بیجنگ(شِنہوا)چین میں رواں سال موسم خزاں کے اناج کی پیداوارمیں گزشتہ سال کی نسبت اضافے کی توقع ہے۔
چین کی زراعت اور دیہی امور کی وزارت نے پیر کو کہا کہ موسم خزاں کے اناج والے زیادہ تر علاقوں میں سورج کی روشنی، درجہ حرارت اور آبپاشی کا یکساں توازن دیکھا گیا جبکہ موسم خزاں کے اناج کی کاشت کے رقبے میں بھی اضافہ ہوا۔
وزارت کے مطابق چین میں اس سال اناج کی ریکارڈ پیداوار کی توقع ہے جوسالانہ 650 ارب کلوگرام سے زیادہ اناج کی پیداوار کا مسلسل نواں سال ہوگا۔
کولمبیا کے وسطی علاقوں میں گشت کے دوران اٹھارہ فوجیوں کو اغوا کر لیا گیا ،گواویارے کے علاقے سان ہورگے نامی دیہات میں گشت کے دوران بعض نا معلوم افراد مسلح افراد نے 18 فوجی اغوا کرلیے ،فوج نے اپنے بیان میں بتایا کہ ان فوجیوں کی زندہ بازیابی کے لیے آپریشن شروع کر دیا ہے، فوجیوں کی بازیابی کے لیے مقامی لیڈروں سے رابطے کیے جا رہے ہیں جبکہ اٹارنی نے بھی تفتیش کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
بھارت میں مودی سرکار کے دور اقتدار میں 25لاکھ کروڑ بھارتی روپے کے قرضے معاف کرائے گئے،بھارتی میڈیا کے مطابق نریندر مودی کی حکومت میں معاف کرائے گئے قرضے کانگریس حکومت کے 10سالہ دور سے 810فیصد زیادہ ہیں،معاف کرائے گئے قرضے مودی سرکار کے پارلیمنٹ میں ظاہر کردہ اعداد و شمار سے بھی زائد ہیں،رپورٹ کے مطابق بھارتی حکومت کے قرضوں کا انکشاف ایک بھارتی شہری نے رائٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ کے تحت ڈیٹاکے حصول کے بعدکیا، مودی سرکار نے 10.41لاکھ کروڑ بھارتی روپے پبلک بینک سے معاف کرائے،اس کے علاوہ حکومت نے 14.53لاکھ کروڑ کے قرضے کمرشل بینک سیمعاف کرائے، بھارتی بینک مودی سرکارکو دیے گئے قرضوں کا صرف 10فیصد ہی وصول کرپائے،بھارتی میڈیا کا بتانا ہے کہ مودی سرکار نے ریزروبینک سے سالانہ اوسط2.72لاکھ کروڑ کے قرضے معاف کرائے۔
افغان طالبان نے افغانستان میں مقیم کالعدم ٹی ٹی پی سے تعلق رکھنے والے دہشت گردوں پر اسلحہ لیکر چلنے پر پابندی لگادی،امارت اسلامی افغانستان کے کمانڈر کا خوست میں پاکستانی طالبان سے خطاب کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ہے، ویڈیو میں عسکری کمانڈر کہتے ہیں کہ آج کے بعد کسی کو اسلحہ لیکر چلنے کی اجازت نہیں، اب تک باضابطہ فوج نہیں تھی اب فوج بن گئی ہے،افغان طالبان عسکری کمانڈر کا اپنے خطاب میں مزید کہنا تھا کہ امارت اسلامی کے سرکاری کارڈ نہ رکھنے والے آیندہ اسلحہ ساتھ نہ رکھیں، فوج کی وردی بھی کوئی غیرمجاز شخص استعمال نہیں کرے گا،ویڈیو میں مذکورہ افغان طالبان کمانڈر کا کہنا ہے کہ آپ لوگ یہاں مہاجر اور ہمارے لئے قابل قدر ہیں، گاڑی کے کالے شیشے پر بھی مکمل پابندی ہوگی۔ ایک بار بتانا ہمارا فرض تھا اس کے بعد کوئی تنبیہ نہیں ہوگی،مولوی محمد صابر کا مزید کہنا تھا کہ خوست میں کیمرے لگارہے ہیں، شہر کے اہم مقامات پر نگرانی کے لئے 15کیمرے لگائے جا رہے ہیں، ٹی ٹی کارندوں کو تنبیہ کی گئی ہے کہ امارت اسلامی کے خلاف بولنے والے کو چھڑانے کی زحمت نہ کریں۔
ہانگ ژو (شِںہوا) ہانگ ژو میں 19 ویں ایشیائی کھیلوں کے اختتام کے دو ہفتے بعد ہانگ ژو اولمپک اسپورٹس سینٹر اسٹیڈیم میں چوتھے ایشیئن پیرا گیمز کا آغاز ہوگیا۔ جس کے ساتھ ہی کنول کی شکل کا یہ میدان مقابلے کے جذبے اور جیت کے خوابوں سے بھر گیا۔
چین کے نائب وزیراعظم ڈینگ شوئے شیانگ نے ایشیئن پیرا گیمز کے افتتاح کا اعلان کیا ہے۔ یہ دوسرا موقع ہے جب ان کھیلوں کا چین میں انعقاد کیا جارہا ہے اس سے قبل 2010 میں گوانگ ژو میں اس کا افتتاحی ایڈیشن منعقد ہوا تھا۔
افتتاحی تقریب کا موضوع " دل ملے تو خواب پورے ہوئے" تھا ۔ افتتاحی تقریب اس وقت عروج پر پہنچ جب 2018 میں جکارتہ ایشیئن پیرا گیمز میں 7 طلائی تمغے جیتنے والے چین کے پیرا تیراک شو جیالنگ نے ایک ذہین بایونک بازو کی مدد سے مشعل روشن کی اور اس بات پر زور دیا کہ ٹیکنالوجی خواب پورا کرنے میں مدد کرسکتی ہے۔
مقامی لیانگ ژو ثقافت کا حصہ ایک ڈیجیٹل "ڈیوائن برڈ " شعلے کی طرف لپکا اور مشعل جلنے تک گھومتا رہا اور پھر ہانگ ژو ایشیئن پیرا گیمز کے مسکوٹ "فی فی" میں تبدیل ہوگیا۔
گوانگ ژو میں ایشیئن پیرا گیمز کی مشعل 3 روزہ سفر کے بعد ہانگ ژو اولمپک اسپورٹس سینٹر اسٹیڈیم میں داخل ہوئی ۔ یہ مشعل ریلے ہفتے کو اختتام پذیر ہوئی تھی جس میں 188 معذور افراد سمیت 600 مشعل برداروں نے حصہ لیا۔
شو ان 6 ایتھلیٹس میں سے ایک تھے جو اسٹیڈیم میں مشعل لیکر آئے ان کے ساتھ 5 دیگر پیرالمپکس چیمپیئنز میں ایتھلیٹکس کے ژو گو ہوا ، والی بال کے ژینگ شیاؤنگ ینگ ، ہائی جمپ کے ہو بن، تیراکی کے ڈو جیان پھنگ اور وہیل چیئر کرلنگ کے وانگ ہائی تاؤ شامل تھے۔
وسطی ایشیا کے بڑے اسلامی ملک قازقستان کی حکومت نے اسکولوں میں طلبہ اور اساتذہ کے حجات پہننے پر پابندی لگادی، حکومتی فیصلے پر ملک میں شدید ردعمل سامنے آیا ہے،قازقستان حکومت کا کہنا ہے کہ اسکولوں میں طلبہ اور اساتذہ کے حجاب پہننے پر پابندی کے فیصلہ ایک سیکولر ریاست کو برقرار رکھنے کیلئے ضروری ہے،اسکولوں میں طالبات اور اساتذہ کے حجاب پہننے پر پابندی قازقستان میں ایک نئی بحث کا باعث بنی ہے، حکومت کا استدلال ہے کہ یہ اصول سیکولر ریاست کو برقرار رکھنے کیلئے اہم ہے،سرکاری اعداد و شمار کے مطابق قازقستان کی تقریبا 70فیصد آبادی اسلام پر عمل کرتی ہے،پابندی کے حامیوں کا کہنا ہے کہ قازقستان کو کسی خاص مذہب کی حمایت نہیں کرنی چاہئے کیونکہ یہ ایک سیکولر ملک ہے،دوسری جانب بہت سے لوگ اس پابندی کی مخالفت کررہے ہیں۔ ان کا دعوی ہے کہ یہ ضمیر کی آزادی کی خلاف ورزی ہے، کچھ نے احتجاج کیلئے انتہائی قدم بھی اٹھایا ہے،قازقستان کے ایک علاقے میں اس پابندی کیخلاف احتجاج کے طور پر ستمبر سے اب تک تقریبا 150لڑکیاں اسکول چھوڑ چکی ہیں جبکہ دوسرے علاقے میں دو افراد نے ایک اسکول ڈائریکٹر پر حملہ کیا کیونکہ وہ حجاب پہننے والی لڑکیوں کو کلاس میں جانے کی اجازت نہیں دیتی تھی،قازق صدر قاسم جومارت توکایف نے پابندی کا دفاع کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ قازقستان ایک سیکولر ریاست ہے اور رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ اسکول علم حاصل کرنے کی جگہ ہیں جبکہ مذہبی عقائد ذاتی معاملات ہیں۔
اسمارا (شِنہوا) اریٹریا کے ایک ماہر نے کہا ہے کہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) کے تحت اریٹریا کا چین کے ساتھ تعاون ملک کی اقتصادی صنعت کاری اور تنوع کے فروغ کے لئے اہم ہے۔
اریٹریا سینٹر فار اسٹریٹجک اسٹڈیز کے تحقیقی تجزیہ کار فکری جیئس ایماہازیون نے شِنہوا کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ 2013 میں تجویز کردہ بی آر آئی اب عالمی اہمیت حاصل کرچکا ہے۔
چین نے 150 سے زائد ممالک اور 30 بین الاقوامی تنظیموں کے ساتھ 230 سے زائد بی آر آئی تعاون کے معاہدوں پر دستخط کئے ہیں۔
نومبر 2021 میں بحیرہ احمر کے اس ملک نے چین کے ساتھ بی آر آئی میں شامل ہونے کے لئے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کئے تھے۔
فائل فوٹو ، اریٹریا کے شہر اسمارا میں بچے موٹر سائیکل چلا رہے ہیں۔ سائیکلنگ اریٹریا میں ایک بڑا کھیل بن چکا ہے۔ (شِنہوا)
ایماہازیون نے کہا کہ اریٹریا کے لئے ہم کہہ سکتے ہیں اس سے صنعت کاری کو فروغ ملے گا جس سے ملکی معیشت کو مختلف خطوط پر استوار کرنے میں مدد ملے گی۔ ہم سب جانتے ہیں کہ چین نے مختصر وقت میں بڑے پیمانے پر ترقیاتی پیشرفت کی ہے اور اریٹریا کے لئے اس کا حصہ بننا اور اس قسم کے تجربے سے سیکھنا بہت مثبت ہے۔
اریٹریا کے ماہر نے بی آر آئی تعاون میں باہمی فائدے کے عنصر اوراس کے مثبت نتائج پر زور دیا۔
ایماہازیون نے کہا کہ چین کے لئے اریٹریا میں بہت وسائل اور محنت کش لوگ موجود ہیں اور اس ملک میں بہت زیادہ مواقع ہیں۔
اسرائیلی وزیر دفاع گیلانٹ نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی پر متوقع زمینی حملہ 3ماہ تک جاری رہ سکتا ہے لیکن اگر ان کا ملک حماس تحریک کو ختم کرنے میں کامیاب ہو جاتا ہے تو یہ حملہ آخری ہو گا،عرب میڈیا کے مطابق گیلانٹ نے اتوار کو تل ابیب میں اسرائیلی فضائیہ کے کمانڈ سنٹر میں کہا کہ یہ زمینی حملہ غزہ میں آخری ہونا چاہیے۔ اس لیے کہ اس کے بعد کوئی حماس باقی نہیں رہے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس میں ایک مہینہ، دو مہینے، تین مہینے لگیں گے لیکن آخر میں کوئی جوش نہیں رہے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ دشمن کو مسلح افواج اور پیادہ فوج سے پہلے فضائیہ کے بموں کا سامنا کرنا پڑے گا۔
