پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروبارکےآغاز سے ہی تیزی کا رجحان دیکھا گیا ۔ پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں 51 ہزار پوائنٹس کی حد بحال ہوگئی،100 انڈیکس 404پوائنٹس بڑھ کر 51135 پوائنٹس پر جا پہنچا۔ آخری بار مئی 2017 کو مارکیٹ نے 51 ہزار پوائنٹس کی سطح عبوری کی تھی۔پاکستان سٹاک مارکیٹ کا 100 انڈیکس 6 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے جس سے پیسے کی قدر میں بہتری اور مہنگائی میں کمی کی امید پیدا ہوئی ہے۔
پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد و سابق وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے ایون فیلڈ اور العزیزیہ ریفرنس میں اپیلیں بحال کرنے کے لیے درخواستیں اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر کردی گئیں۔ ایڈووکیٹ امجد پرویز کے ایسوسی ایٹ گلزار احمد اور ظہور احمد نے درخواستیں دائر کیں جن میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ ایون فیلڈ اور العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کی اپیلیں بحال کی جائیں، درخواستوں کو میرٹ پر سن کر فیصلہ کیا جائے۔ یاد رہے کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف نے اسلام آباد ایئر پورٹ پر اپیلوں کی بحالی کی درخواستوں پر دستخط کر دیئے تھے، نواز شریف کی بائیو میٹرک تصدیق کیلئے بھی وکلا کی جانب سے ایئر پورٹ پر انتظام کیا گیا تھا۔ واضح رہے کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف ایون فیلڈ اور العزیزیہ ریفرنس میں سزا یافتہ ہیں، احتساب عدالت نے نواز شریف کو 10 سال قید اور 80 لاکھ پانڈ کی سزا سنائی تھا، العزیزیہ ریفرنس میں احتساب عدالت نے نواز شریف کو 7 سال قید کی سزا سنائی تھی، سابق وزیر اعظم کو 10 سال کیلئے عوامی عہدے کیلئے بھی نااہل قرار دیا گیا تھا۔ بعدازاں اسلام آباد ہائیکورٹ کے 2 رکنی بنچ نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کی اپیلوں پر سماعت کی، لندن میں قیام طویل ہونے پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے جون 2021 میں نواز شریف کی اپیلیں خارج کردی تھیں، جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی نے عدم پیروی پر سابق وزیراعظم کی اپیلیں خارج کی تھیں۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے سائفر کیس میں جیل ٹرائل کے خلاف سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا ۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے کیس کی سماعت کی ، پٹیشنر شاہ محمود قریشی کی جانب سے علی بخاری ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔ چیف جسٹس ہائیکورٹ نے ریمارکس دیے کہ ایک سے زیادہ ملزم ہوں تو کسی ایک ملزم کی حد تک جیل ٹرائل کا آرڈر ہونا کافی نہیں؟ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہاکہ ایک نیا نوٹیفکیشن بھی ہو گیا ہے،13اکتوبر کو جیل ٹرائل کا،وہ پراسیکیوٹر نے دائر کرنا تھا مگر وہ ابھی ٹرائل کیلئے گئے ہیں۔ چیف جسٹس نے علی بخاری سے استفسار کیا کہ کیا آپ نے 13اکتوبر والا نوٹیفکیشن دیکھا ہے؟علی بخاری نے کہا کہ جیل ٹرائل سکیورٹی کے لیے ہوتا ہے مگر اس میں اہل خانہ کو ٹرائل سننے کی اجازت ہوتی ہے ، عدالت نے کہا کہ یہ پریکٹس ہے یا کوئی قانون بھی موجود ہے اس متعلق ؟ ہم جیل ٹرائل اور ان کیمرا پروسیڈنگ کو آپس میں مکس کر رہے ہیں ۔ علی بخاری نے عدالت کو بتایا کہ ابھی ان کیمرا پروسیڈنگ کا کوئی آرڈر نہیں ہوا، جیل ٹرائل میں پریزائیڈنگ افسر کے بہت اختیارات ہوتے ہیں، پریزائیڈنگ افسر ریکوسٹ نہیں آرڈر کر سکتا ہے جیل سپرنٹنڈنٹ کو اور جیل میں سماعت کے وقت جگہ بھی بہت کم ہوتی ہے۔ جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ آپ نے جیل ٹرائل میں کوئی سماعت اٹینڈ کی ہے؟ علی بخاری ایڈووکیٹ نے کہا کہ ایک چھوٹے سے کمرے میں ٹرائل کے لیے عدالت لگائی جاتی ہے، جس پر چیف جسٹس نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے استفسار کیاکہ کیا اڈیالہ جیل میں جگہ اتنی کم پڑ گئی ہے؟ وکیل شاہ محمود قریشی نے کہا کہ جیل سماعت کے کمرے میں بمشکل دو چار لوگ ہی بیٹھ سکتے ہیں ۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ کسی ملزم کو اپنے وکیل سے مشاورت کے حق سے محروم نہیں کیا جا سکتا، ملزم کی فرد جرم سے قبل وکیل سے مشاورت کی اجازت ہونی چاہیے۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور اقبال نے کہا کہ دو ملزمان کا ٹرائل ہے تو وہ ایک ہی جگہ ہونا ہے، یہ عدالت جیل ٹرائل کو درست قرار دے چکی ہے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے شاہ محمود قریشی کی جیل ٹرائل کیخلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے رواں ہفتے سینیٹ اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا ہے، اجلاس میں فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی اوراسرائیلی مظالم کی مذمت کی جائے گی۔ قائد ایوان اسحاق ڈار اور سینیٹر منظور کاکڑ کی درخواست پر چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے غزہ کی صورتحال پر رواں ہفتے اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا ہے، اجلاس میں غزہ کی تازہ صورتحال اور پاکستانی موقف و کردار پر بھی بحث ہوگی۔ قائد ایوان اسحاق ڈار اور سینیٹر منظور کاکڑ نے چیئرمین سینیٹ کو درخواست کی تھی اور سینیٹ میں موجود دیگر تمام سیاسی جماعتوں نے بھی اجلاس بلانے کی حمایت کی تھی۔ قائد ایوان سینیٹراسحاق ڈار، بی اے پی،پیپلزپارٹی، پی ٹی آئی ویگر جماعتوں نے بھی ریکوزیشن پر دستخط کیے ہیں ۔ سینیٹر اسحاق ڈار نے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو فلسطین کی صورتحال پر سینیٹ اجلاس بلانے کے لیے خط لکھا تھا ۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کی رہنما مریم اورنگز یب نے کہا ہے کہ لوگ گھنٹوں کا سفر طے کرکے اپنے قائد کا استقبال کرنے مینار پاکستان پہنچے، میاں نوازشریف کا شاندار استقبال کرنے پر پورے پاکستان کی شکر گزار ہوں، عوام کو یقین ہے پاکستان کومشکلات میں سے نوازشریف ہی نکال سکتے ہیں۔عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 2017 میں ایک شخص کو نکالنے کی خاطر ملک سے خوشحالی و ترقی نکال دی گئی، تمام چیزیں عوام جانتے ہیں، آج بھی عوام کی امید نوازشریف ہیں، آج نوجوان کو روزگار کی ضرورت ہے، نوازشریف نے نوجوان کے ہاتھ میں پٹرول بم دینے کی بات نہیں کی، قائد مسلم لیگ ن نے نوجوان کو روزگار دینے کی بات کی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ 2017میں خوشحالی و ترقی تھی، نوازشریف نیاب بھی امن و خوشحالی کی بات کی ہے، انہوں نے کہا ہے سب کو مل کر بیٹھنا ہے، تمام سٹیک ہولڈرز کو بیٹھ کر ملک کو مشکلات سے نکالنا ہوگا، مسلم لیگ ن کے مخالفین نے بھی نوازشریف کی باتوں کی تعریف کی ہے۔
نگراں وزیراعلی سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر نے محکمہ لیبر کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے متعلقہ ڈائریکٹوریٹ کو فعال کرے تاکہ صنعتی اکائیوں میں تمام محنت کشوں خاص طور پر خواتین ورکرز کے ساتھ ان کی تنخواہوں، ریگولرائزیشن اور ریٹائرمنٹ کے حوالے سے امتیازی سلوک کو ختم کیا جاسکے۔ یہ ہدایات انھوں نے یہاں وزیراعلی ہاوس میں محکمہ لیبر اور پائلر کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کرامت علی کی قیادت میں 29 رکنی وفد کے مشترکہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جاری کیں، نگران وزیراعلی سندھ نے مختلف صنعتی یونٹس میں کام کرنے والے مزدوروں کے درپیش مسائل سنے اور محکمہ لیبر کو انھیں حل کرنے کا حکم دیا۔ ایک سوال کے جواب میں سیکریٹری لیبر شارق احمد نے نگران وزیراعلی سندھ کو بتایا کہ کم از کم اجرت 32000 روپے کی کابینہ سے منظوری ہونا باقی ہے، نگران وزیراعلی سندھ نے انھیں ہدایت کی کہ وہ کابینہ کیلیے سمری پیش کریں اسے سرکولیشن کے ذریعے منظور کریں اور پھر اس پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں۔ نگران وزیراعلی سندھ کو بتایا گیا کہ خواتین محنت کشوں کو مرد ورکرز کے مقابلے میں کم تنخواہ کی دی جاتی ہے، جب خواتین ورکرز کو خاص طور پر ٹیکسٹائل سیکٹر میں42تا45سال کی عمر کو پہنچ جاتی ہیں تو انھیں بوڑھا قرار دیکر نوکری سے فارغ کر دیا جاتا ہے یا ملازمت دینے سے انکار کر دیا جاتا ہے۔ جسٹس(ر) مقبول باقر نے اسے سنجیدگی سے لیا اور محکمہ لیبر کو ہدایت کی کہ وہ اس طرح کے غیر انسانی امتیاز کے خاتمے کے لیے ضروری انتظامی اقدامات کرے، جسٹس (ر) مقبول باقر نے لیبر کورٹس میں اسٹاف کی کمی پر قابو پانے کی بھی ہدایات جاری کیں۔ نگران وزیراعلی سندھ نے محکمہ لیبر کو ہدایت کی کہ وہ سیسی کے ورکرز کا ڈیٹا ای او بی آئی کے ساتھ ملا کر انھیں رپورٹ کریں،مزدور رہنماوں نے ایک فیکٹری میں آتشزدگی کے واقعے کی نشاندہی کی جس میں17اکتوبر2023کو وہاں کام کرنیوالے دو بچوں کی زندگیاں ختم ہوگئیں۔ نگران وزیراعلی سندھ نے شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے محکمہ لیبر سے پوچھاکہ جب صنعتی یونٹ میں بچوں کو ملازمت دے رہے تھے تو وہ کیا کر رہا تھا، انھوں نے محکمہ لیبر سے واقعے کی رپورٹ طلب کی اور متاثرین کے اہل خانہ کے لیے معاوضہ بھی شامل کیا۔نگران وزیر اعلی نے صنعتی یونٹس میں کام کرنے والے مزدوروں کے مسائل سنے اور محکمہ لیبر کو انھیں حل کرنے کا حکم دیا۔
