مزید کہا گیا ہے کہ اس سے تاریخ سے نمٹنے کے یورو سینٹرک طریقے کو الوداع کہنے میں مدد ملے گی۔ اس میں یہ اعتراف بھی شامل ہے کہ اکیسویں صدی میں دنیا نہ صرف سیاسی اور معاشی طور پر کثیر قطبی ہے بلکہ ثقافتی طور پر بھی کثیر قطبی ہے۔

شوئٹلی نے لکھا کہ یہ حقیقت ہے کہ سرد جنگ کے خاتمے کے بعد مغربی طرز کی گلوبلائزیشن ختم ہو رہی ہے ، اس کا تعلق اس کے مرکزی کرداروں میں تاریخی آگاہی کی کمی سے بھی ہے۔

انہوں نے کہا کہ واشنگٹن اور برسلز لندن اور برلن نے اس حقیقت کو نظر انداز کر دیا کہ ایشیائی صدی کے آغاز نے نہ صرف عالمی معیشت میں وزن کی ایک نئی تقسیم کی شروعات کی بلکہ مغرب بھی گلوبلائزیشن کی بدولت متعدد فوائد اٹھانے کے قابل  بنا۔

۳ اپریل، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

دنیا کو خوشحال اور قابل فخر چین کی تعریف کرن...

جنیوا (شِنہوا) سوئٹزرلینڈ کے معروف جرمن زبان کے روزنامے میں شائع ہونے والے  آرٹیکل کے مطابق دنیا کو چین کو غیر جانبدارانہ طور پر دیکھتے ہوئے اس کی خوشحالی کی تعریف کرنی چاہیے۔

مصنف ارس شوئیٹلی نے سوئس روزنامہ نیو  زرچر زیتونگ (این زیڈ زیڈ) میں لکھا ہے کہ چین کو تنقید کا نشانہ بنانے والی مغربی مہم میں شامل ہونے کی بجائے  چین کی نمایاں شرکت کے ساتھ زیادہ مستحکم عالمی نظام کے تاریخی موقع سے فائدہ اٹھانا بہتر ہوگا۔

شوئیٹلی نے گزشتہ ماہ کے اوائل میں شائع ہونے والے اپنے ایک آرٹیکل  میں کہا ہے کہ ایک خوشحال اور قابل فخر چین کی تعریف صرف خیر خواہی سے پیدا نہیں ہوتی۔ چین کے ساتھ معاملات طے کر نے  کے لئے اس  کی طویل تاریخ کو دیکھنا ضروری ہے۔

آرٹیکل میں مزید کہا گیا ہے کہ اس سے تاریخ سے نمٹنے کے یورو سینٹرک طریقے کو الوداع کہنے میں مدد ملے گی۔ اس میں یہ اعتراف بھی شامل ہے کہ اکیسویں صدی میں دنیا نہ صرف سیاسی اور معاشی طور پر کثیر قطبی ہے بلکہ ثقافتی طور پر بھی کثیر قطبی ہے۔

شوئٹلی نے لکھا کہ یہ حقیقت ہے کہ سرد جنگ کے خاتمے کے بعد مغربی طرز کی گلوبلائزیشن ختم ہو رہی ہے ، اس کا تعلق اس کے مرکزی کرداروں میں تاریخی آگاہی کی کمی سے بھی ہے۔

انہوں نے کہا کہ واشنگٹن اور برسلز لندن اور برلن نے اس حقیقت کو نظر انداز کر دیا کہ ایشیائی صدی کے آغاز نے نہ صرف عالمی معیشت میں وزن کی ایک نئی تقسیم کی شروعات کی بلکہ مغرب بھی گلوبلائزیشن کی بدولت متعدد فوائد اٹھانے کے قابل  بنا۔

۳ اپریل، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

چین نے نیا کیریئر راکٹ لانچ کردیا

جیوچھوان (شِنہوا)  چین میں ایک نئے کیریئر راکٹ نے اپنی پہلی پرواز  کے ساتھ ایک سیٹلائٹ کو اس کے طے شدہ مدار میں بھیج دیا ہے۔

اس راکٹ نے چین کے شمال مغربی جیوچھوان سیٹلائٹ لانچ مرکز سے اتوار کی سہ پہر 4 بجکر 48 منٹ (بیجنگ وقت) پر اڑان بھری ۔ اس راکٹ کو ٹی ایل ۔2 وائی 1 کا نام دیا گیا ہے۔

پرواز راکٹ کے مجموعی پروگرام اور نظام کے درمیان رابطے کی تصدیق کرے گی اور پرواز کے ماحول کے پیرامیٹرز حاصل کرے گی۔

یہ سیٹلائٹ ریموٹ سینسنگ امیجنگ تجربات اور دیگر تکنیکی تصدیق کے لئے استعمال کیا جائے گا۔

۳ اپریل، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

چین فلپائن کی درآمدات کا سب سے بڑا فراہم کنن...

منیلا (شِنہوا) فلپائن میں اشیا کی مجموعی بیرونی تجارت 2022 کے دوران 12.9 فیصد بڑھ کر 216.20 ارب امریکی ڈالرز ہو گئی جس سے چین اس ملک میں درآمد شدہ اشیا کا سب سے بڑا فرا ہم کنندہ برقرار رہا ہے۔

فلپائن اسٹیٹسٹکس اتھارٹی (پی ایس اے) کے مطابق 2022 میں مجموعی بیرونی تجارت میں  63.5 فیصد درآمد شدہ اشیا تھیں اور تجارتی خسارہ گزشتہ سال کے اعداد و شمار سے 38 فیصد بڑھ کر 58.24 ارب امریکی ڈالرز تھا۔

چین سے درآمد شدہ اشیا کی قیمت مجموعی درآمدات  کے 20.6 فیصد تک پہنچ گئی جبکہ چین کو برآمد کرنے والی اشیا کی قیمت مجموعی برآمدات کے 13.9 فیصد پر موجود ہے۔

۳ اپریل، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

چین فلپائن کی درآمدات کا سب سے بڑا فراہم کنن...

منیلا (شِنہوا) فلپائن میں اشیا کی مجموعی بیرونی تجارت 2022 کے دوران 12.9 فیصد بڑھ کر 216.20 ارب امریکی ڈالرز ہو گئی جس سے چین اس ملک میں درآمد شدہ اشیا کا سب سے بڑا فرا ہم کنندہ برقرار رہا ہے۔

فلپائن اسٹیٹسٹکس اتھارٹی (پی ایس اے) کے مطابق 2022 میں مجموعی بیرونی تجارت میں  63.5 فیصد درآمد شدہ اشیا تھیں اور تجارتی خسارہ گزشتہ سال کے اعداد و شمار سے 38 فیصد بڑھ کر 58.24 ارب امریکی ڈالرز تھا۔

چین سے درآمد شدہ اشیا کی قیمت مجموعی درآمدات  کے 20.6 فیصد تک پہنچ گئی جبکہ چین کو برآمد کرنے والی اشیا کی قیمت مجموعی برآمدات کے 13.9 فیصد پر موجود ہے۔

۳ اپریل، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

شاہ محمود قریشی اور صادق سنجرانی کے درمیان ٹ...

پنجاب اور خیبرپختونخواکے انتخابات میں تاخیر کے حوالے سے پی ٹی آئی کی ایک طرف سپریم کورٹ میں قانونی جنگ جاری تو دوسری جانب سیاسی جماعتوں سے رابطے بھی تیز کردیے۔ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو ٹیلی فون کرکے شاہ محمود قریشی نے بلوچستان عوامی پارٹی کی قیادت سے ملاقات کی خواہش ظاہر کردی۔ اطلاعات کے مطابق چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی سے تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے ٹیلی فون پر رابطہ کرکے پنجاب اور کے پی میں انتخابات کی تاریخ کے حوالیسے بات کی اور اپنی پارٹی کا نقطہ نظر بتایا۔ صادق سنجرانی نے باپ کی قیادت سے ملاقات سے متعلق شاہ محمود قریشی کی خواہش کے معاملے میں مشاورت کیلئے ایک دن کا وقت مانگ لیا۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۳ اپریل، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

عمران خان، بشری بی بی کی نیب نوٹسز کیخلاف در...

اسلام آباد ہائی کورٹ نے توشہ خانہ کیس میں نیب نوٹسز کیخلاف عمران خان اور ان کی اہلیہ بشری بی بی کی درخواستیں قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔ پیر کو چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس ثمن رفعت امتیاز پر مشتمل ہائی کورٹ بنچ نے توشہ خانہ نیب تحقیقات میں نیب کال اپ نوٹسز کے خلاف عمران خان اور بشری بی بی کی درخواستوں کی سماعت کی۔ وکیل خواجہ حارث نے دلائل دیے کہ یہ نوٹس لکھ رہے ہیں اختیار کا غلط استعمال کیا ، انہوں نے نہیں بتایا کس نے کس لیول پر اختیارات کا غلط استعمال کیا ، نیب پر لازم ہے وہ مکمل معلومات فراہم کرے، نیا نیب ترمیمی قانون کہتا ہے بتانا لازم ہے آپ کسی کو کیوں بلا رہے ہیں، ان نوٹسز میں نیب نے ہمیں معلومات فراہم نہیں کیں، نوٹس میں صرف لکھا گیا پبلک آفس ہولڈرز کیخلاف انکوائری ہے، یہ کیس تو 500 ملین کو بھی پورا نہیں کرتا بلکہ یہ 142 ملین پر ہی ختم ہو جاتا ہے ، سوالنامہ تو یہ ہے کہ جواب دیں لیکن مجھے الزام تو بتائیں۔ وکیل نے کہا کہ چیئرمین نیب آفتاب سلطان نے جب استعفی دیا اس کے اگلے دن نوٹس ہو گیا، آفتاب سلطان نے بتایا تھا ان پر دبا ہے، جب تک یہ نا بتائیں کہ بطور ملزم بلا رہے ہیں یا گواہ ؟ تب تک مجھے نوٹس نہیں کر سکتے۔ عدالت نے درخواستیں قابل سماعت ہونے سے متعلق فیصلہ محفوظ کر لیا۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

 

۳ اپریل، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

سینیٹ میں سود کے خاتمے سے متعلق قرارداد متفق...

سینیٹ نے سود کے خاتمے سے متعلق قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی۔ سینیٹ میں جماعت اسلامی کی جانب سے ربا کے خاتمے سے متعلق قرارداد پیش کی گئی، قرارداد سینیٹر مشتاق احمد نے پیش کی۔ وزیر مملکت خزانہ عائشہ غوث بخش پاشا نے قرارداد پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی اولین ترجیح ہے ملک کی اکانومی سود سے پاک ہو، حکومت سود کے خاتمے کے حوالے سے اقدامات کر رہی ہے۔ سینیٹ نے سود کے خاتمے سے متعلق قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی۔ یاد رہے کہ حکومت نے شرعی عدالت کے سود کے خاتمے کے فیصلے کیخلاف سٹیٹ بینک اور نیشنل بینک کی اپیلیں سپریم کورٹ سے واپس لے لی ہیں، چیف جسٹس نے اپیلیں واپس لینے کی بنیاد پر خارج کر دی ہیں۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۳ اپریل، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

توشہ خانہ دیکھ بھال سے متعلق انتظام اور انصر...

توشہ خانہ دیکھ بھال سے متعلق انتظام اور انصرام بل 2023 ایوانِ بالا میں متعارف کروا دیا گیا۔ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے سینیٹ اجلاس کی صدارت کی، اس موقع پر جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد خان نے سینیٹ میں بل پیش کیا۔ سینیٹر مشتاق احمد نے کہا کہ توشہ خانہ سے متعلق کوئی قانون موجود نہیں، وفاقی حکومت نے 20 سال کا جو توشہ خانہ ریکارڈ پیش کیا، اس میں بندر بانٹ ہے، اس سے متعلق بل متعارف کرانا چاہتا ہوں، میرے بل کے مطابق کوئی بھی توشہ خانے کے تحائف بیچ نہیں سکتا۔ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے کہا کہ سینیٹر بہرہ مند تنگی نے بھی ایسا بل پہلے ہی متعارف کرا رکھا ہے۔ وزیر مملکت شہادت اعوان نے کہا کہ بہرہ مند تنگی کا بل کمیٹی میں پہلے ہی موجود ہے، میری گزارش ہے یہ بل بھی بہرہ مند تنگی کے بل کے ساتھ یکجا کیا جائے۔ توشہ خانہ دیکھ بھال سے متعلق انتظام اور انصرام بل 2023 بل متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھیج دیا گیا۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۳ اپریل، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

مونٹی نیگرو کے صدارتی انتخابات ،میلاتووچ 60ف...