گوانگ ژو (شِنہوا) چین دوطرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کے فروغ میں خلیج تعاون کونسل کے ساتھ ملکر کام کرے گا تاکہ بیلٹ اینڈ روڈ تعاون کے نئے مرحلے کے نئے مجوزہ 8 بڑے اقدامات کو عملی شکل دے کر اعلیٰ معیار اور اعلیٰ سطح کی ترقی کی جاسکے۔
چینی وزیر تجارت وانگ وین تاؤ نے یہ بات چین کے جنوبی شہر گوانگ ژو میں چین اور خلیج تعاون کونسل کے 6 رکن ممالک کے اقتصادی اور تجارتی وزرائے خارجہ کے اجلاس سے خطاب میں کہی۔
اجلاس میں بیلٹ اینڈ روڈ تعاون کو خلیج تعاون کونسل کے رکن ممالک کی ترقیاتی حکمت عملی کے ساتھ ہم آہنگ کرنے ، ڈیجیٹل معیشت، پائیدار ترقی اور بنیادی ڈھانچے سمیت شعبوں میں تعاون بڑھانے کی کوششوں کا عہد کیا گیا۔
وانگ نے کہا کہ چین خلیج تعاون کونسل کے ساتھ ایک آزاد تجارتی معاہدے تک پہنچنے کے لئے کام کرے گا، دونوں فریقوں کے خودمختار دولت فنڈز کے تبادلے میں تعاون کیا جائے گا اور بندرگاہوں، ہوا بازی، مواصلات اور پائپ لائنز جیسے بنیادی ڈھانچے میں تعاون کی کھوج کرے گا۔
کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کو گذشتہ روز کینیڈا کے سب سے بڑے شہر ٹورنٹو کی ایک مسجد کے دورے کے دوران پرتشدد ردعمل کا سامنا کرنا پڑ گیا، صوبہ اونٹاریو کے دارالحکومت ٹورنٹو میں اسرائیل اور حماس کے درمیان تنازع پر ان کے رد عمل کی وجہ سے لوگوں نے ٹروڈو کا نعروں سے استقبال کیا، ایک ویڈیو میں نمازی نظر آئے۔ ان میں سے ایک نے کہا "شرم کرو، اپنے ساتھ آنے والوں کو لے جا ئواور یہاں سے چلے جائو اس سے پہلے کہ آپ جنگ بندی کا مطالبہ کریں کتنے فلسطینی بچے مارے جائیں؟اس کے بعد ان میں سے زیادہ تر لوگوں نے گالی گلوچ کی اور مذمت شروع کردی، ٹروڈو سکیورٹی اہلکاروں کے گھیرے میں گھبراہٹ میں دکھائی دے رہے تھے۔ وہ اس پر کوئی تبصرہ کیے بغیر اپنی گاڑی میں بیٹھ کر واپس چلے گئے۔
قاہرہ (شِنہوا) مصر کے سابق وزیراعظم عصام شریف نے کہا کہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) عالمی خطرات سے نمٹنے کے لئے ایک بروقت منصوبہ ہے۔
شِنہوا سے ساتھ گفتگو میں انہوں نے کہا کہ بی آر آئی ایک بروقت اقدام ہے۔ چینی اقدامات انسانیت کے لئے ضروری ہیں۔ وہ عالمی خطرات سے نمٹتے اور مشترکہ مستقبل کے ساتھ برادری کے قیام فروغ دیتے ہیں۔
شریف کی گزشتہ برسوں میں چین کی ترقی پر گہری نگاہ رہی ہے اور گزشتہ دہائی میں چین کے تجویز کردہ تصورات اور اقدامات کا مطالعہ کیا ہے۔
شرف اس اقدام کے اعداد و شمار سے بخوبی آگاہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ذہن نشین رہے کہ بی آر آئی چین نے بنایا تھا اور اب اس میں توسیع ہورہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ دہائی میں تعاون کے 3 ہزار سے زائد منصوبے شروع کئے گئے جن میں تقریباً 10 کھرب امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری ہوئی۔
مصر، سوئز میں عملہ کا ایک رکن جوشی مصر کی فائبر گلاس پروڈکشن لائن پر کام کررہا ہے۔ (شِںہوا)
انہوں نے کہا کہ مصر اور بہت سے دیگر افریقی ممالک اس سے بہت فائدہ اٹھا رہے ہیں اور اس کے تحت شروع کردہ منصوبوں نے روزگار کے بہت سے مواقع پیدا کئے ہیں۔
قاہرہ (شِنہوا) مصر کے سابق وزیراعظم عصام شریف نے کہا کہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) عالمی خطرات سے نمٹنے کے لئے ایک بروقت منصوبہ ہے۔
شِنہوا سے ساتھ گفتگو میں انہوں نے کہا کہ بی آر آئی ایک بروقت اقدام ہے۔ چینی اقدامات انسانیت کے لئے ضروری ہیں۔ وہ عالمی خطرات سے نمٹتے اور مشترکہ مستقبل کے ساتھ برادری کے قیام فروغ دیتے ہیں۔
شریف کی گزشتہ برسوں میں چین کی ترقی پر گہری نگاہ رہی ہے اور گزشتہ دہائی میں چین کے تجویز کردہ تصورات اور اقدامات کا مطالعہ کیا ہے۔
شرف اس اقدام کے اعداد و شمار سے بخوبی آگاہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ذہن نشین رہے کہ بی آر آئی چین نے بنایا تھا اور اب اس میں توسیع ہورہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ دہائی میں تعاون کے 3 ہزار سے زائد منصوبے شروع کئے گئے جن میں تقریباً 10 کھرب امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری ہوئی۔
مصر، سوئز میں عملہ کا ایک رکن جوشی مصر کی فائبر گلاس پروڈکشن لائن پر کام کررہا ہے۔ (شِںہوا)
انہوں نے کہا کہ مصر اور بہت سے دیگر افریقی ممالک اس سے بہت فائدہ اٹھا رہے ہیں اور اس کے تحت شروع کردہ منصوبوں نے روزگار کے بہت سے مواقع پیدا کئے ہیں۔
قاہرہ (شِنہوا) مصر کے سابق وزیراعظم عصام شریف نے کہا کہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) عالمی خطرات سے نمٹنے کے لئے ایک بروقت منصوبہ ہے۔
شِنہوا سے ساتھ گفتگو میں انہوں نے کہا کہ بی آر آئی ایک بروقت اقدام ہے۔ چینی اقدامات انسانیت کے لئے ضروری ہیں۔ وہ عالمی خطرات سے نمٹتے اور مشترکہ مستقبل کے ساتھ برادری کے قیام فروغ دیتے ہیں۔
شریف کی گزشتہ برسوں میں چین کی ترقی پر گہری نگاہ رہی ہے اور گزشتہ دہائی میں چین کے تجویز کردہ تصورات اور اقدامات کا مطالعہ کیا ہے۔
شرف اس اقدام کے اعداد و شمار سے بخوبی آگاہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ذہن نشین رہے کہ بی آر آئی چین نے بنایا تھا اور اب اس میں توسیع ہورہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ دہائی میں تعاون کے 3 ہزار سے زائد منصوبے شروع کئے گئے جن میں تقریباً 10 کھرب امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری ہوئی۔
مصر، سوئز میں عملہ کا ایک رکن جوشی مصر کی فائبر گلاس پروڈکشن لائن پر کام کررہا ہے۔ (شِںہوا)
انہوں نے کہا کہ مصر اور بہت سے دیگر افریقی ممالک اس سے بہت فائدہ اٹھا رہے ہیں اور اس کے تحت شروع کردہ منصوبوں نے روزگار کے بہت سے مواقع پیدا کئے ہیں۔
اسرائیل غزہ اور مصر کی رفح کراسنگ کو محفوظ رکھنے کے اپنے دعوے سے مکر گیا، اسرائیلی ٹینک نے رفح کراسنگ کے قریب مصری چیک پوسٹ کو بھی نشانہ بنا ڈالا۔اسرائیلی فوج نے رفح کراسنگ پر مصری چیک پوسٹ پر حملے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ یہ حملہ غلطی سے ہوا ہے، ہمیں اس پر افسوس ہے،کچھ روز پہلے ہی اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے امریکی صدر جو بائیڈن کو یقین دہانی کرائی تھی کہ مصر کے راستے غزہ آنے والی امداد پر حملہ نہیں کریں گے اور کھانا، پانی اور دواں کی راہ میں رکاوٹ نہیں بنیں گے،اس سے پہلے عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ رفح کراسنگ سے امدادی ٹرک کے دوسرے قافلے کے غزہ میں داخل ہونے کے بعد دھماکوں کی آوازیں بھی سنی گئی ہیں۔
بیجنگ (شِںہوا) چینی وزارت خارجہ کے ایک ترجمان نے فلپائن پر زور دیا ہے کہ وہ سمندر میں کشیدگی ، اشتعال انگیزی اور خطرناک اقدامات کرنا بند کرے۔
ترجمان نے یہ بات بحیرہ جنوبی چین میں پیش آنے والے تازہ ترین واقعے بارے ایک سوال کے جواب میں کہی۔
اتوار کے روز فلپائن نے رین آئی جیاؤ میں غیر قانونی طور پر "تعینات " جنگی جہاز کو رسد فراہم کی۔ چائنہ کوسٹ گارڈ (سی سی جی) نے قانون کے مطابق غیر قانونی طور پر تعمیراتی سامان پہنچانے والے فلپائن کے جہازوں کو روک لیا تھا۔
چینی ترجمان نے کہا کہ فلپائن کے دو سول اور 2 کوسٹ گارڈ بحری جہاز 22 اکتوبر کو چین کی اجازت کے بغیر چین کے نان شا چھن ڈاؤ میں رین آئی جیاؤ کے پانیوں میں داخل ہوگئے تھے۔
ترجمان کے مطابق چائنہ کوسٹ گارڈ جہازوں کے انتباہ کو نظر انداز کرتے ہوئے فلپائن کے بحری جہاز رین آئی جیاؤ لگون کی سمت بڑھے اور وہاں موجود قانون نافذ کرنے والے چائنہ کوسٹ گارڈ اور چینی ماہی گیرجہازوں سے خطرناک حد تک ٹکرا گئے۔ یہ ماہی گیر وہاں معمول کی ماہی گیری سرگرمیاں میں مصروف تھے۔
ترجمان نے کہا کہ چائنہ کوسٹ گارڈ نے چین کی علاقائی خودمختاری اور سمندری حقوق اور مفادات کو برقرار رکھنے کے لئے مقامی اور بین الاقوامی قانون کے مطابق فلپائن کے بحری جہازوں کو روکنے کے لئے ضروری قانونی اقدامات کئے اور اس موقع پر جو کارروائی کی گئی وہ پیشہ ورانہ اور تحمل سے ہوئی۔
بیجنگ (شِںہوا) چینی وزارت خارجہ کے ایک ترجمان نے فلپائن پر زور دیا ہے کہ وہ سمندر میں کشیدگی ، اشتعال انگیزی اور خطرناک اقدامات کرنا بند کرے۔
ترجمان نے یہ بات بحیرہ جنوبی چین میں پیش آنے والے تازہ ترین واقعے بارے ایک سوال کے جواب میں کہی۔