اشتعال انگیز گفتگو کیس میں سابق وفاقی وزیر مریم اورنگزیب نے اخراج مقدمہ کی درخواست دائر کردی۔ انسداد دہشت گردی عدالت کی ایڈمن جج عبہر گل خان نے مریم اورنگزیب سمیت دیگر کے خلاف کیس کی سماعت کی ، لیگی رہنما مریم اورنگزیب نے مقدمہ میں بریت کی درخواست دائر کردی۔ درخواست گزار کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ ٹی وی پروگرام میں گفتگو سے متعلق کوئی کردار نہیں ہے، ٹی وی پروگرام میں ہونے والی گفتگو کی ذمہ دار میں نہیں ہوں۔ درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت مریم اورنگزیب کی بریت کی درخواست منظور کرکے بری کرنے کا حکم دے۔ بعدازاں عدالت نے مقدمہ کی مزید سماعت 11 نومبر تک ملتوی کردی۔
اداروں کے خلاف بغاوت پر اکسانے کے کیس میں درخواست بریت پر سماعت فواد چودھری کی عدم حاضری کے باعث 25 اکتوبر تک ملتوی کردی گئی ۔ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں فواد چودھری کے خلاف اداروں کے خلاف بغاوت پر اکسانے کے کیس میں درخواست بریت پر سماعت جج طاہر عباس سپرا نے کی ۔ سابق وفاقی وزیر فواد چودھری کے بھائی وکیل فیصل چودھری عدالت کے روبرو پیش ہوئے ، عدالت میں وکیل فیصل چودھری نے سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کر دی ۔ فیصل چودھری نے فواد چودھری کی حاضری سے استثنی کی درخواست دائر کردی جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ فواد چودھری طبعیت ناسازی کے سبب عدالت پیش نہیں ہوسکتے ،استدعا ہے کہ حاضری سے استثنی منظور کی جائے۔ ایڈیشنل سیشن جج طاہر عباس سپرا نے کہا کہ آپ اور فواد چودھری میرے لیے قابل احترام ہیں لیکن دونوں کی حاضری ضروری ہے ، جس پر فیصل چودھری نے کہا کہ اکتیس تاریخ کو سپریم کورٹ بار کے انتخابات ہیں اس کے بعد کی تاریخ رکھ لیں۔ جس پر جج طاہر عباس نے ریمارکس دیے کہ اتنا وقت نہیں ہے، آپ پرسوں درخواست پر دلائل دیں۔ عدالت نے فواد چودھری کے خلاف کیس کی سماعت 25 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔ 3اکتوبر کو سابق وفاقی وزیر فواد چودھری نے اسلام آباد کی مقامی عدالت میں زیر سماعت سرکاری ملازمین کو بغاوت پراکسانے کے کیس میں بریت کی درخواست دائر کی تھی۔
لاہور ہائیکورٹ نے عدالتی کارروائی براہ راست نشر کرنے کے لیے دائر درخواست ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے مسترد کر دی۔ لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس شمس محمود مرزا نے شہری محمد شہباز سمیت دیگر کی درخواستوں پر سماعت کی، شہری کی جانب سے درخواست میں وفاقی حکومت، پیمرا سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا۔ درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ بھارت سمیت دیگر ممالک میں عدالتی کارروائی براہ راست نشر کی جاتی ہے، عدالتی کارروائی کی آڈیو اور ویڈیوز کی ریکارڈنگ کی جانی چاہیے۔ شہری کی جانب سے استدعا کی گئی کہ چھوٹے شہروں سے ویڈیو لنک پر وکلا کو ہائیکورٹ پیش ہونے کی اجازت دی جائے ،عدالتی کارروائی براہ راست نشر کرنے کا حکم دیا جائے۔ عدالت نے درخواست گزار کو سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ لاہور ہائیکورٹ اس قسم کا حکم جاری کرنے کا قانونی اختیار نہیں رکھتی۔
خصوصی عدالت نے سائفر گمشدگی کیس میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان اور شاہ محمود قریشی پر فرد جرم عائد کر دی،عدالت نے نوٹس جاری کرتے ہوئے 27 اکتوبر کو سرکاری گواہان کو طلب کرلیا،چییرمین پی ٹی آئی نے صحت جرم سے انکار کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ یہ جھوٹا، من گھڑت اور سیاسی انتقام پر مبنی کیس ہے، بے گناہی ثابت کروں گا جبکہ سابق وزیر خارجہ اور پی ٹی آئی کے رہنما شاہ محمود قریشی نے بھی نے صحت جرم سے انکار کر دیا۔ پیر کو آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت خصوصی عدالت کے جج ابو الحسنات ذوالقرنین نے اڈیالہ جیل میں سائفر کیس کی سماعت کی۔ عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کی فرد جرم عائد نہ کرنے کی درخواست مسترد کردی۔ سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی پر بھی فرد جرم عائد کردی گئی۔ چییرمین پی ٹی آئی نے فرد جرم صحت سے انکار کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ یہ جھوٹا، من گھڑت اور سیاسی انتقام پر مبنی کیس ہیبے گناہی ثابت کروں گا۔سابق وزیر خارجہ اور پی ٹی آئی کے رہنما شاہ محمود قریشی نے بھی نے بھی فرد جرم صحت سے انکار کر دیا۔عدالت نے نوٹس جاری کرتے ہوئے 27 اکتوبر کو سرکاری گواہان کو طلب کرلیا۔ وکلا صفائی نے فرد جرم کی کارروائی روکنے کی درخواست دائر کی جبکہ پراسیکیوٹر شاہ خاور نے درخواست کی مخالفت کی۔ پراسیکیوٹر شاہ خاور نے موقف اختیار کیا کہ یہ تاخیری حربہ ہے، آج کی کارروائی صرف فرد جرم کے لیے ہے، درخواست خارج اور فرد جرم عائد کی جائے۔ عدالت نے فرد جرم روکنے کی چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست مسترد کردی اور کہا کہ آج کی تاریخ فرد جرم کے لیے رکھی تھی، فرد جرم عائد کی جاتی ہے۔ جس کے بعد سائفر کیس کی سماعت 27 اکتوبر تک ملتوی کردی گئی ہے۔ اس سے قبل 17 اکتوبر کو فرد جرم عائد کرنے کی تاریخ مقرر کی گئی تھی تاہم اس وقت تحریک انصاف کے وکلا کی جانب سے چالان کی کاپیاں فراہم نہ کرنے کا اعتراض اٹھایا گیا تھا، پی ٹی آئی کے اعتراض کے بعد فرد جرم کی تاریخ آج مقرر کی گئی تھی۔
گوانگ ژو (شِنہوا) ایک پاکستانی خریدار شاہد نے اپنے فون پر موجود نمبروں کی ایک سیریز شِنہوا کے نامہ نگار کو دکھاتے ہوئے کہا کہ " کیا آپ اس بوتھ کو تلاش کرنے میں میری مدد کر سکتے ہیں؟ میں یہاں اپنے کاروباری شراکت دار سے ملنے آیا ہوں ہم نے اپنے معاہدے پر آج تبادلہ خیال کا فیصلہ کیا ہے۔
چین کے جنوبی صوبے گوانگ ڈونگ میں سال میں دو بار منعقد ہونے والے چائنہ درآمد برآمد میلے کو کینٹن میلہ بھی کہا جاتا ہے۔ شاہد پہلی بار یہاں آئے تھے وہ اس ایونٹ کے اتنے بڑے پیمانے پر انعقاد اور مقبولیت دیکھ کر حیران رہ گئے۔
شاہد کا کہنا تھا کہ یہ مقام بہت بڑا ہے جس میں دنیا بھر سے خریداروں کی بڑی تعداد موجود ہے۔
منتظمین کے مطابق رواں موسم خزاں کے کینٹن میلے میں 28 ہزار سے زائد نمائش کنندگان نے شرکت کی اور 215 ممالک اور خطوں سے 1 لاکھ سے زائد خریدار آئے۔ جس سے اہم مارکیٹوں کی کافی دلچسپی ظاہر ہوئی۔
اگرچہ شاہد کا کینٹن میلے کا ذاتی طور پر یہ پہلا دورہ تھا تاہم وہ پاکستانی شہر کراچی میں واقع کچن مصنوعات کے ڈسٹری بیوٹر کے طور پر گزشتہ چند برس سے چینی شراکت داروں کے ساتھ کاروبار کررہے ہیں۔
شاہد اپنے چینی نمائش کنندہ سے ملنے کی جلدی میں تھے انہوں نے اس بارے بتاتے ہوئے کہا کہ وبائی مرض کے دوران جب کینٹن میلہ آن لائن ہوا تو انہوں نے گوانگ ڈونگ کے شہر فوشان کے چینی نمائش کنندہ سے رابطہ کیا۔ ہم تقریباً دو سال سے "نیٹ فرینڈ" ہیں، اور آخر کار ہم ذاتی طور پر مل رہے ہیں۔
شاہد پاکستان میں سیلز پوائنٹ اور 5 ریٹیل اسٹورز چلاتے ہیں ان کی توجہ کینٹن میلے میں کچن مصنوعات ، خاص طور پر گیس کے چولہے اور مائیکروویوز کی خریداری پر تھی۔
شاہد نے کہا کہ پاکستانی صارفین چینی مصنوعات سے گہری رغبت رکھتے ہیں۔ جہاں تک میں مجھے پتہ ہے فوشان شہر غیرمعمولی معیار کی کچن مصنوعات تیار ہوتی ہیں۔ اس لئےمیری کمپنی فوشان میں تیار ہونے والے خاص مصنوعات رکھتی ہیں جو صارفین میں بے حد مقبول ہے۔
شاہد کی کمپنی کی ویب سائٹ میں فوشان میں ڈیزائن اور تیار کردہ مصنوعات کے لئے "فوشان پروڈکٹس" کے عنوان سے ایک انفرادی سیکشن موجود ہے جس میں وضاحت کی گئی ہے کہ فوشان کچن مصنوعات کا ایک بہترین برانڈ ہے۔ یہ پوری صنعت میں کچھ منفرد مصنوعات پیش کرتا ہے جو مصنوعات کے درمیان نمایاں ہوجاتی ہیں فوشان بلٹ ان ہوبز ، رینج ہوڈز ، کچن سنک ، کچن نل ، اور دیگر مصنوعات کی بڑی وسیع فہرست پیش کرتا ہے۔
بوتھ پہنچنے پر شاہد کا ان کے چینی ہم منصب کے ساتھ ساتھ کاروباری دوست ڈینگ جوآن نے پرتپاک خیرمقدم کیا جو فوشان میں واقع ایک کمپنی گریڈیا کی ٹریڈ منیجر ہیں یہ کمپنی گیس اور برقی آلات میں مہارت رکھتی ہے۔
شاہد نے اپنے فون کو پیمانے کے طور پر استعمال کرتے ہوئےاحتیاط سے گیس چولہے کے طول وعرض کی پیمائش کی، متعدد مصنوعات کی کیٹلاگ کا مطالعہ کیااور اپنے ساتھی کے لئے تصاویر حاصل کیں۔ اس دوران ڈینگ کے ساتھ گپ شپ ہوئی اور بغیر کسی رکاوٹ کاروباری بات چیت شروع ہوگئی۔