مونٹی نیگرو میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں کامیابی یورپی تحریک سے تعلق رکھنے والے جیکو میلاتووچ نے حاصل کی ہے،ملک میں انتخابات کی نگرانی کرنے والے آزاد مانیٹرنگ اینڈ ریسرچ سینٹر (سی ایم آئی)کے مشترکہ ایگزٹ پولز کے مطابق، انتخابات کا پہلا مرحلہ 19 مارچ کو ہوا تھا جبکہ اس وقت تک دوسرے مرحلے میں 98فیصد ووٹوں کی گنتی مکمل کرلی گئی ہے،میلاتووچ 60فیصد ووٹوں کے ساتھ ملک کے 8ویں صدر منتخب ہوگئے ہیں،میلاتووچ کے حریف ڈیموکریٹک پارٹی آف سوشلسٹ آف مونٹی نیگرو کے موجودہ صدر میلاتووچ کو 40فیصد ووٹملے ہیں، ملک میں ووٹر ٹرن آئوٹ کی شرح 70.5فیصد رہی ہے،صدر جوکانووچ نے اپنی کامیابی کے بعد پریس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ صدارتی انتخابات اختتام پذیر پوچکے ہیں اور نتیجہ واضح ہے، میں جاکوو میلاتووچ کو ان کو ملنے والے ووٹوں کے لیے مبارکباد دیتا ہوں۔ مجھے امید ہے کہ وہ ایک کامیاب صدر ہوں گے جس کا مطلب ہے کہ مونٹی نیگرو بھی ایک کامیاب ملک ثابت ہوگا۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

 

۳ اپریل، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

امریکہ،تفریحی مقام پر مسلح حملہ، 3افراد ہلاک...

امریکہ کی ریاست اوکلاہاما میں ایک تفریحی مقام پر مسلح حملے کے نتیجے میں 3افراد ہلاک ہو گئے ہیں،امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اوکلاہاما شہر میں ایک تفریحی مقام پر مسلح حملہ کیا گیا، حملے کے نتیجے میں 3افراد ہلاک اور 3زخمی ہو گئے ہیں جن میں سے ایک کی حالت نازک ہے،تفتیشی اداروں نے حملے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۳ اپریل، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

امریکہ میں بگولوں اور طوفان سے ہلاکتوں میں ا...

امریکہ کے وسطی مغربی اور جنوبی ریاستوں کو اپنی زد میں لینے والے ہوا کے بگولوں سے رونما ہونے والے حادثات میں اموات کی تعداد 26ہو گئی،قومی موسمیاتی سروس نے اطلاع دی ہے کہ آرکنساس، مسیسیپی، آئیووا، ٹینیسی، الینوائے اور وسکونسن ریاستوں میںصرف دو روز میں 8ریاستوں پر محیط وسیع علاقے میں 57سے زیادہ طوفانی واقعات رپورٹ ہوئے ہیں،طوفان سے ٹینیسی میں 9، آرکنساس میں 5، انڈیانا میں 3، الینوائے میں 4، میمفس میں 3افراد، جن میں سے 2بچے تھے اور مسیسیپی اور الاباما میں ایک ایک شخص ہلاک ہوا،ملک میں ڈیڑہ لاکھ سے زائد مکانات اور دکانوں کو بجلی کی ترسیل منقطع ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۳ اپریل، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

سعودی وزارتِ حج و عمرہ نے بینکنگ فراڈ سے بچن...

سعودی وزارتِ حج و عمرہ نے بینکنگ فراڈ سے بچنے کے لیے معتمریں کو ہدایات جاری کر دیں ،عربمیڈیا کے مطابق رواں برس عمرے کی سعادت حاصل کرنے کے لیے بیرون ملک سے معتمرین غیر معمولی تعداد میں مکہ مکرمہ پہنچ رہے ہیں جن کے استقبال و انتظام کے لیے وزارتِ حج و عمرہ نے خصوصی اقدامات کیے ہیں،دنیا بھر میں جعل سازی اور ڈیجیٹل فراڈ کے واقعات میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے جس سے محفوظ رہنے کے لیے وزات حج و عمرہ نے مندرجہ زیل ہدایات جاری کی ہیں، جاری کردہ ہدایات میں کہا گیا ہے کہ معتمرین بینکنگ ایپس ڈاون لوڈ کرنے میں احتیاط کریں،بینک کارڈ کا پن اور پاس ورڈ وغیرہ کی معلومات کسی کو نہ دیں، رقم منتقلی کے لیے مستند ذرائع استعمال کریں،موبائل فون اور سوشل ایپس پر موصول ہونے والے نامعلوم پیغامات اور لنکس پر کلک نہ کریں،فراڈ کی اطلاع فوری طور پر بینک اور مجاز حکام کو دیں،علاوہ ازیں سعودی وزارتِ حج و عمرہ نے معتمرین سے درخواست کی ہے کہ اپنے ہمراہ 60ہزار ریال سے زیادہ رقم، سونا، قیمتی پتھر اور دیگر مہنگی اشیا ساتھ نہ لائیں۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۳ اپریل، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

بھارت،کرکٹ میچ کے دوران امپائر کے فیصلے کی ح...

بھارت میں کرکٹ میچ کے دوران امپائر کے فیصلے کی حمایت کرنے پر تماشائی کو بے دردی سے قتل کر دیا گیا،بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست اوڑیسا کے ضلع کوٹک میں اتوار کو ایک کرکٹ میچ کے دوران تماشائی کو قتل کیا گیا،پولیس کا کہنا تھا کہ یہ واقعہ دوپہر 12.30بجے کے قریب دو ٹیموں برہم پور اور سنکر پور کے درمیان ہونے والے کرکٹ میچ کے دوران اس وقت پیش آیا جب برہم پور ٹیم کے بیٹر کے خلاف مخالف ٹیم نے وکٹوں کے پیچھے کیچ آئوٹ ہونے کی اپیل کی اور امپائر نے اسے آئوٹ قرار دیا،تاہم امپائر کے فیصلے سے اختلاف کرتے ہوئے بیٹنگ ٹیم نے امپائر کو مجبور کرنا چاہا کہ وہ اپنا فیصلہ بدل کر اسے نو بال قرار دے،اس دوران 22سالہ نوجوان جو میچ دیکھنے آیا تھا نے وہی بیٹھے ہوئے امپائر کے فیصلے کی حمایت کرنے کی کوشش کی تو چند افرادنے مبینہ طور پر اسے مارا پیٹا اور تیز دھار آلے سے اس پر حملہ کر دیا،پولیس نے نوجوان کو زخمی حالت میں مقامی اسپتال منتقل کیا لیکن وہ دوران علاج انتقال کر گیا ،پولیس کا کہنا تھا کہ نوجوان پر حملہ کرنے والے افراد کی شناخت کرلی گئی ہے، جلد انہیں گرفتار کیا جائے گا۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

 

۳ اپریل، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

چین کے خارجہ امور کمیشن کے ڈائریکٹر کی جاپان...

چین کے خارجہ امور کمیشن کے ڈائریکٹر وانگ یی نے بیجنگ میں جاپان کے وزیر خارجہ سے ملاقات کی، دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو فروغ دینے کیلئے مل کر کام کرنے پر زور دیا،وانگ یی نے کہا کہ جاپان میں کچھ طاقتیں چین کیخلاف امریکا کی غلط پالیسی پر عمل پیرا ہیں، یہ طاقتیں چین کو بدنام کرنے کی بھرپور کوشش کر رہی ہیں، جاپان سے متعلق چین کی پالیسی مستقل اور مستحکم رہے گی، چین جاپان کیساتھ مل کر کام کرنے کیلئے تیار ہے،اس موقع پر جاپانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ جاپان دونوں ممالک کے رہنمائوں کے درمیان طے پانے والے اہم اتفاق رائے کو عملی جامہ پہنانے کیلئے چین کیساتھ ملکر کام کرنے کیلئے تیار ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۳ اپریل، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

کینیڈین تھنک ٹینک نے بھارت کے پاکستان پر لگا...

کینیڈین تھنک ٹینک نے بھارت کے پاکستان پر لگائے الزامات کو جھوٹ کا پلندہ قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا ہے تفصیلات کے مطابق ،کینیڈین تھنک ٹینک کے سربراہ ٹیری ملوسکی نے کہا ہے کہ پاکستان سکھوں کی تنظیم سکھ فار جسٹس کی مالی معاونت نہیں کر رہا، سکھ فار جسٹس کی قیادت مالی مدد کیلئے پاکستان نہیں گئی،ٹیری ملوسکی کا کہنا تھا کہ یہ تنظیم اپنی مدد آپ کے تحت رقم جمع کر رہی ہے، اوورسیز سکھ بھارت کے خلاف سرگرم گروپس کی دل کھول کر مدد کرتے ہیں،یاد رہے کہ بھارت نے الزام عائد کیا تھا کہ پاکستان سکھوں کی مالی معاونت کر رہا ہے، یورپ، کینیڈا اور آسٹریلیا سمیت دنیا کے مختلف ممالک میں سکھ تنظیم سکھ فار جسٹس نے خالصتان کی آزادی کیلئے کامیاب ریفرنڈم کرائے جس سے بھارتی حکومت پریشانی کا شکار ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۳ اپریل، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

معروف روسی ملٹری بلاگر ولادلین تاتارسکی بم د...

معروف روسی ملٹری بلاگر ولادلین تاتارسکی سینٹ پیٹرزبرگ کے ایک کیفے میں ہونے والے بم دھماکے میں ہلاک ہو گیا ،غیر ملکی میڈیا کے مطابق سٹریٹ فوڈ بار نمبر 1کیفے میں ہونے والے دھماکے میں تاتارسکی ہلاک ہو گیا جبکہ علاقائی گورنر الیگزینڈر بیگلوف نے بتایا کہ دھماکے کے نتیجے میں پچیس افراد زخمی ہوئے جن میں سے 19کو ہسپتال میں منتقل کیا گیا ہے،تاتارسکی کے ٹیلی گرام پر پانچ لاکھ 60 ہزارسے زیادہ فالوورز تھے اور وہ ان بااثر ملٹری بلاگرز میں سے ایک تھے جنہوں نے یوکرین جنگ پر اکثر تنقیدی تبصرے کئے ہیں،سینٹ پیٹرزبرگ کی ایک ویب سائٹ کے مطابق دھماکا ایک کیفے میں ہوا جس کا تعلق ویگنر گروپ کے بانی یوگینی پریگوزن سے تھا، روسی میڈیا اور ملٹری بلاگرز نے کہا کہ تاتارسکی لوگوں سے ملاقات کر رہے تھے ، ایک خاتون نے انہیں ایک باکس پیش کیا جو پھٹ گیا،نیشنل انویسٹی گیشن کمیٹی کا کہنا تھا کہ واقعہ کی تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے تاہم ابھی اس سے متعلق یہ نہیں کہا جا سکتا کہ اس کا ذمہ دار کون ہے جبکہ وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ دھماکے کے وقت کیفے میں موجود تمام لوگوں کے بارے جانچ پڑتال کی جا رہی ہے،روس کی وزارت خارجہ نے تاتارسکی کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے حملے پر ردعمل ظاہر نہ کرنے پر مغربی حکومتوں کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے،دوسری جانب یوکرین کا کہنا ہے کہ مشرقی یوکرین میں باخموت کے قریب واقع ایک صنعتی شہر کوسٹیانتینیوکا میں بھاری روسی گولہ باری کے نتیجے میں کم از کم چھ شہری ہلاک ہو گئے ہیں،صدارتی سٹاف کے سربراہ آندری یرماک نے سوشل میڈیا پر جاری اپنے بیان میں بتایا کہ روسی میزائلوں اور راکٹوں سے 16اپارٹمنٹ بلاکس اور ایک نرسری سکول سمیت دیگر عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۳ اپریل، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

بھارتی فضائیہ اڑتا پھرتا شمشان گھاٹ، 30سالوں...

بھارتی افواج میں فضائی حادثے روزمرہ کا معمول بن گئے، گزشتہ 30سالوں میں 534چھوٹے بڑے جہاز فضائی حادثوں کا شکا ر ہوئے جن میں 152بھارتی پائلٹ ہلاک ہوئے،صرف گزشتہ5سالوں میں45فضائی حادثات میں42بھارتی فوجی ہلاک ہوئے، مارچ2017سے اب تک 18ہیلی کاپٹر گر کر تباہ ہو چکے ہیں، زیادہ تر حادثات پائلٹ کی غفلت، غیر معیاری دیکھ بھال اور ناکافی تربیت کے باعث پیش آئے،بھارتی فضائیہ میں مگ21طیارے فلائنگ کوفن اورونڈو میکرکے نام سے جانے جاتے ہیں، 2012میں بھارتی وزیر دفاع نے پارلیمنٹ کو بتایا کہ بھارت مگ21بیڑے کے نصف سے زائد جہازوں کو حادثات میں کھو چکا ہے،بھارتی وزیردفاع اے کے انٹونی کے مطابق 872جہازوں کے بیڑے میں سے482حادثات کا شکار ہوئے، صرف 2021میں پانچ مگ21حادثے کا شکار ہوئے، 8دسمبر2021کو ہیلی کاپٹر کریش میں جنرل بپن راوت سمیت 13فوجی افسران ہلاک ہوئے تھے،جنوری2023میں مدھیا پردیش میں ایس یو 30اور میراج2000ٹکرا کر تباہ ہو گئے تھے،8مارچ2023کو بھارتی بحریہ کا ہیلی کاپٹر بحیرہ عرب میں ڈوب گیا تھا۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

 

۳ اپریل، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

فن لینڈ انتخابات، قدامت پسند پارٹی کا کامیاب...