اتوار کے روز فلپائن نے رین آئی جیاؤ میں غیر قانونی طور پر "تعینات " جنگی جہاز کو رسد فراہم کی۔ چائنہ کوسٹ گارڈ (سی سی جی) نے قانون کے مطابق غیر قانونی طور پر تعمیراتی سامان پہنچانے والے فلپائن کے جہازوں کو روک لیا تھا۔
چینی ترجمان نے کہا کہ فلپائن کے دو سول اور 2 کوسٹ گارڈ بحری جہاز 22 اکتوبر کو چین کی اجازت کے بغیر چین کے نان شا چھن ڈاؤ میں رین آئی جیاؤ کے پانیوں میں داخل ہوگئے تھے۔
ترجمان کے مطابق چائنہ کوسٹ گارڈ جہازوں کے انتباہ کو نظر انداز کرتے ہوئے فلپائن کے بحری جہاز رین آئی جیاؤ لگون کی سمت بڑھے اور وہاں موجود قانون نافذ کرنے والے چائنہ کوسٹ گارڈ اور چینی ماہی گیرجہازوں سے خطرناک حد تک ٹکرا گئے۔ یہ ماہی گیر وہاں معمول کی ماہی گیری سرگرمیاں میں مصروف تھے۔
ترجمان نے کہا کہ چائنہ کوسٹ گارڈ نے چین کی علاقائی خودمختاری اور سمندری حقوق اور مفادات کو برقرار رکھنے کے لئے مقامی اور بین الاقوامی قانون کے مطابق فلپائن کے بحری جہازوں کو روکنے کے لئے ضروری قانونی اقدامات کئے اور اس موقع پر جو کارروائی کی گئی وہ پیشہ ورانہ اور تحمل سے ہوئی۔
سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ریاض میں سینیٹر لنڈسے گراہم کی سربراہی میں آئے امریکی وفدنے ملاقات کی جس میں سعودی عرب اور امریکا کے باہمی تعلقات اور اسرائیل فلسطین مسئلے میں کشیدگی کے حالیہ اضافے پر تبادلہ خیال کیا گیا،امریکی سینیٹر سے ملاقات کے دوران سعودی ولی عہد نے فلسطین میں جاری کشیدگی کے فوری خاتمے کیلئے اقدامات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یقینی بنایا جائے کہ فلسطین کے عوام کو ان کے جائز حقوق دیے جائیں گے،امریکی سینیٹر گراہم لنڈسے کے آفس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ خطے میں امن و استحکام کے قیام اور خوشحالی کیلئے سعودی عرب کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہے،سعودی ولی عہد سے ملاقات کرنے والے امریکی وفد میں رچرڈ بلومینتھل، کوری بوکر، کیٹی بریٹ، بین کارڈن، سوزین کولنز، کرس کونز، جیک ریڈ، ڈین سلیوان اور جون تھانے شامل تھے۔
سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو اور فرانسیسی صدر سے رابطے کے دوران غزہ میں کشیدگی کم کرنے اور غزہ کامحاصرہ ختم کرنے پر زور دیتے ہوئے فلسطینیوں کی جبری بے دخلی کو مسترد کر دیا،عرب میڈیا کے مطابق فرانس کے صدر ایمانوئیل میکرون نے سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کو ٹیلی فون کرکے اسرائیل فلسطین کی حالیہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا،فرانسیسی صدر سے رابطے کے دوران سعودی ولی عہد نے غزہ کا محاصرہ ختم کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ خطے اور دنیا کی سکیورٹی کو درپیش ممکنہ خطرات سے بچنے کیلئے غزہ میں سویلینز پر فوجی حملے فوری بند ہونے چاہیے،انہوں نے کہا کہ سعودی عرب سویلنز پر حملوں کو یکسر مسترد کرتا ہے، بین الاقوامی انسانی قوانین کی پاسداری کرتے ہوئے غزہ میں سویلینز اور انفرااسٹرکچر پر حملے اور عام لوگوں کی زندگیوں کو خطرے ڈالنے کا عمل فوری بند ہونا چاہیے،سعودی ولی عہد نے فرانسیسی صدر سے بات چیت کرتے ہوئے فلسطینی ریاست کے قیام، دیرپا امن اور خطے میں استحکام کی بحالی پرزور دیا،کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کی جانب سے بھی سعودی ولی عہد کو فون کرکے اسرائیل فلسطین کے درمیان حالیہ کشیدگی میں اضافے پر تبادلہ خیال کیا گیا،سعودی میڈیا کے مطابق جسٹن ٹروڈو سے بات چیت کے دوران سعودی ولی عہد نے حالیہ کشیدگی میں کمی کیلئے ہر ممکنہ اقدامات کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یقینی بنایا جائے کہ تشدد مزید نہ پھیلے،سعودی ولی عہد نے زور دیا کہ غزہ کا محاصرہ ختم کیا جائے تاکہ اسرائیلی بمباری سے متاثرہ شہریوں کو فوری طبی اور دیگر انسانی امداد پہنچائی جاسکے۔انہوں نے غزہ سے شہریوں کے جبری انخلا اور فلسطینیوں کی بے دخلی کو بھی یکسر مسترد کیا۔
ہیفے (شِنہوا) چین 2023 کے لئے سائنس، انجینئرنگ، ٹیکنالوجی اور صنعتی ٹیکنالوجی میں بنیادی مسائل کی ایک فہرست جاری کردی ہے۔
چین کے مشرقی صوبے انہوئی کے شہر ہیفے چائنہ ایسوسی ایشن فار سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی سالانہ کانفرنس کے مرکزی فورم میں جاری کردہ اس فہرست میں مجموعی طور پر 29 مسائل کی نشاندہی کی گئی ہے جن کا تعلق مصنوعی ذہانت، نئی توانائی، اعلیٰ کارکردگی مواد اور لائف سائنسز جیسے شعبوں سے ہے۔
رواں سال 10 شعبوں میں سائنس و ٹیکنالوجی مسائل بارے 590 تجاویز موصول ہوئی تھیں۔ ان شعبوں میں بنیادی سائنس، زمینی سائنس، حیاتیاتی ماحولیات ، پیداواری ٹیکنالوجی، اطلاعاتی ٹیکنالوجی، جدید مواد، وسائل و توانائی، زرعی سائنس و ٹیکنالوجی، صحت عامہ، خلائی سائنس، اور عام ٹیکنالوجی شامل ہیں۔
مسائل کی نشاندہی اور سفارشات کی تیاری میں 117 ماہرین تعلیم نے حصہ لیا۔
اسرائیل کی جانب سے غزہ پر حملوں میں تیزی کے بعد امریکی صدر جو بائیڈن نے اہم مغربی ممالک کے رہنمائوں سے ٹیلی فونک رابطہ کیا،وائٹ ہائوس کے مطابق امریکی صدر نے برطانیہ، کینیڈا، فرانس، جرمنی اور اٹلی کے رہنماں کے ساتھ اسرائیل فلسطین جنگ پر تبادلہ خیال کیا ہے، وائٹ ہائوس کی جانب سے بات چیت کی مزید تفصیل جاری نہیں کی گئی۔ امریکی صدر بائیڈن نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر اپنی ایک پوسٹ میں کہا کہ اسرائیل کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے، اسرائیلیوں کی حفاظت کیلئے اسرائیل کو درکار تمام ضروریات کو پورا کرنے کو یقینی بنائیں گے،امریکی صدر کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاہو سے بھی رابطہ کیا ہے اور اسرائیل غزہ تنازعے پر تبادلہ خیال کیا۔امریکی صدر نے لکھا کہ اسرائیلی وزیراعظم سے جنگی قوانین پر عمل درآمد یقینی بنانے پر بات کی ہے اور کہا ہے کہ جنگ میں شہریوں کی جانوں کا زیادہ سے زیادہ تحفظ یقینی بنایا جائے،امریکی صدر نے کہا کہ امن سے جینے کی خواہش رکھنے والے معصوم فلسطینیوں کو نظر انداز نہیں کر سکتے، اسی وجہ سے غزہ کے فلسطینیوں کیلئے انسانی امداد کی فراہمی کا معاہدہ کیا،دوسری جانب امریکی صدر جو بائیڈن نے کیتھولک مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس سے بھی رابطہ کرکے اسرائیل اور غزہ تنازعے پر گفتگو کی، وائٹ ہائوس کے مطابق دونوں رہنمائوں نے خطے میں کشیدگی میں اضافے سے بچنے کی ضرورت پر بھی بات کی۔
بیجنگ (شِںہوا) چین میں رواں سال کی ابتدائی 3 سہ ماہی کے دوران استعمال شدہ گاڑیوں کی فروخت میں 12.61 فیصد اضافہ ہوا۔
چائنہ آٹوموبائل ڈیلرز ایسوسی ایشن کے مطابق اس عرصے میں ملک میں 1 کروڑ 34 لاکھ 90 ہزار سے زائد استعمال شدہ گاڑیوں کی ملکیت تبدیل ہوئی جس میں مجموعی طور پر 859.79 ارب یوآن (تقریباً 119.76 ارب امریکی ڈالر) کا لین دین ہوا۔
صرف ستمبر کے دوران ایسی تقریباً 15 لاکھ 90 ہزار گاڑیوں کا کاروبار ہوا جو گزشتہ برس کی نسبت 7.17 فیصد اور گزشتہ ماہ کی نسبت 2.07 فیصد زائد ہے۔ اس فروخت میں مجموعی طور پر 104.04 ارب یوآن کا لین دین ہوا۔
استعمال شدہ کاروں کے زیادہ تر ڈیلرز اکتوبر میں مارکیٹ میں مزید بحالی کے لئے پرامید ہیں۔ کیونکہ وسط خزاں تہوار اور قومی دن پر آنے والی طویل تعطیلات نے گاڑیوں کی طلب میں مزید اضافہ کیا ہے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کی جانبداری، فلسطینیوں کا حال بتانے والے رپورٹر کے اکائونٹ بلاک کردیے،سوشل میڈیا پلیٹ فارمز نے غزہ میں اسرائیلی مظالم پر جانبداری کا مظاہرہ کرتے ہوئے غزہ میں اسرائیلی فوج کی وحشیانہ بمباری کے شکار معصوم بچوں اور فلسطینیوں کا احوال بتانے والے فلسطینی رپورٹر کے سوشل میڈیا اکائونٹ بلاک کر دیے،فلسطینی صحافی معتز عزایزہ غزہ پر اسرائیلی بمباری کے بعدپیدا ہونے والی صورتحال سے متعلق لمحہ بہ لمحہ خبر دیتے رہے تھے،سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جلال نامی صارف نے اپنی پوسٹ میں فلسطینی صحافی کی ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ دو گھنٹے قبل معتز عزایزہ نے یہ ویڈیو پوسٹ کی تھی جب وہ فلسطینی بمباری کا نشانہ بننے والے بچوں کو بچانے کی کوشش کر رہے تھے۔