ڈینگ کے مکمل تعارف اور سفارشات کے بعد شاہد کو ایک خاص قسم کا گیس چولہے پسند آیا اور اس میں دلچسپی ظاہر کی۔
ڈینگ نے کہا کہ ہم نے اس سے قبل سوشل میڈیا پر بہت بات چیت کی تھی۔ یہاں مصنوعات کو بذات خود دیکھنے کے بعد بھی ان کے پاس گیس چولہے اور رینج ہوڈز جیسی مصنوعات سے متعلق کافی سوالات تھے یہ ہم نے بطور خاص اپنے ایشیائی صارفین ضروریات کو پورا کرنے کے لئے ڈیزائن کئے ہیں ۔ ڈینگ مستقبل میں تعاون بارے بہت پرامید تھیں۔
شاہد نے 10 مختلف مصنوعات میں ہرایک کی 50 اشیاء کا مختصر آرڈر دیا ان کا مجموعی آرڈ 500 اشیاء کا تھا وہ ان کی پاکستانی مارکیٹ میں جانچ کریں گے جس کے بعد اگلا لائحہ عمل بنائیں گے۔
شاہد نے کہا کہ وہ کینٹن میلے کے تقریباً ایک ماہ بعد اپنے سپلائر سے ملنے اور فوشان میں مصنوعات کا معائنہ کرنے چین واپس آئیں گے ۔ کم قیمت اور اعلیٰ معیار کے ساتھ چینی مصنوعات ہمیشہ ایک قابل اعتماد انتخاب ہیں۔
کینٹن میلہ شاہد جیسے خریداروں کے لئے صنعت کی تازہ ترین پیشرفت سے باخبر رہنے اور کاروباری شخیصات سے بات چیت کرنے کا ایک غیر معمولی موقع فراہم کرتا ہے۔
شاہد نے اس سے قبل فوشان گھریلو مصنوعات نمائش جیسی چھوٹی تقریبات میں شرکت کی تھی۔ ان کے لکڑی کے تاجر ایک دوست نے ان کی حوصلہ افزائی کہ وہ اس بہت بڑے میلے کے لئے گوانگ ژو کا دورہ کریں جس میں مصنوعات کی ایک بڑی تعداد موجود ہے۔ وہ کینٹن میلے کے دوسرے مرحلے میں شرکت کرنے کا ارادہ رکھتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ چینی مصنوعات اور عوام سے محبت پاکستانی جینز میں ہے۔ ہمارے صارفین چینی مصنوعات کو معیار کی علامت کے طور پر دیکھتے ہیں اور واقعی چین میں میرے کاروباری شراکت دار دوست بن گئے ہیں۔
چین کے تجویز کردہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) بارے بات کرتے ہوئے شاہد نے کہا کہ ان کا تعلق پاکستان کے مالیاتی اور صنعتی دارالحکومت کراچی سے ہے۔ کراچی بی آر آئی منصوبے کے تحت ایک اہم بندرگاہی شہر ہے۔
شاہد نے مستقبل میں مزید تعاون کی توقع ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو مقامی معیشت پر نمایاں اثرات مرتب کررہا ہے اور اس منصوبے میں شامل شہروں اور خطوں کے درمیان تعاون کو فروغ ملا ہے۔
گریڈیا بوتھ سے مطمئن ہوکر باہر نکلتے ہوئے شاہد نے نمائش کے نقشے کا بغور مطالعہ کیا اور اپنے فون پر اپنے ساتھیوں کے پیغامات چیک کیے۔ کینٹن میلے میں اپنے وقت سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانے کے خواہشمند شاہد اس بات پر غور کر رہے تھے کہ اب انہیں کس بوتھ کا دورہ کرنا چاہیئے۔
کینٹن میلے کے نمائشی ہال میں شاہد گھریلو مصنوعات کی خریداری کے لئے بات چیت کررہا ہے۔ (شِنہوا)
گوانگ ژو (شِنہوا) ایک پاکستانی خریدار شاہد نے اپنے فون پر موجود نمبروں کی ایک سیریز شِنہوا کے نامہ نگار کو دکھاتے ہوئے کہا کہ " کیا آپ اس بوتھ کو تلاش کرنے میں میری مدد کر سکتے ہیں؟ میں یہاں اپنے کاروباری شراکت دار سے ملنے آیا ہوں ہم نے اپنے معاہدے پر آج تبادلہ خیال کا فیصلہ کیا ہے۔
چین کے جنوبی صوبے گوانگ ڈونگ میں سال میں دو بار منعقد ہونے والے چائنہ درآمد برآمد میلے کو کینٹن میلہ بھی کہا جاتا ہے۔ شاہد پہلی بار یہاں آئے تھے وہ اس ایونٹ کے اتنے بڑے پیمانے پر انعقاد اور مقبولیت دیکھ کر حیران رہ گئے۔
شاہد کا کہنا تھا کہ یہ مقام بہت بڑا ہے جس میں دنیا بھر سے خریداروں کی بڑی تعداد موجود ہے۔
منتظمین کے مطابق رواں موسم خزاں کے کینٹن میلے میں 28 ہزار سے زائد نمائش کنندگان نے شرکت کی اور 215 ممالک اور خطوں سے 1 لاکھ سے زائد خریدار آئے۔ جس سے اہم مارکیٹوں کی کافی دلچسپی ظاہر ہوئی۔
اگرچہ شاہد کا کینٹن میلے کا ذاتی طور پر یہ پہلا دورہ تھا تاہم وہ پاکستانی شہر کراچی میں واقع کچن مصنوعات کے ڈسٹری بیوٹر کے طور پر گزشتہ چند برس سے چینی شراکت داروں کے ساتھ کاروبار کررہے ہیں۔
شاہد اپنے چینی نمائش کنندہ سے ملنے کی جلدی میں تھے انہوں نے اس بارے بتاتے ہوئے کہا کہ وبائی مرض کے دوران جب کینٹن میلہ آن لائن ہوا تو انہوں نے گوانگ ڈونگ کے شہر فوشان کے چینی نمائش کنندہ سے رابطہ کیا۔ ہم تقریباً دو سال سے "نیٹ فرینڈ" ہیں، اور آخر کار ہم ذاتی طور پر مل رہے ہیں۔
شاہد پاکستان میں سیلز پوائنٹ اور 5 ریٹیل اسٹورز چلاتے ہیں ان کی توجہ کینٹن میلے میں کچن مصنوعات ، خاص طور پر گیس کے چولہے اور مائیکروویوز کی خریداری پر تھی۔
شاہد نے کہا کہ پاکستانی صارفین چینی مصنوعات سے گہری رغبت رکھتے ہیں۔ جہاں تک میں مجھے پتہ ہے فوشان شہر غیرمعمولی معیار کی کچن مصنوعات تیار ہوتی ہیں۔ اس لئےمیری کمپنی فوشان میں تیار ہونے والے خاص مصنوعات رکھتی ہیں جو صارفین میں بے حد مقبول ہے۔
شاہد کی کمپنی کی ویب سائٹ میں فوشان میں ڈیزائن اور تیار کردہ مصنوعات کے لئے "فوشان پروڈکٹس" کے عنوان سے ایک انفرادی سیکشن موجود ہے جس میں وضاحت کی گئی ہے کہ فوشان کچن مصنوعات کا ایک بہترین برانڈ ہے۔ یہ پوری صنعت میں کچھ منفرد مصنوعات پیش کرتا ہے جو مصنوعات کے درمیان نمایاں ہوجاتی ہیں فوشان بلٹ ان ہوبز ، رینج ہوڈز ، کچن سنک ، کچن نل ، اور دیگر مصنوعات کی بڑی وسیع فہرست پیش کرتا ہے۔
بوتھ پہنچنے پر شاہد کا ان کے چینی ہم منصب کے ساتھ ساتھ کاروباری دوست ڈینگ جوآن نے پرتپاک خیرمقدم کیا جو فوشان میں واقع ایک کمپنی گریڈیا کی ٹریڈ منیجر ہیں یہ کمپنی گیس اور برقی آلات میں مہارت رکھتی ہے۔
شاہد نے اپنے فون کو پیمانے کے طور پر استعمال کرتے ہوئےاحتیاط سے گیس چولہے کے طول وعرض کی پیمائش کی، متعدد مصنوعات کی کیٹلاگ کا مطالعہ کیااور اپنے ساتھی کے لئے تصاویر حاصل کیں۔ اس دوران ڈینگ کے ساتھ گپ شپ ہوئی اور بغیر کسی رکاوٹ کاروباری بات چیت شروع ہوگئی۔
ڈینگ کے مکمل تعارف اور سفارشات کے بعد شاہد کو ایک خاص قسم کا گیس چولہے پسند آیا اور اس میں دلچسپی ظاہر کی۔
ڈینگ نے کہا کہ ہم نے اس سے قبل سوشل میڈیا پر بہت بات چیت کی تھی۔ یہاں مصنوعات کو بذات خود دیکھنے کے بعد بھی ان کے پاس گیس چولہے اور رینج ہوڈز جیسی مصنوعات سے متعلق کافی سوالات تھے یہ ہم نے بطور خاص اپنے ایشیائی صارفین ضروریات کو پورا کرنے کے لئے ڈیزائن کئے ہیں ۔ ڈینگ مستقبل میں تعاون بارے بہت پرامید تھیں۔
شاہد نے 10 مختلف مصنوعات میں ہرایک کی 50 اشیاء کا مختصر آرڈر دیا ان کا مجموعی آرڈ 500 اشیاء کا تھا وہ ان کی پاکستانی مارکیٹ میں جانچ کریں گے جس کے بعد اگلا لائحہ عمل بنائیں گے۔
شاہد نے کہا کہ وہ کینٹن میلے کے تقریباً ایک ماہ بعد اپنے سپلائر سے ملنے اور فوشان میں مصنوعات کا معائنہ کرنے چین واپس آئیں گے ۔ کم قیمت اور اعلیٰ معیار کے ساتھ چینی مصنوعات ہمیشہ ایک قابل اعتماد انتخاب ہیں۔
کینٹن میلہ شاہد جیسے خریداروں کے لئے صنعت کی تازہ ترین پیشرفت سے باخبر رہنے اور کاروباری شخیصات سے بات چیت کرنے کا ایک غیر معمولی موقع فراہم کرتا ہے۔
شاہد نے اس سے قبل فوشان گھریلو مصنوعات نمائش جیسی چھوٹی تقریبات میں شرکت کی تھی۔ ان کے لکڑی کے تاجر ایک دوست نے ان کی حوصلہ افزائی کہ وہ اس بہت بڑے میلے کے لئے گوانگ ژو کا دورہ کریں جس میں مصنوعات کی ایک بڑی تعداد موجود ہے۔ وہ کینٹن میلے کے دوسرے مرحلے میں شرکت کرنے کا ارادہ رکھتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ چینی مصنوعات اور عوام سے محبت پاکستانی جینز میں ہے۔ ہمارے صارفین چینی مصنوعات کو معیار کی علامت کے طور پر دیکھتے ہیں اور واقعی چین میں میرے کاروباری شراکت دار دوست بن گئے ہیں۔
چین کے تجویز کردہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) بارے بات کرتے ہوئے شاہد نے کہا کہ ان کا تعلق پاکستان کے مالیاتی اور صنعتی دارالحکومت کراچی سے ہے۔ کراچی بی آر آئی منصوبے کے تحت ایک اہم بندرگاہی شہر ہے۔
شاہد نے مستقبل میں مزید تعاون کی توقع ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو مقامی معیشت پر نمایاں اثرات مرتب کررہا ہے اور اس منصوبے میں شامل شہروں اور خطوں کے درمیان تعاون کو فروغ ملا ہے۔
گریڈیا بوتھ سے مطمئن ہوکر باہر نکلتے ہوئے شاہد نے نمائش کے نقشے کا بغور مطالعہ کیا اور اپنے فون پر اپنے ساتھیوں کے پیغامات چیک کیے۔ کینٹن میلے میں اپنے وقت سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانے کے خواہشمند شاہد اس بات پر غور کر رہے تھے کہ اب انہیں کس بوتھ کا دورہ کرنا چاہیئے۔
کینٹن میلے کے نمائشی ہال میں شاہد گھریلو مصنوعات کی خریداری کے لئے بات چیت کررہا ہے۔ (شِنہوا)
گوانگ ژو (شِنہوا) ایک پاکستانی خریدار شاہد نے اپنے فون پر موجود نمبروں کی ایک سیریز شِنہوا کے نامہ نگار کو دکھاتے ہوئے کہا کہ " کیا آپ اس بوتھ کو تلاش کرنے میں میری مدد کر سکتے ہیں؟ میں یہاں اپنے کاروباری شراکت دار سے ملنے آیا ہوں ہم نے اپنے معاہدے پر آج تبادلہ خیال کا فیصلہ کیا ہے۔