فن لینڈ کی مرکزی قدامت پسند پارٹی این سی پی نے عام انتخابات میں سخت مقابلے کے بعد کامیابی کا دعوی کر دیا،غیر ملکی میڈیا کے مطابق فن لینڈ کی وزیر اعظم سانا مارین کی انتخابات میں دوبارہ کامیابی کی امیدوں پر پانی پھر گیا کیونکہ ملک کی مرکزی قدامت پسند پارٹی(نیشنل کولیشن پارٹی )انتخابی نتائج میں سر فہرست ہے،تمام ووٹوں کی گنتی کے بعد نیشنل کولیشن پارٹی (این سی پی ) 20.8فیصد کے ساتھ سرفہرست ہے، دائیں بازو کی پاپولسٹ پارٹی دی فنز نے 20.1فیصد جبکہ وزیر اعظم سانا مارین کی پارٹی سوشل ڈیموکریٹس نے 19.9فیصد ووٹ حاصل کیے ہیں،سرفہرست تین پارٹیوں میں سے ہر ایک کو تقریبا 20فیصد ووٹ ملے ہیں اس لئے کوئی بھی پارٹی تنہا حکومت بنانے کی پوزیشن میں نہیں ہے، نورڈک ملک کی پارلیمنٹ کی 200نشستوں کے لیے 22جماعتوں کے 2,400سے زیادہ امیدوار میدان میں تھے،این سی پی کے رہنما پیٹری اورپو نے جیت کا دعوی کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں سب سے بڑا مینڈیٹ ملا ہے اور اس نتیجے کی بنیاد پر فن لینڈ میں نئی حکومت کی تشکیل پر بات چیت نیشنل کولیشن پارٹی کی قیادت میں شروع کی جائے گی،53سالہ پیٹری اورپو نے کہا کہ یوکرین کے ساتھ فن لینڈ کی یکجہتی ان کے دور میں مضبوط رہے گی،میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے این سی پی کے رہنما کا کہنا تھا کہ ہم یوکرین کے ساتھ ہیں، ہم اس خوفناک جنگ کو قبول نہیں کر سکتے اور ہم یوکرین، یوکرینی عوام کی مدد کے لیے سب کچھ کریں گے اور روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے لیے پیغام ہے کہ یوکرین سے چلے جائیں کیونکہ آپ ہار جائیں گے،دوسری جانب37 سالہ وزیر اعظم مارین نے شکست تسلیم کر لی ہے،انہوں نے اپنے پارٹی ممبران سے خطاب کرتے ہوئے انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے والوں کو مبارکباد دی اور کہا کہ ہمیں پہلے سے زیادہ حمایت حاصل ہوئی ہے اور ہم نے پارلیمنٹ میں زیادہ نشستیں حاصل کی ہیں، یہ ایک بہترین کامیابی ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۳ اپریل، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

پاکستان سمیت دنیا بھرمیں کھیلوں کا عالمی دن...

پاکستان سمیت دنیا بھرمیں کھیلوں کا عالمی دن 6 اپریل کو منایا جائے گا۔ اس دن کومنانے کامقصد فیصل آباد سمیت دنیا بھر میں امن کے فروغ میں کھیلوں کے اہم کردارکواجاگرکرنا ہے۔کھیل تمام ثقافتوں میں خیر سگالی، صحت مندانہ مقابلہ اور تعاون کے حصول کا ایک مثبت طریقہ ہے۔ کھیلوں کا عالمی دن صحت مند طرز زندگی کو فروغ دینے کی اہمیت کوبھی اجاگرکررہاہے۔بین الاقوامی اولمپک کمیٹی زیادہ سے زیادہ لوگوں تک کھیلوں کی رسائی دینے پر زور دے رہی ہے۔ بین الاقوامی اولمپک کمیٹی اور اقوام متحدہ کھیلوں کو سماجی تبدیلی کے اہم عنصرکے طور پر استعمال کرنے میں عزم رکھتے ہیں اوراس حوالہ سے کئی منصوبوں پر مل کام کیا گیاہے اورہورہاہے۔ 23 اگست 2013 کو اقوام متحدہ نے ترقی اور امن کے لیے کھیلوں کا عالمی دن ہر سال 6 اپریل کو منانے کافیصلہ کیاتھا جو1896 میں ایتھنز میں پہلے جدید اولمپک گیمز کے آغاز کا دن تھا۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۳ اپریل، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

شیردل جوان میجر محمد اکرم شہید کا85واں یوم پ...

نشان حیدر اعزاز حاصل کرنے والے شیر دل جوان میجر محمد اکرم شہید کا85واں یوم پیدائش 4اپریل کو منایا جائے گا اس سلسلے میں فیصل آباد سمیت مختلف شہروں میںمنعقدہ تقریبات میں میجر اکرم شہید کو خراج عقیدت پیش کیا جائے گا۔میجر محمد اکرم شہید 4اپریل 1938ء کو ضلع گجرات کے علاقہ ڈنگہ میں پیدا ہوئے۔وہ13اکتوبر1963ء کو پاکستان آرمی میں کمیشن حاصل کرکے فرنٹیئر فورس رجمنٹ میں شامل ہوئے۔1971ء کی پاک بھارت جنگ میں انہیں مشرقی پاکستان میںہلی کے محاذ پر تعینات کیا گیا تھا۔میجر اکرم شہید نے اس یادگار معرکے میں نہایت جرات اور استقامت کے ساتھ دشمن کا مقابلہ کیا اور 5دسمبر1971ء کو جام شہادت نوش کیا۔ان کی شاندار خدمات اور بہادری کے ا عتراف میں انہیں پاک فوج کا اعلیٰ ترین فوجی اعزاز نشان حیدر عطاء کیا گیا۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

 

۳ اپریل، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

ڈی ڈالرائزیشن،ترقی پذیر ممالک کے لیے ایک اہم...

چینی کرنسی رینمن بی ( یوآن /آر ایم بی ) دنیا کی ریزرو کرنسی ہولڈنگز کا 3 فیصد سے بھی کم ہونے کے باوجود 2016 سے بہت تیزی سے ترقی کر رہی ہے، رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں، چینی آر ایم بی مختلف مرکزی بینکوں کے پاس موجود ہے، غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر اس وقت بلند ترین سطح پر پہنچ گئے ہیں۔ گوادر پرو کے مطابق روس اور یوکرین کے درمیان برسوں سے جاری تنازعے کے تناظر میں دنیا نے اقتصادی، جغرافیائی سیاسی اور ثقافتی شعبوں میں اہم تبدیلیوں کا تجربہ کیا ہے۔ تاہم، تنازعہ کا سب سے گہرا اثر کثیر قطبیت کی طرف اس کا محرک ہے جس میں متعدد ترقی یافتہ معیشتوں کے درمیان عالمی معاشی طاقت کی دوبارہ تقسیم امریکہ کی واحد تسلط پسند طاقت میں مرکوز ہونے کی بجائے ہے۔گوادر پرو کے مطابق ایک زیادہ متوازن عالمی طاقت کی طرف یہ تبدیلی تیز تر ہو رہی ہے اور اس کے جاری رہنے کا امکان ہے۔ دوسری جنگ عظیم کے خاتمے نے امریکی ڈالر کو اسی سال سے زائد عرصے تک مالیاتی دنیا پر غلبہ حاصل کرنے پر اکسایا، لیکن اب یورپ کی کمر میں جاری ایک اور تنازعہ نے اس رجحان کو ریورس گیئر لگا دیا ہے۔ گوادر پرو کے مطابق ڈی ڈیلرائزیشن تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ جب امریکہ نے گزشتہ سال روس کے خلاف پابندیاں عائد کی تھیں ـ

جس میں روس کے تقریباً نصف غیر ملکی کرنسی کے ذخائر کو منجمد کرنا اور بین الاقوامی ادائیگیوں کے لیے استعمال ہونے والی ایک انٹربینک میسجنگ سروس SWIFT سے بڑے روسی بینکوں کو خارج کرنا شامل تھا ـ وہ توقع کر رہے تھے کہ روسی معیشت اس مقام تک نچوڑے گی جب تک وہ ہتھیار نہیں ڈال دیتا . تاہم، روس کے خلاف مالی پابندیاں، جسے ڈالر کی اس کو ''ہتھیار سازی'' کے طور پر بلایا گیا، اس کا نتیجہ مختلف نکلا ـ امریکہ کے دو اہم ترین جیو پولیٹیکل حریف چین اور روس کے ذریعے فروغ پانے والے متبادل مالیاتی ڈھانچے کو عروج ملا ۔ گوادر پرو کے مطابق ان اقدامات کے جواب میں یہ قومیں اپنا مالیاتی نظام تیار کرنے کے لیے آگے بڑھی ہیں، جو ممکنہ طور پر امریکی ڈالر کے عالمی مالیاتی غلبہ کو کم کر سکتی ہیں۔ ڈی ڈالرائزیشن کی تحریک کسی بھی طرح صرف روس اور چین تک محدود نہیں ہے۔ بلکہ، یہ ایک عالمی رجحان ہے، جس میں ہندوستان سے لے کر ارجنٹائن تک، برازیل سے جنوبی افریقہ تک، اور مشرق وسطیٰ سے جنوب مشرقی ایشیا تک کے ممالک اور خطے ڈالر پر اپنا انحصار کم کرنے کے لیے اپنی کوششوں کو دوگنا کر رہے ہیں۔

گوادر پرو کے مطابق مالی آزادی کی طرف اس مہم کے مرکز میں بہت سے دارالحکومتوں کے درمیان ایک بہت ا خوف ہے کہ امریکہ ایک دن اپنی کرنسی کا پورا وزن ان کو انہی تباہ کن پابندیوں کا نشانہ بنانے کے لیے استعمال کر سکتا ہے جو روس پر عائد کی گئی ہیں۔ ڈالر کے خاتمے کے اقدامات میں حالیہ اضافے کا پتہ اس بڑھتی ہوئی بے چینی سے لگایا جا سکتا ہے، کیونکہ ممالک اپنے اقتصادی مفادات کے تحفظ اور مستقبل کے ممکنہ خطرات سے تحفظ کی کوشش کر رہے ہیں۔ گوادر پرو کے مطابق بریٹن ووڈس سسٹم کے خاتمے سے لے کر 1999 میں یورپی یونین کے ذریعے یورو کے اجراء تک، اور 2008 سے 2009 کے مالیاتی بحران کے بعد سے لے کر آج تک، عالمی معیشت پر ڈالر کی کمزور گرفت کے بارے میں سوالات برقرار ہیں۔ گوادر پرو کے مطابق آج، دنیا کے مرکزی بینکوں نے گزشتہ سال کی آخری سہ ماہی میں ڈالر میں اپنے زرمبادلہ کے ذخائر کے 59 فیصد سے نیچے گرے جو 2000 میں تقریباً 70 فیصد سے کم ہے جو کہ ڈالر کی کمی کی طرف بڑھتے ہوئے رجحان کو ظاہر کرتا ہے۔ اسی مدت کے دوران، یورو نے عالمی ذخائر میں اپنے حصے میں صرف معمولی اضافہ کیا ہے، جو آج 18 فیصد سے بڑھ کر صرف 20 فیصد سے کم ہے۔ گوادر پرو کے مطابق اس کے برعکس، چینی رینمن بی ( یوآن /آر ایم بی ) دنیا کی ریزرو کرنسی ہولڈنگز کا 3 فیصد سے بھی کم ہونے کے باوجود، 2016 سے بہت تیزی سے ترقی کر رہی ہے۔ اس سال کی پہلی سہ ماہی میں، چینی آر ایم بی مختلف مرکزی بینکوں کے پاس ہے۔

غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر اس وقت بلند ترین سطح پر پہنچ گئے ہیں جب اسے پہلی بار Q4 2016 میں آئی ایم ایف کی خصوصی ڈرائنگ رائٹس کی ٹوکری میں شامل کیا گیا تھا اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے مطابق کل کے 2.45 فیصد کی نمائندگی کرتا ہے۔ گوادر پرو کے مطابق حالیہ برسوں میں ڈالر کی قدر میں نمایاں اتار چڑھاؤ آیا ہے، اس وقت فروری 2022 میں یوکرائن کے تنازع کے آغاز کے وقت کے مقابلے میں اب ڈالر کی قدر 10 فیصد زیادہ ہے، اور ایک دہائی پہلے کے مقابلے میں 30 فیصد زیادہ ہے۔ گوادر پرو کے مطابق حالیہ برسوں میں ڈالر کی قدر میں اضافہ سے دنیا بھر کے ممالک کے لیے دور رس اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ ایک اہم اثر ڈالر کے حساب سے قرض پر پڑا ہے، جس کی ادائیگی کافی زیادہ مہنگی ہو گئی ہے کیونکہ کرنسی کی قدر میں اضافہ ہوا ہے۔ گوادر پرو کے مطابق مالی آزادی کی جستجو میں بہت سی چھوٹی معیشتیں ڈالر سے متعین قرضوں کے حوالے سے تیزی سے محتاط ہو گئی ہیں۔ اس نے، علاقائی تجارتی تعلقات کو مضبوط کرنے کے لیے ایک دباؤ کے ساتھ مل کر بہت سے ممالک کو ڈالر کا متبادل تلاش کرنے کی ترغیب دی ہے۔ ڈالر کی قدر میں اضافے نے ایندھن اور خوراک جیسی ضروری اشیاء کے درآمدی بلوں میں بھی تیزی سے اضافہ کیا ہے۔