امریکا، برطانیہ، فرانس، جرمنی، اٹلی اور کینیڈا نے مشترکہ بیان میں اسرائیل کی حمایت جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے ،یہ مشترکا بیان امریکی صدر جو بائیڈن کے اتحادی رہنمائوں سے ٹیلیفونک گفتگو کے بعد سامنے آیا،بیان میں اسرائیل سے عالمی قوانین کی پاسداری اور شہریوں کے تحفظ پر بھی زور دیا گیا ہے،دوسری جانب اسرائیل نے حملے روکنے سے انکار کر دیا ہے، اعلی صیہونی عہدیدار نے کہا ہے کہ امریکا کی جانب سے جنگ موخر کرنے کے مطالبے سے آگاہ نہیں،انسانی امداد کو حماس کو ختم کرنیکی کوششوں میں رکاوٹ بننے نہیں دیا جاسکتا۔
اسرائیل کے غزہ میں وحشیانہ حملوں کو دو ہفتوں سے زائد کا عرصہ ہوچکا ہے اور اسرائیلی بمباری سے اس دوران غزہ کے شہید فلسطینیوں کی تعداد 4ہزار 7سو سے تجاوز کرگئی ہے،غزہ کے بچوں اور لوگوں کی دلخراش ویڈیوز سامنے آرہی ہیں جس پر صارفین بھرپور احتجاج کررہے ہیں،حال ہی میں ایک ویڈیو سامنے آئی جس میں دیکھا گیا کہ دواں سے محروم غزہ کے اسپتالوں میں بے ہوشی یا سن کیے بغیر زخمیوں کا علاج اور آپریشن کیا جارہا ہے،ایک بچے کو دیکھا جاسکتا ہے جو اسرائیلی حملے میں زخمی ہونے والی اپنی ٹانگ کی سرجری کے دوران قرآن پاک کی تلاوت کرتا رہا،دوسری جانب فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی حملوں سے شہید 4ہزار 700سے زائد فلسطینیوں میں 40فیصد بچے شامل ہیں،اس کے علاوہ اسرائیلی حملوں سے غزہ میں 14ہزار 245سے زائد فلسطینی زخمی ہوئے ہیں، غزہ کے زخمی فلسطینیوں میں 70فیصد بچے اور خواتین شامل ہیں۔
چینی وزارت دفاع نے اسرائیل فلسطین تنازعے میں کشیدگی کے حالیہ اضافے کے بعد مشرق وسطی میں اپنے 6بحری جنگی جہاز تعینات کر دیے،عالمی میڈیا کے مطابق عمان کی بحریہ کے ساتھ مشترکہ مشقوں کے بعد چینی ٹاسک فورس نامعلوم مقام کی طرف روانہ ہوگئی ہے،برطانوی میڈیا نے خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پیش نظر مشرق وسطی میں چین کی جانب سے 6بحری جنگی جہاز تعینات کرنے کو انتہائی غیر معمولی پیش رفت قرار دیتے کہا کہ تعینات کیے گئے جہازوں میں ٹائپ 052ڈی گائیڈڈ میزائل ڈیسٹرائر زیبو، فریگیٹ جِنگ زہو اور سپلائی شپ چِنڈاہو بھی شامل ہیں،برطانوی میڈیا کے مطابق جہازوں کی کمانڈ رواں ماہ کے آغاز میں 45ویں ایسکارٹ ٹاسک فورس کے حوالے کی گئی تھی، چینی فوج کی ناردرن تھیئٹر کمانڈ میں موجود جہازوں میں ٹائپ 052ڈیسٹرائر اورومکی، فریگیٹ لینیی اور سپلائی شپ ڈونگ پنگ ہو بھی شامل ہیں۔
اسرائیل کی نہتے فلسطینیوں پروحشیانہ بمباری نے اہل غزہ پر قیامت ڈھا دی ہے ، شہید فلسطینیوں کی تعداد پانچ ہزار کے قریب پہنچ گئی جبکہ 13ہزار سے زائد زخمی ہوئے ہیں،غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں متاثر ہونے والوں میں 70فیصد بچے،خواتین اور بزرگ شامل ہیں جبکہ 2ہزار کے قریب بچے،ایک ہزار سے زائد خواتین اور 21صحافی شہید ہوچکے ہیں ،غزہ میں غذا کی شدید کمی ، ادویات ، پانی اور بجلی کی بندش کے باعث بمباری سے بچ جانے والے شہریوں کی زندگی اجیرن ہوچکی ہے ، عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن چکے ہیں جبکہ ہر طرف تباہی کے دل دہلا دینے والے مناظر ہیں اور اب بھی ملبے تلے فلسطینیوں کی بڑی تعداد دبی ہے،غزہ میں ڈاکٹرز نے خبردار کیا ہے کہ ہسپتالوں میں جنریٹرز کا ایندھن ختم ہونے کی صورت میں بچوں کی زندگیاں خطر ے میں ہیں ،غزہ کے امدادی ادارے چیرٹی میڈیکل ایڈ فار فلسطینی کے ڈائریکٹر فکر شلتوت نے برطانوی نشریاتی ادارے کو بتایا کہ اگر جنریٹر چلنا بند کر دیں تو وقت سے پہلے پیدا ہونے والے بچے زندہ نہیں رہ پائیں گے،اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف نے خبردار کیا ہے کہ غزہ کے ہسپتالوں میں 120بچے انکیوبیٹرز پر موجود ہیں جن میں سے 70ایسے نوزائیدہ بچے وینٹی لیٹرز پر ہیں جن کی پیدائش وقت سے پہلے ہوئی ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی کے لیے ورزش کی سائیکل اڈیالہ جیل پہنچا دی گئی جبکہ شاہ محمود قیرشی کو چارپائی مل گئی۔ عدالت نے سائیکل فراہمی کی چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست منظور کر لی،عدالت نے شاہ محمود قریشی سے استفسار کیا کہ چارپائی مل گئی؟ شاہ محمود قریشی نے جواب دیا کہ جی چارپائی مل گئی ہے۔
نگران وزیر اعلی پنجاب محسن نقوی نے لاہور میں کینسر اسپتال کی تعمیر کے لیے اصولی منظوری دیتے ہوئے پلان طلب کر لیا۔ وزیراعلی محسن نقوی نے مناواں میں اسپتال کے قیام کے لیے مجوزہ اراضی اور اسپتال کی عمارت کا معائنہ کیا۔انہوں نے لاہور میں کینسر اسپتال کی تعمیر کے لیے اصولی منظوری دیتے ہوئے پلان طلب کر لیا۔ وزیراعلی محسن نقوی نے اسپتال کی مرکزی عمارت سے ملحقہ بلڈنگ کاجائزہ لیا،اس دوران انکا کہنا تھا کہ 14کروڑ عوام کاصوبہ ہے،ایک بھی سرکاری کینسر اسپتال نہیں ہے،سرکاری سطح پر اعلی معیارکا کینسر اسپتال پنجاب کے عوام کی ضرورت ہے، کینسرکیمریضوں کوسٹیٹ آف دی آرٹ اسپتال مہیا کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے وزیراعلی پنجاب نے کہامشینری اور آلات خریدنے کی بھی پلاننگ کی جائے۔وزیراعلی نے کینسر اسپتال کا ڈیزائن اوردیگر امور جلد طے کرنے کی ہدایت کردی۔
سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کیخلاف کیس پر سماعت میں اٹارنی جنرل کے دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کر تے ہوئے نو متفرق درخواستیں واپس لینے کی بنیاد پر مسترد کر دیں،جسٹس اعجاز الحسن نے ریمارکس دیے کہ قانون پڑھیں تو واضح ہوتا ہے یہ تو فورسز کے اندر کے لئے ہوتا ہے، آپ اس کا سویلین سے تعلق کیسے دکھائیں گے، پیر کو سپریم کورٹ کے جسٹس اعجاز الاحسن کی سربراہی میں جسٹس منیب اختر، جسٹس یحیی آفریدی ، جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی اور جسٹس عائشہ ملک پر مشتمل پانچ رکنی لارجربنچ نے سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کیخلاف کیس پر سماعت کی ۔ سماعت کے آغاز میں وکیل سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ عدالت میں یقین دہانی کروانے کے باوجود فوجی عدالتوں نے سویلین کا ٹرائل شروع کر دیا ہے، جس پر جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ ہمیں اس بارے میں معلوم ہے، ہم پہلے اٹارنی جنرل کو سن لیتے ہیں۔ دوران سماعت اٹارنی جنرل عثمان منصور نے عدالت کو بتایا کہ آئین کے آرٹیکل 10 اے کے تمام تقاضے پورے ہوں گے، ہائیکورٹ اور پھر سپریم کورٹ میں بھی میں اپیلیں آئیں گی، دلائل میں مختلف عدالتی فیصلوں کے مندرجات کا حوالہ بھی دوں گا، ممنوعہ علاقوں اور عمارات پر حملہ بھی ملٹری عدالتوں میں جا سکتا ہے۔ جس پر چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ دہشتگردوں کا ٹرائل کرنے کے لیے آئینی ترمیم ضروری تھی عام شہریوں کے لیے نہیں؟ میں آپ کے دلائل کو سمجھنے کی کوشش کر رہا ہوں ۔ اٹارنی جنرل نے کہاکہ آرمڈ فورسز سے ملزمان کا ڈائریکٹ تعلق ہو تو کسی ترمیم کی ضرورت نہیں ۔ جسٹس عائشہ ملک نے ریمارکس دیے کہ آرمی ایکٹ آرمڈ فورسز کے اندر ڈسپلن کی بات کرتا ہے ، اس دوران جسٹس مظاہر علی نقوی نے کہا کہ آپ آرمی ایکٹ کا دیباچہ پڑھیں۔ جسٹس اعجاز الحسن نے ریمارکس دیے کہ قانون پڑھیں تو واضح ہوتا ہے یہ تو فورسز کے اندر کے لئے ہوتا ہے، آپ اس کا سویلین سے تعلق کیسے دکھائیں گے، جس پر اٹارنی جنرل نے کہا کہ آرمی ایکٹ افسران کو اپنے فرائض سرانجام دینے کا بھی کہتا ہے، کسی کو اپنی ڈیوٹی ادا کرنے سے روکنا بھی اس قانون میں جرم بن جاتا ہے۔
جسٹس اعجاز الحسن نے کہاکہ لیکن قانون مسلح کے اندر موجود افراد کی بھی بات کرتا ہے، اٹارنی جنرل نے کہا کہ بات فورسز میں ڈسپلن کی حد تک ہو تو یہ قانون صرف مسلح افواج کے اندر کی بات کرتا ہے، جب ڈیوٹی سے روکا جائے تو پھر دیگر افراد بھی اسی قانون میں آتے ہیں۔ جسٹس عائشہ ملک نے ریمارکس دیے کہ آپ کی تشریح جان لی جائے تو آپ کسی پر بھی یہ قانون لاگو کردیں گے؟ ایسی صورت میں بنیادی حقوق کا کیا ہوگا؟ اس پراٹارنی جنرل نے کہا کہ آرمی ایکٹ وقتی طور پر آرمڈ فورسز کے ساتھ کام کرنے والوں کی بھی بات کرتا ہے، جس پر جسٹس اعجاز الحسن نے کہاکہ یہ معاملہ صرف سروس سے متعلق ہے،اس پر اٹارنی جنرل نے کہا کہ آئین اس بات کو تسلیم کرتا ہے کہ آرمڈ فورسز ممبران کو ڈیوٹی سے روکنے والے عام شہری بھی ہوسکتے ہیں۔ جسٹس عائشہ ملک نے ریمارکس دیے کہ آئین کہتا ہے بنیادی حقوق کے خلاف کوئی قانون نہیں بنے گا، آئین اور قانون فرائض کی ادائیگی کے پابند آرمڈ فورسز کو کرتا ہے، قانون انہیں کہتا ہے کہ آپ فرائض ادا نہ کر سکیں تو آئین کے بنیادی حقوق کا حصول آپ پر نہیں لگے گا، آپ اس بات کو دوسری طرف لیکر جارہے ہیں، آپ کہہ رہے ہیں جو انہیں ڈسٹرب کرے ان کے لئے قانون ہے۔ اٹارنی جنرل نے عدالت میں کہا کہ آرمڈ فورسز سے تعلق کی اصطلاح بھی موجود ہے، میں لیاقت حسین کیس سے بھی دلائل دینا چاہوں گا ، عدالت کو آگاہ کروں گا کہ 2015 میں آئینی ترمیم کے ذریعے فوجی عدالتیں کیوں بنائی تھیں، عدالت کو یہ بھی بتاں گا کہ اس وقت فوجی عدالتوں کیلئے آئینی ترمیم کیوں ضروری نہیں، جسٹس اعجازالاحسن نے کہا کہ ماضی کی فوجی عدالتوں میں جن کا ٹرائل ہوا وہ کون تھے؟ کیا 2015 کے ملزمان عام شہری تھے، غیرملکی یا دہشتگرد؟ اٹارنی جنرل نے کہا کہ ملزمان میں ملکی و غیر ملکی دونوں ہی شامل تھے، سال 2015 میں جن کا ٹرائل ہوا ان میں دہشتگردوں کے سہولت کار بھی شامل تھے، اٹارنی جنرل نے ایف بی علی کیس کا بھی حوالہ دیا ۔ اٹارنی جنرل نے کہا کہ سیکشن 2 ون ڈی کے تحت چارج ہوئے ، دیکھنا یہی ہوتا ہے کہ کیا ملزمان کا تعلق آرمڈ فورسز سے ثابت ہے یا نہیں، اس عدالت نے 21 ویں آئینی ترمیم کا جائزہ لیا اور قرار دیا کہ فئیر ٹرائل کا حق متاثر نہیں ہوگا۔