چین کے جنوبی صوبے گوانگ ڈونگ میں سال میں دو بار منعقد ہونے والے چائنہ درآمد برآمد میلے کو کینٹن میلہ بھی کہا جاتا ہے۔ شاہد پہلی بار یہاں آئے تھے وہ اس ایونٹ کے اتنے بڑے پیمانے پر انعقاد اور مقبولیت دیکھ کر حیران رہ گئے۔
شاہد کا کہنا تھا کہ یہ مقام بہت بڑا ہے جس میں دنیا بھر سے خریداروں کی بڑی تعداد موجود ہے۔
منتظمین کے مطابق رواں موسم خزاں کے کینٹن میلے میں 28 ہزار سے زائد نمائش کنندگان نے شرکت کی اور 215 ممالک اور خطوں سے 1 لاکھ سے زائد خریدار آئے۔ جس سے اہم مارکیٹوں کی کافی دلچسپی ظاہر ہوئی۔
اگرچہ شاہد کا کینٹن میلے کا ذاتی طور پر یہ پہلا دورہ تھا تاہم وہ پاکستانی شہر کراچی میں واقع کچن مصنوعات کے ڈسٹری بیوٹر کے طور پر گزشتہ چند برس سے چینی شراکت داروں کے ساتھ کاروبار کررہے ہیں۔
شاہد اپنے چینی نمائش کنندہ سے ملنے کی جلدی میں تھے انہوں نے اس بارے بتاتے ہوئے کہا کہ وبائی مرض کے دوران جب کینٹن میلہ آن لائن ہوا تو انہوں نے گوانگ ڈونگ کے شہر فوشان کے چینی نمائش کنندہ سے رابطہ کیا۔ ہم تقریباً دو سال سے "نیٹ فرینڈ" ہیں، اور آخر کار ہم ذاتی طور پر مل رہے ہیں۔
شاہد پاکستان میں سیلز پوائنٹ اور 5 ریٹیل اسٹورز چلاتے ہیں ان کی توجہ کینٹن میلے میں کچن مصنوعات ، خاص طور پر گیس کے چولہے اور مائیکروویوز کی خریداری پر تھی۔
شاہد نے کہا کہ پاکستانی صارفین چینی مصنوعات سے گہری رغبت رکھتے ہیں۔ جہاں تک میں مجھے پتہ ہے فوشان شہر غیرمعمولی معیار کی کچن مصنوعات تیار ہوتی ہیں۔ اس لئےمیری کمپنی فوشان میں تیار ہونے والے خاص مصنوعات رکھتی ہیں جو صارفین میں بے حد مقبول ہے۔
شاہد کی کمپنی کی ویب سائٹ میں فوشان میں ڈیزائن اور تیار کردہ مصنوعات کے لئے "فوشان پروڈکٹس" کے عنوان سے ایک انفرادی سیکشن موجود ہے جس میں وضاحت کی گئی ہے کہ فوشان کچن مصنوعات کا ایک بہترین برانڈ ہے۔ یہ پوری صنعت میں کچھ منفرد مصنوعات پیش کرتا ہے جو مصنوعات کے درمیان نمایاں ہوجاتی ہیں فوشان بلٹ ان ہوبز ، رینج ہوڈز ، کچن سنک ، کچن نل ، اور دیگر مصنوعات کی بڑی وسیع فہرست پیش کرتا ہے۔
بوتھ پہنچنے پر شاہد کا ان کے چینی ہم منصب کے ساتھ ساتھ کاروباری دوست ڈینگ جوآن نے پرتپاک خیرمقدم کیا جو فوشان میں واقع ایک کمپنی گریڈیا کی ٹریڈ منیجر ہیں یہ کمپنی گیس اور برقی آلات میں مہارت رکھتی ہے۔
شاہد نے اپنے فون کو پیمانے کے طور پر استعمال کرتے ہوئےاحتیاط سے گیس چولہے کے طول وعرض کی پیمائش کی، متعدد مصنوعات کی کیٹلاگ کا مطالعہ کیااور اپنے ساتھی کے لئے تصاویر حاصل کیں۔ اس دوران ڈینگ کے ساتھ گپ شپ ہوئی اور بغیر کسی رکاوٹ کاروباری بات چیت شروع ہوگئی۔
ڈینگ کے مکمل تعارف اور سفارشات کے بعد شاہد کو ایک خاص قسم کا گیس چولہے پسند آیا اور اس میں دلچسپی ظاہر کی۔
ڈینگ نے کہا کہ ہم نے اس سے قبل سوشل میڈیا پر بہت بات چیت کی تھی۔ یہاں مصنوعات کو بذات خود دیکھنے کے بعد بھی ان کے پاس گیس چولہے اور رینج ہوڈز جیسی مصنوعات سے متعلق کافی سوالات تھے یہ ہم نے بطور خاص اپنے ایشیائی صارفین ضروریات کو پورا کرنے کے لئے ڈیزائن کئے ہیں ۔ ڈینگ مستقبل میں تعاون بارے بہت پرامید تھیں۔
شاہد نے 10 مختلف مصنوعات میں ہرایک کی 50 اشیاء کا مختصر آرڈر دیا ان کا مجموعی آرڈ 500 اشیاء کا تھا وہ ان کی پاکستانی مارکیٹ میں جانچ کریں گے جس کے بعد اگلا لائحہ عمل بنائیں گے۔
شاہد نے کہا کہ وہ کینٹن میلے کے تقریباً ایک ماہ بعد اپنے سپلائر سے ملنے اور فوشان میں مصنوعات کا معائنہ کرنے چین واپس آئیں گے ۔ کم قیمت اور اعلیٰ معیار کے ساتھ چینی مصنوعات ہمیشہ ایک قابل اعتماد انتخاب ہیں۔
کینٹن میلہ شاہد جیسے خریداروں کے لئے صنعت کی تازہ ترین پیشرفت سے باخبر رہنے اور کاروباری شخیصات سے بات چیت کرنے کا ایک غیر معمولی موقع فراہم کرتا ہے۔
شاہد نے اس سے قبل فوشان گھریلو مصنوعات نمائش جیسی چھوٹی تقریبات میں شرکت کی تھی۔ ان کے لکڑی کے تاجر ایک دوست نے ان کی حوصلہ افزائی کہ وہ اس بہت بڑے میلے کے لئے گوانگ ژو کا دورہ کریں جس میں مصنوعات کی ایک بڑی تعداد موجود ہے۔ وہ کینٹن میلے کے دوسرے مرحلے میں شرکت کرنے کا ارادہ رکھتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ چینی مصنوعات اور عوام سے محبت پاکستانی جینز میں ہے۔ ہمارے صارفین چینی مصنوعات کو معیار کی علامت کے طور پر دیکھتے ہیں اور واقعی چین میں میرے کاروباری شراکت دار دوست بن گئے ہیں۔
چین کے تجویز کردہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) بارے بات کرتے ہوئے شاہد نے کہا کہ ان کا تعلق پاکستان کے مالیاتی اور صنعتی دارالحکومت کراچی سے ہے۔ کراچی بی آر آئی منصوبے کے تحت ایک اہم بندرگاہی شہر ہے۔
شاہد نے مستقبل میں مزید تعاون کی توقع ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو مقامی معیشت پر نمایاں اثرات مرتب کررہا ہے اور اس منصوبے میں شامل شہروں اور خطوں کے درمیان تعاون کو فروغ ملا ہے۔
گریڈیا بوتھ سے مطمئن ہوکر باہر نکلتے ہوئے شاہد نے نمائش کے نقشے کا بغور مطالعہ کیا اور اپنے فون پر اپنے ساتھیوں کے پیغامات چیک کیے۔ کینٹن میلے میں اپنے وقت سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانے کے خواہشمند شاہد اس بات پر غور کر رہے تھے کہ اب انہیں کس بوتھ کا دورہ کرنا چاہیئے۔
کینٹن میلے کے نمائشی ہال میں شاہد گھریلو مصنوعات کی خریداری کے لئے بات چیت کررہا ہے۔ (شِنہوا)
چین ، شمالی صوبے ہیبے کے شہر شی جیا ژوآنگ میں منعقدہ 19 ویں چائنہ وو چھیاؤ بین الاقوامی سرکس میلے کی افتتاحی تقریب میں کرتب باز فن کا مظاہرہ کررہے ہیں۔ (شِںہوا)
اولان باتور(شِںہوا) منگولیا کے وزیر برائے روڈ اینڈ ٹرانسپورٹ ڈیویلپمنٹ سینڈاگ بیامباٹسوگٹ نے کہا ہے کہ چین کا تجویز کردہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو نہ صرف علاقائی بلکہ عالمی اہمیت کا ایک عظیم الشان اقدام ہے۔
رواں سال اس اینشی ایٹو کی 10 ویں سالگرہ منائی جارہی ہے جس کا مقصد قدیم شاہراہ ریشم اور اس سے آگے ایشیا کو یورپ اور افریقہ سے جوڑنے والے تجارتی اور بنیادی ڈھانچے کے نیٹ ورک کی تعمیر ہے ۔
بیامباٹسوگٹ نے نقل وحمل کو تمام شعبوں جیسے تجارت، معیشت، کاروبار، ثقافت، تعلیم اور معاشرے میں تعلقات کی ترقی کا سب سے اہم عنصر قرار دیتے ہوئے اس یقین کا اظہار کیا کہ یہ عظیم اینشی ایٹو ممالک کو سڑک، فضائی، ریلوے اور آبی راستوں کے ذریعے ایک دوسرے سے جوڑنے کے لئے پیش کیا گیا تھا تاکہ ممالک کم لاگت اور تیز ترین وقت میں ایک دوسرے کے ساتھ اپنی ضروریات کا تبادلہ کرسکیں اور لوگوں کے درمیاں تعلقات کو مضبوط بنانے کے لئے حالات پیدا ہوں۔
انہوں نے اسے بروقت اور اہم اقدام قراردیتے ہوئے کہا کہ اسی وجہ سے منگولیا نے ابتدا سے ہی اس اینشی ایٹو کی حمایت کی اور اس میں شمولیت اختیار کی۔
شِںہوا کے ساتھ ایک حالیہ انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ عالمی رہنماؤں نے بہت سے اقدامات تجویز کئے ہیں اور ان کی رائے میں بی آر آئی سب سے مؤثر اور عملی اینشی ایٹؤ ہے جس سے شریک ممالک کے عوام اور معیشت کو سب سے زیادہ نتیجہ خیز نتائج ملے ہیں۔
اولان باتور(شِںہوا) منگولیا کے وزیر برائے روڈ اینڈ ٹرانسپورٹ ڈیویلپمنٹ سینڈاگ بیامباٹسوگٹ نے کہا ہے کہ چین کا تجویز کردہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو نہ صرف علاقائی بلکہ عالمی اہمیت کا ایک عظیم الشان اقدام ہے۔
رواں سال اس اینشی ایٹو کی 10 ویں سالگرہ منائی جارہی ہے جس کا مقصد قدیم شاہراہ ریشم اور اس سے آگے ایشیا کو یورپ اور افریقہ سے جوڑنے والے تجارتی اور بنیادی ڈھانچے کے نیٹ ورک کی تعمیر ہے ۔
بیامباٹسوگٹ نے نقل وحمل کو تمام شعبوں جیسے تجارت، معیشت، کاروبار، ثقافت، تعلیم اور معاشرے میں تعلقات کی ترقی کا سب سے اہم عنصر قرار دیتے ہوئے اس یقین کا اظہار کیا کہ یہ عظیم اینشی ایٹو ممالک کو سڑک، فضائی، ریلوے اور آبی راستوں کے ذریعے ایک دوسرے سے جوڑنے کے لئے پیش کیا گیا تھا تاکہ ممالک کم لاگت اور تیز ترین وقت میں ایک دوسرے کے ساتھ اپنی ضروریات کا تبادلہ کرسکیں اور لوگوں کے درمیاں تعلقات کو مضبوط بنانے کے لئے حالات پیدا ہوں۔
انہوں نے اسے بروقت اور اہم اقدام قراردیتے ہوئے کہا کہ اسی وجہ سے منگولیا نے ابتدا سے ہی اس اینشی ایٹو کی حمایت کی اور اس میں شمولیت اختیار کی۔
شِںہوا کے ساتھ ایک حالیہ انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ عالمی رہنماؤں نے بہت سے اقدامات تجویز کئے ہیں اور ان کی رائے میں بی آر آئی سب سے مؤثر اور عملی اینشی ایٹؤ ہے جس سے شریک ممالک کے عوام اور معیشت کو سب سے زیادہ نتیجہ خیز نتائج ملے ہیں۔
بیجنگ (شِنہوا) بنیادی طبی بل کے بین الصوبائی تصفیے بارے چین کی بہتر پالیسی سے طبی علاج کے خواہش مند مزید تارکین وطن نے فائدہ اٹھایا۔
موجودہ بنیادی طبی بیمہ اسکیم کے تحت دیہی مہاجر مزدور، اپنے بچوں کے ساتھ رہنے کے لیے نقل مکانی کرکے آنے والے بزرگ شہری اور دیگر تارکین وطن کو اپنے آبائی صوبوں سے باہر کئے گئے طبی اخراجات کا تصفیہ کرنے کی براہ راست اجازت ہے۔