یہ ان قوموں کے لیے خاص طور پر تشویش کا باعث رہا ہے جو دوسرے ممالک سے درآمدات پر بہت زیادہ انحصار کرتے ہیں، کیونکہ مضبوط ڈالر کے مقابلہ میں ان اشیا کی قیمت تیزی سے ممنوع بن سکتی ہے۔ اس طرح، ڈالر کی تخفیف کی طرف بڑھنے کو ان ممالک کے لیے کرنسی کے اتار چڑھاؤ اور بڑھتی ہوئی درآمدی لاگت کے ممکنہ تباہ کن اثرات سے نمٹنے کے لیے ایک طریقہ کے طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔ گوادر پرو کے مطابق مصر ڈالر کے قرضوں کے بوجھ تلے دبے ممالک کو درپیش چیلنجوں کی ایک زبردست مثال پیش کرتا ہے۔ حالیہ برسوں میں، ملک کو اپنی معیشت کو مستحکم کرنے اور اپنی کرنسی، مصری پاؤنڈ کی قدر بڑھانے کے لیے قرضے لینے کی مسلسل بڑھتی ہوئی سطحوں کو لینے پر مجبور کیا گیا ہے۔ تاہم، یہ حکمت عملی ایک اہم قیمت پر آئی ہے، ملک کے خودمختار قرضوں میں گزشتہ دہائی کے دوران چار کے عنصر سے اضافہ ہوا ہے۔ اس قرض کا زیادہ تر حصہ ڈالر میں رکھا گیا ہے، جس سے مصریوں کو عالمی معیشت کی ناہمواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور ان کے معیار زندگی کو برقرار رکھنا مشکل ہوتا جا رہا ہے۔

مصر کو دہانے پر دھکیلا جا رہا ہے کیونکہ وہ اپنے بڑھتے ہوئے ڈالر کی قیمت والے قرض اور قرض لینے کی آسمان چھوتی لاگت کو سنبھالنے کے لیے جدوجہد کر رہا ہے۔ مصری پاؤنڈ کے اپنی قوت خرید کھونے کے خطرے اور قرضوں کے خود مختار بحران کے خطرے کے ساتھ، حکومت معاشی عدم استحکام اور سیاسی بدامنی سے بچنے کے لیے متبادل فنڈنگ کے ذرائع تلاش کرنے کے لیے دباؤ میں ہے۔ گوادر پرو کے مطابق مصر کو درپیش چیلنجز دنیا بھر کے بہت سے ممالک کو درپیش وسیع چیلنجز کی علامت ہیں، کیونکہ وہ تیزی سے پیچیدہ اور باہم جڑے ہوئے معاشی منظر نامے پر جانا چاہتے ہیں۔ یہی حال پاکستان اور بہت سے دوسرے ممالک کا بھی ہے جن پر ضرورت سے زیادہ بوجھ ڈالا جا رہا ہے کیونکہ ان کی کرنسیوں کی قیمت امریکی ڈالر سے ہے۔ گوادر پرو کے مطابق چونکہ اقوام پابندیوں کے اثرات، تجارتی پیٹرن کی تبدیلی، اور کرنسی کی منڈیوں کے اتار چڑھاؤ سے نبرد آزما ہیں، ڈالر کی کمی کی طرف بڑھنا ان چیلنجوں کے لیے ایک اہم ردعمل ہے، جو عالمی معیشت کی غیر یقینی صورتحال سے محفوظ رہنے، استحکام اور خوشحالی کا ایک طریقہ اور ایک راستہ پیش کرتا ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

 

۳ اپریل، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

مریم نواز کیخلاف توہین عدالت کی درخواست کے ق...

لاہور ہائیکورٹ نے مریم نواز کے خلاف توہین عدالت کی درخواست کے قابل سماعت ہونے پر دلائل طلب کر لئے۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس باقر نجی نے مریم نواز کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کیلیے دائر اپیل پرسماعت کی جس میں درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ مریم نواز نے سرگودھا جلسے میں عدلیہ کی توہین کی۔ دورانِ سماعت جسٹس باقر نجفی نے کہا کہ یہ درخواست کیسے قابل سماعت ہے، درخواست کے مسترد ہونے پر اپیل دائر نہیں ہوتی، قانون کے مطابق کام کرنا ہے۔ بعد ازاں عدالت نے اپیل کے قابل سماعت ہونے پر دلائل طلب کرلیے اور وکیل کو تیاری کی مہلت دیتے ہوئے سماعت 5 اپریل تک ملتوی کردی۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۳ اپریل، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

ملک میں الگ الگ انتخابات ہونے سے بحرانی کیفی...

وفاقی وزیر ماحولیات شیری رحمان نے کہا ہے کہ ہم نے عدالت کے سامنے فل کورٹ کی استدعا کی ہے ، جو صورتحال پیدا کی جارہی ہے اس میں الیکشن کیشن غیر جانبدار انتخابات کرائے ۔پیر کے روزسپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا آپ لوگ سوموٹو کیس کو آئینی بحران کی جانب دھکیل رہے ہیں، انہوں نے کہا اس سے قبل ہمیں کیس میں فریق نہیں بنایا گیا ، کیس میں عدم اعتماد ظاہر ہوگا ، یہ بہت افسوسناک عمل ہے ، کوئی بھی جمہوریت اور آئین وقانون سے متعلق اعلیٰ عدلیہ کو متنازع بنانا نہیں چاہتا ، یہ لوگ خود متنازع بننے جارہے ہیں، اور عدالت کی ساکھ کو نقصان پہنچ رہا ہے ، شیری رحمان نے کہا کہ ہر کسی کو قانون کے مطابق اپنا مقدمہ پیش کرنے کا حق ہے جو بھی فیصلہ ہو اس سے عدلیہ کی ساکھ برقرار رہنی چاہیے ، انتخابات سے پہلے کوئی نہیں بھاگ رہا ، ملک میں الگ الگ انتخابات ہونے سے بحرانی کیفیت پیدا ہوسکتی ہے ۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۳ اپریل، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

ٹیکسٹائل انڈسٹری بحران کا شکار ہوگئی، برآمدا...

پاکستان کی ٹیکسٹائل کی برآمدات میں رواں مالی سال میں تین ارب ڈالر کی کمی کا امکان ہے۔ گزشتہ مالی سال کے دوران پاکستان کی ٹیکسٹائل برآمدات 19.4 ارب ڈالر تھیں۔آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن (اپٹما) نے وزیراعظم شہباز شریف کو لکھے گئے خط میں کہا ہے کہ ٹیکسٹائل کی برآمدات میں کمی تیزی سے بڑھ رہی ہے اور فروری میں برآمدات 1.2 ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہیں جو کہ گزشتہ سال کے اسی ماہ رجسٹرڈ ہونے والی برآمدات سے 28 فیصد کم ہیں۔اپٹما نے کہا کہ 5 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے ذریعے اضافی صلاحیت نصب کی گئی ہے لیکن فاریکس کے مسائل اور توانائی کی عدم دستیابی کی وجہ سے ابھی تک کام نہیں کر سکی ہے۔ ایسوسی ایشن نے کہا کہ برآمدات میں کمی خام مال، ضروری سپیئر پارٹس کی درآمد پر پابندی، مسابقتی قیمتوں پر توانائی کی مناسب فراہمی کی کمی اور سیلز ٹیکس ریفنڈ سسٹم کی ناکامی کا نتیجہ ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ 50 فیصد انڈسٹری اب ان وجوہات کی وجہ سے بند ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۳ اپریل، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

ملک و قوم کی تقدیر بدلنے والے منصوبوں نے ملک...

پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ ملک و قوم کی تقدیر بدلنے والے منصوبوں نے ملک کو دیوالیہ کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔نام و نمود کے لئے اربوں ڈالر کے قرضے لے کر غیر ضروری میگا پراجیکٹس بنائے جاتے ہیں جس سے سیاستدانوں کو فائدہ اور ملک کو نقصان پہنچتا ہے۔کئی دہائیوں سے ایسے منصوبے بنائے جا رہے ہیں جن کے بارے میں عوام کو سبز باغ دکھایا جاتا ہے کہ ان منصوبوں کی تکمیل سے ترقی اور خوشحالی کے نئے دور کا آغاز ہو گا، پیداوار اور برامدات بڑھ جائیں گی، مہنگائی بے روزگاری اور تمام قرضے ختم ہو جائیں گے اور پاکستان ایک ترقی یافتہ ملک بن جائے گامگر ان منصوبوں سے سیاستدان اور انکے قریبی بیوروکریٹ مزید خوشحال ہو جاتے ہیںجبکہ ملک اور عوام بدحال ہو جاتے ہیں۔ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ سیاسی اور مالی مفادات کے حصول کے لئے ملک کو قرضوں کے بوجھ تلے دبا دیا گیا ہے۔سیاستدان اسی طرح کی لوٹ مار کے لئے پلاننگ کمیشن جیسے اداروں کو کمزور رکھتے ہیں اور اگر ضرورت پڑے توسڑکیں بنانے کے لئے ایک نیا ادارہ بھی بنا لیا جا تا ہے جس کے نا اہل ارباب اختیار ادارہ چلانا نہیں جانتے مگر سیاستدانوں کو خوش رکھنا انھیں آتا ہے جسکی وجہ سے یہ ادارہ ہر سال کئی سو ارب روپے کا نقصان کرتا ہے۔ ملک میں صنعتوں کا جال بچھانے والوں نے ملک کو قرضوں کے جال میں پھنسا دیا ہے۔ڈاکٹر مغل نے کہا کہ پاکستان میں گزشتہ سال براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری دو ارب ڈالر تھی جبکہ سنگاپور جس کی آبادی پاکستان سے 42 گنا کم اور رقبہ 1093 گنا کم ہے میں92 ارب ڈالر کی غیر ملکی سرمایہ کاری ہوئی کیونکہ وہاں قوانین کا احترام ہوتا ہے اور یہاں انھیں توڑنا فخر سمجھا جاتا ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

 

۳ اپریل، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

پاکستان میں گندم کی بوائی کا رقبہ کم ہو کر 8...

پاکستان میں گندم کی بوائی کا رقبہ کم ہو کر 8,976 ہزار ہیکٹررہ گیا،گندم کی پیداوار 27 ملین ٹن کے مقابلے میں گھٹ کر 26 ملین ٹن رہ گئی،پاکستان میں فی ہیکٹر اوسط پیداوار 2.9 ٹن ہے،گندم کی روایتی اقسام کے مقابلے میںہائبرڈز فی ہیکٹر 30 فیصد تک زیادہ اناج دے سکتی ہیں،ہائبرڈ گندم کو اپنانے سے پاکستان میں پیداوار میں اضافہ ہو سکتا ہے اور خوراک کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کیا جا سکتا ہے۔ نیشنل ایگریکلچرل ریسرچ کونسل کے پرنسپل سائنٹیفک آفیسرڈاکٹر سکندر خان نے ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان میں گندم بنیادی خوراک ہے اور اس کی پیداوار ملکی معیشت میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ حالیہ برسوں میںفصل کی پیداوار میں کمی آ رہی ہے جو مستقبل قریب میں خوراک کی قلت کا باعث بن سکتی ہے۔گندم کی پیداوار میں اس کمی کی بنیادی وجہ فرسودہ کاشتکاری کی تکنیک اور روایتی اقسام کے استعمال کی وجہ سے فی ہیکٹر کم پیداوار ہے۔ روایتی قسمیں کئی سالوں سے استعمال ہو رہی ہیںاور پیداوار کے لیے ان کی جینیاتی صلاحیت ختم ہو چکی ہے۔ اس لیے خوراک کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے کے لیے نئی اور زیادہ پیداوار دینے والی اقسام متعارف کرانے کی ضرورت ہے اورہائبرڈ گندم اس مسئلے کا حل ہے۔ یہ دو مختلف اقسام کے درمیان ایک کراس ہے جن میں مطلوبہ خصلتیں ہیں۔ اس عمل کا نتیجہ ایک ہائبرڈ کی صورت میں نکلتا ہے جس میں سے کسی سے بھی زیادہ پیداوار کی صلاحیت ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ گندم کی روایتی اقسام کے مقابلے میںہائبرڈز فی ہیکٹر 30 فیصد تک زیادہ اناج دے سکتی ہیںجو انہیں پاکستان میں کسانوں کے لیے ایک پرکشش آپشن بناتی ہیں۔ڈاکٹر سکندر خان نے کہاکہ پاکستان میں ہائبرڈ گندم کو اپنانے میں مختلف وجوہات کی وجہ سے سست روی کا مظاہرہ کیا گیا ہے جس میں کسانوں کی جانب سے بیداری اور مزاحمت کا فقدان بھی شامل ہے۔ تاہم حکومت نے ہائبرڈ گندم کی صلاحیت کو بھانپ لیا ہے اور اسے اپنانے کو فروغ دینے کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔پاکستان بیورو آف شماریات کے مطابق 2021-22 کے دوران جس رقبے پر گندم کی بوائی کی گئی تھی وہ کم ہو کر 8,976 ہزار ہیکٹر 2.1 فیصد رہ گیا جبکہ گزشتہ سال یہ 9,168 ہزار ہیکٹر تھا۔ گندم کی پیداوار گزشتہ سال 27.464 ملین ٹن کے مقابلے میں گھٹ کر 26.394 ملین ٹن 3.9 فیصد رہ گئی۔پاکستان میں فی ہیکٹر اوسط پیداوار 2.9 ٹن ہے جو کہ دیگر گندم پیدا کرنے والے ممالک کی اوسط پیداوار سے نمایاں طور پر کم ہے۔ تاہم ہائبرڈ گندم کی فی ہیکٹر اوسط پیداوار گندم کی روایتی اقسام سے بہت زیادہ ہے۔

اس لیے ہائبرڈ گندم کو اپنانے سے پاکستان میں پیداوار میں اضافہ ہو سکتا ہے اور خوراک کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کیا جا سکتا ہے۔زیادہ پیداواری صلاحیت کے علاوہ ہائبرڈ گندم کے دیگر فوائد بھی ہیں۔ یہ بیماریوں اور کیڑوں کے خلاف مزاحم ہے جس سے کیڑے مار ادویات اور جڑی بوٹی مار ادویات کا استعمال کم ہو جاتا ہے۔ مزید یہ کہ یہ خشک سالی کے خلاف مزاحم بھی ہے جو کہ پانی کی کمی کا سامنا کرنے والے علاقوں کے لیے فائدہ مند ہے۔سائنسی افسر نے تجویز پیش کی کہ حکومت زرعی ماہرین اور کسانوں کو ہائبرڈ گندم اور جدید کاشتکاری کی تکنیکوں کو اپنانے کو فروغ دینے کے لیے مل کر کام کرنا چاہیے۔حکومت کو چاہیے کہ وہ کاشتکاروں کو ہائبرڈ گندم کی طرف جانے کے لیے سبسڈی اور مراعات فراہم کرے اور ماہرین کاشتکاروں کو ہائبرڈ گندم کے فوائد سے آگاہ کریں اور انھیں ضروری تربیت فراہم کریں۔ کسانوں کو نئی ٹیکنالوجی اور کاشتکاری کی تکنیکوں کو اپنانے پر آمادہ ہونا چاہیے تاکہ پیداوار میں اضافہ ہو اور پاکستان کی غذائی تحفظ میں اپنا حصہ ڈالا جا سکے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

 

۳ اپریل، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

پاکستان میںامسال پیٹرول کی قیمت میں 78 فیصد...