اٹارنی جنرل نے دلائل دیے کہ اس عدالت نے تسلیم کر رکھا ہے کہ ملٹری کورٹس آرمی ایکٹ کے تحت قائم عدالتیں ہیں، جنرل ملٹری کورٹس آئین کے آرٹیکل 175 کے تحت قائم عدالتیں نہیں لیکن 21 ویں آئینی ترمیم کیس میں عدالت ان معاملات کا جائزہ لے چکی ہے، 9 مئی والے ملزمان پر تو قانونی شہادت کا اطلاق بھی کیا جا رہا ہے، ان ملزمان کا فیئر ٹرائل کا حق متاثر نہیں ہو رہا، گزارش ہے کہ عرالت سیکشن 2 ون ڈی کو وسیع تناظر میں دیکھے۔ اٹارنی جنرل نے دلائل مکمل کرلیے اور عدالت نے اٹارنی جنرل کو تحریری دلائل کی بھی اجازت دے دی، عثمان منصور نے کہا کہ وزارت دفاع اور داخلہ کی نمائندگی میں نے کر دی، کچھ وزرا کو نام سے فریق بنایا گیا ان کے وکیل شاہ خاور ہیں۔ عدالت نے فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل سے متعلق کیس میں فیصلہ محفوظ کر لیا۔ عدالت نے نو متفرق درخواستیں واپس لینے کی بنیاد پر مسترد کر دیں۔ سپریم کورٹ نے ریمارکس میں کہا کہ ہم اگر ابھی واپس آئے تو شارٹ آڈر جاری کر دیں گے نہیں تو شارٹ آڈر جاری کرنے کیلئے تاریخ دے دیں گے۔ اس سے قبل فوجی عدالتوں میں سویلین کے ٹرائل کی آخری سماعت 3 اگست کو ہوئی تھی ، فوجی عدالتوں میں سویلین کے ٹرائل کی آخری سماعت سابق چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں چھ رکنی بنچ نے کی تھی ۔ گزشتہ سماعت پر اٹارنی جنرل نے سپریم کورٹ کو یقین دہانی کروائی تھی کہ عدالت کو آگاہ کئے بغیر ٹرائل شروع نہیں ہوگا ، اٹارنی جنرل کی یقین دہانی کو سپریم کورٹ نے 3 اگست کی سماعت کے تحریری حکمنامہ میں شامل کیا تھا ۔ وفاقی حکومت نے فوجی عدالتوں میں سویلین کے ٹرائل شروع ہونے کی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کروا دی ہے جبکہ 9 ملزمان نے تحریری درخواستیں دائر کردی ہیں۔ خیال رہے کہ سانحہ 9 مئی سے متعلق فوجی عدالتوں میں سویلینز کا ٹرائل شروع ہوگیا اور وفاقی حکومت نے اس حوالے سے سپریم کورٹ کو آگاہ کردیا ہے۔
چیف جسٹس پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسی نے غلط حقائق بتانے پر سپریم کورٹ بار کے صدر پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو غلط بیانی نہیں کرنی چاہیے،چیف جسٹس قاضی فائز عیسی نے صدر سپریم کورٹ بار سے استفسار کیا کہ صدر مملکت کیخلاف ہم کیا کر سکتے ہیں؟ اپنی رٹ بحال کرنے کیلئے حکم جاری کرسکتے ہیں، اگر کوئی آئین کی خلاف ورزی کررہا ہے تو آرٹیکل 6 لگے گا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ لوکل گورنمنٹ انتخابات کیس میں سپریم کورٹ کے کہنے پر مردم شماری کا فیصلہ کیا گیا، ہم تاریخ کو فراموش نہیں کر سکتے، گزشتہ حکومت نے مردم شماری کرانے کے فیصلے کیلئے 4 سال لگا دیئے۔ پیر کو سپریم کورٹ میں 90 دنوں میں عام انتخابات کے انعقاد سے متعلق کیس کی سماعت چیف جسٹس پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسی کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے کی بنچ میں جسٹس امین الدین خان اور جسٹس اطہر من اللہ شامل ہیں۔ پی ٹی آئی کی طرف سے وکیل بیرسٹرعلی ظفر ویڈیو لنک کے ذریعے پیش ہوئے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ پی ٹی آئی کی درخواست پر تو رجسٹرار آفس کے اعتراضات کیخلاف اپیل ہے، یہ اپیل تو چمیبرمیں لگتی ہے، کھلی عدالت میں کیسے لگی؟ عابد زبیری صاحب آپ اپنی درخواست میں کیا مانگ رہے ہیں، آپ نے درخواست کب دائر کی اپنی استدعا پر آئیں۔ پی ٹی آئی کے وکیل علی ظفر نے کہا کہ رجسٹرار نے آئینی درخواست پر اعتراض عائد کیا تھا، ایک درخواست گزار نے کہا کہ میری اپیلیں کیوں مقرر نہیں ہوئیں اس کا علم نہیں، عباد الرحمان لودھی نے بھی عدالت کو بتایا کہ میری درخواست پربھی اعتراضات لگے ہیں، چیمبر میں سماعت نہیں ہوئی۔ صدر سپریم کورٹ بار عابد زبیری نے دلائل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے 5 اگست کو مشترکہ مفادات کونسل کا فیصلہ چیلنج کیا۔ چیف جسٹس نے عابد زبیری سے استفسار کیا کہ درخواست کب دائر کی اور ابتک سماعت کیلئے مقرر کیوں نہیں ہوئی؟ جس پر وکیل عابد زبیری نے بتایا کہ اگست میں درخواست دائر کی مگر کیس سماعت کیلئے مقرر نہیں ہوا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ہمیں عدالتی سٹاف نے نوٹ دیا کہ آپ نے جلد سماعت کی کوئی درخواست نہیں دی، یہ تو فوری نوعیت کا معاملہ تھا۔ وکیل عابد زبیری نے کہا کہ ایڈووکیٹ آن ریکارڈ کو جلد سماعت کی درخواست دی تھی جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ بروقت درخواست مقرر ہوتی تو ابھی تک فیصلہ ہوچکا ہوتا۔ عابد زبیری نے کہا کہ درخواست میں استدعا کی کہ الیکشن کمیشن کو 90 روز میں انتخابات یقینی بنانے کا حکم دیا جائے، مشترکہ مفادات کونسل کا مردم شماری کا ریکارڈ شائع کرنے کا آرڈر کالعدم قرار دیا جائے۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ مردم شماری شروع اور ختم کب ہوئی؟ وکیل عابد زبیری نے کہا کہ یہ میرے علم میں نہیں جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ آپ آرٹیکل 19 کے تحت ایک خط لکھ کر پوچھ لیتے، وکیل نے کہا کہ ڈیجیٹل مردم شماری کی منظوری دینے کی پریس ریلیز بھی ریکارڈ پر موجود ہے۔
جسٹس اطہر من اللہ نے استفسار کیا کہ کیا مردم شماری سے متعلق آئین میں کچھ لکھا ہے کہ کب ضروری ہو گی؟ کیا مردم شماری کا انتخابات سے تعلق ہے یا کسی اور مقصد کیلئے ہوتی ہے، مردم شماری کیلئے آئین کا مینڈیٹ کیا ہے؟، وکیل عابد زبیری نے کہا کہ مشترکہ مفادات کونسل کی صرف پالیسی بنانے کا ذکرہے۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا مردم شماری آئینی ضرورت ہے؟ اس سے پہلے مردم شماری کب ہوئی؟ جسٹس اطہر من اللہ نے بھی کہا کہ اگلا سوال پھر وہی ہوگا کہ مردم شماری کب ہو گی؟ وکیل عابد زبیری نے کہا کہ اس سے پہلے مردم شماری 2017 میں ہوئی تھی جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ اس میں تو لکھا تھا کہ وہ ایک عبوری مردم شماری تھی، کیا اس کے بعد کوئی حتمی مردم شماری بھی ہوئی؟ کیا اس مردم شماری پر حتمی ہونے کا کوئی ٹھپہ لگا؟، وکیل نے کہا کہ اسمبلیوں کی تحلیل کے بعد انتخابات 90 دن کے اندر ہونا لازمی ہیں۔ چیف جسٹس نے وکیل سے استفسار کیا کہ کیا آپ چاہتے ہیں عام انتخابات 2017 کی مردم شماری پر ہوں؟ جس پر عابد زبیری نے کہا کہ نئی مردم شماری اور حلقہ بندی کو بنیاد بنا کر انتخابات میں تاخیر ممکن نہیں، چیف جسٹس نے کہا کہ اگر آپ کی بات مان لیں تو شاید انتخابات مزید تاخیر کا شکار ہو جائیں گے۔ عدالت نے 90 روز میں عام انتخابات کروانے کے کیس کی سماعت میں وقفہ کر دیا۔ وقفے کے بعد درخواست پر سماعت دوبارہ شروع ہوئی تو صدر سپریم کورٹ بار عابد زبیری نے دلائل کا دوبارہ آغاز کردیا۔ چیف جسٹس نے وکیل سے استفسار کیا کہ آپ ہمیں کیا دستاویزات دے رہے ہیں؟ جس پر وکیل عابد زبیری نے کہا کہ میں 2017 کی مردم شماری کی دستاویزات دے رہا ہوں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ 2017 کے بعد مردم شماری کا آغازکرنے میں کتنے سال لگے؟ 2021 میں مردم شماری کا دوبارہ آغاز ہوا، آپ دوسری بارغلط بیانیاں کر رہے ہیں، آپ عدالت کو غلط حقائق بتا رہے ہیں۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ ایک چیز منسوخ ہو گئی تو اس کا ذکر کرنے کی کیا ضرورت ہے، 2017 میں فیصلہ ہوا تو مردم شماری کا عمل 6 سال بعد کیوں شروع نہ ہوا، کس نے مردم شماری کا آغاز تاخیر سے کیا، آپ حقائق پر مقدمہ نہیں چلا رہے، بلدیاتی انتخابات آئینی تقاضہ تھے۔ وکیل عابد زبیری نے کہا کہ اپریل 2022 میں ایک حکومت ختم ہوئی، جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ آپ کو اتنی تشویش تھی تو 2017 سے 2021 تک درخواست دائر کیوں نہیں کی؟ اب جب مردم شماری ہو گئی تو آپ کہہ رہے مردم شماری غلط ہوئی ہے۔ عابد زبیری نے جواب دیا کہ میرا کہنا یہ نہیں کہ 2023 کی مردم شماری غلط ہے، جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ 2017 سے 2021 تک مردم شماری کی منظوری میں 4 سال لگ گئے، 2021 کی مردم شماری کا آغاز بھی سپریم کورٹ کے فیصلے سے ہوا۔ جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے کہ جو بھی مردم شماری میں تاخیر کے ذمہ دار ہیں انہیں ذمہ دارٹھہرایا جائے، کیا آپ چاہتے ہیں کہ انتخابات کروائے جائیں؟ جس پر عابد زبیری نے جواب دیا کہ جی بالکل ہم اتنی ہی بات چاہتے ہیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ آپ کی ساری استدعا مردم شماری کے بارے میں ہے، کیا آپ آئین کے آرٹیکل 224 کی عملداری مانگ رہے ہیں؟ جس پر وکییل عابد زبیری نے جواب دیا کہ جی ہاں عدالت سے میری یہی استدعا ہے۔ جسٹس اطہر من اللہ نے وکیل سے استفسار کیا کہ 90 دن کب پورے ہو رہے ہیں؟ جس پر عابد زبیری نے بتایا کہ 3 نومبر 2023 کو 90 دن پورے ہوجائیں گے۔
چیف جسٹس نے عابد زبیری سے استفسار کیا کہ اگر آج ہم 90 دنوں میں انتخابات کا حکم دیں تو کیا انتخابات ہو سکتے ہیں؟ جس پر وکیل عابد زبیری نے جواب دیا کہ اگر آج عدالت حکم دے تو 3 نومبر کو انتخابات نہیں ہو سکتے جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ پھر اپنی درخواست میں ترامیم کر لیں۔ چیف جسٹس نے صدر سپریم کورٹ بار سے استفسار کیا کہ صدر مملکت نے انتخابات کی تاریخ نہیں دی تو ہم کیا کریں، کیا ہم صدر مملکت کو تاریخ نہ دینے پر نوٹس دیں۔ وکیل عابد زبیری نے کہا کہ صدر مملکت کواستثنی حاصل ہے جس پر چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ صدر مملکت کیخلاف ہم کیا کر سکتے ہیں؟ اپنی رٹ بحال کرنے کیلئے حکم جاری کرسکتے ہیں، اگر کوئی آئین کی خلاف ورزی کررہا ہے تو آرٹیکل 6 لگے گا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ لوکل گورنمنٹ انتخابات کیس میں سپریم کورٹ کے کہنے پر مردم شماری کا فیصلہ کیا گیا، ہم تاریخ کو فراموش نہیں کر سکتے، گزشتہ حکومت نے مردم شماری کرانے کے فیصلے کیلئے 4 سال لگا دیئے۔ وکیل عابد زبیری نے کہا کہ خیبرپختونخواہ اور پنجاب میں انتخابات کے احکامات کا حکم بھی اسی عدالت نے دیا تھا۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ عدالتی فیصلے پر عمدرآمد نہیں ہوا لیکن کیا دو صوبوں میں انتخابات کا کیس زیر سماعت ہے؟ آپ وکیل ہیں لے آئیں ناں کوئی توہین عدالت کی درخواست، کس نے روکا ہے، جب میں بلوچستان کا چیف جسٹس تھا صرف بلوچستان میں بلدیاتی انتخابات ہوئے تھے، تاریخ دینے کے حوالے سے قانون میں ترمیم ہو گئی تھی، کیا آپ کہہ رہے ہیں کہ الیکشن ایکٹ میں ترمیم آئین کےآرٹیکل 48 سے متصادم ہے؟ الیکشن کی تاریخ کس نے دینی ہے؟ جسٹس اطہر من اللہ نے استفسار کرتے ہوئے کہا کہ کیا آپ انتخابات میں تاخیر چاہتے ہیں؟، انتخابات تو ہونے ہیں، چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ صدرمملکت کو ایک وکیل نے خط لکھا اس کا کیا جواب ملا؟ چیف جسٹس کے سوال پر وکیل درخواستگزار منیر احمد نے جواب دیا کہ صدر مملکت نے کوئی جواب نہیں دیا جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ آپ تو تاخیرکا ذمہ دار صدر مملکت کو ٹھہرا رہے ہیں۔
110ممالک میں رہنے والے 6.1 ارب افراد میں سے 1.1 ارب غربت سے نبرد آزما ہیں۔اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام کی طرف سے 17 اکتوبر کو عالمی انسداد غربت کے دن پر جاری کردہ 2023 کے عالمی کثیر جہتی غربت انڈیکس کے مطابق دنیا بھر کے 110 ممالک کے 6.1 ارب افراد میں سے 1.1 ارب لوگ غربت میں زندگی گزار رہے ہیں۔رپورٹ کے مطابق دنیا میں ہر 6 میں سے 5 غریب سب صحارا افریقا یا جنوبی ایشیاء میں رہتے ہیں، سب صحارا علاقے میں رہنے والے 47.8 فیصد جبکہ جنوبی ایشیاء میں 34.9 فیصد افراد غربت کی لکیر سے نیچے جاچکے ہیں۔جنوبی ایشیاء اور سب صحارا افریقا کے علاوہ غربت سے لڑنے والوں میں سے 65 فیصد چین، انڈونیشیا، میانمار، سوڈان اور یمن میں ہیں۔اقوام متحدہ نے دنیا کے تحفظ اور اس کی خوشحالی کو یقینی بنانے کیلئے جو ترقیاتی اہداف مقرر کئے ہیں ان میں 2030ء تک غربت کا خاتمہ شامل ہے۔(یو این ڈی پی) کے اعداد و شمار کے مطابق دنیا میں غربت کی شرح میں اضافے کو کم کرنا اور یومیہ 3.65 ڈالر سے کم پر زندگی بسر کرنیوالے کروڑوں لوگوں کو 14 ارب ڈالر سے تھوڑی زیادہ رقم سے غربت سے نکالنا ممکن ہے۔
کشمیر پر بھارتی غاصبانہ قبضے کے خلاف یوم سیاہ 27اکتوبر کو منایا جائے گا جس کا مقصد عالمی برادری کی توجہ مقبوضہ کشمیر کی طرف مبذول کروانا ہے۔اس سلسلے میں ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے کیے جائیں گے اس دن کشمیریوں کی حق خو دارایت اورکشمیری عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے ان کی فتح و نصرت کیلئے خصوصی دعائیں اور شہداء کیلئے فاتحہ خوانی بھی کی جائے گی علاوہ ازیں اہم مقامات پر کالے جھنڈ ے، پینا فلیکس اور تصاویر آویز اں کیے جائیں گے۔27اکتوبر1947ء کو بھارتی افواج مقبوضہ وادی میں داخل ہو گئی تھیںجبکہ سال2019ء میںبھارت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرکے وہاں کرفیو نافذ کر دیا تھا اور کشمیریوں پر عرصہ حیات تنگ کرنے کیلئے ان پر مظالم ڈھائے جا رہے ہیں۔
پاک فوج کے مایہ ناز سپوت لانس نائیک محمد محفوظ شہید نشان حیدر کا79واں یوم پیدائش 25اکتوبر کو منایا جائے گا۔ملک کے مختلف شہروں میں تقریبات کا اہتمام کیا جائے گا۔لانس نائیک محمد محفوظ شہید25اکتوبر 1944ء کو ضلع راولپنڈی کے گائوں پنڈ ملکاں(محفوظ آباد) میں پیدا ہوئے۔انہوں نی25اکتوبر 1962ء کو پاک فوج میں شمولیت حاصل کی۔لانس نائیک محفوظ نے پاک بھارت جنگ کے دوران دشمن کا دلیری سے مقابلہ کیا اس بہادری کے اعتراف میں انہیں پاکستان کے سب سے بڑے اعزاز نشان حیدر سے نوازا گیا۔
پاکستان سمیت دنیا بھر میں پولیو سے حفاظت کا عالمی دن 24اکتوبر کو منایا جائے گا۔ اس موقع پر ملک بھر میں محکمہ صحت کے زیر اہتمام تقریبات کا انعقاد کیا جائے گا پرنٹ اورالیکٹرانک میڈیا پر خصوصی مضامین اورپروگرام شائع و نشر کئے جائیں گے جس میں ماہرین صحت پولیو سے حفاظت کے متعلق آگاہی فراہم کریں گے۔پاکستان میں یہ دن خصوصی طور پر ان پولیو ورکرز کی انتھک کوششوں کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے منایا جا رہا ہے جو پولیو مہم کے دوران ملک کے کونے کونے میں خدمات انجام دیتے ہیں۔پولیو اپاہج کردینے والی مہلک متعدی بیماری ہے۔ اس بیماری میں مہلک 'پولیو وائرس' عام طور پر 5سال سے کم عمر کے بچوں کو متاثر کرتا ہے، اس بیماری کا کوئی علاج نہیں لیکن کم عمری میں محفوظ اور مئوثر ویکسین کے ذریعے اس بیماری میں مبتلا ہونے سے بچا جاسکتا ہے۔
قومی ایئر لائن میں ایندھن کی فراہمی کا بدترین بحران جاری ہے،آج بھی پی آئی اے نے مزید27 پروازیں منسوخ کردیں۔ پی آئی اے کی کراچی سے لاہور، رحیم یارخان اورپشاور کی دو طرفہ 7 پروازیں منسوخ کردی گئیں جبکہ کراچی سے ملتان، دبئی اوراسلام آباد کی6 پروازیں منسوخ ہیں ۔ ملتان سے جدہ اور القسیم ، 2 پروازیں بھی منسوخ کردی گئیں جبکہ لاہور شارجہ، دبئی اور جدہ لاہور کی 4 پروازیں بھی منسوخ ہیں ۔ اسلام آباد سے دبئی، دمام، مدینہ اور جدہ کی 4 پروازیں منسوخ ہیں ۔ اسی طرح اسلام آباد سے ابوظہبی اور کوئٹہ کی 3 پروازیں بھی منسوخ کردی گئیں جبکہ دبئی سے پشاور کی پرواز بھی منسوخ کر دی گئی ہے ۔ اس حوالے سے ترجمان پی آئی اے کاکہنا ہے کہ آج پی آئی اے کی ساٹھ پروازیں شیڈول ہیں، 42 بیرون ملک اور 18 اندرون ملک چلائی جائیں گی۔ ترجمان نے مزید بتایا کہ میسر فیول میں بیرون ملک آپریشن کو ترجیح بنیادوں پر جاری رکھا جارہا ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز بھی ملک بھر سے 20 سے زائد پروازیں منسوخ کی گئی تھیں ۔