قومی صحت عامہ تحفظ انتظامیہ کے جاری کردہ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق جولائی سے ستمبر کے دوران بین الصوبائی طبی بلز کی براہ راست ادائیگیوں کی مجموعی تعداد 3 کروڑ 64 لاکھ تھی جو سہ ماہی بنیادوں پر 27.7 فیصد اضافہ ہے۔
ملک بھر میں تقریباً 78 ہزار200 نامزد طبی اداروں میں بین الصوبائی مریضوں کے طبی بلزکا موقع پر تصفیہ کیا گیا۔ جس میں جولائی سے ستمبر مدت میں 31 لاکھ تصفیے ہوئے۔
انتظامیہ نے بتایا کہ 2023 کی تیسری سہ ماہی میں بین الصوبائی بیرونی مریضوں کے اخراجات کی براہ راست تصفیے میں بھی اضافہ ہوا جس کے دوران مجموعی طور پر 3 کروڑ 33 لاکھ کیسز آئے۔
چین کی بنیادی طبی بیمہ اسکیمیں تقریباً 1.36 ارب افراد کو خدمات فراہم کرتی ہیں اس کی کوریج شرح کل آبادی کے 95 فیصد سے زیادہ ہے۔
تیان جن (شِنہوا) جامعہ تیاجن میں پی ایچ ڈی کے 30 سالہ پاکستانی طالب علم معاذ اعوان بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) کے تحت بین الاقوامی تعاون پر بیجنگ میں منعقد ہونے والی ایک بڑی تقریب کے بارے میں سن کر بہت پرجوش تھے۔
تیسرے بیلٹ اینڈ روڈ فورم برائے بین الاقوامی تعاون منگل سے بدھ تک منعقد ہوا جس میں 151 ممالک اور 41 بین الاقوامی تنظیموں کے نمائندوں نے شرکت کی۔
اعوان کے لیے یہ فورم چین اور پاکستان کے درمیان بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کی اعلیٰ معیار کی ترقی کے فروغ کا ایک بہترین موقع تھا۔
اعوان کے خاندان کا چین سے دیرینہ تعلق ہے۔ ان کے دادا اور ان کے والد دونوں نے چین میں تعلیم حاصل کی اور کام کیا۔
اعوان نے کہا کہ جب وہ جوان تھے تو کچھ عرصے تک اپنے والد کے ساتھ چین میں رہے اس لیے میرے دل میں اس ملک کے لیے گہرے جذبات ہیں۔
اعوان نے ہائی اسکول سے فارغ التحصیل ہونے کے بعد چین میں تعلیم حاصل کرنے کا ارادہ کیا ۔ اس دوران چین نے شاہراہ ریشم اقتصادی پٹی اور اور 21 ویں صدی کی سمندری شاہراہ ریشم کی مشترکہ تجویز پیش کی۔ یہ ایک اہم اینشی ایٹو تھا جس نے ان کی زندگی پر بڑا اثر ڈالا۔
انہوں نے کہا کہ میں فوری طور پر اس تصور کی سمت راغب ہوا اور اس مقصد میں حصہ لینے کا ارادہ کیا۔
جامعہ تیان جن کے اسکول آف سول انجینئرنگ میں پہلے ماسٹر اور پھر ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد انہوں نے بی آر آئی ممالک کے درمیان بنیادی ڈھانچے کی پائیدار ترقی پر توجہ مرکوز کی۔
انہوں نے کہا کہ بی آر آئی کے حامی کے طور پر چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کی تعمیر کو دیکھا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سی پیک کے بنیادی ڈھانچے کے متعدد منصوبوں نے پاکستان میں نقل و حمل کا نظام بہتر بنایا ہے۔ انہوں نے کروٹ پن بجلی گھر کی تعمیر کا ذکر کیا جس سے پاکستان میں بجلی کی قلت دور ہوئی اور ملک کے معاشی منظر نامے پر گہرے اثرات مرتب ہوئے۔
معاذ اعوان نوول کرونا وائرس وبا کے دوران پاکستان واپس آئے اور بی آر آئی کا حصہ بننے کا فیصلہ کیا انہوں نے کروٹ پن بجلی گھر تعمیراتی منصوبے میں تعلقات عامہ کے سینیئرمنیجر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔
اعوان اور ان کی ٹیم بنیادی طور پر اطراف کے علاقوں میں کاروباری سماجی ذمہ داری کے منصوبے نافذ کرنے کے ذمہ دار تھے۔ انہوں نے ایک اسکول ، ایک اسپتال اور ایک پارک کی تعمیر میں مدد کی ۔ مقامی سطح پر پینے کے پانی کے لئے صفائی کا سامان مہیا کیا۔ مقامی افراد کو پیشہ ورانہ تربیت دی اور نقل و حمل بہتر بنانے میں سڑکوں کی مرمت کی۔
انہوں نے کہا کہ یہ سب پاک چین تعاون کی ٹھوس کامیابیاں ہیں۔ سادہ الفاظ میں کہہ سکتے ہیں کہ ہم سب بی آر آئی سے مستفید ہوئے ہیں۔
کروٹ پن بجلی گھر اب فعال ہے۔ اپنی تعلیم جاری رکھنے کے لئے جامعہ تیان جن واپس آنے پر معاذ اعوان نے اس پر مزید تحقیق کرنے کا ارادہ ظاہر کیا کہ سی پیک کیسے ایک منظم منصوبے کے تحت پاکستان اور چین کے مغربی خطے کی ترقی میں طویل مدتی کردار ادا کرسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سی پیک ایک جامع ترقیاتی نظام ہے جس میں بنیادی ڈھانچے کی تعمیر، اقتصادی تعاون، تجارت و عملے کے تبادلے جیسے مختلف شعبوں میں وسیع تعاون شامل ہے۔
اعوان پرامید ہیں کہ وہ تفصیلی تحقیق اور کھوج کے ذریعے سی پیک کی پائیدار ترقی میں قابل قدر وژن اور تجاویز فراہم کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ وہ دونوں ممالک کے درمیان طویل مدتی تعاون میں پل کا کردار ادا کرنا چاہتے ہیں۔
ہرات (شِنہوا) افغانستان کے مغربی صوبے ہرات کے ایک دیہاتی عبدالحامد کو 7 اکتوبر کو افغانستان میں آنے والے تباہ کن زلزلے کے بعد کئی دن تک کھلے آسمان تلے سونا پڑا تھا جس کے بعد ایک خیمے سمیت چینی امداد ملی۔
عبدالحامد نے شِںہوا کو بتایا کہ چین کے عطیہ کردہ خیمے اچھے ، معیاری ، مضبوط اور تیز ہواؤں کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں ۔ وہ ان خیموں سے بہت مطمئن ہیں۔ عبدالحامد کے خاندان کے 4 افراد زلزلے میں جاں بحق ہوئے تھے۔
افغانستان کے مغربی صوبے ہرات کوحالیہ دہائیوں کے تباہ کن زلزلے کا سامنا کرنا پڑا جس کے متعدد جھٹکے محسوس کئے گئے زلزلے کی شدت ریکٹراسکیل پر 6.3 تھی جس سے ہزاروں افراد لقمہ اجل بنے۔
افغانستان کے صوبہ ہرات میں چین کے عطیہ کردہ خیموں کے قریب لوگوں کو دیکھا جاسکتا ہے۔ (شِنہوا)
تباہ کن زلزلے نے صوبے میں سینکڑوں گھرانوں کو بے گھر کردیا تھا اور درختوں تلے ٹھنڈی ہوا اور گرد و غبار میں زندگی گزارنے پرمجبور ہو گئے۔
حکومت چین نے افغانستان کو ہنگامی انسانی امداد فراہم کرنے کا وعدہ کیا ہے تاکہ ملک کو امدادی کاموں میں مدد مل سکے۔
چینی حکومت کے عطیہ کردہ خیموں اور بستروں سمیت زلزلے سے بچاؤ کے سامان کی پہلی کھیپ گزشتہ اتوار کی صبح افغانستان کے ہرات بین الاقوامی ہوائی اڈے پر پہنچی تھی جسے افغان حکام کے حوالے کردیا گیا تھا۔
ہرات (شِنہوا) افغانستان کے مغربی صوبے ہرات کے ایک دیہاتی عبدالحامد کو 7 اکتوبر کو افغانستان میں آنے والے تباہ کن زلزلے کے بعد کئی دن تک کھلے آسمان تلے سونا پڑا تھا جس کے بعد ایک خیمے سمیت چینی امداد ملی۔
عبدالحامد نے شِںہوا کو بتایا کہ چین کے عطیہ کردہ خیمے اچھے ، معیاری ، مضبوط اور تیز ہواؤں کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں ۔ وہ ان خیموں سے بہت مطمئن ہیں۔ عبدالحامد کے خاندان کے 4 افراد زلزلے میں جاں بحق ہوئے تھے۔
افغانستان کے مغربی صوبے ہرات کوحالیہ دہائیوں کے تباہ کن زلزلے کا سامنا کرنا پڑا جس کے متعدد جھٹکے محسوس کئے گئے زلزلے کی شدت ریکٹراسکیل پر 6.3 تھی جس سے ہزاروں افراد لقمہ اجل بنے۔
افغانستان کے صوبہ ہرات میں چین کے عطیہ کردہ خیموں کے قریب لوگوں کو دیکھا جاسکتا ہے۔ (شِنہوا)
تباہ کن زلزلے نے صوبے میں سینکڑوں گھرانوں کو بے گھر کردیا تھا اور درختوں تلے ٹھنڈی ہوا اور گرد و غبار میں زندگی گزارنے پرمجبور ہو گئے۔
حکومت چین نے افغانستان کو ہنگامی انسانی امداد فراہم کرنے کا وعدہ کیا ہے تاکہ ملک کو امدادی کاموں میں مدد مل سکے۔
چینی حکومت کے عطیہ کردہ خیموں اور بستروں سمیت زلزلے سے بچاؤ کے سامان کی پہلی کھیپ گزشتہ اتوار کی صبح افغانستان کے ہرات بین الاقوامی ہوائی اڈے پر پہنچی تھی جسے افغان حکام کے حوالے کردیا گیا تھا۔
بیجنگ (شِنہوا) چین اور آسٹریلیا نے عالمی تجارتی تنظیم فریم ورک کے تحت ونڈ ٹاورز بارے تنازع سمیت مشترکہ تشویش کے امور مناسب طریقے سے حل کرنے پر اتفاق رائے کرلیا ہے۔
چینی وزارت تجارت کے ترجمان نے کہا کہ چین اور آسٹریلیا ایک دوسرے کے اہم تجارتی شراکت دار ہیں ۔ چین مذاکرات اور مشاورت کے ذریعے دوطرفہ اقتصادی اور تجارتی تعلقات کو مستحکم کرنے اور پائیدار ترقی کے فروغ میں آسٹریلیا کے ساتھ کام کرنے کا خواہش مند ہے۔
بیجنگ (شِنہوا) چین اور آسٹریلیا نے عالمی تجارتی تنظیم فریم ورک کے تحت ونڈ ٹاورز بارے تنازع سمیت مشترکہ تشویش کے امور مناسب طریقے سے حل کرنے پر اتفاق رائے کرلیا ہے۔
چینی وزارت تجارت کے ترجمان نے کہا کہ چین اور آسٹریلیا ایک دوسرے کے اہم تجارتی شراکت دار ہیں ۔ چین مذاکرات اور مشاورت کے ذریعے دوطرفہ اقتصادی اور تجارتی تعلقات کو مستحکم کرنے اور پائیدار ترقی کے فروغ میں آسٹریلیا کے ساتھ کام کرنے کا خواہش مند ہے۔
بیجنگ (شِنہوا) چین میں ستمبر 2023 کے اختتام تک تقریباً 7 لاکھ 80 ہزار نایاب بیماریوں کے کیسز کا اندراج ہوا ہے ۔ ملک میں نایاب بیماریوں کی تشخیص و علاج کا سروس انفارمیشن سسٹم کے آغاز 2019 میں ہوا تھا۔
نایاب بیماریوں پر جاری چائنہ کانفرنس 2023 میں قومی صحت کمیشن کے ایک عہدیدار جیاؤ یا ہوئی نے بتایا کہ یہ نظام چین میں نایاب بیماریوں کی وبا ، طبی تشخیص اور طبی علاج کی صورتحال کو سمجھنے میں بہت اہمیت رکھتا ہے۔
تقریباً 80 فیصد نایاب بیماریوں جینیاتی طور پر ہوتی ہیں اور تقریباً 50 فیصد بچپن سے شروع ہوتی ہیں ۔ اگرچہ انفرادی نایاب بیماریوں کا پھیلاؤ کم کیا جاسکتا ہے تاہم چین کی بڑی آبادی کے سبب ان کی تعداد زیادہ ہوسکتی ہے۔