پاکستان میںامسال پیٹرول کی قیمت میں 78 فیصد اورہائی اسپیڈ ڈیزل میں 95فیصد اضافہ ہوا ،مہنگائی جنوری میں 42.9 فیصد سے فروری میں 45.1 فیصد تک بڑھ گئی،کنزیومر پرائس انڈیکس 31.5 فیصد پر پہنچ گیا،تیل کی قیمتوں سے نقل و حمل کی لاگت میں اضافہ ہوا ، مہنگائی میں اضافے سے صارفین کی آمدنی حقیقی معنوں میں گر گئی،پاکستان کو معاشی محاذ پر مشکل وقت کا سامنا ،ایندھن کی سبسڈی کیو کامرس انڈسٹری پر مثبت اثرات مرتب کرے گی۔ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے ٹیکسلا میں قائم کیو کامرس اسٹارٹ اپ، اپنا مارٹ کے سی ای او معاذ طارق نے کہا کہ نئی ابھرتی ہوئی کیو کامرس انڈسٹری کو سبسڈیز کی ضرورت ہے کیونکہ پاکستان میں بڑھتی ہوئی مہنگائی معیشت کے دیگر شعبوں کی طرح اس کو بھی بری طرح متاثر کر رہی ہے۔ افراط زر صنعت کو دو طریقوں سے نقصان پہنچا رہا ہے جن میںتیل کی قیمتوں میں اضافہ اور صارفین کی گرتی ہوئی قوت خریدشامل ہے۔تیل کی قیمتوں میں اضافے سے نقل و حمل کی لاگت میں اضافہ ہوا ہے۔ نقل و حمل کی لاگت کیو کامرس کاروبار چلانے کی مجموعی لاگت کا ایک بڑا حصہ بناتی ہے۔ اس صنعت میں کاروباروں کا خالص منافع بہت زیادہ دبا ومیں ہے کیونکہ فی ڈیلیوری نقل و حمل کی لاگت بڑھ گئی ہے۔ صارفین کی گرتی ہوئی قوت خرید صنعت کی کم آمدنی کا ذمہ دار دوسرا عنصر ہے۔ مہنگائی میں اضافے سے صارفین کی آمدنی حقیقی معنوں میں گر گئی ہے۔ صارفین اب ان کی دہلیز پر کم سامان پہنچانے کا مطالبہ کرتے ہیں۔بیورو آف سٹیٹسٹکس کے مطابق کنزیومر پرائس انڈیکس سی پی آئی 31.5 فیصد ہے۔

پاکستان میں غذائی افراط زر جنوری 2023 میں 42.9 فیصد سے فروری میں 45.1 فیصد تک بڑھ گیا۔اسی طرح تیل کی قیمتوں میں بھی غیر معمولی اضافہ دیکھا گیا ہے۔ گزشتہ سال کے مقابلے اس سال پیٹرول کی قیمت میں 78 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ ہائی اسپیڈ ڈیزل میں اس سال 95 فیصد اضافہ ہوا ہے۔پاکستان میں برسوں سے پھلتے پھولتے ای کامرس کے ساتھ مقامی سرمایہ کار کیو کامرس میں دلچسپی لے رہے ہیں۔ پاکستان کی صارفین کی بنیاد کافی ہے کیونکہ اس میں متوسط طبقے کا کافی حجم ہے۔موٹر سائیکل سواروں کو ایندھن پر سبسڈی دینے کے حکومتی منصوبے کے بارے میں انہوں نے کہاکہ یہ قابل تعریف ہے کہ حکومت کم آمدنی والے لوگوں کے لیے ایندھن پر سبسڈی دے رہی ہے۔ تاہم اگر اسی سبسڈی کو صنعت تک بڑھایا جائے تو کیو کامرس بھی پروان چڑھ سکتا ہے۔ سبسڈی والے ایندھن کی قیمتوں کے ساتھ صنعت اپنے کم سے کم آمدنی کے اہداف کو پورا کرنے کے قابل ہو جائے گی۔صنعت مستقبل قریب میں بڑے پیمانے پر روزگار پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ محدود مالی جگہ کے باوجودحکومت کی فیول سبسڈی نئی ابھرتی ہوئی صنعت کو ایک کشن فراہم کرنے کے مقصد کو پورا کرے گی۔یہ بات قابل فہم ہے کہ پاکستان کو معاشی محاذ پر مشکل وقت کا سامنا ہے۔ تمام تر مشکلات کے باوجودایندھن کی سبسڈی مستقبل قریب میں کیو کامرس انڈسٹری پر اور طویل مدت میں پاکستان کی معیشت پر مثبت اثرات مرتب کرے گی۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

 

۳ اپریل، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

گللیکسو سمتھ کلائن پاکستان لمیٹڈ کی سیلز سے...

گللیکسو سمتھ کلائن پاکستان لمیٹڈ کی سیلز سے آمدن سال 2022 میں 14 فیصد اضافے سے 41.84 بلین روپے ہو گئی جو 2021 میں 36.6 بلین روپے تھی۔تاہم کمپنی کا مجموعی منافع 25فیصدکم ہو کر 7.3 بلین روپے ہو گیا جو مالی سال21 میں ریکارڈ کیا گیا 9.7 بلین روپے تھا۔ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق کمپنی کا خالص منافع 2022 میں 54 فیصد کم ہو کر 2.5 ملین روپے ہو گیا جو پچھلے سال کے 5.4 ملین روپے تھا۔سال 2021 کے دوران کمپنی کی مجموعی فروخت 35.1 بلین روپے سے بڑھ کر 36.66 بلین روپے ہو گئی جس میں سال بہ سال 4فیصدکا اضافہ ہوا۔مالی سال21 کا مجموعی منافع 9.7 بلین روپے رہا جو مالی سال20 کے 7.5 بلین روپے سے 29 فیصد زیادہ ہے۔ٹیکس سے پہلے کا منافع مالی سال20 میں 4.9 بلین روپے سے بڑھ کر مالی سال21 میں روپے 7.4 بلین ہو گیا۔بعد از ٹیکس منافع بھی مالی سال20 میں 3.37 بلین روپے سے بڑھ کر مالی سال21 میں 5.35 بلین روپے ہو گیاجس میں سال بہ سال کی بنیاد پر 59فیصداضافہ ہوا۔مالی سال20 میں کمپنی کا 10.حصص60 روپے تھا جو مالی سال21 میں بڑھ کر 16.81 روپے ہو گیا۔ گللیکسو سمتھ کلائن پاکستان لمیٹڈتحقیق پر مبنی فارماسیوٹیکل مصنوعات کی تیاری اور مارکیٹنگ میں مصروف ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۳ اپریل، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

پاکستان خواتین کی معاشی شراکت اور مواقع کے ل...

پاکستان خواتین کی معاشی شراکت اور مواقع کے لحاظ سے 146 ممالک میں سے 145 ویں نمبر پر ہے، ملک کی نصف آبادی ہونے کے باوجود خواتین کی موجودہ افرادی قوت میں صرف 21 فیصد شرکت، صرف 25 فیصد خواتین کے پاس یونیورسٹی کی ڈگری ، صرف 8 فیصدخواتین مائیکرو، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کی مالک ہیں،بلوچستان میں خواتین کی لیبر فورس کی شرکت 4.9 فیصد، خواتین لیبر فورس مرد کام کرنے والی آبادی کے برابر ہو جائے تو سال 2025 تک جی ڈی پی میں 60 فیصد اضافہ ہو سکتا ہے۔ویلتھ پاک سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس کی اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر مریم محسن نے کہا کہ اگر خواتین لیبر فورس مرد کام کرنے والی آبادی کے برابر ہو جائے تو سال 2025 تک جی ڈی پی میں 60 فیصد اضافہ ہو سکتا ہے۔ پاکستان میں لیبر فورس میں خواتین کی شمولیت کی حوصلہ افزائی کرکے معاشی نمو کو بڑھانے کی بے پناہ صلاحیت موجود ہے ۔انہوں نے کہا کہ ملک کی نصف آبادی ہونے کے باوجود خواتین کی موجودہ افرادی قوت میں صرف 21 فیصد شرکت کی شرح غیر معمولی طور پر کم ہے اور صرف 25 فیصد خواتین کے پاس یونیورسٹی کی ڈگری ہے۔بلوچستان میں خواتین کی لیبر فورس کی شرکت 4.9 فیصد ریکارڈ کی گئی ہے جو حیران کن حد تک کم ہے۔پاکستان دنیا میں سب سے کم خواتین کاروباری اداروں میں سے ایک ہے۔

انہوں نے کہا کہ خواتین صرف 8 فیصد مائیکرو، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کی مالک ہیں۔گلوبل جینڈر گیپ انڈیکس رپورٹ 2022 کے مطابق پاکستان خواتین کی معاشی شراکت اور مواقع کے لحاظ سے 146 ممالک میں سے 145 ویں نمبر پر ہے۔انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن کے مطابق پاکستان میں خواتین لیبر فورس کی شرکت کی شرح بہت کم ہے جو 1990-2019 کے عرصے کے دوران 14-21.7 فیصد کے درمیان ہے۔وجوہات پر بحث کرتے ہوئے اسسٹنٹ پروفیسر نے کہا کہ امتیازی سماجی اصول، تعاون کی کمی، سخت ورکنگ کلچر کے ساتھ ساتھ سستی اور معیاری بچوں کی دیکھ بھال کے مراکز کی کمی نے خواتین کی ایک بڑی تعداد کو غیر پیداواری بنا دیا ہے۔ایس ڈی پی آئی میں اسسٹنٹ ریسرچ فیلو ڈاکٹر زینب نعیم نے کہا کہ کاروباری سرگرمیوں میں خواتین کی شرکت کو بڑھانا بہترین مفاد میں ہوگا۔ خواتین کو اسٹارٹ اپ شروع کرنے اور ملک کو درپیش معاشی مسائل کو حل کرنے کے لیے اختراعی آئیڈیاز استعمال کرنے کے لیے حوصلہ افزائی کی ضرورت ہے۔لیبر فورس میں خواتین کی شرکت کی حوصلہ افزائی کے لیے ایک یکساں میدان فراہم کرنے کے لیے دانشمندانہ اقدامات کیے جائیں۔ ان میں خواتین کے حامی قوانین کا نفاذ، خواتین کے لیے مالیاتی رسائی میں توسیع، کام کے لچکدار اوقات اور بچوں کی دیکھ بھال کی بہتر سہولیات شامل ہیں۔ اس کے علاوہ، ہمیں زرعی شعبے میں دیہی خواتین کی شرکت کو تسلیم کرنا چاہیے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۳ اپریل، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

پاکستان اور چین کے درمیان موسمیاتی تبدیلی سے...