کراچی میں دماغ خور جرثومہ نگلیریا کاشکار 45 سالہ شخص انتقال کرگیا، سالہ عدنان طارق نارتھ کراچی کا رہائشی تھا۔ یاد رہے کہ رواں برس ملک بھر میں نیگلیریا سے 8 اموات رپورٹ ہوچکی ہیں،روپورٹ کے مطابق 5 کا تعلق کراچی، ایک کا حیدرآباد ، ایک میر پور خاص اور ایک کا تعلق کوئٹہ سے ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق نگلیریا فالیری کی علامات میں سر درد، بخار، متلی، الٹی، گردن میں اکڑن، تبدیل شدہ ذہنی کیفیت اور دورے پڑنا شامل ہیں۔ نگلیریا فولیری دماغ کھانے والا امیبا ہے۔ اسے کلورین سے آسانی سے مارا جا سکتا ہے، اس سے بچنے کے لیے شہری پانی کے ٹینک میں کلورین ضرور ملائیں۔
لاہور سمیت پنجاب میں ڈینگی مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوگیا۔ چوبیس گھنٹوں کے دوران ڈینگی کے 176 مریض سامنے آگئے۔ لاہور میں ایک 104 مریض رپورٹ ہوئے۔ 24گھنٹوں کے دوران صوبے بھر میں 176ڈینگی مریض رپورٹ ہوئے۔ محکمہ صحت کیمطابق لاہور میں گزشتہ روز 104ڈینگی کے مریض سامنے آئے،راولپنڈی میں 20، ملتان میں22، فیصل آباد میں 9مریض سامنے آئے،سرگودھا اور سیالکوٹ میں ڈینگی کے 2، 2 مریض رپورٹ ہوئے۔ محکمہ صحت کے مطابق پنجاب میں رواں برس ڈینگی بخار کے مریضوں کی تعداد 8003 ہوگئی۔
سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے نیشنل ہیلتھ سروسز اینڈ ریگولیشن کے اجلاس میں چیئرمین ہائرایجوکیشن کمیشن اور پاکستان نرسنگ کونسل کے صدر نرسوں کو جعلی ڈگریز اور ڈپلومے دینے کے حوالے سے آج قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں پیش ہونگے۔ اجلاس دن ڈھائی بجے پارلیمنٹ ہائوس میں ہوگا۔ اجلاس کی صدارت سینیٹر روبینہ خالد کریں گی۔ اجلاس میں پاکستان نرسنگ کونسل اور ہائر ایجوکیشن کمیشن کے حوالے سے ہزاروں جعلی ڈپلومے اور سرٹیفکیٹ جاری کئے گئے ہیں جن کی ویریفیکیشن ہورہی ہے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں وہ جعلی ڈگریوں اور نرسوں کو ڈپلومے دیئے جانے کے حوالے سے جواب دیں گے۔ قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں انہیں ہنگامی طور پر طلب کیا گیا ہے جس میں وہ نرسز کو جعلی ڈگریز اور ڈپلومے دیئے جانے کے حوالے سے وضاحت پیش کریں گے۔ اس سلسلے میں سیکرٹری ہیلتھ سروسز سمیت دیگر اعلیٰ حکام بھی ہونگے۔ امکان ہے کہ یہ اجلاس ڈپلوموں کے حوالے سے تحقیقات کرے گا جس میں دیگر امور بھی زیر غور آئینگے۔
اسرائیل کی جانب سے فلسطین پر بمباری اور معصوم شہریوں کی شہادتوں کے معاملات کو زیر بحث لانے کے لئے سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے امور خارجہ کا ہنگامہ خیز اجلاس آج پارلیمنٹ ہائوس میں ہوگا جس کی صدارت سینئر قانون دان فاروق ایچ نائیک کریں گے۔ اجلاس میں اسرائیل میں معصوم بچوں' خواتین اور عالمی جنگی قوانین کی خلاف ورزی کے حوالے سے اہم امور زیر بحث آئیں گے۔ اجلاس میں غزہ اور فلسطین کی تازہ ترین صورتحال پر بھی بحث ہوگی۔
احتساب عدالت اسلام آباد میں اسحاق ڈار کیخلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں اہم پیش رفت ہوگئی۔ نیب پراسکیوٹر نے کہا کہ اسحاق ڈار کیخلاف کرپشن ثبوت نہیں کیس مزید نہیں چلایا جاسکتا۔ جج محمد بشیر نے ریمارکس دیے کہ نیب پراسکیوٹر جنرل اس نکتے پر تحریری طور پر وضاحت دیں ، اسحاق ڈار سمیت دیگر ملزمان کی بریت پر اعتراض نہیں تو لکھ کر دیں ، کل کو نیب کہے کہ ہم نے تو ایسا کچھ نہیں کہا تھا۔نیب پراسکیوٹر افضل قریشی نے کہا کہ ہم نے میرٹ پر دلائل دیے ہیں عدالت فیصلہ سنا دے۔ عدالت نے کہا کہ آپ تحریری طور پر لکھ کردیں ہم فیصلہ سنائیں گے۔ احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے سماعت ملتوی کردی۔
پاکستان ریفائنری لمیٹڈ کی توسیع نے ملک کے تیل اور گیس کے شعبے میں پیداوار میں بے مثال اضافہ کیا ہے۔ ریفائنری ایکسپینشن اینڈ اپ گریڈ پروجیکٹ نے پیداوار اور فروخت میں نئے ریکارڈ قائم کیے جس سے کمپنی کو ترقی پزیر مستقبل کی طرف لے جایا گیا۔ یہ ایک تبدیلی کا اقدام ہے، جو پاکستان کی ریفائننگ کی تاریخ میں ایک اہم موڑ کی نمائندگی کرتا ہے۔ اس منصوبے کا مقصد ریفائنری کی صلاحیتوں کو بڑھانا، پیداوار میں اضافہ اور مثبت مارجن پروڈکٹ کی پیداوار کو بڑھانا ہے۔ پراجیکٹ کی فرنٹ اینڈ انجینئرنگ ڈیزائن ویلیو 40 ملین ڈالر کی متاثر کن ہے جو اسٹریٹجک سرمایہ کاری کے ذریعے اپنی ریفائنری کو تقویت دینے کے عزم پر زور دیتی ہے۔ پاکستان ریفائنری لمیٹڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر اور چیف ایگزیکٹو آفیسر زاہد میر نے ویلتھ پاک کو منصوبے کی اہمیت کے بارے میں بتایا کہ ریفائنری کی طویل مدتی پائیداری کا انحصار اپ گریڈ پروجیکٹ پر ہے۔ پاکستان ریفائنری لمیٹڈ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز اور حکومت پاکستان بران فیلڈ ریفائننگ پالیسی کے لیے پرعزم ہیں۔ یہ پاکستان ریفائنری لمیٹڈ کو صنعت میں سب سے آگے رکھنے کے ہمارے عزم کو واضح کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ستمبر 2023 میںپاکستان ریفائنری لمیٹڈ نے آپریشنل عمدگی اور کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 5,340 ٹن کی بے مثال اوسط فیڈ ریٹ حاصل کی۔ مڈل ڈسٹلیٹ کی پیداوار 77,000 ٹن سے زیادہ بڑھ گئی جس میں ڈیزل کا حساب 73,423 ٹن تھا، جو کہ اب تک کی سب سے زیادہ ہے۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ اس نے ستمبر 2023 میں ڈیزل کی فروخت 82,000 ٹن سے زیادہ کے حیران کن اعداد و شمار تک پہنچائی، جو کہ ڈیزل کی اب تک کی سب سے زیادہ فروخت ہے۔
مزید برآں، زاہد میر نے کہا کہ پاکستان ریفائنری لمیٹڈ نے بھی اسٹریٹجک اقدامات کیے ہیں۔ منفی مارجن پروڈکٹ کی پیداوار کو کم سے کم کرنے کے لیے ترکیب کو تبدیل کرنے اور خام تیل کا استعمال کرنے جیسے فیصلے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کریڈٹ کے خطوط کے بروقت کھلنے سے اس بات کو یقینی بنایا گیا کہ نسخہ کی تبدیلی موثر تھی۔ یہ اقدامات مارکیٹ کے چیلنجوں کے باوجود زیادہ سے زیادہ پیداوار اور آمدنی کے حصول کے لیے ہمارے عزم کی نشاندہی کرتے ہیں۔پاکستان ریفائنری لمیٹڈ کاتقریبا 1.6 بلین ڈالر کی کل پروجیکٹ لاگت کے ساتھ ایک یادگار اقدام ہے۔سی ای او زاہد میر نے مزید زور دیاکہ بران فیلڈ ریفائننگ پالیسی سے زیادہ سے زیادہ فائدہ حاصل کرنے کے لیے پاکستان ریفائنری لمیٹڈ کو بڑھانا چاہیے۔ اس کی پیداوار، ایسکرو اکاونٹ میں طویل مدتی فوائد اور اضافی مراعات کو یقینی بناناچاہیے۔ ہماری لگن اور اسٹریٹجک فیصلے درمیانی ڈسٹلیٹ کی مانگ کو آگے بڑھاتے ہیں اور ڈیزل کی فروخت کو بڑھاتے ہیں، جس سے ہمیں یہ قابل ذکر سنگ میل حاصل کرنے میں مدد ملتی ہے۔جاری منصوبہ جدت کو اپنانے، کارکردگی کو بڑھانے، اور صنعت کی ابھرتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنے کے پاکستان ریفائنری لمیٹڈ کے عزم کو بڑھاتا ہے۔ سٹریٹجک فیصلوں، غیر متزلزل لگن اور پائیداری کے عزم کے ذریعے، پاکستان ریفائنری لمیٹڈ خود کو مستقبل میں آگے بڑھاتا ہے، جس کا مقصد نہ صرف بہترین بلکہ ملک کے توانائی کے منظر نامے پر دیرپا اثر ڈالناہے۔
کوٹ ادو پاور کمپنی لمیٹڈ کیپکونے 30 جون 2023 کو ختم ہونے والے مالی سال کے مالیاتی نتائج کا اعلان کیا، جس میں مالی سال 22 کے مقابلے خالص فروخت اور منافع میں نمایاں کمی واقع ہوئی۔ کمپنی کے نتائج کے مطابق، اس نے مالی سال 23 میں صرف 25.4 بلین روپے کی خالص فروخت پوسٹ کی، جو مالی سال 22 کے 136.59 بلین روپے سے 81.4 فیصد کم تھی۔ 24 اکتوبر 2022 کو پاور پرچیز ایگریمنٹ کی میعاد ختم ہونے کی وجہ سے کمپنی نے اپنی فروخت محدود کردی۔ اس کے نتیجے میں مالی سال 22 میں 8.5 بلین روپے کے مجموعی منافع کے مقابلے میں مالی سال 23 میں 568.8 ملین روپے کا مجموعی نقصان ہوا۔ کمپنی نے اس نقصان کی وجہ پلانٹ کی انشورنس اور مقررہ اخراجات کے اضافے کی وجہ سے لاگت میں اضافے کو قرار دیا۔ کمپنی نے ورکر پارٹیسیپیشن فنڈ اور ورکرز ویلفیئر فنڈ میں شراکت میں اضافے کا بھی مشاہدہ کیا ۔ نتیجتا، کمپنی کو مالی سال 23 میں 2.24 فیصد کے مجموعی نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔ مالی سال 22 میں 6.25فیصدکے مجموعی منافع کے مارجن کے مقابلے میں انتظامی اخراجات مالی سال 23 میں کم ہو کر 842.5 ملین روپے رہ گئے، جو مالی سال 22 کے 976.7 ملین روپے سے 13.73 فیصد کم ہے۔ اس کے نتیجے میں آپریٹنگ منافع میں 34.30فیصدکی نمایاں کمی واقع ہوئی جو مالی سال 22 میں 19.89 بلین روپے سے مالی سال 23 میں 13.07 بلین روپے تک پہنچ گئی۔