چین میں 2019 میں 324 اسپتالوں کو نایاب بیماریوں کی تشخیص اور علاج کا قومی تعاون نیٹ ورک قائم کرنے کے لئے چنا گیا تھا، جس میں دو طرفہ ریفرل اور ریموٹ مشاورتی نظام نافذ کیا گیا ۔ تمام سطح کے طبی اداروں پر لازم ہے وہ نایاب بیماری کی تشخیص اور علاج سروس انفارمیشن سسٹم کے ذریعے نایاب بیماری کے کیس کا اندراج کریں۔
چین نے ستمبر 2023 میں اپنی نایاب بیماریوں کی تازہ ترین فہرست جاری کی تھی جس میں شامل نایاب بیماریوں کی مجموعی تعداد 207 تک پہنچ گئی ہے۔
تیان جن (شِنہوا) جامعہ تیاجن میں پی ایچ ڈی کے 30 سالہ پاکستانی طالب علم معاذ اعوان بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) کے تحت بین الاقوامی تعاون پر بیجنگ میں منعقد ہونے والی ایک بڑی تقریب کے بارے میں سن کر بہت پرجوش تھے۔
تیسرے بیلٹ اینڈ روڈ فورم برائے بین الاقوامی تعاون منگل سے بدھ تک منعقد ہوا جس میں 151 ممالک اور 41 بین الاقوامی تنظیموں کے نمائندوں نے شرکت کی۔
اعوان کے لیے یہ فورم چین اور پاکستان کے درمیان بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کی اعلیٰ معیار کی ترقی کے فروغ کا ایک بہترین موقع تھا۔
اعوان کے خاندان کا چین سے دیرینہ تعلق ہے۔ ان کے دادا اور ان کے والد دونوں نے چین میں تعلیم حاصل کی اور کام کیا۔
اعوان نے کہا کہ جب وہ جوان تھے تو کچھ عرصے تک اپنے والد کے ساتھ چین میں رہے اس لیے میرے دل میں اس ملک کے لیے گہرے جذبات ہیں۔
اعوان نے ہائی اسکول سے فارغ التحصیل ہونے کے بعد چین میں تعلیم حاصل کرنے کا ارادہ کیا ۔ اس دوران چین نے شاہراہ ریشم اقتصادی پٹی اور اور 21 ویں صدی کی سمندری شاہراہ ریشم کی مشترکہ تجویز پیش کی۔ یہ ایک اہم اینشی ایٹو تھا جس نے ان کی زندگی پر بڑا اثر ڈالا۔
انہوں نے کہا کہ میں فوری طور پر اس تصور کی سمت راغب ہوا اور اس مقصد میں حصہ لینے کا ارادہ کیا۔
جامعہ تیان جن کے اسکول آف سول انجینئرنگ میں پہلے ماسٹر اور پھر ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد انہوں نے بی آر آئی ممالک کے درمیان بنیادی ڈھانچے کی پائیدار ترقی پر توجہ مرکوز کی۔
انہوں نے کہا کہ بی آر آئی کے حامی کے طور پر چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کی تعمیر کو دیکھا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سی پیک کے بنیادی ڈھانچے کے متعدد منصوبوں نے پاکستان میں نقل و حمل کا نظام بہتر بنایا ہے۔ انہوں نے کروٹ پن بجلی گھر کی تعمیر کا ذکر کیا جس سے پاکستان میں بجلی کی قلت دور ہوئی اور ملک کے معاشی منظر نامے پر گہرے اثرات مرتب ہوئے۔
معاذ اعوان نوول کرونا وائرس وبا کے دوران پاکستان واپس آئے اور بی آر آئی کا حصہ بننے کا فیصلہ کیا انہوں نے کروٹ پن بجلی گھر تعمیراتی منصوبے میں تعلقات عامہ کے سینیئرمنیجر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔
اعوان اور ان کی ٹیم بنیادی طور پر اطراف کے علاقوں میں کاروباری سماجی ذمہ داری کے منصوبے نافذ کرنے کے ذمہ دار تھے۔ انہوں نے ایک اسکول ، ایک اسپتال اور ایک پارک کی تعمیر میں مدد کی ۔ مقامی سطح پر پینے کے پانی کے لئے صفائی کا سامان مہیا کیا۔ مقامی افراد کو پیشہ ورانہ تربیت دی اور نقل و حمل بہتر بنانے میں سڑکوں کی مرمت کی۔
انہوں نے کہا کہ یہ سب پاک چین تعاون کی ٹھوس کامیابیاں ہیں۔ سادہ الفاظ میں کہہ سکتے ہیں کہ ہم سب بی آر آئی سے مستفید ہوئے ہیں۔
کروٹ پن بجلی گھر اب فعال ہے۔ اپنی تعلیم جاری رکھنے کے لئے جامعہ تیان جن واپس آنے پر معاذ اعوان نے اس پر مزید تحقیق کرنے کا ارادہ ظاہر کیا کہ سی پیک کیسے ایک منظم منصوبے کے تحت پاکستان اور چین کے مغربی خطے کی ترقی میں طویل مدتی کردار ادا کرسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سی پیک ایک جامع ترقیاتی نظام ہے جس میں بنیادی ڈھانچے کی تعمیر، اقتصادی تعاون، تجارت و عملے کے تبادلے جیسے مختلف شعبوں میں وسیع تعاون شامل ہے۔
اعوان پرامید ہیں کہ وہ تفصیلی تحقیق اور کھوج کے ذریعے سی پیک کی پائیدار ترقی میں قابل قدر وژن اور تجاویز فراہم کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ وہ دونوں ممالک کے درمیان طویل مدتی تعاون میں پل کا کردار ادا کرنا چاہتے ہیں۔
تیان جن (شِنہوا) جامعہ تیاجن میں پی ایچ ڈی کے 30 سالہ پاکستانی طالب علم معاذ اعوان بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) کے تحت بین الاقوامی تعاون پر بیجنگ میں منعقد ہونے والی ایک بڑی تقریب کے بارے میں سن کر بہت پرجوش تھے۔
تیسرے بیلٹ اینڈ روڈ فورم برائے بین الاقوامی تعاون منگل سے بدھ تک منعقد ہوا جس میں 151 ممالک اور 41 بین الاقوامی تنظیموں کے نمائندوں نے شرکت کی۔
اعوان کے لیے یہ فورم چین اور پاکستان کے درمیان بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کی اعلیٰ معیار کی ترقی کے فروغ کا ایک بہترین موقع تھا۔
اعوان کے خاندان کا چین سے دیرینہ تعلق ہے۔ ان کے دادا اور ان کے والد دونوں نے چین میں تعلیم حاصل کی اور کام کیا۔
اعوان نے کہا کہ جب وہ جوان تھے تو کچھ عرصے تک اپنے والد کے ساتھ چین میں رہے اس لیے میرے دل میں اس ملک کے لیے گہرے جذبات ہیں۔
اعوان نے ہائی اسکول سے فارغ التحصیل ہونے کے بعد چین میں تعلیم حاصل کرنے کا ارادہ کیا ۔ اس دوران چین نے شاہراہ ریشم اقتصادی پٹی اور اور 21 ویں صدی کی سمندری شاہراہ ریشم کی مشترکہ تجویز پیش کی۔ یہ ایک اہم اینشی ایٹو تھا جس نے ان کی زندگی پر بڑا اثر ڈالا۔
انہوں نے کہا کہ میں فوری طور پر اس تصور کی سمت راغب ہوا اور اس مقصد میں حصہ لینے کا ارادہ کیا۔
جامعہ تیان جن کے اسکول آف سول انجینئرنگ میں پہلے ماسٹر اور پھر ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد انہوں نے بی آر آئی ممالک کے درمیان بنیادی ڈھانچے کی پائیدار ترقی پر توجہ مرکوز کی۔
انہوں نے کہا کہ بی آر آئی کے حامی کے طور پر چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کی تعمیر کو دیکھا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سی پیک کے بنیادی ڈھانچے کے متعدد منصوبوں نے پاکستان میں نقل و حمل کا نظام بہتر بنایا ہے۔ انہوں نے کروٹ پن بجلی گھر کی تعمیر کا ذکر کیا جس سے پاکستان میں بجلی کی قلت دور ہوئی اور ملک کے معاشی منظر نامے پر گہرے اثرات مرتب ہوئے۔
معاذ اعوان نوول کرونا وائرس وبا کے دوران پاکستان واپس آئے اور بی آر آئی کا حصہ بننے کا فیصلہ کیا انہوں نے کروٹ پن بجلی گھر تعمیراتی منصوبے میں تعلقات عامہ کے سینیئرمنیجر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔
اعوان اور ان کی ٹیم بنیادی طور پر اطراف کے علاقوں میں کاروباری سماجی ذمہ داری کے منصوبے نافذ کرنے کے ذمہ دار تھے۔ انہوں نے ایک اسکول ، ایک اسپتال اور ایک پارک کی تعمیر میں مدد کی ۔ مقامی سطح پر پینے کے پانی کے لئے صفائی کا سامان مہیا کیا۔ مقامی افراد کو پیشہ ورانہ تربیت دی اور نقل و حمل بہتر بنانے میں سڑکوں کی مرمت کی۔
انہوں نے کہا کہ یہ سب پاک چین تعاون کی ٹھوس کامیابیاں ہیں۔ سادہ الفاظ میں کہہ سکتے ہیں کہ ہم سب بی آر آئی سے مستفید ہوئے ہیں۔
کروٹ پن بجلی گھر اب فعال ہے۔ اپنی تعلیم جاری رکھنے کے لئے جامعہ تیان جن واپس آنے پر معاذ اعوان نے اس پر مزید تحقیق کرنے کا ارادہ ظاہر کیا کہ سی پیک کیسے ایک منظم منصوبے کے تحت پاکستان اور چین کے مغربی خطے کی ترقی میں طویل مدتی کردار ادا کرسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سی پیک ایک جامع ترقیاتی نظام ہے جس میں بنیادی ڈھانچے کی تعمیر، اقتصادی تعاون، تجارت و عملے کے تبادلے جیسے مختلف شعبوں میں وسیع تعاون شامل ہے۔
اعوان پرامید ہیں کہ وہ تفصیلی تحقیق اور کھوج کے ذریعے سی پیک کی پائیدار ترقی میں قابل قدر وژن اور تجاویز فراہم کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ وہ دونوں ممالک کے درمیان طویل مدتی تعاون میں پل کا کردار ادا کرنا چاہتے ہیں۔
تیان جن (شِنہوا) جامعہ تیاجن میں پی ایچ ڈی کے 30 سالہ پاکستانی طالب علم معاذ اعوان بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) کے تحت بین الاقوامی تعاون پر بیجنگ میں منعقد ہونے والی ایک بڑی تقریب کے بارے میں سن کر بہت پرجوش تھے۔
تیسرے بیلٹ اینڈ روڈ فورم برائے بین الاقوامی تعاون منگل سے بدھ تک منعقد ہوا جس میں 151 ممالک اور 41 بین الاقوامی تنظیموں کے نمائندوں نے شرکت کی۔
اعوان کے لیے یہ فورم چین اور پاکستان کے درمیان بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کی اعلیٰ معیار کی ترقی کے فروغ کا ایک بہترین موقع تھا۔
اعوان کے خاندان کا چین سے دیرینہ تعلق ہے۔ ان کے دادا اور ان کے والد دونوں نے چین میں تعلیم حاصل کی اور کام کیا۔
اعوان نے کہا کہ جب وہ جوان تھے تو کچھ عرصے تک اپنے والد کے ساتھ چین میں رہے اس لیے میرے دل میں اس ملک کے لیے گہرے جذبات ہیں۔