پاکستان اور چین کے درمیان موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے تعاون ضروری ہے، ہمیں تکنیکی مدد اور سرمایہ کاری کی ضرورت ہے، ہمیں چین سے سیکھنا چاہیے، ملک میں آنے والے سیلابوں سے قومی غربت کی شرح 4.0 فیصد تک بڑھ سکتی ہے، پاکستان دنیا کے سب سے زیادہ پانی کی قلت والے ممالک میں سے ایک ہے۔ صرف 36 فیصد پاکستانیوں کو پینے کے صاف پانی تک رسائی حاصل ہے، سی پیک پاکستان کے لیے بہت اہم سماجی و اقتصادی فوائد لا رہا ہے، مختلف ماحولیاتی آفات سے نمٹنے کی صلاحیت کو بہتر بنانے میں مدد کرے گا۔ گواد ر پرو کے مطابق عالمی سطح پر گرین ہاؤس گیسوں کے 1 فیصد سے بھی کم اخراج کا ذمہ دار ہونے کے باوجود پاکستان گزشتہ دو دہائیوں میں موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے 10 ممالک میں شامل ہے۔ ان خیالا ت کا اظہار چائنا بائیو ڈائیورسٹی کنزرویشن اینڈ گرین ڈیولپمنٹ فانڈیشن (CBCGDF) کلائمیٹ چینج ورکنگ گروپ کے ماہر ،اسسٹنٹ پروفیسر اور ڈائریکٹر، سینٹر فار ڈیزاسٹر مینجمنٹ، یونیورسٹی آف مینجمنٹ اینڈ ٹیکنالوجی ڈاکٹر احمد علی گل نے نے گوادر پرو کو انٹرویو میں کیا ۔ انہوں نے کہا ہماری زراعت پر مبنی معیشت آب و ہوا سے متعلق جھٹکوں کے لیے حساس ہے، اور آفات پانی کی حفاظت کے چیلنجوں کو بڑھا سکتی ہیں۔ گوادر پرو کے مطابق نصف ماہ قبل، ڈاکٹر گل نے ایسٹ ایشین بائیوسفیئر ریزرو نیٹ ورک (EABRN) کے زیر اہتمام ڈیزاسٹر رسک مینجمنٹ سمپوزیم میں شرکت کی، عالمی موسمیاتی تبدیلی کے تناظر میں پاکستان کے اسباق اور مواقع پر خطاب کیا اس کے فوراً بعد افغانستان اور پاکستان میں زلزلہ آیا جس نے دونوں ملکوں میں جانی و مالی نقصان پہنچایا۔

گوادر پرو کے مطابق یہ اتفاق نہیں ہو سکتا۔ حقیقت میں، بڑھتے ہوئے سائنسی شواہد سے پتہ چلتا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی اس طرح کے جھٹکے کے خطرے کو بڑھا سکتی ہے۔ جیسا کہ پگھلتے ہوئے گلیشیئرز زمین کی پرت میں وزن کی تقسیم کو تبدیل کرتے ہیں، نتیجے میں ''گلیشیل آئسوسٹیٹک ایڈجسٹمنٹ'' پلیٹ ٹیکٹونکس میں تبدیلیاں لاتی ہے جو مزید زلزلوں کا باعث بن سکتے ہیں۔ اور زلزلوں کے علاوہ دیگر موسمیاتی آفات بھی پاکستان کے نازک ماحولیاتی توازن کو خطرے میں ڈال رہی ہیں، جن میں سے 2022 کا سیلاب پورے ملک اور یہاں تک کہ دنیا کے لیے خطرے کی گھنٹی ہے۔ گوادر پرو کے مطابق آفیشل پوسٹ ڈیزاسٹر ضروریات کی تشخیص (PDNA) 2022 کے مطابق، نقصانات ا بالترتیب 14.9 بلین ڈالر اور 15.3 بلین ڈالرتھے، تقریباً 33 ملین لوگ متاثر ہوئے، جن میں سے 8 ملین بے گھر ہوئے۔ ڈاکٹر گل نے واضح طور پر زور دیا ابتدائی تخمینے بتاتے ہیں کہ، ان سیلابوں کے براہ راست نتیجے کے طور پر قومی غربت کی شرح 4.0 فیصد تک بڑھ سکتی ہے، جس سے 9 ملین افراد غربت کی طرف جا سکتے ہیں ۔ اس سے بھی بدتر بات یہ ہے کہ پاکستان دنیا کے سب سے زیادہ پانی کی قلت والے ممالک میں سے ایک ہے۔ صرف 36 فیصد پاکستانیوں کو پینے کے صاف پانی تک رسائی حاصل ہے جو کہ 2004 میں 38 فیصد کم تھی۔ ڈاکٹر گل کے مطابق بنیادی طور پر، پاکستان کی موسمیاتی تبدیلی کے خطرے کا اس کے سماجی و اقتصادی چیلنجوں اور گورننس سے گہرا تعلق ہے، آب و ہوا کے علاوہ، دیگر عوامل خطرے کی کیفیت کو برقرار رکھتے ہیں اور اس کو تباہی میں بدل دیتے ہیں۔

گوادر پرو کے مطابق تمام سطحوں پر ملکی ادارے اب بھی ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے لیے ردعمل پر مبنی نقطہ نظر کی پیروی کرتے ہیں، اور ڈیزاسٹر رسک مینجمنٹ (DRM) منصوبہ بندی اور ترقی کے عمل کے ساتھ مربوط نہیں ہے، یعنی ترقیاتی اقدامات اکثر خطرے کو کم کرنے کے بجائے بڑھتے ہوئے ختم کرتے ہیں جس کی وجہ سے خرابی پیدا ہوتی ہے۔ ڈاکٹر گل نے رپورٹر کو بتایا کہ 2022 کے سیلاب کے دوران زیادہ تر اہم انفراسٹرکچر بشمول ہسپتال، بڑی سڑکیں اور بجلی بری طرح متاثر ہوئی تھی کیونکہ یہ مناسب حفاظتی اقدامات کے بغیر زیادہ خطرے والے علاقوں میں واقع تھا۔ مزید برآں، یہ صورتحال محدود ہائیڈرو میٹرولوجیکل پیمائش اور تحقیق سے بڑھ گئی ہے۔ گوادر پرو کے مطابق لہٰذا پاکستان کس طرح متحرک اور تعمیری طور پر بڑھتے ہوئے شدید موسمیاتی چیلنج سے نمٹنے کے لیے غیر فعال جمود سے چھٹکارا حاصل کر سکتا ہے؟ ڈاکٹر گل نے ذکر کیا، ''جن کمیونٹیز کو اس سال سیلاب کا سامنا تھا، وہ چند سال پہلے خشک سالی کا سامنا کر رہے تھے،'' ان کمیونٹیز کے لیے موسمیاتی لچک پیدا کرنے کے لیے چھوٹے ذخیروں، ڈیموں، آبی ذخائر اور ماحولیاتی نظام پر مبنی حل کی ضرورت ہے۔ سب سے بڑھ کر، کمیونٹی کی سطح پر بیداری کی ضرورت ہے۔ سب سے آسان طریقہ کمیونٹی پر مبنی تنظیموں (CBOs) کو سہولت اور بااختیار بنانا اور اسکول کی سطح پر بیداری پیدا کرنا ہے۔ گوادر پرو کے مطابق چین اور پاکستان دونوں پیچیدہ خطوں کے مالک ہونے، متنوع آب و ہوا اور آبادی کی کثافت زیادہ ہونے کی وجہ سے آفات کے خطرے کے انتظام میں تعاون کے وسیع امکانات کی توقع کی جا سکتی ہے۔

ہمارے پاس سیٹلائٹ مانیٹرنگ ٹیکنالوجیز سے متعلق کچھ تعاون ہے، لیکن یقینی طور پر اس سے زیادہ امکانات موجود ہیں۔ ڈاکٹر گل کے مطابق، ہائیڈروولوجیکل پیمائش کے جدید نظام، بارش کے ریڈار اور سیلاب سے بچاؤ کے بنیادی ڈھانچے کچھ ایسے شعبے ہیں جن کے لیے ہمیں واقعی تکنیکی مدد اور سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔ شہر ی ماحول میں فطرت پر مبنی حل اور سبز بنیادی ڈھانچے کو اپنانے کے ذریعے شہروں کو مزید پائیدار بنانا، جو کہ ہمیں چین سے سیکھنا چاہیے۔ گوادر پرو کے مطابق ایک اور چیز جو پاکستان کے بڑے حصوں کو متاثر کرتی ہے وہ سموگ ہے، ہمارے پاس دنیا کے سب سے زیادہ آلودہ شہر ہیں۔ اس طرح، ہم واقعی بہت کم وقت میں ہوا کے معیار کو بہتر بنانے میں چین کی کامیابی کی کہانی سے سیکھ سکتے ہیں۔ گوادر پرو کے مطابق مستقبل کی منصوبہ بندی پر بات کرتے ہوئے ڈاکٹر گل نے چین پاکستان اقتصادی راہداری کے کردار کا بھی خصوصی ذکر کیا۔ انہوں نے کہا غربت سب سے بڑے عوامل میں سے ایک ہے جو آب و ہوا کے خطرے میں حصہ ڈالتی ہے۔ سی پیک پاکستان کے لیے بہت اہم سماجی و اقتصادی فوائد لا رہا ہے، جو یقینی طور پر لوگوں کی لچک اور مختلف ماحولیاتی آفات سے نمٹنے کی صلاحیت کو بہتر بنانے میں مدد کرے گا۔ دوسرا، سی پیک کے تحت نقل و حمل کا بنیادی ڈھانچہ گھریلو نقل و حمل کے نیٹ ورک کے رابطے کو نمایاں طور پر بہتر بنا سکتا ہے۔ خاص طور پر، بہت سے دور دراز علاقے جو پہلے ناقابل رسائی تھے اب محفوظ اور قابل بھروسہ سڑک رابطہ رکھتے ہیں، جو تباہی سے نمٹنے کے وقت اور ڈیزاسٹر ریلیف لاجسٹکس کو بہت بہتر بنا سکتے ہیں۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

 

۳ اپریل، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

گوادر،150 ٹن ٹھوس فضلہ آمدنی اور روزگار کا ب...

گوادر میں رہائشی اور تجارتی سرگرمیوں کے باعث روزانہ 150 ٹن ٹھوس فضلہ ضائع ہوتا ہے، پائیدار ٹھوس فضلے کے انتظام کے فقدان کی وجہ سے ٹھوس فضلہ انسانی زندگی کے لئے خطرات پیدا کر رہا ہے ، یہ چیلنج ٹھوس فضلے کی ری سائیکلنگ میں شامل کمپنیوں اور افراد کے لئے آمدنی اور روزگار پیدا کرنے کے لحاظ سے مواقع کا ایک بڑا ذریعہ ثابت ہوسکتا ہے۔گوادر پرو کے مطابق اس وقت گوادر میں زیادہ تر ٹھوس فضلہ غیر اعلانیہ لینڈ فلز یا کھلے میدانوں میں کھلے میں پھینک دیا جاتا ہے۔ اگرچہ ٹھوس فضلے کے زیادہ تر اجزاء دوبارہ استعمال اور ری سائیکلنگ کے لئے فعال اور مفید ہیں، لیکن دیگر عام لوگوں کے لئے انتہائی خطرناک اور مہلک ثابت ہوسکتے ہیں۔ گوادر میونسپل کارپوریشن کے عہدیدار نے گوادر پرو کو بتایا کہ سی پیک کے تحت 14 ملین ڈالر کی لاگت سے گوادر اسمارٹ انوائرمنٹ سینی ٹیشن سسٹم اور لینڈ فل پراجیکٹ پائپ لائن میں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ یہ منصوبہ کب شروع کیا جائے گا۔ گوادر پرو کے مطابق منصوبے کا مقصد گوادر شہر میں پائیدار ترقی کو یقینی بنانے کے لئے اسمارٹ صفائی ستھرائی اور سالڈ ویسٹ مینجمنٹ سسٹم قائم کرنا ہے۔ اس منصوبے میں مکینیکل صفائی اور دستی صفائی شامل ہے جس کے لئے چھڑکاؤ کرنے والے ٹرک اور سویپر ٹرک استعمال کیے جائیں گے۔ منصوبے میں کنٹینر جمع کرنے کا نظام، دستی جمع کرنے کا نظام، اور نقل و حمل کا نظام بھی شامل ہے۔ سیل شدہ کچرے کے کنٹینرز عوامی اور رہائشی علاقوں میں رکھے جائیں گے۔ ٹھوس فضلہ جمع کرنے والے اہلکاروں کو گھر گھر جمع کرنے کا انتظام کیا جائے گا۔

گوادر پرو کے مطابق ''ٹھوس فضلے کا ایک اہم جزو بائیوڈی گریڈایبل فضلہ ہے جس کی کوئی قیمت نہیں ہے اور یہ ہر قسم کے فضلے میں بدترین ہے کیونکہ یہ پھینکنے کے فورا بعد سڑ جاتا ہے۔ کیڑے مکوڑے اور کیڑے نامیاتی فضلے کو پناہ دیتے ہیں، جس سے ایروبک سڑنے کی وجہ سے بدبو آتی ہے۔ یہ ماحول میں گرین ہاؤس گیسوں (جی ایچ جی) کا اخراج بھی کرتا ہے۔ کاربن کریڈٹ حاصل کرنے کے علاوہ بایو گیس کو صاف توانائی کے ذریعہ کے طور پر حاصل کرنے کے لئے ایک بند چیمبر میں اینروبک فرمنٹیشن نامیاتی ٹھوس فضلے کو ری سائیکل کرنے کا بہترین طریقہ یہ ہے ۔ گوادر پرو کے مطابق گوادر ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے ایک ماہر ماحولیات نے بتایا کہ ٹھوس فضلہ بنیادی طور پر دھات، کاغذ، پلاسٹک، ربڑ، جانوروں کا فضلہ، خوراک کا فضلہ، گھاس، پتے، ٹیکسٹائل کا فضلہ، شیشے، ہڈیوں، پتھروں وغیرہ پر مشتمل ہوتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بنیادی طور پر کچرے کو میونسپل ٹھوس فضلے اور خطرناک فضلے میں تقسیم کیا جاسکتا ہے، تاہم، اس کی ری سائیکلنگ صلاحیت کے لحاظ سے، ٹھوس فضلے کو دھات، پلاسٹک، کاغذ، شیشے اور ربڑ کی اشیاء میں درجہ بندی کیا جاسکتا ہے۔ اگر ری سائیکلنگ کمپنیاں گوادر میں مصروف ہیں تو ان تمام اشیاء کی قیمت ان پر ٹیگ لگا دی گئی ہے اور مارکیٹ کے لئے مفید مصنوعات تیار کرنے کے لئے ری سائیکلنگ کے ذریعے فروخت اور پروسیسنگ کی جاتی ہے۔ گوادر پرو کے مطابق پلاسٹک کی زیادہ تر مقدار کو ری سائیکلنگ اور جلانے کی ناکافی سہولیات کی وجہ سے کچرے کے طور پر چھوڑ دیا جاتا ہے۔ پاکستان پلاسٹک آلودگی کے لحاظ سے دنیا میں چھٹے اور ایشیا میں تیسرے نمبر پر ہے۔