جس کے نتیجے میں 56.07 فیصد کی نمایاں کمی واقع ہوئی۔ مالی سال 23 کے دوران حکومت کی جانب سے سپر ٹیکس میں اضافے کی وجہ سے ٹیکس کی موثر شرح 42 فیصد رہی۔ لہذا کیپکونے مالی سال 23 میں 3.95 بلین روپے کے منافع کی اطلاع دی، جو مالی سال 22 کے 9.89 بلین روپے سے 60 فیصد کم ہے۔ لہذا، فی حصص آمدنی مالی سال 22 میں 11.24 روپے کے مقابلے میں 4.5 روپے رہی۔ٹرن اوور 2018 میں 91.9 بلین روپے سے کم ہو کر 2021 میں 50.3 بلین ہو گیا۔ تاہم، 2022 میں کمپنی نے 136.6 بلین روپے کا غیر معمولی کاروبار حاصل کیا، جو 2023 میں نمایاں طور پر گر کر 25.4 بلین روپے رہ گیا۔ کمپنی کا خالص منافع تاہم، 2018 میں 10.6 بلین روپے سے 2020 میں سب سے زیادہ 23.6 بلین روپے تک بڑھتے ہوئے رجحان کا مظاہرہ کیا۔ بعد کے سالوں میں، منافع 2021 میں 10.2 بلین روپے سے بتدریج کم ہو کر 2022 میں 9.89 بلین ہو گیا، اور 2023 میں سب سے کم 3.9 بلین روپے۔کمپنی کے اثاثے 2018 میں 138.4 بلین روپے سے کم ہو کر 2023 میں کم سے کم 101.8 بلین روپے پر آ گئے۔ 2021 میں 152.2 بلین روپے کے سب سے زیادہ اثاثے ریکارڈ کیے گئے۔ اسی طرح منافع مجموعی طور پر 2018 میں 8.01 بلین روپے سے کم ہو کر 6 روپے پر آ گیا۔ کپکو نے 2020 سے 2023 تک مجموعی منافع کے مارجن میں کمی کا رجحان دیکھا۔
صوبہ سندھ کی ساحلی پٹی میں کاربن ٹریڈنگ پراجیکٹ کے آغاز سے مقامی لوگوں کے لیے 40 ملین ڈالر کمائے گئے۔ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق سندھ کے محکمہ جنگلات نے تین اضلاع سجاول، ٹھٹھہ اور بدین میں تقریبا 250,000 ایکڑ پر املی کے جنگلات لگائے۔ یہ منصوبہ 2015 میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت شروع ہواجس سے حکام کے مطابق اب تک 40 ملین ڈالر کما چکے ہیں۔ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے محکمہ جنگلات سندھ کے کنزرویٹر ریاض احمد نے کہا کہ اس رول ماڈل منصوبے میں صوبائی حکومت کا حصہ 40 فیصد ہے جب کہ ڈیلٹا بلیو کاربن کا حصہ، جو کہ نجی کمپنی ہے، کا حصہ 60 فیصد ہے۔اس کے لیے زمین، اجازت نامے اور تکنیکی مدد سب کچھ محکمہ جنگلات سندھ نے فراہم کیا، جب کہ تمام سرمایہ کاری اور انتظامی معاملات ڈیلٹا بلیو کاربن کے پاس رہے۔یہ 30 سالہ منصوبہ ہے جس کا صرف پہلا حصہ ہی مکمل ہوا ہے۔ ڈیلٹا بلیو کاربن پورے منصوبے میں 50 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا۔ ان کی سرمایہ کاری اور انتظامی امور اور کارکردگی کی حکومت سندھ اور محکمہ جنگلات کی طرف سے مکمل جانچ پڑتال کی جاتی ہے۔انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اگر کارکردگی بہتر نہیں ہوتی ہے تو سندھ حکومت اور محکمہ جنگلات کے پاس معاہدہ منسوخ کرنے کا اختیار ہے۔ریاض نے کہا کہ کاربن ٹریڈنگ کی ذمہ داری ڈیلٹا بلیو کاربن پر عائد ہوتی ہے۔ اس کے لیے وہ بین الاقوامی کمپنیوں اور ممالک کو تلاش کرتے ہیں، جو کاربن خریدنے سے پہلے اس منصوبے کی تھرڈ پارٹی سے تصدیق کروا لیتے ہیں۔ کاربن مکمل چھان بین کے بعد خریدا جاتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ دنیا کا سب سے بڑا کاربن سیکیوسٹریشن یا کاربن ٹریڈنگ پروجیکٹ اس وقت ڈیلٹا میں تمر کے جنگلات لگا کر عمل میں لایا جا رہا ہے جس نے پھل دینا شروع کر دیا ہے۔ماحولیاتی ماہر رفیع الحق نے کہا کہ ہم ڈیلٹا کا ماحول، جو تباہی کی طرف گامزن تھا، بہتر ہونے کی توقع رکھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ تمر ایک انتہائی ماحول دوست درخت ہے جو ماحول کو بہتر اور کاربن جذب کر سکتا ہے۔ یہ ڈیلٹا کا مقامی درخت ہے جو اپنے فائدہ مند اثرات جلد چھوڑتا ہے۔ریاض کے مطابق، کل کاربن اور گرین ہاس گیسوں کے اخراج میں کمی کے علاوہ، اس منصوبے سے 21,000 ملازمتیں پیدا ہوئیں، جس سے 49,000 کی آبادی مستفید ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کے تین اضلاع ماحولیاتی طور پر متاثر ہوئے ہیں۔ہم نے یہ جنگلات سمندر اور پانی کے کنارے دلدلی جگہوں پر لگائے ہیں۔ وہ مٹی کو کٹا وسے بچاتے ہیں، مچھلیوں کی افزائش کرتے ہیں اور حیاتیاتی تنوع کے لیے بھی فائدہ مند ہیں۔ریاض کے مطابق، تمر کے ایک ہیکٹر پر درخت تین سالوں میں 58,000 ڈالر کی پیداوار دیتے ہیںجس میں اس کی لکڑی بھی شامل ہے۔انہوں نے وضاحت کی کہ بستیوں کو پانی سے بچانے کے لیے مٹی کے ڈیم بنائے گئے تھے جو پہلے دبا ومیں ٹوٹ جاتے تھے۔ انہوں نے مزید کہاکہ اب ہم دیکھتے ہیں کہ یہ ڈیم طویل عرصے تک محفوظ ہیں اور نئے تمر کے جنگلات کی بدولت پانی کا دبا برقرار ہے۔انہوں نے کہا کہ اب تک کاربن کی تجارت کی کل مارکیٹ 700 بلین ڈالر تک پہنچ چکی ہے۔ اس موقع سے فائدہ اٹھانے کے لیے منصوبے بنانا ہوں گے اور ان پر تیزی سے عملدرآمد کرنا ہو گا۔پاکستان جیسے ممالک، جو کاربن کے اخراج میں ایک فیصد سے بھی کم ہیں، کو درخت لگا کر ماحول کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے اور اس کے بدلے میں مالی فوائد حاصل کیے جا سکتے ہیں۔
پاکستان برآمدات پر مبنی صنعتوں کی طرف منتقلی اور ترقی کر کے اپنے بار بار آنے والے اقتصادی چیلنجوں پر قابو پانے کی صلاحیت رکھتا ہے، یہ ایسا اقدام ہے جو ملک کے کرنٹ اکاونٹ کو نمایاں طور پر مستحکم کر سکتا ہے۔راولپنڈی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سابق صدر راجہ عامر اقبال نے ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی اقتصادی ترقی کی رفتار اس کی برآمدی کارکردگی سے نمایاں طور پر متاثر ہوتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ بدقسمتی سے پاکستان نے اس محاذ پر رفتار حاصل نہیں کی ہے۔انہوں نے نشاندہی کی کہ صنعت کاری کے ہدف کو حاصل کرنے سے پاکستان ہمیشہ مختلف چیلنجوں کی وجہ سے دور رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان رکاوٹوں میں سب سے اہم مسئلہ عالمی سطح پر کم مسابقت کا ہے۔عامر اقبال کے مطابق مسابقت میں نہ صرف محنت کی لاگت شامل ہے بلکہ اس میں کارکردگی، مصنوعات کا معیار اور کاروبار کرنے میں مجموعی طور پر آسانی جیسے عوامل شامل ہیں۔ غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے اور فروغ پزیر برآمدی شعبے کو فروغ دینے کی صلاحیت ان اہم مسائل کو حل کرنے پر منحصر ہے۔ برآمدات میں حکومت کی غیر معقول پالیسیوں اور صنعت کو پیش کی جانے والی پیچیدہ مراعات کی وجہ سے رکاوٹیں آتی ہیں۔ ان رکاوٹوں نے ایک مضبوط برآمدی توجہ کے ساتھ مزید صنعتی معیشت کے قیام کی طرف ہماری پیش رفت کو روک دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ برآمدات پر مبنی صنعتوں پر توجہ مرکوز کرنے سے کاروباروں کو نئی منڈیوں کو تلاش کرنے اور ان تک رسائی حاصل کرنے کی ترغیب ملتی ہے۔
ایسا کرنے سے، پاکستان ایک ہی برآمدی منزل میں اتار چڑھا وکے لیے اپنی اقتصادی کمزوری کو کم کر سکتا ہے، اس طرح عالمی اقتصادی غیر یقینی صورتحال کے وقت اپنی لچک کو بہتر بنا سکتا ہے۔چیف ایگزیکٹو آفیسر، نیشنل پروڈکٹیوٹی آرگنائزیشن، وزارت صنعت و پیداوارمحمد عالمگیر چوہدری نے بتایا کہ یہ صنعتیں تجارتی خسارے کو کم کرنے، زرمبادلہ کے ذخائر کو بڑھانے اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں مدد کر سکتی ہیں۔انہوں نے نشاندہی کی کہ پاکستان مسلسل بے روزگاری اور کم برآمدی بنیادوں سے دوچار ہے کیونکہ ملک اجناس، درمیانی اشیا، یا کم ویلیو ایڈڈ تیار شدہ مصنوعات پر توجہ مرکوز کر رہا ہے۔ہم ٹیکسٹائل مصنوعات کا ایک بڑا حصہ برآمد کرتے ہیں جو کہ ویلیو ایڈیشن کے نچلے سرے پر ہیں۔ صنعت میں اپ گریڈ کرنے کی مہارت کا فقدان ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں چینی ٹیکسٹائل انڈسٹری کے ساتھ تعاون کرنے کی گنجائش موجود ہے جو کہ عالمی منڈی پر حاوی ہے۔ مزدوری کی لاگت ایک اور وجہ ہے کہ چینی محنت کش ملبوسات کی پیداوار کو پاکستان منتقل کرتا ہے۔ پاکستان کے پاس اس موقع سے فائدہ اٹھانے کا بہترین موقع ہے۔عالمگیر چوہدری نے مزید کہا کہ پالیسی سازوں کو درحقیقت دیگر ممالک کے ساتھ معاہدے کرنے سے پہلے اپنی معیشت کی مضبوطی اور کمزوریوں سے اچھی طرح آگاہ ہونا چاہیے۔ ان معاہدوں میں تجارتی معاہدے، سرمایہ کاری کے معاہدے، یا اقتصادی تعاون کی کوئی بھی شکل شامل ہو سکتی ہے۔ہمیں اس بارے میں سوچنے کی ضرورت ہے کہ کیا ہم ہر قسم کی سرمایہ کاری کا خیرمقدم کرنا چاہتے ہیں یا صرف ٹارگٹڈ سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں۔ ملک بڑی مقدار میں مشینری، گاڑیاں، آٹو پارٹس، آئرن اور سٹیل درآمد کرتا ہے۔