اعوان نے ہائی اسکول سے فارغ التحصیل ہونے کے بعد چین میں تعلیم حاصل کرنے کا ارادہ کیا ۔ اس دوران چین نے شاہراہ ریشم اقتصادی پٹی اور اور 21 ویں صدی کی سمندری شاہراہ ریشم کی مشترکہ تجویز پیش کی۔ یہ ایک اہم اینشی ایٹو تھا جس نے ان کی زندگی پر بڑا اثر ڈالا۔
انہوں نے کہا کہ میں فوری طور پر اس تصور کی سمت راغب ہوا اور اس مقصد میں حصہ لینے کا ارادہ کیا۔
جامعہ تیان جن کے اسکول آف سول انجینئرنگ میں پہلے ماسٹر اور پھر ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد انہوں نے بی آر آئی ممالک کے درمیان بنیادی ڈھانچے کی پائیدار ترقی پر توجہ مرکوز کی۔
انہوں نے کہا کہ بی آر آئی کے حامی کے طور پر چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کی تعمیر کو دیکھا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سی پیک کے بنیادی ڈھانچے کے متعدد منصوبوں نے پاکستان میں نقل و حمل کا نظام بہتر بنایا ہے۔ انہوں نے کروٹ پن بجلی گھر کی تعمیر کا ذکر کیا جس سے پاکستان میں بجلی کی قلت دور ہوئی اور ملک کے معاشی منظر نامے پر گہرے اثرات مرتب ہوئے۔
معاذ اعوان نوول کرونا وائرس وبا کے دوران پاکستان واپس آئے اور بی آر آئی کا حصہ بننے کا فیصلہ کیا انہوں نے کروٹ پن بجلی گھر تعمیراتی منصوبے میں تعلقات عامہ کے سینیئرمنیجر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔
اعوان اور ان کی ٹیم بنیادی طور پر اطراف کے علاقوں میں کاروباری سماجی ذمہ داری کے منصوبے نافذ کرنے کے ذمہ دار تھے۔ انہوں نے ایک اسکول ، ایک اسپتال اور ایک پارک کی تعمیر میں مدد کی ۔ مقامی سطح پر پینے کے پانی کے لئے صفائی کا سامان مہیا کیا۔ مقامی افراد کو پیشہ ورانہ تربیت دی اور نقل و حمل بہتر بنانے میں سڑکوں کی مرمت کی۔
انہوں نے کہا کہ یہ سب پاک چین تعاون کی ٹھوس کامیابیاں ہیں۔ سادہ الفاظ میں کہہ سکتے ہیں کہ ہم سب بی آر آئی سے مستفید ہوئے ہیں۔
کروٹ پن بجلی گھر اب فعال ہے۔ اپنی تعلیم جاری رکھنے کے لئے جامعہ تیان جن واپس آنے پر معاذ اعوان نے اس پر مزید تحقیق کرنے کا ارادہ ظاہر کیا کہ سی پیک کیسے ایک منظم منصوبے کے تحت پاکستان اور چین کے مغربی خطے کی ترقی میں طویل مدتی کردار ادا کرسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سی پیک ایک جامع ترقیاتی نظام ہے جس میں بنیادی ڈھانچے کی تعمیر، اقتصادی تعاون، تجارت و عملے کے تبادلے جیسے مختلف شعبوں میں وسیع تعاون شامل ہے۔
اعوان پرامید ہیں کہ وہ تفصیلی تحقیق اور کھوج کے ذریعے سی پیک کی پائیدار ترقی میں قابل قدر وژن اور تجاویز فراہم کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ وہ دونوں ممالک کے درمیان طویل مدتی تعاون میں پل کا کردار ادا کرنا چاہتے ہیں۔
پتراجایا، ملائیشیا (شِنہوا) ملائیشیا کے علاقے پتراجایا کے انتظامی مرکرز میں 5 ویں آسیان-چائنہ میڈیا ویک کی افتتاحی تقریب ہوئی۔
ایونٹ کا اہتمام ملائیشیا کی وزارت مواصلات و ڈیجیٹل، چائنہ نیشنل ریڈیو اینڈ ٹیلی ویژن ایڈمنسٹریشن اور چین کے جنوبی گوانگ شی ژوآنگ خود اختیار خطے کی عوامی حکومت نے مشترکہ طور پر کیا ہے۔
افتتاحی تقریب سے خطاب میں ملائیشیا کے وزیر مواصلات اور ڈیجیٹل وزیر فہمی فاضل نے ثقافتوں کو جوڑنے اور سرحدیں عبور کرنے میں میڈیا کی زبردست طاقت کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ چاہے وہ روایتی میڈیا اداروں یا سوشل میڈیا یا پھر ابھرتی ٹکنالوجیز کے ذریعے ہو۔ آسیان ممالک اور چین پہلے سے کہیں زیادہ ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملائشیا فائیو جی ٹیکنالوجی، ڈیجیٹل معیشت ، مصنوعی ذہانت، ملٹی میڈیا اور سائبر سیکیورٹی جیسے جدید ترین شعبوں میں چین کی قابل ذکر کامیابیوں کو انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔
این آر ٹی اے کے نائب سربراہ یانگ شیاؤوائی نے کہا کہ میڈیا کے درمیان تبادلے بڑھانے اور مشترکہ ترقی کے فروغ کا یہ درست وقت ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ چین ملائشیا کے علاوہ دیگر ممالک میں میڈیا شراکت داروں کے ساتھ ملکر مواد میں تعاون اور تکنیکی اختراع مضبوط بنانے کا خواہش مند ہے اور مشترکہ طور پر چین۔ آسیان تعلقات بارے داستانیں بیان کرنا چاہتا ہے۔
آسیان۔ چین میڈیا ویک چین اور جنوب مشرقی ایشیائی اقوام کی تنظیم (آسیان) کے درمیان براڈکاسٹنگ اور آڈیو ویژول شعبوں میں تبادلے و تعاون کے فروغ کا ایک پلیٹ فارم ہے۔
ماسکو (شِنہوا) روسی اکیڈمی آف سائنسز میں انسٹی ٹیوٹ آف چائنہ اینڈ ماڈرن ایشیا کے ڈائریکٹر کیریل بابیف نے کہا ہے کہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) رضاکارانہ شرکت کے اصول پر مبنی ہے اور اس میں تمام ممالک کے مفادات شامل ہیں۔
شِںہوا کے ساتھ ایک انٹرویو میں انہوں نے اس رائے کا اظہار کیا کہ بی آر آئی عالمی تعلقات کے ایک بالکل نیا ماڈل ہے جہاں ممالک کسی بھی سیاسی دباؤ کے بغیر باہمی فائدہ مند اقتصادی شراکت داری قائم کرسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس قابل قدر ماڈل کا باقی دنیا کو مطالعہ کرنا چاہئے کیونکہ یہ کثیر قطبی دنیا کی تشکیل میں سازگار ہے۔
بابیف نے تیسرے بیلٹ اینڈ روڈ فورم برائے بین الاقوامی تعاون میں شرکت کی تھی ۔ اس تقریب بارے انہوں نے کہا کہ یہ نہ صرف چین اور یوریشین ممالک بلکہ باقی دنیا کے لیے بھی اہم ہے۔
انہوں نے نتائج کو "بہت مثبت اور امید افزا" قرار دیتے ہوئے کہا کہ "فورم نے اپنے شرکاء کو بی آر آئی کے پہلے 10 برس میں حاصل کردہ کچھ نتائج کا خلاصہ پیش کرنے کا موقع دیا۔
بابیف نے اس بات پر زور دیا کہ بی آر آئی کی کامیابی اور مقبولیت اس اینشی ایٹو بارے چینی نقطہ نظر میں مضمر ہے کیونکہ چین نے کبھی بھی کسی پر کچھ بھی مسلط نہیں کیا۔
ہانگ ژو (شِنہوا) چین کے مشرقی صوبے ژے جیانگ کے شہر ہانگ ژو کے ضلع شیاؤ شان میں ہانگ ژو ایشیئن پیرا گیمز کی مشعل ریلے ختم ہوگئی۔
مشعل ریلے کے آخری مرحلے میں مجموعی طور پر 127 کھلاڑیوں نے حصہ لیا ان میں اندرون منگولیا سے تعلق رکھنے والے اور ٹوکیو پیرالمپکس گیمز میں نئے عالمی ریکارڈ کے ساتھ جیولین چیمپیئن بننے والے سن پھنگ شیانگ پہلے مشعل بردار تھے۔
ریو اور ٹوکیو پیرالمپکس میں 3 چاندی اور 2 کانسی کے تمغے جیتنے والے شو ہائی جیاؤ آخری مشعل بردار تھے۔ وہ ہانگ ژو ایشیئن پیرا گیمز میں بھی شرکت کررہے ہیں۔
شو نے مشعل کو ہانگ ژو اولمپک سینٹر سوئمنگ اسٹیڈیم کے ایسٹ اسکوائر تک پہنچایا اور شعلہ روشن کیا۔
اس مشعل کو افتتاحی تقریب میں مرکزی بڑی مشعل جلانے میں استعمال کیا جائے گا۔ ہانگ ژو ایشیئن پیرا گیمز باضابطہ طور پر 22 اکتوبر سے شروع ہوگئے ہیں۔
بیجنگ (شِنہوا) چین کی اعلیٰ قانون ساز اسمبلی قومی عوامی کانگریس کی قائمہ کمیٹی کا ایک مکمل اجلاس ہوا جس میں متعدد رپورٹس زیرغور آئیں۔
اجلاس کی صدارت کمیٹی کے وائس چیئرمین لی ہونگ ژونگ نے کی۔ قومی عوامی کانگریس کی قائمہ کمیٹی کے چیئرمین ژاؤ لی جی نے بھی اجلاس میں شرکت کی ۔
اجلاس میں قانون سازوں نے ویٹ لینڈز تحفظ قانون کے نفاذ بارے رپورٹ پرغور کیا۔ رپورٹ میں ویٹ لینڈز کا تحفظ و بحالی مضبوط بنانے اور اس ضمن میں معاون قواعد و ضوابط بہتر بنانے کی تجویز دی گئی ہے۔
قانون سازوں نے سائنسی و تکنیکی پیشرفت کے قانون کے نفاذ بارے ایک رپورٹ دیکھی ۔ رپورٹ میں قانون کا نفاذ بڑھانے کے لئے اہم شعبوں میں بنیادی ٹیکنالوجیز میں حاصل کردہ بڑی کامیابیاں محفوظ بنانے کی کوششوں تیز کرنے سے متعلق اقدامات تجویز کئے گئے ہیں۔
اجلاس میں پیپلز بینک آف چائنہ کی مالی امور پر پیش کی گئی رپورٹ بھی زیرغور آئی اور 2022 کے لیے سرکاری اثاثوں کے انتظام بارے جامع رپورٹ کا جائزہ لیا گیا۔
قانون سازوں نے مالیاتی اداروں کے پاس موجود سرکاری اثاثوں کے انتظام بارے دو رپورٹس کا جائزہ بھی لیا۔
انہوں نے امتحانات اور اندراج کے نظام میں اصلاحات بارے ایک رپورٹ کا جائزہ لیا ، جس میں اعلیٰ معیار کے اعلی تعلیمی وسائل بڑھانے ، پرائمری اور سیکنڈری اسکولوں میں داخلے کا معیار اور طریقہ کار بہتر بنانے کی تجویز دی گئی تھی۔
اجلاس میں حیاتیاتی ماحول اور وسائل کے تحفظ سے متعلق ریاستی کونسل، سپریم پیپلز کورٹ اور سپریم پیپلز پروکیوریٹر کی پیش کردہ کارکردگی رپورٹس بھی جائزہ لیا گیا۔
بیجنگ (شِنہوا) چین کے بینکاری مالیاتی اداروں کے مجموعی اثاثوں میں اضافہ ہوا ہے۔
نیشنل فنانشل ریگولیٹری ایڈمنسٹریشن کے مطابق رواں سال کی تیسری سہ ماہی کے اختتام پر ان اداروں اثاثوں کی مجموعی مالیت 4098 کھرب یوآن (تقریباً 570.8 کھرب امریکی ڈالر) رہی جو گزشتہ برس کی نسبت 9.5 فیصد زائد ہے۔
ملک کے تجارتی بینکوں نے تیسری سہ ماہی کے اختتام پر مجموعی طور پر 19 کھرب یوآن کا خالص منافع حاصل کیا جو گزشتہ برس کی نسبت 1.6 فیصد زائد ہے۔
تیسری سہ ماہی کے اختتام تک تجارتی بینکوں کے غیرفعال قرض کا تناسب 1.65 فیصد تھا۔
ریگولیٹری ادارے نے کہا ہے کہ وہ حقیقی معیشت کی خدمت کرنے اور مالی خطرات سے بچنے کے لئے مالیاتی خدمات کی صلاحیتوں کو بہتر بنانا جاری رکھے گا۔
نان ننگ(شِنہوا)چین کے جنوبی گوانگشی ژوانگ خود مختارعلاقے کے شہر پھنگ گو میں ایک فیکٹری ورکشاپ میں دھماکے سے چار افراد ہلاک اور دو افراد لاپتہ ہو گئے۔
مقامی حکام نے ہفتہ کو بتایا کہ دھماکہ جمعہ کی رات تقریباً9 بج کر 30 منٹ پر ہوا۔متاثرہ آٹھ افراد کو طبی امداد کےلیےہسپتال منتقل کیا گیا جن میں سے چار کو مردہ قرار دیا گیاجبکہ باقیوں کی حالت اب بہتر ہے۔
ابتدائی تحقیقات کے مطابق دھماکہ انتہائی درجہ حرارت کے پگھلے ہوئے ایلومینیم کی وجہ سے ہوا جو ایلومینیم راڈ کے اخراج کے عمل کے دوران کولنگ پول میں لیک ہوا۔
واقعے کےمقام پرامدادی کارروائیاں اور مزید تحقیقات جاری ہیں۔
بیجنگ (شِنہوا) چین میں مارکیٹ کی طلب اور رسد دونوں میں بہتری ہوئی ہے جس کے سبب ستمبر میں روڈ لاجسٹکس پرائس انڈیکس میں مسلسل تیسرے ماہ اضافہ ہوا۔
چائنہ فیڈریشن آف لاجسٹکس اینڈ پرچیزنگ اور گوانگ ڈونگ لین آن لاجسٹکس گروپ کے مشترکہ سروے کے مطابق گزشتہ ماہ انڈیکس 102.9 تھا جو اگست کی نسبت 0.36 فیصد زائد ہے۔
ہر قسم کی گاڑیوں کے ذیلی انڈیکس میں ماہانہ بنیاد پر معمولی اضافہ ہوا ۔ مکمل ٹرک لوڈ لاجسٹکس 0.36 فیصد بڑھ کر 103.1 ہوگیا۔ یہ اعدادوشمار بنیادی طورپربڑے پیمانے پر اجناس اور بین العلاقائی نقل وحمل کی پیمائش کرتے ہیں۔
چین کی اقتصادی بحالی کو مضبوط رفتارحاصل ہے جس کے سبب ستمبر میں مارکیٹ کی طلب میں اضافہ جاری رہا۔
سروے کے مطابق رسد میں بھی بحالی کا سلسلہ جاری ہے کیونکہ حالات بہتر ہونے سے اداروں کی صلاحیت میں اضافہ ہوا ہے۔
اس میں توقع ظاہر کی گئی ہے روڈ ٹرانسپورٹ مارکیٹ بحالی کی اچھی رفتار برقرار رکھے گی اور چوتھی سہ ماہی میں فریٹ پرائس انڈیکس میں اتار چڑھاؤ اور زبردست بحالی ہوگی جو سب سے زیادہ پیداوار اور تعمیراتی سیزن ہے۔
پارلیمنٹ کی مسجد کے خطیب مولانا احمد الرحمان نے فلسطین میں اسرائیلی جارحیت اور معصوم بچوں اور خواتین کے قتل عام کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر صدام حسین اور کرنل قذافی جیسے لیڈر ہوتے تو یہودیوں کو اس طرح مسلمانوں کا قتل عام کرنے کی جرات نہ ہوتی۔نماز جمعہ کے خطبہ کے دوران مولانا احمد الرحمان نے اسرائیلی بربریت کو فسلطینی مسلمانوں کی نسل کشی قرار دیتے ہوئے کہا کہ امت مسلمہ کی مجرمانہ خاموشی قابل مذمت ہے۔انہوں نے کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ مسلمانوں کے پاس آج کوئی ایسا رہنما نہیں جو یہودیوں کو نہتے فلسطینی مسلمانوں کے قتل عام سے روک سکے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک عراق کے سابق صدر صدام حسین اور لیبیا کے رہنما کرنل قذافی زندہ تھے تودنیا کے کسی بھی کونے میں یہودی مسلمانوں پرہاتھ اٹھانے سے پہلے سوچتے تھے تاہم آج مسلمان تمام تر وسائل رکھنے کے باوجود بے بس ہیں جس کی واضح مثال فلسطینی مسلمانوں پر اسرائیلی وحشیانہ بمباری اور مظالم ہیں۔انہوں نے تمام مسلمان ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کے خلاف متحد ہو جائیں اور فلسطین پر ہونے والے مظالم کو فوری طور پر بند کرائیں۔
بیجنگ(شِنہوا) ٹیلی کام اور آن لائن فراڈ میں ملوث کل 417 ملزمان کو فلپائن سے چین واپس بھیج دیا گیا ہے جن میں سات مفرور بھی شامل ہیں جو سرحد پار ٹیلی کام فراڈسے نمٹنے کے لیے قانون نافذ کرنے والے چینی اداروں کی مشترکہ کوششوں میں ایک اہم کامیابی ہے۔
فلپائن میں چینی شہریوں کی جانب سے ٹیلی کام جرائم کے بڑھتے ہوئے واقعات کے جواب میں چین کی عوامی سلامتی کی وزارت نے اس سال کے شروع میں قانون نافذ کرنے کے مشن کےتحت فلپائن میں ایک مشترکہ ٹاسک فورس تعینات کی۔
مشترکہ کارروائیوں کے دوران دونوں ممالک کی پولیس فورسز نے فلپائن میں قائم ٹیلی کام فراڈ کے کئی بڑے اڈوں کا خاتمہ کرتے ہوئے مختلف ممالک سے 1 ہزار سے زیادہ جرائم پیشہ افراد کو گرفتار کیا اور ان مجرمانہ سرگرمیوں میں استعمال کیے جانے والے بڑی تعداد میں آلات قبضے میں لیے۔
بیجنگ(شِنہوا)چین کی 13ویں قومی خواتین کانگریس میں تقریباً 18 سو مندوبین اور 90 خصوصی طور پر مدعو کردہ مندوبین شرکت کریں گی جو 23 سے 26 اکتوبر تک بیجنگ میں منعقد ہو گی۔
آل چائنہ ویمنز فیڈریشن (اے سی ڈبلیو ایف)کے مطابق کانگریس کے دوران مندوبین 12ویں کانگریس کی ایگزیکٹو کمیٹی کی رپورٹ کا جائزہ لینے کے علاوہ فیڈریشن کے آئین میں ترمیم کریں گی اور اس کی نئی قیادت کا انتخاب کریں گی۔
کانگریس ہر لحاظ سے ایک جدید سوشلسٹ ملک کی تعمیر اور تمام محاذوں پر چینی قوم کی عظیم تجدید کو آگے بڑھانے کے لیے چینی خواتین کی طاقت اور دانشمندی کو یکجاکرنے میں اہمیت کی حامل ہے۔
بیجنگ (شِنہوا) چینی قانون ساز فوڈ سیکورٹی کو یقینی بنانے کی کوششوں کے تحت کھیتوں کے تحفظ کو مزید بہتر بنانے کے ایک مسودہ قانون پر غور کر رہے ہیں۔
غذائی تحفظ سے متعلق قانون کا مسودہ گزشتہ روز چین کی اعلیٰ مقننہ نیشنل پیپلز کانگریس کی قائمہ کمیٹی میں غور کے لیے پیش کیا گیا۔
مسودہ قانون کی شرائط کے مطابق کھیتی باڑی کے معیار کو بہتر بنانے، بنجر زمینوں کو کاشت کے قابل بنانے اور نمکین الکلی زمین کے جامع استعمال کو فروغ دینے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔
مسودہ میں کہا گیا ہے کہ ملک کو قابل کاشت اراضی کے تحفظ کے لیے ایک ٹھوس نظام قائم اور اعلیٰ معیار کی کھیتی باڑی کی ترقی کو تیز کرنا چاہیے۔
کاؤنٹی کی سطح پر یا اس سے اوپر کے سرکاری حکام کو مقامی حالات کے مطابق درجہ بندی کے ذریعے ترک شدہ زمین کو قابل کاشت بنانےکو فروغ دیتے ہوئے زمین کی بحالی کے لیے رہنما اقدامات اٹھانا ہوں گے۔
بیجنگ(شِنہوا) چین رواں سال کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس کی معقول حد برقرار رکھے گا، جو اس کی غیر ملکی تجارت کی مضبوطی کو ظاہر کرتا ہے۔
غیر ملکی زرمبادلہ کے ادارے کے نائب سربراہ اور ترجمان وانگ چھون ینگ نے گزشتہ روز ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ عالمی سطح پر بڑی کرنسیوں کے مقابلے میں یوآن مستحکم اور ٹھوس کارکردگی کے ساتھ رواں سال کی تیسری سہ ماہی میں ملک کی زرمبادلہ مارکیٹ کی توقعات کافی حد تک مستحکم رہی ہیں۔
چین کے فارن ایکسچینج ٹریڈ سسٹم (سی ایف ای ٹی ایس) کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے، وانگ نے کہا کہ جمعرات تک، سی ایف ای ٹی ایس یوآن ایکسچینج ریٹ کمپوزٹ انڈیکس میں دوسری سہ ماہی کے اختتام کے مقابلے میں 3 فیصد تک اضافہ ہوا۔
وانگ کے مطابق تیسری سہ ماہی کے دوران، اشیا کی تجارت میں سرحد پار سرمائے کی خالص آمد گزشتہ سہ ماہی میں ریکارڈ کردہ سطح کے تقریباً برابر رہی۔ جس نے دو سال تک اپنی بلند سطح کو برقرار رکھا۔
وانگ نے کہا کہ ابتدائی اعداد و شمارسے ظاہر ہوتا ہے کہ جولائی سے اگست تک چین کا کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس تقریباً 55 ارب امریکی ڈالر رہا۔
بیجنگ(شِنہوا) چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے ملائیشیا کے وزیر خارجہ زیمبری عبدالقادر کے ساتھ چین-ملائیشیا تعلقات اور فلسطین-اسرائیل تنازعہ پر بات چیت کی ہے۔
ٹیلی فون ہونے والے گفتگو میں زیمبری نے تیسرے بیلٹ اینڈ روڈ فورم برائے بین الاقوامی تعاون کی کامیابی پر چین کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو علاقائی باہمی روابط کو فروغ دینے، بین الاقوامی تجارتی تعلقات کو مستحکم کرنے اور علاقائی اور عالمی ترقی کے مزید مواقع پیداکرنےکے لیے سازگار ہے۔
زیمبری نے کہا کہ ملائیشیا اگلے سال چین کے ساتھ سفارتی تعلقات کے قیام کی 50ویں سالگرہ منانے اور دوطرفہ تعلقات کو مزید فروغ دینے کا منتظر ہے۔
کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کے رکن وانگ یی نے بھی فورم کے کامیاب انعقاد میں ملائیشیا کے تعاون کو سراہتے ہوئے کہا کہ چین ملائیشیا کے ساتھ اعلیٰ معیار کے بیلٹ اینڈ روڈ تعاون کو مضبوط بنانے اور مشترکہ مستقبل کے ساتھ چین-ملائیشیا کمیونٹی کی تعمیر کو فروغ دینے کے لیے تیار ہے۔
فلسطین اسرائیل تنازعہ پر وانگ یی نے کہا کہ چین ہمیشہ امن، بین الاقوامی قانون اور عرب اور اسلامی ممالک کی جائز خواہشات کے ساتھ کھڑا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین ایسے تمام اقدامات کی مخالفت کرتا ہے جو بے گناہ شہریوں پر حملہ اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوں۔
وانگ نے کہا کہ فلسطین-اسرائیل تنازعہ کی جڑ فلسطینی سرزمین پر مسلسل قبضے اور فلسطینی عوام کے ریاستی مطالبات کو طویل مدت سے نظر انداز کرنے میں موجود ہے۔ وانگ نے مزید کہا کہ فلسطین-اسرائیل تنازعہ کا بنیادی حل یہ ہے کہ ''دو ریاستی حل" پر عمل درآمد کیا جائے اور فلسطین اور اسرائیل کے پرامن بقائے باہمی کو یقینی بنایا جائے۔
وانگ نے کہا کہ چین ملائیشیا اور تمام امن پسند ممالک کے ساتھ رابطے کو مضبوط بنانے اور مشرق وسطیٰ میں امن کے لیے کوششیں جاری رکھنے کو تیار ہے۔