گوادر پرو کے مطابق حکومت پاکستان نے 1997 میں پاکستان انوائرنمنٹل پروٹیکشن ایکٹ (پیپا) نافذ کیا تھا۔ اس قانون کی دفعہ 11 میں کہا گیا ہے کہ کوئی بھی شخص کسی بھی فضلے یا فضائی آلودگی یا شور کو قومی ماحولیاتی معیار کے معیار سے زیادہ مقدار میں خارج کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔گوادر پرو کے مطابق پیپا اور صوبائی ماحولیاتی تحفظ کے ایکٹ، قواعد و ضوابط اور پالیسیاں کچرے کے انتظام کے لیے ایک قانونی فریم ورک فراہم کرتی ہیں لیکن زمینی سطح پر ایسی ادارہ جاتی شقوں کے حق میں کچھ بھی نظر نہیں آتا۔گوادر پرو کے مطابق کچرے کو ری سائیکلنگ، ڈمپنگ اور جلانے جیسے متعدد طریقوں سے نمٹا جاتا ہے۔ ری سائیکلنگ ٹھوس فضلے سے نمٹنے کا مثالی طریقہ ہے کیونکہ یہ سب سے زیادہ ماحول دوست اور پائیدار آپشن ہے۔ اس وقت یورپ اپنے 41 فیصد میونسپل کچرے کو ری سائیکل کرتا ہے جبکہ امریکہ اپنے 32 فیصد کچرے کو ری سائیکل کرتا ہے۔ گوادر پرو کے مطابق عالمی سطح پر، ممالک تقریبا 4 بلین ٹن ٹھوس فضلہ پیدا کرتے ہیں، جس میں سے 1.2 بلین ٹن میونسپل فضلہ پر مشتمل ہے. مجموعی طور پر، صرف 1 بلین ٹن مختلف ذرائع سے استعمال کیا جاتا ہے اور 600 ملین ٹن ری سائیکل کیا جاتا ہے. مزید برآں، تقریبا 200 ملین ٹن ٹھوس فضلہ توانائی کی پیداوار کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

 

۳ اپریل، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

لاہور ہائیکورٹ، عمران خان کی اخراج مقدمات کی...

لاہور ہائیکورٹ میں سابق وزیراعظم عمران خان کی اخراج مقدمات کی درخواست پر سماعت چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل کی عدم حاضری پر 5 اپریل تک ملتوی کر دی گئی۔ جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں لاہور ہائی کورٹ کے 2 رکنی بنچ نے عمران خان کی درخواست پر سماعت کی، چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل سلمان صفدر سپریم کورٹ میں مصروفیات کے باعث عدالت پیش نہ ہوئے۔ چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل کے پیش نہ ہونے پر عدالت نے درخواست پر مزید کارروائی 5 اپریل تک ملتوی کر دی۔ یاد رہے کہ عمران خان کی جانب سے اخراج مقدمات کیلئے لاہور ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں وفاق، حکومت پنجاب ،ایف آئی اے اور نیب سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے، سابق وزیراعظم نے آئینی درخواست بیرسٹر سلمان صفدر کی وساطت سے دائر کی ہے۔ درخواست میں مقف اختیار کیا گیا ہے کہ حکومت کی جانب سے انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنایا جارہا ہے، سیاسی بنیادوں پر ایک ہی نوعیت کے مقدمات درج کر کے ہراساں کیا جا رہا ہے،اب تک ایک سو سے زائد کیسز درج کر کے اختیارات کا غیر قانونی استعمال کیا جا رہا ہے، 121 جھوٹے مقدمات درج کر دیئے گئے ہیں۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ لاہور ہائی کورٹ ان تمام مقدمات کو خارج کرنے کا حکم دے، عدالت عالیہ عمران خان کے خلاف درج تمام مقدمات کا تفصیلی ریکارڈ طلب کرے اور کیس کے حتمی فیصلے تک درج مقدمات میں کاروائی سے روکا جائے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

 

۳ اپریل، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

کسی بھی علاقے کے شہری اب لاہور سے ڈرائیونگ ل...

نگراں وزیراعلی پنجاب محسن نقوی اور آئی جی پنجاب کی خصوصی ہدایت پر لائسنسنگ طریقہ کار میں مزید آسانیاں کی گئی ہیں جس کے تحت اب ملک کے کسی بھی کونے سے تعلق رکھنے والے شہری لاہور سے ڈرائیونگ لائسنس بنوا سکیں گے ۔ دیگر اضلاع اور صوبوں کے لاکھوں شناختی ہولڈرز لاہور سے لائسنس کی سہولیات سے استفادہ حاصل کرسکیں گے جبکہ دیگر ممالک سے تعلق رکھنے والے غیر ملکی بھی لاہور سے لائسنس حاصل کرسکیں گے ۔ اس سے پہلے صرف لاہور کے شناختی کارڈ ہولڈرز کو ہی لاہور سے لائسنس بنوانے کی سہولت میسر تھی۔ لرنر پرمٹ کے لیے شہری شناختی کارڈ اور ایک نعقول کے ہمراہ کسی بھی لائسنس سینٹر پر تشریف لائیں، لرنر پرمٹ کے 42 یوم کے بعد مستقل لائسنس کے حصول کے لیے سائن و روڈ ٹیسٹ لیا جائے گا۔ شہریوں کی سہولت اور آسانی کے لیے لبرٹی مارکیٹ اور مناواں سینٹر کو 24/7 کیا جاچکا ہے جبکہ ارفعہ کریم ٹیسٹنگ سینٹر، گریٹر اقبال، ڈیفنس سینٹر اور بحریہ ٹان صبح 08 بجے سے رات 12 بجے تک لائسنس سروسز فراہم کر رہے ہیں۔ شہر میں 03 موبائل وینز، 23 لائسنس سینٹرز اور 06 ٹیسٹنگ سینٹرز قائم کیے گئے ہیں۔ سی ٹی او لاہور کا کہنا ہے کہ میرٹ اور عزت دارانہ طریقے لائسنس فراہم کرنا اولین ترجیح ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۳ اپریل، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

کسی کے پاس الیکشن التوا کا اختیار نہیں، صرف...

چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال نے انتخابات کیس میں ریمارکس دیئے ہیں کہ ا لیکشن کمیشن 8 اکتوبر کی تاریخ کیسے دے سکتا ہے؟ قانون کسی کو الیکشن ملتوی کرنے کا اختیار نہیں دیتا، عدالت ہی الیکشن کی تاریخ آگے بڑھا سکتی ہے، 1988 میں بھی عدالت کے حکم پر انتخابات آگے بڑھائے گئے تھے، عدالت زمینی حقائق کا جائزہ لے کر حکم جاری کرتی ہے، جس حکم نامے کا ذکر کر رہے ہیں اس پر عمل ہو چکا ہے۔ پیر کو چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال کی سربراہی میں جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس منیب اختر پر مشتمل سپریم کورٹ کا تین رکنی بنچ پنجاب کے پی میں الیکشن التوا کیخلاف عمران خان کی درخواست کی سماعتکی ۔ وفاقی حکومت نے انتخابات کیس میں اپنا جواب جمع کراتے ہوئے پی ٹی آئی کی درخواست مسترد کرنے کی استدعا کردی۔ حکومت نے موقف اختیار کیا کہ یکم مارچ کا سپریم کورٹ کا فیصلہ اکثریت سے دیا گیا، تین رکنی بینچ متبادل کے طور پر تحریک انصاف کی درخواست پر سماعت نہ کرے۔ حکومت نے کہا کہ جسٹس قاضی فائز عیسی کے فیصلے کے بعد پی ٹی آئی درخواست مخر کی جائے، سپریم کورٹ کے جو ججز الیکشن کیس کو سن چکے ہیں، انھیں نکال کر باقی ججز پر مشتمل بینچ بنایا جائے، پہلے رانڈ میں دیا گیا الیکشن کا فیصلہ چار تین کی اکثریت سے دیا گیا۔ حکومت نے کہا کہ جسٹس اعجاز الاحسن پہلے رانڈ میں کیس سننے سے انکار کرچکے ہیں، چیف جسٹس اور جسٹس منیب اختر فیصلہ دینے والے بینچ کا حصہ تھے، چیف جسٹس اور جسٹس منیب اختر بھی اس کیس کو نہ سنیں۔ سماعت شروع ہوئی تو پی پی کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے کاہ کہ ہم کارروائی کا حصہ بننا چاہتے ہیں، ہم نے تو بائیکاٹ کیا ہی نہیں تھا ، ہمارے درخواستوں کے قابل سماعت ہونے اور بینچ کے دائرہ اختیار پر تحفظات ہیں۔

چیف جسٹس نے کہا کہ اخبار میں تو کچھ اور لکھا تھا، اگر بائیکاٹ کرنا ہے تو عدالتی کارروائی کا حصہ نہ بنیں، بائیکاٹ نہیں کیا تو لکھ کر دیں۔ جسٹس منیب نے ریمارکس دیے کہ آپ ایک طرف بینچ پر اعتراض کرتے ہیں دوسری طرف کارروائی کا حصہ بھی بنتے ہیں ، حکومتی اتحاد کے اجلاس کا اعلامیہ پڑھ کر سنائیں،جو زبان اس میں استعمال کی گئی ہے، گزشتہ 48 گھنٹے سے میڈیا کہہ رہا ہے کہ اعلامیے کے مطابق سیاسی جماعتیں بینچ پر عدم اعتماد کر رہی ہیں، ہم پر اعتماد نہیں ہے تو دلائل کیسے دے سکتے ہیں، اگر اعلامیہ واپس لیا ہے تو آپ کو سن لیتے ہیں۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ اٹارنی جنرل صاحب آپ کو کیا ہدایت ملی ہیں، حکومت عدالت کا بائیکاٹ نہیں کرسکتی؟ اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ حکومت بائیکاٹ نہیں کرسکتی، حکومت آئین کے مطابق چلتی ہے۔ اٹارنی جنرل نے دلائل دیے کہ عمران خان کی درخواست میں الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کی استدعا ہے، صدر کو کے پی میں تاریخ دینے کی بھی استدعا کی گئی ہے، درخواست کی بنیاد یکم مارچ کا عدالتی فیصلہ ہے، جس میں عدالت نے پنجاب کے لیے صدر اور کے پی کے لیے گورنر کو تاریخ دینے کا کہا تھا ، گورنر کے پی نے درخواستیں دائر ہونے تک کوئی تاریخ نہیں دی تھی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ سوال اٹھایا تھا کہ الیکشن کمیشن 8 اکتوبر کی تاریخ کیسے دے سکتا ہے؟ قانون کسی کو الیکشن ملتوی کرنے کا اختیار نہیں دیتا، عدالت ہی الیکشن کی تاریخ آگے بڑھا سکتی ہے، 1988 میں بھی عدالت کے حکم پر انتخابات آگے بڑھائے گئے تھے، عدالت زمینی حقائق کا جائزہ لے کر حکم جاری کرتی ہے، جس حکم نامے کا ذکر کر رہے ہیں اس پر عمل ہو چکا ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

 

۳ اپریل، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

منشیات کی سعودی عرب، امارات اور برطانیہ اسمگ...

اے این ایف کی جانب سے ملک بھر میں انسداد منشیات کی کارروائیاں جاری ہیں، اس سلسلے میں سعودی عرب، امارات اور برطانیہ منشیات اسمگل کرنے کی کوششوں کو ناکام بنا دیا گیا ہے۔ ترجمان اینٹی نارکوٹکس فورس کے مطابق اسلام آباد انٹرنیشنل ائرپورٹ پر ابوظبی جانے والیملزم کے پیٹ سے 5 چرس بھرے کیپسولز برآمد کرکے بنوں کے رہائشی ملزم کو گرفتار کرلیا گیا۔ علاوہ ازیں راولپنڈی چاندنی چوک میں واقع نجی کوریئر آفس میں برمنگھم بھیجے جانے والے پارسل سے 1 کلو 200 گرام ہیروئن برآمد کرلی گئی، جو ٹریش بیگ میں چھپائی گئی تھی۔ دوسری جانب اے این ایف اور اے ایس ایف نے لاہور انٹرنیشنل ائرپورٹ پر ایک مشترکہ کارروائی میں شارجہ جانے والے اوکاڑہ کے رہائشی 3 ملزمان کا گروہ گرفتار کرلیا۔

اس موقع پر تحقیقات کے بعد ایک ملزم نے پیٹ میں ہیروئن بھرے کیپسولز ہونے کا انکشاف کیا۔ ملزم سے 104 ہیروئن بھرے کیپسولز برآمد کرلیے گئے۔ کراچی انٹرنیشنل ائرپورٹ سے سعودی عرب جانے والے ملزم سے 2 کلو 71 گرام ہیروئن برآمد کرلی گئی، جسے ٹفن (ہاٹ پاٹ)کے اندر مہارت سے چھپایا گیا تھا۔ حکام نے چنیوٹ کے رہائشی ملزم کو گرفتار کرلیا۔ دریں اثنا اسلام آباد موٹر وے ٹول پلازہ کے قریب افغان باشندے سے 3 کلو 600 گرام چرس برآمد کرلی گئی۔ ایک دوسری کارروائی میں اسلام آباد 26 نمبر چونگی کے قریب پشاورکے رہائشی ملزم سے 2 کلو 400 گرام چرس برآمد ہوئی جب کہ اے این ایف اور ایف سی کی نوشکی میں مشترکہ کارروائی کے دوران 416 کلو چرس برآمد کرلی گئی۔ ادھر دالبندین میں کارروائی کرتے ہوئے جھاڑیوں میں چھپائی گء 22 کلو چرس برآمد کرلی گئی۔ اے این ایف حکام نے گرفتار ملزمان کے خلاف انسداد منشیات ایکٹ کے تحت مقدمات درج کرکے تحقیقات شروع کردی ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۳ اپریل، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

اسلام آباد میں دہشتگردی کے خطرات موجود ہیں،...

ترجمان اسلام آباد کیپیٹل پولیس کے مطابق وفاقی دارالحکومت میں دہشت گردی کے خطرات موجود ہیں، وکلا کے لباس میں شرپسند عناصر کے داخلے کا خدشہ ہے۔ سپریم کورٹ میں الیکشن التوا کیس کی اہم سماعت سے قبل داخلے کے لیے چیکنگ کی جاری ہے۔ سپریم کورٹ میں وکلا کے داخل ہونے کی کوشش پر اسلام باد پولیس نے وکلا کو روک دیا جس کے بعد وکلا اور پولیس کے درمیان تلخ کلامی ہوگئی۔ پولیس اہلکاروں کا کہنا ہے کہ جن کا نام لسٹ میں موجود ہے ان کو ہی عدالت میں جانے کی اجازت دی جائے گی۔ وکلا اور صحافیوں کو سپریم کورٹ میں داخلے سے قبل شناخت کروانی پڑے گی۔ داخلے کے لیے سپریم کورٹ انتظامیہ کی اجازت لازمی ہے۔ اسلام آباد پولیس کی طرف سے پیغام جاری کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ وکلا سے گزارش ہے کہ اپنے اردگرد وکلا کے لباس میں غیر معروف افراد پر نظر رکھیں۔ پولیس اہلکار دورانِ چیکنگ شائستگی کا مظاہرہ کریں۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۳ اپریل، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

گلی یا دکان کے باہرکوڑا پھینکنے والوں کو ایک...

لاہورسمیت پنجاب بھرمیں کوڑاپھینکنے والوں کو جرمانہ کیاجائے گا،محکمہ بلدیات نے نوٹیفکیشن جاری کردیا۔ لاہورسمیت پنجاب بھر میں صفائی کے مہم کو برقراررکھنے کیلئے محکمہ بلدیہ نے اہم قدم اٹھایا ہے۔اب سے کوڑا پھینکنے والوں کو جرمانے کا سامنا کرنا پڑے گا۔ محکمہ بلدیات پنجاب کی جانب سے نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔ نوٹیفکیشن کیمطابق گلی یا دکان کے باہرکوڑا پھینکنے والوں کوایک ہزار روپے جرمانہ کیا جائے گا۔محکمہ بلدیات نے تمام ایڈمنسٹریٹر اور چیف آفیسرز کو مراسلہ جاری کردیا۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۳ اپریل، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

آئی ایم ایف سے مذاکرات: وزیر خزانہ اسحاق ڈار...

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف )سے جاری بات چیت کے سلسلے میں وزیر خزانہ رواں ماہ واشنگٹن جائیں گے۔ اسحاق ڈار 10 سے 16 اپریل تک دورہ کریں گے۔ وزیر خزانہ آئی ایم ایف اور عالمی بینک کی اسپرنگ میٹنگ میں شرکت کریں گے، سیکریٹری خزانہ اور گورنر اسٹیٹ بینک بھی وزیر خزانہ کے ساتھ ہوں گے، دورہ واشنگٹن کے دوران آئی ایم ایف حکام سے علحیدہ ملاقات کی جائے گی۔ دورہ واشنگٹن کے دوران وزیر خزانہ عالمی امدادی اداروں کو حکومتی اصلاحات سے آگاہ کریں گے، عالمی امدادی اداروں کو معاشی نظم و ضبط سے بھی آگاہ کیا جائے گا۔ عالمی امدادی اداروں کو دوست ملکوں سے فنڈنگ کی پیش رفت سے بھی آگاہ کیا جائے گا۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۳ اپریل، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

کراچی کے صارفین کیلئے بجلی 6 روپے فی یونٹ مز...

نیپرا میں کے الیکٹرک سہ ماہی ایڈجسٹمنٹس کے لیے وفاقی حکومت کی درخواستوں پر سماعت ہوئی، جس میں بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ صارفین کے لیے بجلی 6 روپے فی یونٹ تک مزید مہنگی ہوگی۔ نیپرا کے مطابق درخواست میں رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں 4 روپے 45 پیسے فی یونٹ تک اضافہ مانگا گیا ہے جب کہ گزشتہ مالی سال کی دوسری سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں ایک روپے 55 پیسے فی یونٹ کا اضافہ مانگا گیا ہے۔ درخواستوں میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ کے الیکٹرک صارفین سے ان سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کا اضافہ وصول نہیں کیا گیا تھا۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ ڈسکوز کے صارفین سے ان سہ ماہی ایڈجسٹمنٹس کا اضافہ وصول کیا جا چکا ہے۔ ملک میں یکساں ٹیرف کے لیے کے الیکٹرک صارفین سے بھی وصولی ہو گی۔ دوران سماعت سی پی پی اے حکام نے بریفنگ میں بتایا کہ کے الیکٹرک کے صارفین پر 20ارب روپے تک کا اضافی بوجھ پڑے گا۔ کراچی کے صارفین اپریل سے سے جون تک اوسطا 4 روپے 76 پیسے فی یونٹ اضافی اداکریں گے۔ نیپرا کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ کے الیکٹرک سہ ماہی ایڈجسٹمنٹس کے تحت فی یونٹ بجلی 6 روپے تک مہنگی ہوگی جب کہ 2 سہ ماہی ایڈجسٹمنٹس سے فی یونٹ بجلی اوسطا 4 روپے 76 پیسے فی یونٹ مہنگی ہوگی۔ نیپرا نے کے الیکٹرک کے لیے 2 سہ ماہی ایڈجسٹمنٹس پر سماعت مکمل کر لی۔ اس سلسلے میں حتمی فیصلہ بعد میں جاری کیا جائے گا۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۳ اپریل، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

لاہور سمیت پنجاب میں موسلا دھار بارش، نشیبی...

لاہور سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں رات سے وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جاری ہے۔ لاہور کے علاقے ایبٹ روڈ، شملہ پہاڑی، لکشمی چوک، اور اطراف میں ہلکی بارش کا سلسلہ جاری ہے، کاہنہ، گجومتہ، نشتر کالونی اور اطراف میں بھی رات گئے سے بارش نے موسم کو مزید خوشگوار بنا دیا ہے، گلبرگ، اچھرہ، وحدت روڈ اور اطراف میں بھی ہلکی بارش سے سردی واپس آ گئی ہے۔ پنجاب کے مختلف علاقوں میں تیز ہواں اور گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان ہے، گزشتہ شب سے مغربی ہواں کے داخل ہونے کے باعث خنکی میں اضافہ ہو گیا ہے۔ دوسری جانب شدید بارشوں کے پیش نظر پی ڈی ایم اے کی جانب سے متعلقہ اداروں کو الرٹ جاری کردیا گیا ہے، ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے تیز ہواں اور ژالہ باری کے باعث کھڑی فصلوں بالخصوص گندم کو شدید نقصان پہنچنے کا اندیشہ ظاہر کیا ہے۔ ادھر پنجاب کے دیگر شہروں اوکاڑہ، رینالہ خورد اور حجرہ شاہ مقیم میں گرج چمک کے ساتھ بارش ہوئی۔ مختلف علاقوں میں بارش ہوتے ہی بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی جبکہ شدید بارش سے نشیبی علاقے بھی زیرآب آگئے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۳ اپریل، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

جلد فیصلہ ہوجائیگاملک آئین کے تحت چلے گا یا...

سربراہ عوامی مسلم لیگ اور سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ فیصلہ اسی ہفتے ہو جائے گا کہ ملک آئین اور قانون کے تحت چلے گا یا شریفوں اور زرداریوں کی خواہش پر ۔ پیر کو سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر شیخ رشید احمد نے لکھا کہ آئین 90 دن میں انتخاب کا تقاضا کرتا ہے لیکن یہ بضد ہیں کہ آئین اور جمہوریت کو ڈبو دیں گے لیکن الیکشن نہیں کرائیں گے، عدالتی حکم پرعمل نہ ہوا توسپریم کورٹ تیسرے وزیراعظم کو بھی گھر بھیج سکتی ہے۔ سربراہ عوامی مسلم لیگ کا کہنا تھا کہ مذاکرات کی گاڑی چھوٹ گئی فیصلے کا وقت آ پہنچا، لوگوں کو کیڑے مکوڑے سمجھ کر فیصلے کا حق نہ دینے والے اپنے فیصلوں پر پچھتائیں گے، عمران خان پر 140 مقدمے بن تو سکتے ہیں لیکن وہ نااہل نہیں ہوسکتے اور اگر جیل گئے تو 13 پارٹیوں کا سیاسی جنازہ بھی نکل جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف ناکام، انٹرنیشنل ڈونیشن زیرو، بجلی، گیس، آٹا نایاب، حکومت پر طاقت سے قبضہ، یہ ہے انکا ایجنڈا، اب سپریم کورٹ ہی ملک کو بچا سکتی ہے، حکومت اداروں اور عوام کا ٹکرا چاہتی ہے۔ سابق وزیر کا مزید کہنا تھا کہ حکومت کا 1 سال مکمل ہوگیا، نواز شریف واپس نہیں آیا، گندم 100 فیصد، پٹرول 123 روپے لیٹر اور گھی 200 روپے کلو مہنگا ہوگیا، حکومت مفتی تقی کی بات مان لے اور ملک کو سنگین حالات سے نکالے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۳ اپریل، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

جوڈیشل کمپلیکس ہنگامہ آرائی کیس، پی ٹی آئی ر...

انسداد دہشت گردی عدالت نے جوڈیشل کمپلیکس میں توڑ پھوڑ اور ہنگامہ آرائی کے کیس میں پی ٹی آئی رہنماوں کی عبوری ضمانتوں میں توسیع کر دی۔ اے ٹی سی جج راجہ جواد عباس کی عدالت میں پولیس کی جانب سے تحریک انصاف کے 75 کارکنوں کو پیش کیا گیا۔ اس موقع پر پی ٹی آئی رہنما اسد عمر، عامر کیانی، زلفی بخاری، خرم شہزاد، عمر ایوب، حماد اظہر، علی اعوان نواز اور شہزاد وسیم انسداد دہشت گردی کی عدالت پہنچے جبکہ پی ٹی آئی کے وکلا سردار مصروف، علی بخاری اور نعیم پنجوتھہ بھی عدالت میں موجود تھے۔ دوران سماعت جج نے ریمارکس دیئے کہ عمران خان کی حد تک ابھی آپ لوگ اسلام آباد ہائی کورٹ چلے گئے ہیں، جب تک اسلام آباد ہائی کورٹ فیصلہ نہیں دیتی تب تک انسداد دہشت گردی کی عدالت فیصلہ نہیں کر سکتی، جج نے کہا کہ 6 ہیں، 60 ہیں یا 70 درخواستیں ہیں، اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کا انتظار کیا جائے گا۔ جج راجا جواد عباس نے کہا کہ جب معاملہ اسلام آباد ہائیکورٹ چلا گیا تو سیشن عدالتوں میں سماعت نہیں ہو سکتی۔

اس موقع پر تفتیشی افسر نے کہا کہ پی ٹی آئی رہنما ابھی تک شاملِ تفتیش نہیں ہوئے، جج نے ریمارکس دیئے کہ شاملِ تفتیش کیا ہونا؟ ان کو افطاری پر بلانا ہے؟۔ دوران سماعت پی ٹی آئی رہنما شبلی فراز کی کورونا وائرس میں مبتلا ہونے کے باعث حاضری سے استثنا کی درخواست دائر کر دی گئی۔ وکیل نعیم پنجوتھہ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ جوڈیشل کمپلیکس پیشی پر بغیر وقوعہ کے حسان نیازی کو گرفتار کیا گیا، مراد سعید کے گھر چھاپہ مارا گیا اور فرخ حبیب کے سسرال پر بھی چھاپہ مارا گیا، پی ٹی آئی رہنماں کو عدالت پیش ہونے میں مسائل ہیں کیونکہ اغوا کا ڈر ہے۔ جج نے استفسار کیا کہ کس قانون کے تحت آپ کو حفاظت دیں؟، وکیل نے جواب دیا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں حفاظت کیلئے درخواست دی ہوئی ہے لیکن ابھی تک فیصلہ نہیں ہوا، جج نے ہدایت کی کہ ایک دن کی حاضری سے استثنا منظور کیا جاتا ہے لیکن آئندہ پیشی پر حاضری یقینی بنائیں۔ عدالت نے شبلی فراز، مراد سعید، فرخ حبیب اور حسان نیازی کی آج حاضری سے استثنی کی درخواستیں منظور کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنماں کی عبوری ضمانتوں میں 17 اپریل تک توسیع کر دی۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۳ اپریل، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں