• Columbus, United States
  • |
  • ١٥ اگست، ٢٠٢٥

شِنہوا پاکستان سروس | دنیا

سیاسی جماعتوں نے ایک دوسرے کیلئے گنجائش پیدا...

جمعیت علما اسلام (جے یو آئی )کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ سیاسی جماعتوں نے اگر ایک دوسرے کیلئے گنجائش پیدا نہ کی تو سب کا نقصان ہوگا۔ اسلام آباد میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ تمام سیاسی جماعتیں ایک دوسرے کیلئے گنجائش پیدا کریں، سیاستدانوں میں اختلاف رائے کے باوجود گنجائش لازمی ہے اور وقت آگیا ہے کہ سیاستدان اور سیاسی جماعتیں بالغ نظری کا مظاہرہ کریں۔ سربراہ جے یو آئی کا کہنا تھا کہ سیاسی انتشار سے جمہوریت مضبوط ہوگی نہ ملکی مسائل حل ہوں گے جبکہ آپس میں گنجائش کا فائدہ کسی ایک جماعت کو نہیں بلکہ سب کوہوگا، سیاستدان اختلاف رائے یا الگ موقف رکھ سکتا ہے لیکن انتشار نہیں پھیلانا چاہیے۔ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے مسائل کا حل کسی ایک شخص یا جماعت کے پاس نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ بات قابل افسوس ہے کہ خود سیاستدانوں کے سبب ماضی اور حال میں جمہوریت کیلئے مشکلات آئیں لیکن اب سنبھلنا ہوگا ، سیاسی منشور اور سیاسی موقف دینا سب کا حق ہے مگر اولین ترجیح پارلیمنٹ کی بالادستی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان اور امت مسلمہ دونوں کئی مشکلات کا شکار ہیں، معاشی ترقی و استحکام سیاسی و داخلی استحکام کے ساتھ جڑا ہوا ہے۔ سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ سب کے ماضی کا علم ہے مگر اب جمہوریت کی مضبوطی کیلئے سیاسی گنجائش کے فارمولے کیساتھ آگے بڑھنا ہوگا، آصف علی زرداری اور بھٹو خاندان کے ساتھ سیاسی اختلاف کے باوجود پرانے تعلقات ہیں اور ہم ایک دوسرے کی خوشی و غمی میں شرکت بھی کرتے ہیں۔ مولانا فضل الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ سیاسی جماعتوں کو اختلاف رائے کے باوجود سیاسی گنجائش پیدا کرنی چاہیے کیونکہ جمہوریت کی مضبوطی ضد اور ہٹ دھرمی میں نہیں بلکہ جمہوری رویوں کی مضبوطی میں ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

 

۱۷ اکتوبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

بجلی کی لوڈشیڈنگ پر پیسکو حکام کیخلاف مقدمات...

سپریم کورٹ نے بجلی کی لوڈشیڈنگ سے متعلق پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔ سپریم کورٹ میں جسٹس اعجازالاحسن کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے پیسکو کی اپیل پر سماعت کی جس دوران پیسکو کے وکیل نے کہا کہ ہائیکورٹ نے لوڈشیڈنگ پر حکام کے خلاف مقدمات درج کرانے کا حکم دیا ہے، لوڈشیڈنگ پورے ملک کا مسئلہ ہے اورپیسکو حکام پر مقدمات بلاجواز ہوں گے۔ دوران سماعت جسٹس منیب اختر نے استفسار کیا کہ اس معاملے میں کئی تکنیکی نکات بھی آسکتے ہیں، عدالت کیسے جائزہ لے گی؟ جن فیڈرز سے ریکوری نہیں ہورہی ان کا کیا کریں گے؟ عدالت نے کہا کہ پشاور ہائیکورٹ کا لوڈشیڈنگ کے خاتمے کا حکم قانون کے خلاف ہے۔ عدالت نے بجلی کی لوڈشیڈنگ سے متاثرہ افراد کو نیپرا سے رجوع کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ قانون میں ڈسکوزکے خلاف نیپرا اتھارٹی اور ٹریبونل کے فورم قائم کیے گئے ہیں، متعلقہ فورم کے ہوتے ہوئے ہائیکورٹ براہ راست حکم جاری نہیں کرسکتی۔ بعد ازاں عدالت نے پیسکو کی اپیل منظور کرتے ہوئے ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۱۷ اکتوبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

پاکستان کے لیے زرعی تشخیص کی صلاحیت کو مضبوط...

پاکستان کے زرعی شعبے کو متعدد رکاوٹوں کا سامنا ہے جن میں پانی کی کمی، موسمیاتی تبدیلی، فرسودہ کاشتکاری کے طریقے اور جدید ٹیکنالوجی تک محدود رسائی شامل ہیں۔ قومی زرعی تحقیقی مرکز کے سینئر سائنسی افسر محمد عظیم طارق نے ویلتھ پاک کو بتایا کہ ان چیلنجوں سے نمٹنے اور پائیدار ترقی کو یقینی بنانے کے لیے ضروری ہے کہ زرعی تشخیص کا مضبوط طریقہ کار موجود ہو۔انہوں نے کہا کہ تکنیکی مہارت اور بنیادی ڈھانچے کی کمی کے نتیجے میں زرعی شعبے کی پیداواری صلاحیت میں کمی آئی ہے جس سے یہ عالمی منڈی میں کم مسابقتی بن گیا ہے۔زرعی تشخیص کے لیے حکومت کو ضروری تکنیکی مہارت فراہم کرنے اور بنیادی سہولیات کو بہتر بنانے کے لیے انسانی وسائل اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی پر توجہ دینی چاہیے۔زرعی تشخیص کا ایک اہم پہلو فصل کی پیداوار اور پیداوار کی کارکردگی کا اندازہ ہے۔ پاکستان نے گزشتہ برسوں کے دوران فصلوں کی پیداوار بڑھانے میں قابل ستائش پیش رفت کی ہے لیکن اس میں بہتری کی اب بھی کافی گنجائش ہے۔ ہنر اور علم کو بڑھا کر، ملک اپنی فصلوں کی پیداوار کو بہتر بنا سکتا ہے اور اپنی بڑھتی ہوئی آبادی کے لیے غذائی تحفظ کو یقینی بنا سکتا ہے۔عظیم نے کہا کہ جامع تربیتی پروگرام تیار کرنے کی اشد ضرورت ہے جو کسانوں، توسیعی کارکنوں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کو زرعی طریقوں کو بہتر بنانے کے لیے ضروری تکنیکی مہارت اور علم فراہم کریں۔ تربیتی پروگراموں میں پیداواری صلاحیت اور پائیدار کاشتکاری کے طریقوں کو بڑھانے کے لیے ٹیکنالوجی کے استعمال پر بھی زور دینا چاہیے۔جدید ٹیکنالوجی اور ڈیجیٹل ٹولز تک رسائی زرعی تشخیص کو بڑھانے کے لیے بہت ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ صلاحیت سازی کی کوششوں میں اسمارٹ فونز، ڈیٹا اینالیٹکس، اور دیگر ڈیجیٹل حلوں کے استعمال کی تربیت شامل ہونی چاہیے جو کسانوں کو باخبر فیصلے کرنے، منڈیوں تک رسائی اور ان کی مجموعی پیداواری صلاحیت کو بہتر بنانے میں مدد کر سکتے ہیں۔پانی کا انتظام زرعی تشخیص کا ایک اور اہم پہلو ہے۔ ملک کو پانی کی کمی کے مسائل کا سامنا ہے، اور پانی کا موثر استعمال پائیدار زراعت کے لیے اہم ہے۔ صلاحیت سازی کے اقدامات کے ذریعے، کسان آبپاشی کے جدید طریقوں، پانی کی بچت کی ٹیکنالوجیز، اور پانی کے انتظام کے بہترین طریقوں کے بارے میں جان سکتے ہیں، جو فصلوں کی پیداوار کو بہتر بنانے اور پانی کے ضیاع کو کم کرنے کا باعث بن سکتے ہیں۔زراعت پر موسمیاتی تبدیلی کے اثرات پہلے سے زیادہ سنگین ہوتے جا رہے ہیں۔ غیر متوقع موسمی پیٹرن، انتہائی درجہ حرارت، اور بارش کے بدلتے ہوئے پیٹرن فصلوں کے چکر اور پیداوار میں خلل ڈال سکتے ہیں۔ صلاحیت سازی کے پروگرام کسانوں کو موسمیاتی سمارٹ زرعی طریقوں جیسے خشک سالی سے بچنے والی فصلوں کی اقسام اور پائیدار کاشتکاری کی تکنیکیں فراہم کر کے ان تبدیلیوں کو اپنانے میں مدد کر سکتے ہیں۔کھیتی پر چلنے والی سرگرمیوں کے علاوہ، زرعی تحقیقی اداروں، توسیعی خدمات، اور سرکاری تنظیموں کی صلاحیت کو مضبوط بنانا بھی اتنا ہی اہم ہے۔ سائنسدان نے مزید کہا کہ یہ تنظیمیں علم کو پھیلانے، تحقیق کرنے اور پاکستان کے زرعی منظر نامے کی تشکیل کرنے والی پالیسیاں بنانے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

 

۱۷ اکتوبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

پاکستان کو مہنگائی سے نمٹنے میں مدد کے لیے چ...

پاکستان میں گزشتہ 18 ماہ سے مسلسل مہنگائی دیکھی جا رہی ہے۔ مہنگائی سے نمٹنے کے لیے چین کا کثیر جہتی نقطہ نظر ملک کو سیکھنے کے لیے بے شمار قیمتی اسباق فراہم کرتا ہے۔یہ بات سینٹر آف ایکسی لینس فار چائنا پاکستان اکنامک کوریڈور پشاور کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر لیاقت علی نے ویلتھ پاک سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے وضاحت کی کہ ملک میں مہنگائی کی موجودہ لہر کی جڑیں غلط پالیسیوں، گرتی ہوئی زرعی پیداوار اور دیگر گھریلو عوامل ہیں۔پاکستان اکنامک سروے کے مطابق، اپریل 2023 میں کنزیومر پرائس انڈیکس بڑھ کر 36.4 فیصد ہو گیا، جو پچھلے مہینے کے 35.4 فیصد سے زیادہ تھا۔ یہ اپریل 2022 میں ریکارڈ کیے گئے 13.4 فیصد سے نمایاں طور پر زیادہ ہے۔ اوسطا، مالی سال 2023 کی جولائی تا اپریل کی مدت کے لیے افراط زر 28.2فیصدتک پہنچ گئی، جو کہ پچھلے سال کی اسی مدت کے دوران 11.0فیصدکی اطلاع کے بالکل برعکس ہے۔ سپلائی سائیڈ کے مسائل کو حل کرنے کے لیے انہوں نے کہا کہ چین پیداواری صلاحیت کو بڑھانے، پیداواری لاگت کو کم کرنے اور معیشت کی مجموعی کارکردگی کو بڑھانے کے لیے سپلائی سائیڈ اصلاحات نافذ کر رہا ہے۔اس کے علاوہ پاکستان میں اشیائے خوردونوش کی مہنگائی بھی بہت زیادہ ہے۔

چینی حکومت نے کچھ پالیسی آپشنز اپنائے ہیں جن کا اطلاق پاکستان سستی قیمتوں پر خوراک کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لیے کر سکتا ہے۔چھوٹے درجے کے کسانوں کو بلا سود قرضے دینے کے علاوہ، نجی شعبے اور محدود زمین رکھنے والے کسانوں کے درمیان باہمی تعاون کی کوششیں جاری ہیں۔ اس شراکت داری میںکسان نجی شعبے کو زرعی خام مال فراہم کرتے ہیں، جس سے وہ مزید ویلیو ایڈیشن کے قابل ہوتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس قسم کے تعاون سے پاکستان کو خوراک کی مستحکم فراہمی کو یقینی بنانے میں مدد ملے گی، اس طرح سپلائی سائیڈ افراط زر کے خطرے کو کم کیا جائے گا۔ مہنگائی کو کم کرنے کے لیے درآمدی تنوع کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے، لیاقت علی نے کہاکہ چین کی طرح پاکستان کو بھی اپنی درآمدات کو متنوع بنانا چاہیے تاکہ مخصوص ممالک یا مصنوعات پر انحصار کم کیا جا سکے تاکہ سپلائی میں رکاوٹ یا قیمتوں میں اضافے کے اثرات کو کم کیا جا سکے۔بنیادی ڈھانچے کی ترقی میں سرمایہ کاری چین کی ایک اور پالیسی ہے۔ لیاقت نے کہا کہ یہ لاجسٹکس کو بہتر بنانے، نقل و حمل کے اخراجات کو کم کرنے اور سپلائی چین کو بڑھانے میں مددگار ہے، جس سے مہنگائی کے دبا کو روکنے میں مزید مدد مل سکتی ہے۔موجودہ بلند افراط زر کے نظام کے تحت، پاکستان قیمتوں میں اضافے کے رجحان کو کم کرنے میں مدد کے لیے چین سے بہت سے اسباق لے سکتا ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۱۷ اکتوبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

ماہی گیری کی برآمدات کو بڑھانے میں مدد کے لی...

پاکستان نے 30 جون 2023 کو ختم ہونے والے مالی سال میں 496 ملین ڈالر مالیت کی ماہی گیری کی مصنوعات برآمد کیںجو کہ متاثر کن ہے، لیکن پھر بھی اس شعبے کی 1 بلین ڈالر کی صلاحیت سے بہت کم ہے۔ماہی گیری کی مصنوعات کی برآمدات میں پوری صلاحیت کو بروئے کار لانے میں ناکامی کی وجہ جدید انفراسٹرکچر اور مارکیٹنگ کی کمی ہے جس کی وجہ سے ملک قیمتی زرمبادلہ سے محروم ہو گیا ہے۔کراچی فش ہاربر ماہی گیری کی برآمدات کے پورے سلسلے میں مرکزی حیثیت رکھتا ہے لیکن ملک کی یہ بڑی بندرگاہ اب تک بین الاقوامی خریداروں کی توقعات اور معیارات پر پورا اترنے میں ناکام رہی ہے جس کی وجہ سے یورپی منڈیوں میں ماہی گیری کی برآمدات معطل ہیں۔اس کو مدنظر رکھتے ہوئے سندھ حکومت نے بندرگاہ کو بہتر اور اپ گریڈ کرنے کا ایک منصوبہ شروع کیا ہے۔ صوبائی محکمہ ماہی گیری کے ڈائریکٹر نوید صدیقی نے ویلتھ پاک کو بتایاکہ اس اپ گریڈیشن منصوبے کا مقصد بندرگاہ کو عالمی معیارات کے برابر لانا ہے۔انہوں نے نشاندہی کی کہ بندرگاہ کی تزئین و آرائش کا منصوبہ ایک طویل المدتی اقدام ہے اور اس میں فائر فائٹنگ سسٹم کی تنصیب، سیوریج سسٹم کی تعمیر، زیر زمین پانی کی ٹینک اور پمپ روم، ایک واٹر ٹاور، بیرونی بجلی کے کام، سڑکوں اور پتھروں کی پچنگ، سی سی ٹی وی شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ، جس کی تکمیل اگلے سال متوقع ہے ، ملک کو ماہی گیری کی مصنوعات کی برآمدات کو بڑھانے میں مدد دے گا۔پاکستان کے ماہی گیری کے شعبے کو چیلنجز کا سامنا ہے اور وہ اپنی اقتصادی صلاحیت کو حاصل نہیں کر پا رہا ہے۔ سمندری پکڑے جانے والے ماہی گیری نے 1990 کی دہائی کے بعد سے مجموعی پیداوار میں کمی اور فی یونٹ قیمت میں بھی کمی کا تجربہ کیا ہے۔ورلڈ بنک کی رپورٹ کے مطابق کراچی فش ہاربر پر فعال اور غیر فعال دونوں جہازوں سے شدید بھیڑ ہے اور کام کرنے والے علاقوں میں بہت زیادہ رش ہے۔

رپورٹ میں لینڈنگ اور پروسیسنگ آپریشنز کا ایک بڑا حصہ زیر استعمال کورنگی ہاربر پر منتقل کرنے کی تجویز دی گئی، جیسا کہ بندرگاہ کی تعمیر کے دوران کیا گیا تھا۔ اس کے لیے بجلی، پانی اور مچھلی سے نمٹنے کے بنیادی ڈھانچے میں اپ گریڈ کی ضرورت ہوگی۔ ملک میں تازہ اور کھارے پانی کے وسیع وسائل موجود ہیں، پاکستان میں آبی زراعت اپنی نوعیت اور حد تک محدود ہے۔ اس صنعت میں کارپ کا غلبہ ہے، جس میں تلپیا اور ٹراٹ کی تھوڑی مقدار ہے۔ سمندری اور ساحلی آبی زراعت، جیسے جھینگا کاشتکاری، تقریبا نہ ہونے کے برابر ہے۔ اچھی زرعی آب و ہوا کے حالات کے باوجود، پاکستان آبی زراعت کی پیداوار میں اپنے پڑوسیوں سے پیچھے ہے ،بنگلہ دیش اور بھارت دنیا کے سب سے اوپر پانچ آبی زراعت پیدا کرنے والے ممالک میں شامل ہیںجبکہ پاکستان کا نمبر 28 واں ہے۔ پچھلے پانچ سالوں میں اس کی آبی زراعت کی ترقی کی شرح تقریبا 1.5 فیصد سالانہ ہے جو ہندوستان اور بنگلہ دیش کی شرح سے کافی سست ہے۔مزید برآںمسلسل مضبوط عالمی مانگ کے باوجود پاکستان کی آبی زراعت کی ترقی ان ممالک سے ان کی آبی زراعت کی صنعت کی ترقی کے مساوی ادوار میں بہت پیچھے ہے۔پاکستان کی بڑی مچھلیوں کی درآمدات پینگاسیئس اور تلپیا ہیں۔ کیٹ فش کی یہ دونوں کیٹیگریز ویتنام سے 61فیصددرآمدی ڈیوٹی پر درآمد کی جاتی ہیں جن میں 20فیصدکسٹم ڈیوٹی، 35فیصدریگولیٹری ڈیوٹی اور 6فیصداضافی کسٹم ڈیوٹی شامل ہے۔پاکستان نے اب تلپیا اور پینگاسیئس دونوں کی کاشت شروع کر دی ہے اور تجربات کامیاب رہے ہیں۔ برآمدات کے لحاظ سے، مچھلی کی ڈیمرسل پرجاتیوں سے تعلق رکھنے والی منجمد فلیٹ مچھلی سب سے زیادہ برآمد کی جانے والی کیٹیگری ہے جس کے بعد جھینگے ہیں۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

 

۱۷ اکتوبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

پیداواری نقصانات غذائی تحفظ کو یقینی بنانے ک...

خوراک کا ضیاع ایک اہم عالمی چیلنج کے طور پر ابھرا ہے جس سے معیشتوں، ماحولیات اور خوراک کے وسائل تک لوگوں کی رسائی متاثر ہو رہی ہے۔پاکستان ایک ایسا ملک ہے جس میں کافی زرعی شعبہ ہے جو اپنی آبادی کو کھانا کھلانے اور دوسرے ممالک کو خوراک برآمد کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ تاہم، دنیا کی خوراک کی فراہمی میں اہم شراکت کے باوجود پاکستان کو اپنے شہریوں کے لیے غذائی تحفظ کو یقینی بنانے میں اب بھی چیلنجز کا سامنا ہے ۔نیشنل ایگریکلچر ریسرچ سینٹر کے ایک سینئر سائنسی افسر ڈاکٹر محمد حنیف نے ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان کی خوراک کی فراہمی کو محفوظ بنانے کے لیے جدوجہد کو بڑی حد تک دو اہم عوامل سے منسوب کیا جا سکتا ہے: خوراک کی ذخیرہ کرنے کی ناکافی صلاحیت اور سیکورٹی۔ پاکستان میں خوراک کی کل پیداوار کا 10 فیصد سے لے کر 50 فیصد تک کا ایک بڑا حصہ ضائع ہو جاتا ہے۔گندم جو کہ ایک اہم فصل ہے، کو ذخیرہ کرنے کی غلط سہولتوں کی وجہ سے کافی نقصانات کا سامنا ہے، جس کا تخمینہ 20 فیصد ہے۔ پھلوں اور سبزیوں کے معاملے میں، نقصانات 30فیصدسے 50فیصدتک زیادہ خطرناک ہیں۔حنیف نے کہا کہ پاکستان میں خوراک کی کمی کی ایک بنیادی وجہ سپلائی چین کا ناکارہ ہونا تھا۔ کھیتوں سے لے کر بازار تک، خوراک کو اکثر ذخیرہ کرنے، نقل و حمل اور ہینڈلنگ کی ناکافی سہولیات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جس کی وجہ سے خرابی اور بربادی ہوتی ہے۔انفراسٹرکچر کی کمی ایک اور بڑی وجہ ہے۔ ناکافی انفراسٹرکچر، بشمول کولڈ سٹوریج کی سہولیات، مناسب پیکیجنگ، اور نقل و حمل کے نیٹ ورک، پھلوں اور سبزیوں جیسی خراب ہونے والی اشیا کو محفوظ رکھنے کی ملک کی صلاحیت میں رکاوٹ ہیں۔اس کے علاوہ، فصل کی سطح پر فصل کے بعد کے نقصانات ہیں، جو فصل کی ناکافی تکنیکوں اور کیڑوں پر قابو پانے کے اقدامات کی وجہ سے ہوتے ہیںجس کے نتیجے میں خوراک کا اہم ضیاع ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے موسمیاتی تبدیلیوں کے خطرے نے خوراک کے نقصان کے چیلنج کو مزید تیز کر دیا ہے۔ غیر معمولی موسمی نمونے، جیسے سیلاب اور خشک سالی، فصل کی پیداوار میں خلل ڈالتے ہیں اور مزید نقصانات میں حصہ ڈالتے ہیں۔این اے آر سی کے سائنسدان نے کہا کہ پاکستان میں خوراک کے نقصانات کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے ایک جامع نقطہ نظر ضروری ہے۔ اس میں ذخیرہ کرنے اور نقل و حمل کے لیے جدید انفراسٹرکچر میں سرمایہ کاری، جدید زرعی طریقوں کو اپنانا، آب و ہوا کے لیے لچکدار فصلیں تیار کرنا، ذمہ دارانہ خوراک کے استعمال کے بارے میں عوامی بیداری میں اضافہ، معاون حکومتی پالیسیوں کا نفاذ، اور مختلف اسٹیک ہولڈرز کے درمیان تعاون کو فروغ دینا شامل ہے۔ یہ مشترکہ کوششیں خوراک کے ضیاع کو نمایاں طور پر کم کر سکتی ہیں، غذائی تحفظ کو بہتر بنا سکتی ہیں اور پاکستان میں خوراک کا زیادہ پائیدار نظام تشکیل دے سکتی ہیں۔ نگراں وزیر برائے نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ ڈاکٹر کوثر عبداللہ ملک نے خوراک کے ضیاع کی سنگینی پر روشنی ڈالی جو کہ ایک بڑا عالمی چیلنج ہے جو معیشتوں، ماحولیات اور لوگوں کی خوراک تک رسائی کو متاثر کرتا ہے۔فوڈ ویسٹ سے متعلق آگاہی کے عالمی دن 2023 کے موقع پر، وزیر نے کہا کہ حکومت بیداری بڑھانے اور خوراک کے نقصانات کو کم کرنے کے لیے مختلف اقدامات میں سرگرم عمل ہے۔پاکستان دیگر ممالک کے مقابلے خوراک کی پیداوار اور فراہمی میں نمایاں ہے۔ تاہم، انہوں نے مزید کہا کہ خوراک کی حفاظت کی عالمی فہرست میں اس کا نمبر کم ہے۔ملک نے نشاندہی کی کہ مناسب کولڈ اسٹوریج اور گتے کے ڈبوں کے ذریعے تازہ پھلوں اور سبزیوں کی ترسیل کے لیے مختلف منصوبوں پر کام جاری ہے۔انہوں نے دعوی کیا کہ ذخیرہ کرنے کی جدید سہولیات کی وجہ سے اب چاول اور مکئی کے نقصانات بین الاقوامی معیار کے مطابق انتہائی کم ہیں۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

 

۱۷ اکتوبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

پاکستان سمیت دنیا بھر میں 24اکتوبر کو ''اقوا...

پاکستان سمیت دنیا بھر میں 24اکتوبر کو ''اقوام متحدہ'' کا عالمی دن منایا جائے گا۔اس دن کو منانے کا مقصد ''اقوام متحدہ'' کی اہمیت کو اجاگر کرنا ہے۔اقوام متحدہ کا قیام دوسری جنگ عظیم کے بعد عمل میں لایا گیاجب ہیروشیما اور ناگا ساکی پر ایٹم بم گرایا گیاتو لاکھوں انسانوں کی موت اور بے پناہ انسانوں کی تباہی کو دیکھ کرانسانیت بلبلا اٹھی۔اس تناظر میں امن قائم رکھنے کے لیے ایک عالمی تنظیم کے قیام کا فیصلہ کیا گیا۔اور26جون 1945ء کو اقوام متحدہ کا چارٹر مرتب کیا گیااور24اکتوبر1945ء کو اقوام متحدہ معرض وجود میں آئی۔ اس تنظیم کامرکزی دفتر نیویارک امریکہ میں بنایا گیا۔اقوام متحدہ کاچارٹر 36صفحات پر مشتمل ہے۔یو این او کا مقصد آئندہ نسلوں کو جنگ کی تباہ کاریوں سے بچانا، بنی نوع انسان کی فلاح وبہبود کے لیے مثبت اقدامات اٹھانا،انسانوں کے بنیادی حقوق کا خیال رکھنا،رنگ ونسل،زبان ومذہب اور جنس کے امتیاز کے بغیر انسانی حقوق کو تسلیم کروانا اور قوموں کے باہمی تنازعات کو حل کرنے کے لیے بین الاقوامی قوانین بنا ناہے۔ان مقاصد کے لیے یہ ادارہ کوارڈینیٹر کا کردار ادا کرتا ہے۔ہر ملک جو اقوام متحدہ کے چارٹر سے اتفاق کرتا ہو اقوام متحدہ کی رکنیت کی درخواست دے سکتا ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۱۷ اکتوبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

آغا شورش کاشمیری کی48 ویں برسی 24 اکتوبر کو...

پاکستان کے معروف صحافی،ادیب اور بلند پایہ خطیب آغا شورش کاشمیری کی48 ویںبرسی 24اکتوبر کو منائی جائے گی ملک بھر کے ا دبی و صحافتی حلقوں میں تقریبات کا اہتمام کیا جائے گاجس میں مقررین آغاز شورش کاشمیری کی ملک و قوم کیلئے خدمات پر روشنی ڈالیں گے۔آغا شورش کاشمیری 14اگست1917ء کولاہور میں پیدا ہوئے ان کا اصل نام عبدالکریم تھالیکن وہ آغا شورش کاشمیری کے نام سے مقبول ہوئے۔وہ ایک بلند پایہ ادیب،شاعر،خطیب اور صحافی تھے انہیں برصغیر کا ایک منتخب خطیب مانا جاتا تھا۔قیام پاکستان کے بعد آغا شورش کاشمیری وطن عزیز کے استحکام کیلئے سرگرم عمل رہی73ء کے آئین میںختم نبوت کے عقیدے کو شامل کروا کے قادیانیوں کو خارج اسلام کروانے میں ان کی خدمات ناقابل فراموش ہیں وہ ایک قادر الکلام شاعر تھے۔آغا شورش کاشمیری24اکتوبر1975ء کو خالق حقیقی سے جا ملے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۱۷ اکتوبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

نصرت بھٹو کی بارہویںبرسی 23اکتوبر کومنائی جا...

سابق وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو کی شریک حیات،محترمہ بے نظیر بھٹو کی والدہ محترمہ نصرت بھٹو کی بارہویں برسی 23اکتوبر کومنائی جائے گی۔ملک بھر میں تقریبات منعقد کی جائیں گی جس میں پیپلز پارٹی کے کارکن نصرت بھٹو کی وطن کیلئے پیش کی گئی خدمات اورقربانیوں کی یاد تازہ کریں گے جبکہ مرحومہ کے روح کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی اور اجتماعی دعائیں بھی کی جائیں گی۔برسی کے سلسلے میں پیپلز پارٹی کے زیر اہتمام تقریب کا اہتمام کیا جائے گا۔بیگم نصرت بھٹو 23مارچ1929ء کو برادر اسلامی ملک ایران کے شہر اصفہان میں پیدا ہوئیں انہوں نے 8ستمبر1951ء کو سابق وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو سے شادی کی۔محترمہ نصرت بھٹو طویل علالت کے بعد 23اکتوبر2011ء کو انتقال کر گئیں

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۱۷ اکتوبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

ڈیرہ غازی خان میں مسافر بس المناک حادثے کا ش...

ڈیرہ غازی خان میں انڈس ہائی وے پر کوٹ چھٹہ کے قریب مسافر خوفناک حادثے کا شکار ہوئی ہے۔ ریسکیو حکام کے مطابق مسافر بس چنگ چی رکشہ کو بچاتے ہوئے الٹ گئی۔ حادثے میں 4 افراد جاں بحق اور 25 افراد زخمی ہوگئے۔ جائے وقوع پر امدادی کارروائیاں جاری ہیں جبکہ زخمیوں کو قریبی اسپتالوں میں منتقل کردیا گیا۔ حکام کے مطابق حادثے میں زخمی ہونے والوں میں سے 6 افراد کی حالت تشویشناک ہیں، حادثے کا شکار ہونے والی بس راجن پور سے ڈی جی خان جارہی تھی۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۱۷ اکتوبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

تھانہ شادمان جلائو گھیرائو کیس، یاسمین راشد...

پاکستان تحریک انصاف کی رہنما اور سابق صوبائی وزیر ڈاکٹر یاسمین راشد کی تھانہ شادمان جلائو گھیرائو کیس میں ضمانت کی درخواست مسترد ہوگئی۔ انسداد دہشت گردی عدالت لاہور کے جج ارشد جاوید نے تھانہ شادمان جلا گھیرا کیس میں ڈاکٹر یاسمین راشد کی ضمانت کی دراخوست پر سماعت کی اور بعدازاں محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے درخواست کو مسترد کر دیا گیا۔ فیصلے کے مطابق سرکاری وکیل عدالت میں پیش ہوئے اور بتایا کہ یاسمین راشد کیس میں میں جسمانی ریمانڈ پر ہیں جبکہ مقدمہ میں نئی دفعات کا اندارج ہوا ہے۔ سرکاری وکیل کا کہنا تھا کہ یاسمین راشد کی ضمانت کی درخواست قابل سماعت نہیں رہی۔ فیصلے کے مطابق عدالت نے درخواست ضمانت غیرموثر ہونے کی بنیاد پر خارج کر دی۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۱۷ اکتوبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

پاکستان کے لیے سی پیک کی اقتصادی اہمیت کو نظ...

پاکستان کے لیے سی پیک کی اقتصادی اہمیت کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا ، اس نے ملک کی معیشت میں تبدیلی کا کردار ادا کیا ہے،سی پیک نے پاکستانی طالب علموں کو چین میں تعلیم حاصل کرنے کے لئے متعدد اسکالرشپس فراہم کی ہیں ، بی آر آئی کی کامیابی کی کہانی کے مرکز میں چین پاکستان اقتصادی راہداری(سی پیک) ہے،2013 میں شروع ہونے والا سی پیک ایک بہت بڑا منصوبہ ہے ، اس کا مقصد پاکستان میں گوادر بندرگاہ کو چین کے مغربی سنکیانگ خطے سے سڑکوں، ریلوے اور پائپ لائنوں کے وسیع نیٹ ورک کے ذریعے جوڑنا ہے۔ گودر پرو کے مطابق ایسے میں جب چین صدر شی جن پنگ کے دور اندیش بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) کی 10 ویں سالگرہ منا رہا ہے، عالمی برادری ان نمایاں تبدیلیوں اور مشترکہ خوشحالی کی عکاسی کرتی ہے جو اس سنگ بنیاد کوشش سے آئی ہیں۔ بی آر آئی کی کامیابی کی کہانی کے مرکز میں چین پاکستان اقتصادی راہداری(سی پیک) ہے، جو ایک فلیگ شپ منصوبہ ہے جس نے پاکستان کو بی آر آئی سے اہم فائدہ اٹھانے والے کے طور پر رکھا ہے۔ سی پیک کسی بھی ملک کے سماجی، اقتصادی، ثقافتی اور جغرافیائی اور سیاسی منظر نامے پر بی آر آئی کے گہرے اثرات کا ثبوت ہے۔ 2013 میں شروع ہونے والا سی پیک ایک بہت بڑا منصوبہ ہے جس کا مقصد پاکستان میں گوادر بندرگاہ کو چین کے مغربی سنکیانگ خطے سے سڑکوں، ریلوے اور پائپ لائنوں کے وسیع نیٹ ورک کے ذریعے جوڑنا ہے۔ اس راہداری کے بنیادی مقاصد اقتصادی انضمام، بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور تجارت کی سہولت کاری ہیں۔ جب ہم سی پیک کے آغاز کے 10 سالہ سنگ میل پر کھڑے ہیں تو اس کی کامیابیوں کی گونج پورے پاکستان کے منظر نامے میں سنائی دیتی ہے۔

گودر پرو کے مطابقپاکستان کے لیے سی پیک کی اقتصادی اہمیت کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ اس نے ملک کی معیشت میں تبدیلی کا کردار ادا کیا ہے ، جس سے انتہائی ضروری سرمایہ کاری ، ترقی اور روزگار کے مواقع پیدا ہوئے ہیں۔ چینی سرمایہ کاری میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری نے اقتصادی ترقی کو فروغ دیا ہے ، جس میں توانائی ، نقل و حمل اور صنعت جیسے شعبوں کا احاطہ کیا گیا ہے۔ شاید سب سے اہم بات یہ ہے کہ توانائی کے شعبے کو قابل ذکر فروغ ملا ہے جس سے پاکستان کی توانائی کی مسلسل مشکلات کا خاتمہ ہوا ہے۔ نئے پاور پلانٹس، ونڈ فارمز اور شمسی توانائی کے منصوبوں کی تعمیر نے بجلی کی مستحکم فراہمی کو یقینی بنایا ہے، صنعتی ترقی کو تقویت دی ہے اور پاکستانی شہریوں کے معیار زندگی میں اضافہ کیا ہے۔ گودر پرو کے مطابق سی پیک کے تحت تیار کردہ نقل و حمل کے نیٹ ورکس نے تجارت و تجارت کے نئے افق کھول ے ہیں۔ بنیادی ڈھانچے کی بہتری نے سامان اور لوگوں کی نقل و حرکت کو ہموار کیا ہے ، جس سے یہ زیادہ موثر اور کم خرچ بن گیا ہے۔ مزید برآں، ان نقل و حمل کے روابط نے پاکستان کو علاقائی اور عالمی تجارتی راستوں سے جوڑ دیا ہے۔ یہ اسٹریٹجک پوزیشننگ پاکستان کو بین الاقوامی تجارت کی حرکیات میں ایک نیا فائدہ فراہم کرتی ہے اور اسے عالمی تجارت میں ایک اہم کھلاڑی بناتی ہے۔ اس کے نتیجے میں، پاکستان نے اپنے شہریوں کے لئے بہتر معاشی ترقی اور کاروباری مواقع میں اضافہ دیکھا ہے. گودر پرو کے مطابق سی پیک نے نہ صرف پاکستان کے معاشی امکانات میں اضافہ کیا ہے بلکہ اس کی جغرافیائی سیاسی اہمیت کو بھی مضبوط کیا ہے۔

یہ پاکستان کو تبدیلی لانے والے تجارتی راستے کے چوراہے پر کھڑا کرتا ہے، جو گوادر پورٹ کو چین سے جوڑتا ہے اور توسیع کے ذریعے وسیع تر عالمی مارکیٹ سے جوڑتا ہے۔ یہ رابطہ پاکستان کے لئے اسٹریٹجک فوائد لاتا ہے۔ روایتی بحری راستوں کا متبادل پیش کرکے سی پیک نقل و حمل کے وقت اور اخراجات کو نمایاں طور پر کم کرتا ہے۔ یہ جنوب مشرقی ایشیا کے گنجان سمندری راستوں کو بائی پاس کرکے عالمی تجارت کی حرکیات میں گیم چینجر کے طور پر کام کرتا ہے۔ گودر پرو کے مطابق گوادر پورٹ کے اسٹریٹجک محل وقوع نے اسے شپنگ کا مرکزی مرکز بھی بنا دیا ہے ، جو دنیا تک سامان اور اجناس کے داخلے کا ایک لازمی نقطہ پیش کرتا ہے۔ بندرگاہ کی گہرے پانی کی سہولیات موثر ٹرانس شپمنٹ اور نقل و حمل کو یقینی بناتی ہیں ، جس سے پاکستان کو ایک قیمتی اثاثہ فراہم ہوتا ہے جو علاقائی تجارت میں نمایاں کردار ادا کرتا ہے۔ اس طرح سی پیک بی آر آئی کے وسیع تر وژن کا ایک اہم جزو بن جاتا ہے، جس کا مقصد ایک دوسرے سے منسلک تجارتی راستوں اور مشترکہ تقدیر کا عالمی نیٹ ورک تشکیل دینا ہے۔ گودر پرو کے مطابق اگرچہ سی پیک کے اقتصادی اور تزویراتی مضمرات بہت گہرے ہیں لیکن یہ ضروری ہے کہ ثقافتی تبادلے اور عوام کے درمیان تعلقات میں اس کے کردار کو نظر انداز نہ کیا جائے۔ پاکستان اور چین کے درمیان تعلیمی اور ثقافتی تبادلوں نے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ مزید برآں، سی پیک نے پاکستانی طالب علموں کو چین میں تعلیم حاصل کرنے کے لئے متعدد اسکالرشپس فراہم کی ہیں، جس سے ایک دوسرے کی ثقافتوں کی گہری تفہیم کو فروغ ملا ہے۔ گودر پرو کے مطابق اس اقدام کی ثقافتی شمولیت اور باہمی احترام مشترکہ تقدیر کے ساتھ عالمی برادری کے لئے بی آر آئی کے وژن کی بنیاد یں ہیں۔ جیسا کہ دونوں ممالک کے لوگ آپس میں بات چیت کرتے ہیں، وہ شراکت داری میں ثقافت، روایت اور ورثے کی دولت لاتے ہیں۔ اس سے نہ صرف موجودہ تعلقات مضبوط ہوتے ہیں بلکہ تفہیم کے نئے پل وں کی تعمیر میں بھی مدد ملتی ہے۔

گودر پرو کے مطابق جب ہم سی پیک اور بی آر آئی کے 10 سالہ سنگ میل کا جشن منا رہے ہیں تو یہ واضح ہے کہ چین اور پاکستان کے درمیان شراکت داری بین الاقوامی تعاون کے لئے ایک ماڈل بن چکی ہے۔ صدر شی جن پنگ کی دور اندیش قیادت، جنہوں نے سب سے پہلے بی آر آئی کی تجویز پیش کی تھی، نے بلاشبہ ایک نسل کو متاثر کیا ہے اور عالمی تعاون کا خاکہ تیار کیا ہے۔ گودر پرو کے مطابق سی پیک اور بی آر آئی کی کامیابی مستقبل کے لئے مشترکہ وژن رکھنے والے ممالک کے مابین تعاون میں مضمر ہے۔ ان اقدامات سے ظاہر ہوتا ہے کہ جب ممالک مشترکہ مقصد کے حصول کے لیے ہاتھ ملاتے ہیں تو قابل ذکر کامیابیاں ممکن ہوتی ہیں۔ چین اور پاکستان کے درمیان دوستی اور تعاون کا رشتہ کبھی مضبوط نہیں رہا اور دنیا ان کی شراکت داری کو مشترکہ کوششوں اور باہمی احترام کے ذریعے حاصل کی جانے والی کامیابیوں کی روشنی کے طور پر دیکھتی ہے۔ گودر پرو کے مطابق بی آر آئی اور سی پیک کی اگلی دہائی میں، دنیا اس سے بھی بڑی کامیابیوں کی توقع کر رہی ہے۔ ان اقدامات کی کامیابی بین الاقوامی تعاون کی طاقت اور مشترکہ خوشحالی اور ترقی کی دنیا بنانے کے امکانات کا ثبوت ہے۔ جب پاکستان بی آر آئی میں اپنے اہم کردار کا جشن منا رہا ہے تو یہ اس اقدام کی تبدیلی کی صلاحیت کی مثال ہے اور دیگر ممالک کو بھی اس کی پیروی کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔ جب ہم مستقبل کی طرف دیکھ رہے ہیں تو چین اور پاکستان کے درمیان شراکت داری مشترکہ خوشحالی اور ترقی کے امکانات کی ایک روشن مثال کے طور پر کام کرتی ہے جب ممالک مشترکہ وژن کے ساتھ اکٹھے ہوتے ہیں۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

 

۱۷ اکتوبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

تک عالمی آمدنی میں 0.7-2.9 فیصد کا قابل ذکر...

بی آر ایف نے 130 سے زیادہ ممالک اور 30 بین الاقوامی تنظیموں کے مندوبین کو اپنی طرف راغب کیا ہے ، بی آر ایف میں ہونے والی بات چیت تعاون کے مختلف شعبوں پر مرکوز ہے،جن میں غربت کا خاتمہ، زرعی ٹیکنالوجی میں پیش رفت اور پیشہ ورانہ تعلیم میں پیش رفت شامل ہیں،2030 تک عالمی آمدنی میں 0.7-2.9 فیصد کا قابل ذکر اضافہ ہوگا، 7.6 ملین افراد کو انتہائی غربت کے چنگل سے نکالا جائے گا۔ گوادر پرو کے مطابق بیجنگ میں چین کے صدر شی جن پنگ کی جانب سے افتتاح کیے جانے والے تیسرے بیلٹ اینڈ روڈ فورم کو رواں سال کے لیے چین کے کیلنڈر میں اہم کثیر الجہتی سفارتی معاملات میں سے ایک قرار دیا گیا ہے، جو عالمی سطح پر توجہ مبذول کرا رہا ہے۔ "اعلی معیار کے بیلٹ اینڈ روڈ تعاون مشترکہ ترقی اور خوشحالی کے لئے ایک ساتھ" کے بینر تلے ، بی آر ایف نے 130 سے زیادہ ممالک اور 30 بین الاقوامی تنظیموں کے مندوبین کو اپنی طرف متوجہ کیا ہے۔ گوادر پرو کے مطابق بی آر ایف میں ہونے والی بات چیت تعاون کے مختلف شعبوں پر مرکوز ہے، جس میں رابطے، پائیدار ترقی اور ڈیجیٹل معیشت شامل ہیں۔ اس فورم میں تجارت، عوامی سطح پر رابطے، انسداد بدعنوانی کی کوششیں، مقامی تعاون اور سمندری تعاون مرکزی نکات ہوں گے۔ بی آر ایف، جو عالمی تعاون پر مرکوز ہے، یورپ اور مشرق وسطی میں تنازعات کے ساتھ ساتھ سست عالمی معیشت سمیت کثیر الجہتی عالمی چیلنجوں کے پس منظر میں سامنے آیا ہے۔ اپنی تیسری تکرار میں داخل ہوتے ہوئے ، بی آر ایف بی آر آئی کی مشترکہ ترقی میں مصروف ممالک اور خطوں کے لئے ایک ضروری کثیر الجہتی پلیٹ فارم کے طور پر ابھرا ہے۔ یہ ماضی کی کامیابیوں کا جائزہ لینے اور مستقبل کے تعاون کے لئے حکمت عملی تیار کرنے کے لئے ایک اہم میدان کے طور پر کام کرتا ہے۔ اس سے پہلے 2019 میں منعقد ہونے والا بی آر ایف کوویڈ 19 وبائی مرض سے پہلے سامنے آیا تھا۔ اس سال کا اجتماع مزید اہمیت اختیار کر گیا ہے، جو بی آر آئی کی تجویز کی 10 ویں سالگرہ کے موقع پر ہے، جو اس کے تبدیلی کے وژن کی ایک دہائی کی علامت ہے۔ گوادر پرو کے مطابق یوکرین تنازعہ اور اسرائیل فلسطین کے مسئلے جیسے اہم عالمی چیلنجوں کے پس منظر میں ، بی آر ایف ایک شورش زدہ دنیا میں استحکام کے لئے مشعل راہ کے طور پر ابھرا ہے۔

بین الاقوامی اور چینی ماہرین بین الاقوامی تعاون کو تقویت دینے میں خاطر خواہ کامیابیوں کی توقع کر رہے ہیں۔ ان کے مشاہدات کے مطابق یہ فورم بی آر آئی پر جوش و جذبے اور اعتماد کے ساتھ ساتھ کھلے تعلقات اور عالمی تعاون کے لئے چین کی مستقل وابستگی کی نشاندہی کرتا ہے۔ بی آر آئی بنیادی ڈھانچے کے مختلف ڈومینز میں عالمی رابطے کو بڑھانے کے لئے سب سے وسیع قوت کے طور پر کھڑا ہے۔ گوادر پرو کے مطابق یہ زمینی راستوں کی تعمیر، سمندری روابط کو وسعت دینے، ہوائی سفر کے رابطوں کو بڑھانے اور سائبر اسپیس کی صلاحیتوں کو بڑھانے کے ذریعے یہ کام انجام دیتا ہے۔ جیسے جیسے یہ ترقی کرتا ہے ، یہ ایک عالمی نیٹ ورک میں تبدیل ہوجاتا ہے جو دنیا کے تمام باشندوں کو فائدہ پہنچاتا ہے ، جس سے بہتر تعاون کے لئے سازگار ماحول کو فروغ ملتا ہے۔ اپنے آغاز میں بی آر آئی بڑے پیمانے پر بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کا مترادف تھا۔ اس کے باوجود، بی آر آئی نے چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کا عروج دیکھا ہے، ماحولیاتی استحکام کی حمایت کی ہے، آب و ہوا کے بارے میں شعور رکھنے والے طریقوں کو اپنایا ہے، ڈیجیٹل جدت طرازی کو فروغ دیا ہے، اور سبز اقدامات کی حمایت کی ہے. اگرچہ کوویڈ 19 وبائی مرض نے کچھ دیر کے لئے اپنی رفتار کو سست کر دیا ہے ، لیکن بی آر آئی اب ایک نئی رفتار کے ساتھ واپس آ گیا ہے کیونکہ عالمی نظام آہستہ آہستہ وبائی مرض سے پہلے کی حالت میں واپس آ گیا ہے۔ گوادر پرو کے مطابق یہ بی آر آئی کی عالمی سطح پر بدلتی ہوئی حرکیات کے مطابق ڈھلنے کی صلاحیت کی نشاندہی کرتا ہے۔ بی آر آئی اب بھی ایک پائیدار اور متحرک قوت ہے، جو مسلسل اس دنیا کے بدلتے ہوئے خدوخال کی عکاسی کرتی ہے جس کے ساتھ وہ وابستہ ہے۔ گزشتہ ایک دہائی کے دوران چین نے 150 سے زائد ممالک اور 30 بین الاقوامی تنظیموں کے ساتھ مل کر بی آر آئی کی تشکیل کے لیے ایک عظیم شراکت داری کا آغاز کیا ہے۔ اس یادگار کوشش کا اظہار بی آر آئی کی چھتری تلے 3,000 سے زیادہ مشترکہ منصوبوں کی تکمیل میں ہوا ہے، جو تقریبا ایک ٹریلین ڈالر کی خاطر خواہ سرمایہ کاری کی نمائندگی کرتے ہیں۔

گوادر پرو کے مطابق اس کے نتائج تبدیلی سے کم نہیں ہیں، جس سے اس میں شامل ممالک میں مضبوط معاشی توسیع ہوئی ہے۔ بی آر آئی کے یہ اقدامات مختلف شعبوں پر محیط ہیں، جن میں غربت کا خاتمہ، زرعی ٹیکنالوجی میں پیش رفت اور پیشہ ورانہ تعلیم میں پیش رفت شامل ہیں۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ ان میں سے بہت سے اقدامات نے بے شمار افراد کی فلاح و بہبود کو بڑھانے میں کافی پیش رفت کی ہے۔ مزید یہ کہ نقل و حمل پر مبنی ان بی آر آئی منصوبوں کے دور رس اثرات اہم عالمی فوائد حاصل کرنے کے لئے تیار ہیں۔ گوادر پرو کے مطابق پیش گوئیوں سے پتہ چلتا ہے کہ 2030 تک، صرف ان کوششوں سے عالمی آمدنی میں 0.7-2.9 فیصد کا قابل ذکر اضافہ ہوگا، اور زیادہ اہمیت کی بات یہ ہے کہ 7.6 ملین افراد کو انتہائی غربت کے چنگل سے نکالا جائے گا. یہ اعداد و شمار بی آر آئی کے ذریعے بین الاقوامی تعاون اور ترقی کے لئے چین کے عزم کے گہرے اور مثبت اثر و رسوخ کی نشاندہی کرتے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی چین اور بی آر آئی میں شامل ممالک کے درمیان تجارت میں 2013 سے 2022 تک 6.4 فیصد کی سالانہ شرح سے اضافہ ہوا، جس کے نتیجے میں مجموعی طور پر 19.1 ٹریلین ڈالر کا اضافہ ہوا۔ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) نے چین کی عالمی مصروفیت میں ایک اہم باب کی نشان دہی کی ہے، جو عالمی سطح پر ایک اہم کھلاڑی کے طور پر اس کے ابھرنے کی تصدیق کرتا ہے۔ گزشتہ ایک دہائی کے دوران ، اس نے ایک تبدیلی کے دور کا آغاز کیا ہے ، جس نے عالمی منظر نامے پر ایک پائیدار اثر چھوڑا ہے اور سیارے پر اس کی وسیع رسائی کو اجاگر کیا ہے۔ قابل ذکر فلیگ شپ منصوبے ، بشمول ممباسا -نیروبی ریلوے ، چین - لاس ریلوے ، اور جکارتہ - بندو ۔ورلڈ بینک کے اندازوں کے مطابق 2030 تک بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) سے سالانہ 1.6 ٹریلین ڈالر کی عالمی آمدنی متوقع ہے جو عالمی جی ڈی پی کے 1.3 فیصد کے مساوی ہے۔

جیسا کہ نقل و حمل کی راہداریوں اور اقتصادی مراکز کا یہ نیٹ ورک مسلسل پھیل رہا ہے ، تجارت کو فروغ دینے ، سرمایہ کاری کو فروغ دینے اور شریک ممالک میں ان گنت شہریوں کے معیار زندگی کو بلند کرنے کے وسیع امکانات موجود ہیں۔ بی آر آئی کے آغاز سے لے کر اب تک مشترکہ مستقبل کے ساتھ ایک کمیونٹی کی تشکیل کا تصور محض تصوراتی تصور سے نکل کر ٹھوس عمل میں تبدیل ہوا ہے۔ گوادر پرو کے مطابق یہ دور اندیش آئیڈیلزم سے ٹھوس کامیابی کی طرف منتقل ہو گیا ہے۔ اقوام کی بڑھتی ہوئی تعداد اب چین کے اس دعوے کو تسلیم کرتی ہے کہ ترقی منتخب مغربی ممالک کا خصوصی اختیار نہیں ہے بلکہ یہ ایک فطری حق ہے جس تک تمام ممالک کو رسائی حاصل ہے۔ حالیہ برسوں میں کچھ مغربی عہدیداروں اور میڈیا اداروں کی جانب سے بی آر آئی کی ٹھوس کامیابیوں کو کمزور کرنے کی کوششوں کے باوجود، جن میں نام نہاد متبادل متعارف کروانا بھی شامل ہے، ممالک، خطوں اور بین الاقوامی اداروں کی جانب سے بی آر ایف کے لیے زبردست جوش و خروش اور توقعات بی آر آئی کی بڑھتی ہوئی مقبولیت اور پائیدار اعتماد کی نشاندہی کرتی ہیں۔ تیسرا بی آر آئی فورم، جس کی توجہ عالمی تعاون، کھلے پن میں اضافے کے لیے چین کے غیر متزلزل عزم اور چین کی جدید کاری کے راستے پر مرکوز ہے، بی آر آئی میں متعدد ممالک کے اعتماد اور چین کے ساتھ باہمی فائدہ مند تعاون کے امکانات کی نشاندہی کرتی ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

 

۱۷ اکتوبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

بی آر آئی عالمی اقتصادی ترقی کے لئے چین کا ا...

بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو عالمی اقتصادی ترقی کے لئے چین کا انقلابی منصوبہ ہے، پاکستان کے لیے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کے فلیگ شپ منصوبے کے طور پر چین پاکستان اقتصادی راہداری کا آغاز کیا گیا ہے۔ چین بحیرہ ہند اور بحیرہ عرب کو سڑکوں کے ذریعے موثر طریقے سے جوڑ سکتا ہے اور اس نے پاکستان کی مستقبل کی متنوع معاشی ترقی کے لئے ایک نیا دروازہ بھی کھول دیا ہے۔ گوادر پرو کے مطابق بیلٹ اینڈ روڈ جیسی اقتصادی راہداری جو ایک وسیع علاقے پر محیط ہے، وسطی ایشیا، افریقہ اور یورپ کے تمام شریک ممالک کو ایک بڑے مشترکہ ترقیاتی نیٹ ورک میں جوڑتی ہے۔ کچھ عرصہ قبل چین پاکستان اقتصادی راہداری کی تعمیر کی دسویں سالگرہ کے موقع پر چین کے نیشنل ڈویلپمنٹ اینڈ ریفارم کمیشن کے حکام نے ایک بار پھر پاکستان، چین اور یہاں تک کہ دنیا کے لیے اس منصوبے کی اہمیت پر زور دیا تھا۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری پاکستان کی معاشی بحالی کے لئے انتہائی اہم ہے۔ گوادر پرو کے مطابق سب سے اہم نکتہ یہ ہے کہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کی ترقی اور ترقی نے تمام شریک ممالک کو بنیادی ڈھانچے کی تعمیر، درآمد اور برآمد لاجسٹکس وغیرہ میں غیر معمولی پیش رفت کرنے کے قابل بنایا ہے۔ اگست 2023 میں ، چینی صدر شی جن پنگ نے چائنا افریقہ لیڈرز ڈائیلاگ میں اپنی کلیدی تقریر میں تجویز پیش کی کہ چین افریقہ میں چین کے تعاون کے وسائل اور کاروباری اداروں کے جوش و خروش کو متحرک کرے گا تاکہ مینوفیکچرنگ کی ترقی اور صنعت کاری اور معاشی تنوع کے حصول میں افریقہ کی مدد کی جاسکے۔ حقائق نے ثابت کیا ہے کہ چین بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کے ذریعے دوسرے ممالک پر کچھ بھی مسلط کرنے کی کوشش نہیں کرتا بلکہ ایک متنوع حکمت عملی تیار کرنے کی امید رکھتا ہے

جس میں دوسرے ممالک کے حقیقی مسائل اور مخصوص ضروریات کو مدنظر رکھا جائے۔ گوادر پرو کے مطابق 2013 میں بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کے باضابطہ نفاذ کو دس سال گزر چکے ہیں۔ اس سال کے سربراہی اجلاس کے بعد، بی آر آئی ایک نئے مرحلے میں داخل ہو جائے گا، اور تمام شریک ممالک صنعت کاری کو ایک نئی سطح پر لانے کے لئے مل کر کام کریں گے. پاکستان کے لئے یہ ممکنہ تبدیلی غیر معمولی اہمیت کی حامل ہوگی کیونکہ پاکستان اپنی اصل صنعتی بنیاد کی بنیاد پر نئی پیشرفتوں کو فروغ دینے اور قومی معیشت کو بحال کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ 17 سے 18 اکتوبر تک بیجنگ میں ہونے والے تیسرے "بیلٹ اینڈ روڈ" سمٹ فورم میں پاکستان کی نمائندگی بھی کریں گے۔ چین اور پاکستان مفاہمت کی نئی یادداشتوں پر دستخط کریں گے۔ گوادر پرو کے مطابق چین اور پاکستان انفراسٹرکچر، توانائی اور دیگر منصوبوں سے متعلق 11 معاہدوں پر دستخط کریں گے۔ اس کے علاوہ دونوں ممالک نے پاک چین اقتصادی راہداری کے مختلف شعبوں میں جامع تعاون کو مزید فروغ دینے کے لیے اعلانات جاری کرنے کا فیصلہ کیا۔ پاکستان میں چینی صدر شی جن پنگ اور وزیر اعظم کاکڑ کے درمیان ملاقات کے دوران کام تیزی سے جاری ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان اور چین کے درمیان ایم ایل ون منصوبے کی فنانسنگ کا معاہدہ طے پا گیا ہے۔ گوادر پرو کے مطابق مزید برآں، وزارت منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات نے متعدد تعاون کے منصوبوں کے لئے ورکنگ دستاویزات پر دیگر متعلقہ وزارتوں اور چینی سفارت خانے کے ساتھ اتفاق رائے کیا ہے، جس پر وزیر اعظم کاکڑ کے دورے کے دوران بیلٹ اینڈ روڈ فورم میں باضابطہ دستخط بھی کیے جائیں گے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

 

۱۷ اکتوبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

پاک چین تعاون کا مستقبل مکمل طور پر روشن ہے،...

نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ باہمی اعتماد اور اشتراک کے اصولوں کی بنیاد پر پاک چین تعاون کا مستقبل مکمل طور پر روشن ہے، گزشتہ ایک دہائی میں پاکستان کی سماجی و اقتصادی ترقی میں زبردست تبدیلیاں آئی ہیں، ہم ہمیشہ کھلے دل کے ساتھ تمام شراکت داروں کا خیرمقدم کرتے ہیں،تمام خواہش مند چینی کمپنیوں کو یہاں سرمایہ کاری کی دعوت دیتے ہیں۔چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق منگل کی کی صبح پاکستان کے نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے بیجنگ کے کیمپنسکی ہوٹل میں پاک چین بزنس فورم میں شرکت کی ۔ اس موقع پر وزیر اعظم نے اپنے خطاب میں کہا کہ چین اور پاکستان بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو اور چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کی 10 ویں سالگرہ کے موقع پر تقریبات کا سلسلہ منعقد کر رہے ہیں اور انہیں ایسے خاص لمحے میں تیسرے بیلٹ اینڈ روڈ سمٹ فورم میں شرکت کرنے کا اعزاز حاصل ہوا۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق انہوں نے کہا اس منفرد ہمہ جہت شراکت داری کی وجہ سے گزشتہ ایک دہائی میں پاکستان کی سماجی و اقتصادی ترقی میں زبردست تبدیلیاں آئی ہیں۔ ہمارے بنیادی ڈھانچے اور تکنیکی سطحوں نے ہمہ جہت اپ گریڈ کا آغاز کیا ہے ، اور روزگار کے شعبے میں پیش رفت بھی سب کے لئے واضح ہے۔ فی الحال پاکستانی معاشرہ عام طور پر یہ سمجھتا ہے کہ تعاون سے پاکستان میں ترقی اور پیشرفت ہوئی ہے جس سے پسماندگی اور غلط فہمیوں کی وجہ سے پیدا ہونے والے شکوک و شبہات میں کمی آئی ہے۔

فی الحال ہمیں اس بات پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے کہ اس ترقی اور پیش رفت کو کس طرح پائیدار رکھا جائے اور اس کے مثبت اثرات اپنے ہمسایہ ممالک جیسے افغانستان اور خطے کے دیگر ممالک تک پھیلائے جائیں۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق وزیر اعظم کاکڑ نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان وسیع تر خطے، خاص طور پر کسانوں کی اکثریت کی فلاح و بہبود میں اضافے کے لئے ترقی کے نئے محرکات پیدا کرنے پر غور کر رہا ہے۔ اس موقع پر چین اور پاکستان دونوں علاقائی تجارت کو مستحکم کرنے، تعاون کے مزید مواقع تلاش کرنے اور درجنوں ممالک کو خدمات فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔ اربوں لوگ ایک بہتر مستقبل تخلیق کر رہے ہیں. اس کے بعد، دونوں ممالک کے درمیان تنوع اور جدت طرازی پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے گہرے تعاون پر تبادلہ خیال کریں گی۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق انہو ں نے کہا دونوں فریقوں کے درمیان 2020 کے صنعتی تعاون فریم ورک معاہدے کی بنیاد پر ہم ایک نیا قدم اٹھائیں گے، ہم ہمیشہ کھلے دل کے ساتھ تمام شراکت داروں کا خیرمقدم کرتے ہیں اور تمام خواہش مند چینی کمپنیوں کو یہاں سرمایہ کاری کی دعوت دیتے ہیں۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۱۷ اکتوبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

ایران کے جنوبی علاقے میں 5.5 شدت کا زلزلہ

ایران کے جنوبی علاقے میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، جس کی شدت 5.5ریکارڈ کی گئی،عالمی میڈیاکے مطابق منگل کی صبح ایران کے جنوبی علاقے میں زلزلہ آیا، جس کی شدت 5.5ریکارڈ کی گئی۔ جرمن ریسرچ سینٹر برائے جیو سائنسز کے مطابق زلزلہ کی گہرائی 10کلومیٹر تھی اور مرکز جنوبی ایران تھا،زلزلے کے نتیجے میں ابتدائی طور پر کسی جانی یا مالی نقصان کی اطلاعات نہیں ملیں۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۱۷ اکتوبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

برطانیہ میں روبوٹ اسکول کا پرنسپل تعینات

برطانیہ کے ایلیٹ پریپریٹری اسکولوں میں سے ایک نے ایک "روبوٹ" کو بہ طور پرنسپل مقرر کیا ہے جو مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے اپنے مرکزی ڈائریکٹر کے طور پر کام کرے گا۔ اس کے کام میں روایتی انسانی ڈائریکٹر کی مدد کی جاتی ہے۔ اس طرح یہ اپنی نوعیت کا پہلا اسکول ہے جس میں ایک روبوٹ کو انسانی ذمہ داری سونپی گئی ہے،ویسٹ سسیکس کے کوٹسمور اسکول نے اسکول کی سربراہ ابیگیل بیلی کو مقرر کیا ہے جو کہ ایک مصنوعی ذہانت والا روبوٹ ہے جسے خاص طور پر اس مقصد کے لیے بنایا گیا ہے۔برطانوی اخبار کی طرف سے شائع ہونے والی رپورٹ میں سکول کے (انسانی)پرنسپل ٹام راجرسن کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ "روبوٹ" یا "چیٹ بوٹ" ان کی اور دیگر اساتذہ کی اسکول کی پالیسیاں لکھنے سے لے کر نیورو ڈائیورس طلبا کی مدد کریگا۔اس روبوٹ کو نصب کرنے والا اسکول ایک پرائیویٹ اسکول ہے جو 4سے 13سال کی عمر کے مکس بورڈنگ اور ڈے اسٹوڈنٹس کے لیے ہے۔ اسکول مقامی برطانوی طلبہ سے سالانہ 32,000پائونڈ تک فیس وصول کرتا ہے۔رپورٹ کے مطابق مصنوعی ذہانت والا روبوٹ مشہور چیٹ ایپلی کیشن (ChatGPT)کی طرح کام کرتا ہے جو کہ ایک بڑا لسانی ماڈل ہے جسے ڈیٹا کے وسیع شعبوں پر تربیت دی گئی تھی۔ یہ انسانی ردعمل کی طرح جوابات فراہم کر سکتا ہے۔ اسے ایک AIڈویلپر کی مدد سے بنایا گیا تھا اور تحقیقی مقالے کے مطابق مشین لرننگ اور ایجوکیشن مینجمنٹ میں علم کی دولت فراہم کرنے کے لیے تیار کیا گیا تھا۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

 

۱۷ اکتوبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

نائیجیرین فضائیہ کا آپریشن،درجنوں دہشتگرد ہل...

نائیجیرئن فضائیہ نے بورنو اور زمفارا صوبوں میں دہشتگرد تنظیم بوکو حرام کے خلاف آپریشن میں درجنوں دہشتگردوں کو ہلاک کر دیا ،فضائیہ کے ترجمان ایڈورڈ گابکویٹ نے بیان میں بتایا کہ فوج نے صوبہ بورنو سے متصل بوکار مرام نامی اور زمفارا کے علاقے مارو میں بوکو حرام کے خلاف فضائی آپریشن کیا ،اس آپریشن میں دہشتگردوں کے کیمپوں کو نشانہ بنایا گیا جس میں درجنوں دہشتگرد مارے گئے، آپریشن کے دوران ہلاک دہشت گردوں کے قبضے سے بھاری مقدار میں اسلحہ بھی برآمد کیا گیا ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۱۷ اکتوبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

کانگو،مسافر بردار کشتی ڈوب گئی، 40افراد ہلاک...

جمہوریہ کانگو کے صوبہ اکواٹر میں ایک مسافر بردار کشتی سمندر برد ہونے کے نتیجے میں 40افراد ہلاک اور 167لاپتہ ہو گئے ہیں،کانگو کے سرکاری میڈیا کے مطابق کشتی رات کے وقت ، صوبہ اکواٹر کے قصبے 'مبانڈاکا 'کی بندرگاہ سے روانگی کے بعد براستہ دریائے کانگو بلوما کی طرف عازم سفر ہوئی،روانگی سے مختصر مدت کے بعد ضرورت سے زیادہ بوجھ کی وجہ سے کشتی سمندر برد ہو گئی۔ کشتی میں سوار مسافروں میں سے 40ہلاک اور 167لاپتہ ہو گئے ہیں،حادثے میں 190افراد کو بچا لیا گیا ہے اور امدادی کاموں کا سلسلہ جاری ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۱۷ اکتوبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

سعودی آرامکو کا شیل پاکستان کے اثاثے خریدنے...

سعودی عرب کی سرکردہ پیٹرولیم کمپنی آرامکو پاکستان میں شیل پی ایل سی کے اثاثوں کے لیے بولی لگانے کا جائزہ لے رہا ہے جسے ایک مثبت پیش رفت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ایک رپورٹ کے مطابق یہ ممکنہ معاہدہ جنوبی ایشیائی ملک کے توانائی کے شعبے میں سعودی عرب کے پہلے منصوبے کی کے قیام کا باعث بن سکتا ہے۔ سعودی آرامکو، جو کہ دنیا کی سب سے بڑی تیل کی کمپنی ہے، شیل پاکستان کے اثاثوں کا جائزہ لے رہی ہے، خاص طور پراس کی نظر پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں لسٹڈ شیل پاکستان لمیٹڈ پر مرکوز ہے، جس کی مارکیٹ ویلیو 123ملین ڈالربتائی جاتی ہے، اثاثوں کی کل قیمت تقریبا 200ملین ڈالر ہو سکتی ہے،تاہم اس مرحلے پرحتمی طور پر یہ نہیں کہا جاسکتا کہ سرمایہ کاری کیلئے جاری بات چیت لازمی لین دین پر منتج ہو گی۔ رپورٹ میں ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ یہ بات چیت ابتدائی مراحل میں ہے اور حتمی فیصلہ ہونا ابھی باقی ہے، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ امر بھی خارج از امکان نہیں کہ دوسرے ممکنہ خریدار بھی ان اثاثوں کی خریداری میں مقابلے کے طور پر ابھر سکتے ہیں۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

 

۱۷ اکتوبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

اسرائیل غزہ میں عام شہریوں کو مارنے سے گریز...

امریکہ میں کرائے گئے ایک سروے سے پتہ چلتا ہے کہ امریکیوں کی اکثریت جن کا تعلق ریپبلکن اور ڈیموکریٹک دونوں جماعتوں سے ہے چاہتی ہے کہ امریکہ غزہ میں فلسطینی شہریوں کو ہونے والے نقصانات کو روکنے میں مدد کرے اور اسرائیل کی طرف سے حماس کے خلاف چھیڑی گئی جنگ ختم کی جائے، امریکی رائے عامہ کی حمایت موجودہ تنازع میں اسرائیل ماضی کے مقابلے میں زیادہ مضبوط دکھائی دیتا ہے، سروے نتائج کے مطابق 78فیصد شرکا جن میں 94فیصد ڈیموکریٹس اور 71فیصد ریپبلکن شامل ہیں نے اس بیان سے اتفاق کیا کہ امریکی سفارت کاروں کو فعال طور پر ایک منصوبے پر کام کرنا چاہیے جس میں شہریوں کو غزہ میں لڑائی چھوڑ کر دوسرے ملک جانے کی اجازت دی جائے۔ رائٹرز کے کرائے گئے سروے کے مطابق 22فیصد افراد نے نے اس رائے سے اختلاف کیا، سروے کے مطابق تنازع میں اسرائیل کے موقف کے لیے امریکیوں کی حمایت 2014کی رائے شماری کے مقابلے میں زیادہ تھی، نئی رائے شماری میں 41فیصد شرکا نے کہا کہ وہ اس بیان سے متفق ہیں کہ حماس کے ساتھ تنازع میں امریکہ کو اسرائیل کا ساتھ دینا چاہیے اور 2فیصد نے کہا کہ امریکہ کو فلسطینیوں کی حمایت کرنی چاہیے۔81فیصد شرکا نے اس بیان سے اتفاق کیا کہ اسرائیل کو حماس کے خلاف اپنے انتقامی حملوں میں شہریوں کو ہلاک کرنے سے گریز کرنا چاہیے اور 19فیصد نے اس بیان سے اختلاف کیا۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۱۷ اکتوبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

جاپان کا غزہ کے شہریوں کو 10ملین ڈالر کی امد...

جاپان نے غزہ کے شہریوں کو 10ملین ڈالر کی امداد فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے،غیر ملکی میڈیا کے مطابق جاپانی وزیر خارجہ نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر خارجہ کو بھی معاملے سے آگاہ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ جاپان کو امید ہے کہ اسرائیل اور فلسطینی علاقوں میں جاری جنگ جلد ختم ہو جائے گی،وزیر خارجہ یوکو کامی کاوا نے کہا کہ ہم توقع کرتے ہیں کہ اسرائیل حماس تنازعے کے تمام فریق بین الاقوامی قوانین کی پاسداری کریں گے۔واضح رہے کہ 7اکتوبر سے ابتک اسرائیلی حملوں میں 2800سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۱۷ اکتوبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

امریکا اور اسرائیل کے درمیان امدادی سامان غز...

امریکا اور اسرائیل کے درمیان امدادی سامان غزہ بھیجنے پر اتفاق ہوگیا،مسلسل اسرائیلی بمباری سے غزہ کسی تباہ حال شہر کا منظر پیش کررہا ہے جہاں نہ کوئی اسکول محفوظ ہے اور نہ ہی کوئی اسپتال، جگہ جگہ بکھرے انسانی اعضا بین الاقوامی برادری سے انصاف کا سوال کر رہے ہیں، اسرائیل غزہ والوں کو بھوکا پیاسا ختم کرنے پر تل گیا ہے اور صیہونی فورسز نے غزہ کا کھانا پینا اور ادویات سب کچھ بند کردیا ہے،غیر ملکی میڈیاکے مطابق غزہ امدادی سامان بھیجنے سے متعلق امریکی وزیرخارجہ نے اسرائیلی وزیراعظم سے 8گھنٹے طویل ملاقات کی جس میں امدادی سامان غزہ بھیجنے پر اتفاق کیا گیا،دوسری جانب مصر کے ساتھ غزہ کے بارڈر پر امدادی قافلہ اجازت ملنے کا منتظر ہے، امریکی شہری گزشتہ روز بھی بارڈر کھلنے کا انتظار کرتے رہ گئے تاہم اسرائیل کی جانب سے رفاہ بارڈر کو پھر سے نشانہ بنائے جانے کی اطلاعات سامنے آرہی ہیں۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۱۷ اکتوبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

اسرائیل فلسطین جنگ کے اثرات بیلجیئم تک پہنچ...

اسرائیل فلسطین جنگ کے اثرات امریکا کے بعد بیلجیئم تک پہنچ گئے جہاں برسلز میں ایک شخص نے فائرنگ کرکے2سوئیڈش شہریوں کو قتل کردیا،برطانوی میڈیا کے مطابق حملہ آور خود کو داعش کا رکن کہہ رہا تھا اور اس نے دعوی کیا کہ اس نے امریکا میں قتل کیے جانے والے 6برس کے فلسطینی کا بدلہ لینے کے لیے فائرنگ کی ہے جب کہ فائرنگ کے بعد حملہ آور فرار ہوگیا،دوسری جانب برسلز میں دہشتگردی کے خطرے کے پیش نظر سیکورٹی ہائی الرٹ لیول 4 کر دی گئی ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۱۷ اکتوبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

ایران کی اسرائیل کے خلاف چند گھنٹوں میں کارر...

ایران نے اسرائیل کے خلاف چند گھنٹوں میں کارروائی کی وارننگ دے دی،ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبدالہیان نے کہا کہ غزہ میں اسرائیل کے جرائم پر خاموش تماشائی نہیں بنے رہ سکتے اس لیے مزاحمتی محاذ کا حملہ ممکن ہے اور ایران کا خود جنگ میں شریک ہونا بھی خارج از امکان نہیں۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۱۷ اکتوبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

سرائیل غزہ میں منصوبہ بند نسل کشی کر رہا ہے...

ہسپانوی نائب وزیر برائے سماجی حقوق ایون بلیرا نے کہا ہے کہ اسرائیل غزہ میں منصوبہ بند نسل کشی کر رہا ہے ، نیتن یاہو کے خلاف عالمی عدالت انصاف میں اس بنیاد پر مقدمہ چلایا جانا چاہیے کہ انہوں نے جنگی جرائم کا ارتکاب کیا ہے،اپنے سوشل میڈیا اکائونٹ پر جاری کیے گئے ویڈیو پیغام میں بیلرا نے اس بات پر زور دیا کہ فلسطینیوں کے المناک مناظر نے مجھے سخت دھچکہ لگایا ہے "ریاست اسرائیل غزہ میں ایک منصوبہ بند نسل کشی کر رہی ہے،بیلارا نے کہا کہ اسرائیل کی شہریوں پر بمباری اور انہیں اجتماعی طور پر سزا دینا بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے اور یہ ایک "جنگی جرم" ہے۔ان کا کہنا تھا کہ امریکہ اور یوروپی یونین نہ صرف اس سے آنکھیں بند کر لیتے ہیں بلکہ اسرائیل کی نسل پرستانہ پالیسی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرنے والے قبضے میں ریاست کی حمایت کرتے ہیں، بیلارا نے اسپین اور پورے یورپ دونوں کے لوگوں سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کے خلاف سڑکوں پر نکل آئیں۔بیلارا نے سوشلسٹ ورکرز پارٹی سے اپیل کی ہے ، وہ نیتن یاہو کے جنگی جرائم کی "تحقیقات" کے لیے آئی سی سی کو درخواست دینے پر مل کر کام کریں۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۱۷ اکتوبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

جنگ پھیلنے کا خدشہ، ایک ہزار امریکی شہریوں ن...

اسرائیل حماس جنگ پھیلنے کے خدشے کے پیش نظر ایک ہزار امریکی شہریوں نے اسرائیل چھوڑ دیا،غیر ملکیمیڈیاکے مطابق حماس ملٹری ونگ کے ترجمان نے دعوی کیاہے کہ غزہ میں 250کے قریب اسرائیلی اور دیگر غیر ملکی یرغمال ہیں، ان میں سے 22یرغمالی غزہ پراسرائیلی بمباری میں ہلاک ہوچکے ہیں،ملٹری ونگ کے ترجمان کے مطابق یرغمالیوں کو اسرائیلی جیلوں سے فلسطینیوں کی رہائی کے بدلے رہاکیا جائیگا،دوسری جانب لبنان کی مزاحتمی تنظیم حزب اللہ نے اسرائیل پر شدید حملے، ٹینک اور انٹیلی جنس کے اہداف کو نشانہ بنانے کی ویڈیو جاری کردی ہے،رپورٹس کے مطابق حملے کے وقت ٹینک میں موجود فوجیوں کی تعداد معلوم نہیں ہوسکی، اس کے علاوہ سرحدی علاقوں میں فوجی گاڑیاں بھی چن چن کر نشانہ بنائی گئیں۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۱۷ اکتوبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

غزہ میں بھوک و افلاس کے ڈیرے، شہید فلسطینیوں...

صہیونی فورسز نے معصوم فلسطینیوں پر مظالم کی تمام حدیں پار کر دی ہیں، اسرائیل کے وحشیانہ تشدد میں 2800فلسطینی شہید جبکہ زخمیوں کی تعداد 10ہزار سے تجاوز کر گئی،فلسطینیوں کی غزہ سے مغربی علاقوں کی جانب نقل مکانی کا عمل جاری ہے، بھوک و افلاس کے باعث ہر طرف چیخ و پکار کا عالم ہے جبکہ مردہ خانے بھی بھر گئے ہیں جس کی وجہ سے میتیں ریفریجریٹر میں رکھی جانے لگی ہیں،غزہ میں خوراک ناپید اور پانی کی سپلائی بھی بند کر دی گئی ہے، بچے بوڑھے بلبلا رہے ہیں، فوڈ سٹوریج کی گاڑیاں میتوں کو منتقل کرنے کا کام کر رہی ہیں، فلسطینیوں کے قتل عام میں بھی تاحال کوئی کمی نہ آئی، اسرائیلی بمباری سے ایک ہی خاندان کے 17افراد شہید ہوگئے،صیہونی فورسز کی وحشیانہ کارروائیوں میں 30ہزار سے زائد مکانات تباہ، عمارتیں کھنڈرات کا منظر پیش کرنے لگیں، غزہ میں 12لاکھ سے زائد افراد بے گھر ہو گئے، عالمی برادری خاموش تماشائی بنی غزہ کے بے گناہ اور مظلوم لوگوں کا تماشا دیکھ رہی ہے،فلسطینی وزارت داخلہ حکام کے مطابق ابھی تک ملبے تلے ایک ہزار سے زائد لاشیں پھنسی ہوئی ہیں، فلسطینی بھوک، افلاس اور جان بچانے کی غرض سے نقل مکانی کرنے پر مجبور ہیں،غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیل کی جانب سے زمینی حملوں کے پیش نظر اب تک تقریبا 10لاکھ فلسطینی شمالی غزہ سے جنوب کی جانب نقل مکانی کر چکے ہیں،صیہونی فورسز نے نقل مکانی کرنے والے فلسطینیوں کو بھی سکون کا سانس نہیں لینے دیا اوران پر بھی وحشیانہ تشدد جاری رکھے ہوئے ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۱۷ اکتوبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

سلامتی کونسل مغربی دنیا کی خود غرضی کا یرغما...

اقوام متحدہ میں روسی مندوب واسیلی نیبنزیا نے سلامتی کونسل کو "مغربی دنیا کی خود غرضی کا یرغمال" قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ مغربی مالک خود غرضی میں درست اقدامات اٹھانے کی صلاحیت سے محروم ہو چکے ہیں ،روسی مندوب واسیلی نیبنزیا نے سلامتی کونسلمیں غزہ میں جنگ بندی کے لئے پیش کی گئی قراردار کے موقع پر اپنی تقریر میں کہا کہ اس منصوبے کا مقصد ایک "باعزت" انسانی جنگ بندی کا مطالبہ کرنا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ سلامتی کونسل کے اراکین نے اس منصوبے کے بارے میں کوئی تعمیری تجاویز پیش نہیں کیں۔سلامتی کونسل میں امریکی نمائندہ لنڈا تھامس گرین فیلڈ نے کہا کہ غزہ کے شہریوں کو حماس کے اقدامات کا خمیازہ نہیں بھگتنا چاہیے،امریکی مندوب نے روسی اقدام پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ قرارداد کے مسودے میں حماس کی تحریک کا حوالہ نہیں دیا گیا اور نہ ہی اس کی مذمت کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ منافقت اور ناقابل دفاع پوزیشن ہے،برطانوی مندوب نے کہا کہ روسی مسودہ قرارداد سلامتی کونسل میں سنجیدہ اتفاق رائے حاصل کرنے کی سنجیدہ کوشش نہیں تھی،ہم ایسی قرارداد کی حمایت نہیں کر سکتے جس میں اسرائیل کے خلاف حماس کے حملوں کی مذمت نہ ہو۔اس موقع پر فلسطینی مندوب ریاض منصور نے کہا کہ سلامتی کونسل فلسطینیوں کے قتل عام کو جائز قرار دیتی ہے اور مقتول کو مورد الزام ٹھہراتی ہے۔ ہم کسی شہری کا قتل نہیں چاہتے، خواہ فلسطینی ہو یا اسرائیلی۔"اقوام متحدہ میں فلسطینی مندوب نے مزید کہا کہ اسرائیل نے غزہ میں کسی پر رحم نہیں کیا اور وہ غزہ میں قتل عام کر رہا ہے اور مرنے والوں میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

 

۱۷ اکتوبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

امریکا اور برطانیہ نے غزہ میں جنگ بندی سے مت...

روس کی طرف سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں غزہ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان لڑائی میں انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کا مطالبہ کرنے سے متعلق قرارداد پر ماسکو 15رکنی کونسل میں کم از کم مطلوبہ نو ووٹ حاصل کرنے میں ناکام رہا،قرارداد کے مسودے کے حق میں پانچ اور مخالفت میں چار ووٹ آئے جبکہ چھ ارکان نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا،روس سمیت چین، متحدہ عرب امارات، موزنبیق اور گیبون نے قرارداد کے حق میں ووٹ ڈالا جبکہ امریکہ، فرانس، برطانیہ اور جاپان نے قرارداد کی مخالفت میں ووٹ دیا، چھ ملکوں البانیا، برازیل، ایکواڈور، گھانا، مالٹا اور سوئٹزر لینڈ نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا،روس نے جمعہ کو مسودہ متن کی تجویز پیش کی تھی، جس میں قیدیوں کی رہائی، انسانی امداد کی فراہمی اور ضرورت مند شہریوں کے محفوظ انخلا کا بھی مطالبہ کیا گیا تھا۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۱۷ اکتوبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

ایندھن کی عدم فراہمی،پی آئی اے کا شیڈول درہم...

پی ایس او سے فیول کی عدم فراہمی یا انتظامی مسائل، قومی ائیر لائنز کا شیڈول درہم برہم ہو گیا جس کے باعث درجنوں پروازیں منسوخ اور تاخیر کا شکار ہو گئیں۔ گزشتہ روز کراچی، لاہور اور اسلام آباد ایئر پورٹ پر اندرون و بیرون ملک جانے والی 3 پروازیں تاحال روانہ نہ ہو سکیں، مسافروں نے وفاقی حکومت سے پریشانی ختم کرنے کیلئے مداخلت کی اپیل کر دی۔ کراچی سے دبئی جانے والی پرواز پی کے 213 چودہ گھنٹے تاخیر سے روانہ ہوئی، ایئر پورٹ پر موجود مسافروں کی جانب سے پرواز کی تاخیر پر شدید احتجاج کیا گیا۔ لاہور سے مدینہ کیلئے پرواز نمبر 747 گزشتہ 12 گھنٹے بعد بھی روانہ نہ ہو سکی، پرواز پی کے 747 کو دو بجے دوپہر ری شیڈول کیا گیا ہے، طیارے پر تعینات عملے کی ڈیوٹی ٹائمنگ بھی مقررہ وقت سے تجاوز کر گئی، پرواز آپریٹ ہونے کی صورت میں عملے کی عدم دستیابی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ دوسری جانب اسلام آباد سے کراچی کیلئے پرواز پی کے 309 گزشتہ شام 7 بجے سے تاحال روانہ نہ ہو سکی اور 13 گھنٹے سے تاخیر کا شکار ہے، پرواز کو ساڑھے 10 بجے ری شیڈول کیا گیا ہے۔ ادھر قومی ایئر لائنز کی کئی پروازیں منسوخ کر دی گئی ہیں، اسلام آباد سے گلگت کے لیے پرواز پی کے 605 منسوخ ہوئی ہے، اسلام آباد سے کوئٹہ کے لیے پرواز پی کے 325 بھی منسوخ کر دی گئی ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

 

۱۷ اکتوبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

بینکنگ محتسب پاکستان کی جانب سے صارفین کو 97...

بینکنگ محتسب پاکستان نے رواں سال کے پہلے 9 مہینوں کے دوران 18,431 شکایات کا ازالہ کرکے بینکنگ صارفین کو 972.33 ملین روپے کا مالیاتی ریلیف فراہم کیا ہے۔ یکم جنوری سے 30ستمبر تک بینکنگ محتسب کو 21,852 شکایات موصول ہوئیں جن میں سے پرائم منسٹر پورٹل سے آنے والی 5,810 شکایات شامل ہیں۔ بینکنگ محتسب سراج الدین عزیز نے بینکنگ صارفین پر زور دیا کہ وہ اپنی ذاتی اور مالی اسناد کسی تیسرے شخص کو ظاہر نہ کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ مشکوک کالز موصول ہونے پر وہ فوری طور پر اپنے بینک کی قریبی برانچ سے رجوع کریں یا بینک کی ہیلپ لائن پر رابطہ کریں۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۱۷ اکتوبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس، اسحاق ڈار بری...

آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس میں سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار بری ہوں گے یا نہیں؟ احتساب عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا۔احتساب عدالت اسلام آباد میں اسحاق ڈار و دیگر کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس پر سماعت ہوئی جس میں نیب پراسیکیوٹر اور اسحاق ڈار کے وکیل قاضی مصباح نے دلائل مکمل کیے۔ دلائل مکمل ہونے پر احتساب عدالت نے ریفرنس پر فیصلہ محفوظ کر لیا اور احتساب عدالت کے جج محمد بشیر 21 اکتوبر کو محفوظ فیصلہ سنائیں گے۔ واضح رہے کہ احتساب عدالت نے اس سے قبل اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس داخل دفتر کر دیا تھا۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۱۷ اکتوبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

وفاقی حکومت نے نیب ترامیم کیخلاف فیصلہ چیلنج...

وفاقی حکومت نے نیب ترامیم کیخلاف فیصلہ چیلنج کرتے ہوئے پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون کے تحت اپیل دائر کردی۔ وفاقی حکومت کی جانب سے اپیل میں فیڈریشن، نیب اور چیئرمین پی ٹی آئی کو فریق بنایا گیا ہے۔ سپریم کورٹ سے اپیل میں نیب ترامیم کیخلاف فیصلہ کالعدم قرار دینے اور نیب ترامیم کو بحال کرنے کی استدعا کرتے ہوئے موقف پیش کیا گیا ہے کہ نیب ترامیم بنیادی حقوق کی خلاف ورزی نہیں۔ اپیل میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ قانون سازی پارلیمان کا اختیار ہے اور سپریم کورٹ کا فیصلہ پارلیمانی اختیار پر تجاوز ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

 

۱۷ اکتوبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

چین کیساتھ برادرانہ تعلقات سے زیادہ کوئی اہم...

نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ پاکستان اور چین کی لازوال دوستی ہر موقع پر ثابت قدم رہی ہے، پاکستان کیلئے چین کیساتھ برادرانہ تعلقات سے زیادہ کوئی اور رشتہ اہم نہیں۔ نگران وزیراعظم نے دورہ چین کے دوران بیجنگ میں سی پیک پر منعقدہ رانڈ ٹیبل اجلاس کی صدارت کی، اجلاس میں چینی سکالرز، تعلیمی اداروں و تھنک ٹینکس کے محققین نے شرکت کی۔ اپنے خطاب میں نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ پاکستان اور چین دو طرفہ خصوصی تعلقات کو پاکستان میں قومی اتفاق حاصل ہے، پاکستان کسی کو بھی ہمارے گہرے دوستانہ تعلق کو متاثر کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک ایک فلیگ شپ منصوبہ ہے جو پاک چین سٹریٹجک تعاون کا ظہر ہے، سی پیک دونوں ممالک کے بڑھتے اقتصادی و تجارتی تعلقات کی علامت ہے، یہ ایک انقلابی منصوبہ ہے جو پائیدار ترقی کے قومی ایجنڈے کو آگے بڑھا رہا ہے۔ انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ سی پیک کی بدولت گزشتہ 10 سال میں پاکستان کا سماجی معاشی منظر نامہ تبدیل ہوگیا، سی پیک نے پاکستان کے بنیادی ڈھانچے کو جدید بنایا، منصوبوں سے ہماری نوجوان آبادی کو ترقی کے مواقع ملے، روزگار کے مواقع، غربت میں کمی، دیہی علاقوں کی ترقی میں سی پیک نے مرکزی کردار ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری نے پسماندہ اور کمزور طبقے کی سماجی و اقتصادی ترقی کی راہ ہموار کی، سی پیک بلوچستان کے عوام کی ترقی اور خوشحالی کا مینار ہے، سی پیک چین پاکستان کے درمیان تزویراتی اعتماد کی علامت ہے۔ نگران وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سی پیک کو افغانستان تک وسعت دینے سے ہم خطے میں ترقی کی راہ ہموار کر رہے ہیں، چین اور پاکستان گوادر کو علاقائی روابط کا مرکز بنانے کیلئے پرعزم ہیں، سی پیک کے فوائد سے استفادہ کیلئے نئے شراکت داروں کو خوش آمدید کہنے کیلئے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک ایک گیم چینجر منصوبہ ہے، اس کی بدولت ہم نے 800 کلومیٹر نئی سڑکوں اور شاہراہوں کا نیٹ ورک بنایا، نیشنل گرڈ میں 8000 میگاواٹ بجلی شامل کی، سی پیک کے تحت 2 لاکھ سے زائد روزگار کے مواقع پیدا ہوئے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۱۷ اکتوبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

ڈالر مزید سستا ، 275 روپے 60 پیسے کا ہو گیا...

ڈالر کی قدر میں کمی اور روپے کی قیمت میں بہتری کا رجحان مسلسل برقرار ۔ کاروباری ہفتے کے دوسرے روز انٹر بینک میں ڈالر ایک روپے 23 پیسے سستا ہو گیا،جس کے بعد ڈالر کی قیمت 275 روپے 60 پیسے ہو گئی۔ انٹربینک میں ڈالر 5 ہفتے میں 30 روپے 30 پیسے سستا ہوچکا ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۱۷ اکتوبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

کرپشن اور کک بیکس کا الزام، پرویز الہی اور م...

قومی احتساب بیورو ( نیب )نے پاکستان تحریک انصاف کے صدر اور سابق وزیر اعلی پنجاب چوہدری پرویز الہی اور ان کے بیٹے مونس الہی سمیت دیگر کے خلاف گجرات میں ترقیاتی منصوبوں میں کرپشن اور کک بیکس کے الزامات پر ریفرنس تیار کر لیا ہے۔ نیب کی جانب سے تیار کئے جانے والے ریفرنس میں پرویز الہی ،مونس الہی اور محمد خان بھٹی سمیت دیگر ملزمان کو نامزد کیا گیا جبکہ سابق وزیر اعلی پنجاب پر اختیارات کا ناجائز استعمال اور قومی خزانے کو نقصان پہنچانے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ ریفرنس کے مطابق پرویزالہی نے خلاف قانون ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دی اور کک بیکس لیں جبکہ مونس الہی نے متعلقہ حکام سے کک بیکس کے شیئر طے کیے اور رشوت کے پیسوں سے 72ملین کی 384 کنال اراضی خریدی۔ ذرائع کے مطابق سابق پرنسپل سیکرٹری محمد خان بھٹی کے اکاونٹ میں 10 کروڑ کی رقم جمع ہوئی۔ چئیرمین نیب نذیر احمد بٹ کی منظوری کے بعد ریفرنس احتساب عدالت میں دائر کیا جائے گا۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۱۷ اکتوبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

سائفر کیس، عمران خان اور شاہ محمود پر فرد جر...

سائفر کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور شاہ محمود قریشی پر فرد جرم عائد نہ ہوسکی۔ خصوصی عدالت کے جج نے اڈیالہ جیل میں سائفر کیس کی سماعت کی جس میں عدالت نے گزشتہ سماعت پر فرد جرم عائد کرنے کے منگل کی تاریخ مقرر کر رکھی تھی۔ سائفر کیس کی منگل کے روز ہونے والی سماعت میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور شاہ محمود قریشی پر فرد جرم عائد نہ ہوسکی جس کے بعد عدالت نے فرد جرم کی کارروائی اگلی سماعت تک مقرر کردی۔ گزشتہ سماعت پر چالان کی نقول تقسیم نہ ہونے پرفرد جرم کی کارروائی نہیں ہوسکی تھی تاہم عدالت نے ملزمان میں چالان کی نقول تقسیم کردی اور کیس کی سماعت ایک ہفتے تک ملتوی کردی۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۱۷ اکتوبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

نگران وزیر خارجہ (آج)او آئی سی کے ہنگامی اجل...

نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی )کی ایگزیکٹو کمیٹی کے ہنگامی اجلاس میں شرکت کریں گے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا ہے کہ وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی(آج) 18 اکتوبر کو جدہ میں او آئی سی کی ایگزیکٹو کمیٹی کے وزارتی اجلاس میں شرکت کریں گے۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ اجلاس اسلامی تعاون تنظیم نے غزہ کے بحران پر تبادلہ خیال کے لیے بلایا ہے، وزیر خارجہ غزہ کی سنگین انسانی صورت حال پر پاکستان کے تحفظات پیش کریں گے۔ وزیر خارجہ جنگ بندی اور غزہ کے عوام کو امداد کی فراہمی پر زور دیں گے، جلیل عباس جیلانی او آئی سی کے دیگر رکن ممالک کے ہم منصبوں سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۱۷ اکتوبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

پاکستان کسی کو بھی چین سے گہرے تعلقات متاثر...

نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا ہے کہ پاکستان کیلیے چین سے تعلقات سے زیادہ کوئی رشتہ اہم نہیں، پاکستان کسی کو بھی چین سے گہرے تعلقات متاثرنہیں کرنے دے گا۔ بیجنگ میں چین کے تھنک ٹینک اور اسکالرز سے گفتگو میں نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ پاک چین لازوال دوستی ہرموقع پرثابت قدم رہی، سی پیک کی بدولت گزشتہ10سال میں پاکستان کامنظرنامہ تبدیل ہوا۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۱۷ اکتوبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

آئی فون کے لیے طالبعلم کو قتل کرنے والا مرکز...

آئی فون کے لیے طالب علم کو قتل کرنے والا مرکزی ملزم گرفتار کرلیا گیا۔پولیس کے مطابق ایف ایس سی کے طالب علم کو موبائل فون چھیننے کے دوران قتل کرنیو الے مرکزی ملزم کو گرفتار کرلیا گیا۔ واقعے میں 2 افغان اسنیچرز ملوث نکلے۔سی سی پی او کے مطابق واقعے میں ملوث دوسرے ملزم تک رسائی میں بھی تحقیقاتی ٹیم کو اہم شواہد مل گئے۔ ملزم شاہ سوار اسنیچنگ کی 70 سے زائد وارداتوں میں ملوث ہے ۔ واقعے میں استعمال ہونے والی موٹر سائیکل اور اسلحہ برآمد کر لیا گیا ہے۔واضح رہے کہ ایف ایس سی کے طالب علم حسن طارق کو 11 اکتوبر کو جیل روڈ پرآئی فون چھیننے کے دوران قتل کر دیا گیا تھا۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

 

۱۷ اکتوبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

سابق کپتان شاہد آفریدی کی بہن انتقال کرگئیں

قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی کی بہن انتقال کرگئیں۔ سماجی رابطے کی سائٹ ایکس پر سابق چیف سلیکٹر اور کپتان نے مداحوں کو آگاہ کرتے ہوئے ٹوئٹ کیا کہ افسوس کے ساتھ بتانا پڑ رہا ہے کہ میری پیاری بہن کا انتقال ہوگیا ہے ۔انہوں نے ٹوئٹ میں مزید لکھا کہ بے شک ہم اللہ کی طرف سے آئے ہیں اور اسی کی طرف لوٹ کر جانا ہے۔ قبل ازیں گزشتہ روز سابق کپتان شاہد آفریدی نے اپنے چاہنے والوں سے بہن کیلئے دعاوں کی درخواست کرتے ہوئے لکھا تھا کہ انکی بہن اس وقت اپنی زندگی کی جنگ لڑ رہی ہیں، میری آپ سے گزارش ہے کہ اس کے لیے دعا کریں کہ اللہ تعالی اس کو جلد شفا دے اور صحت والی لمبی زندگی عطا فرمائے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۱۷ اکتوبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

شکارپور سے اغوا ہونے والے ایس ایچ او سمیت 5...

شکارپور سے اغوا ہونے والے ایس ایچ او سمیت 5 اہلکار بازیاب ہوگئے۔ شکارپور کے کچے میں ایس ایچ او سمیت اہلکاروں کی بازیابی کیلئے کئی روز سے آپریشن جاری تھا تاہم پانچوں مغوی اہلکار گزشتہ شب ایس ایس پی ہاس شکارپور پہنچ گئے، پولیس اہلکاروں کو کوٹ شاہو تھانے کی حدود سے اغوا کیا گیا تھا۔ ذرائع کے مطابق مغویوں میں ایس ایچ او کوٹ شاہو محبوب بروہی ان کے بیٹے اور 3 اہلکار شامل تھے، ڈاکوں نے کوٹ شاہو تھانے سے چھینا گیا اسلحہ بھی پولیس کو واپس کردیا۔ ڈی آئی جی لاڑکانہ جاوید جسکانی اور ایس ایس پی شکارپور نے اہلکاروں سے ملاقات کی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس اور ڈاکوں کے درمیاں 5 دن سے مذاکرات جاری تھے، ڈاکو مہر بڈانی کی گرفتاری کے بعد اسے چھڑانے کیلئے ڈاکوں نے پولیس اہلکاروں کو اغوا کیا تھا۔ ذرائع کے مطابق پانچوں پولیس اہلکاروں کو 11 اکتوبر کی صبح کوٹ شاہو تھانے کی حدود سے اغوا کیا گیا تھا۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۱۷ اکتوبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

وزیراعلی پنجاب کا مختلف ہسپتالوں کا دورہ، مر...

نگران وزیراعلی پنجاب محسن نقوی نے مختلف ہسپتالوں کے دورے کے دوران گورنمنٹ ٹیچنگ ہسپتال شاہدرہ میں مریضوں کی شکایات پر میڈیکل آفیسر کو ڈانٹ پلا دی۔ وزیراعلی پنجاب نے رات گئے گورنمنٹ ٹیچنگ ہسپتال شاہدرہ کے مختلف وارڈز کا دورہ کیا، مریضوں کی عیادت کی اور طبی سہولتوں کا جائزہ لیا۔ ہسپتال کی فارمیسی میں رائزک انجکشن کے سٹاک کی موجود گی کے باوجود عدم فراہمی اور انجکشن باہر سے خریدنے کے حوالے سے مریضوں نے شکایات کے انبار لگا دیئے۔ وزیراعلی پنجاب فارمیسی میں گئے تو رائزک انجکشن کا سٹاک موجود تھا، محسن نقوی نے صورتحال دیکھ کر شدید برہمی کا اظہار کیا اور سینئر میڈیکل افسر کی سرزنش کر دی اور انجکشن باہر سے خریدنے والے مریضوں کے پیسے فوری طور پر واپس کرنے کا حکم دیا۔ محسن نقوی کا کہنا تھا کہ فارمیسی میں سٹاک ہونے کے باوجود انجکشن باہر سے منگوانے کا کوئی جواز نہیں بنتا، غریب مریض پیسے خرچ کر باہر سے انجکشن منگوائے اور ہسپتال کی فارمیسی میں انجکشن بھی موجود ہو تو کیا یہ مینجمنٹ ہے، آئندہ ایسی شکایت ملی تو سخت کارروائی ہوگی۔ بعد ازاں وزیراعلی محسن نقوی نے میوہسپتال کا دورہ کیا اور زیر تعمیر ایمرجنسی بلاک کی اپ گریڈیشن کے تعمیراتی کاموں کا جائزہ لیا، انہوں نے ایمرجنسی بلاک کے گرانڈ، فرسٹ، سیکنڈ، تھرڈ اور فورتھ فلور کا معائنہ کیا اور ہر فلور پر تعمیراتی کام کی رفتار کا مشاہدہ کیا۔ وزیر اعلی پنجاب نے نئے تیار کردہ نرسنگ کاونٹر، وارڈ، ڈاکٹر روم اور واش رومز کا بھی معائنہ کیا، وارڈ میں نئے سیلنگ فین لگانے کے کام پر محکمہ تعمیرات و مواصلات کے حکام کو شاباش دی اور تعمیراتی کاموں کے اعلی معیار کو سراہا، انہوں نے ایمرجنسی بلاک کی اپ گریڈیشن کے کام کو جلد مکمل کرنے اور چھتوں میں موجود سیم کے مستقل خاتمے کی ہدایت کی۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلی محسن نقوی کا کہنا تھا کہ 200 بستروں کا سٹیٹ آف دی آرٹ ایمرجنسی بلاک بنایا جا رہا ہے۔ سیکرٹری تعمیرات ومواصلات نے ایمرجنسی بلاک کی اپ گریڈیشن کے تعمیراتی کاموں کے بارے میں وزیراعلی کو بریف کیا، صوبائی وزرا ڈاکٹر جاوید اکرم، عامر میر، ابراہیم حسن مراد، سیکرٹری صحت، کمشنر لاہور اور دیگر حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

 

۱۷ اکتوبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

تاحیات نااہلی کے قانون میں ترمیم کیخلاف سماع...

لاہور ہائیکورٹ نے الیکشن ایکٹ میں تاحیات نااہلی کے قانون میں ترمیم کے خلاف سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا، جسٹس شاہد بلال حسن نے ندیم سرور ایڈووکیٹ کی درخواست پر تحریری حکم جاری کیا۔ عدالت نے پرنسپل سیکرٹری ایوان صدر، الیکشن کمیشن کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے اٹارنی جنرل اور ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو معاونت کے لیے طلب کر لیا۔ تحریری حکم میں کہا گیا ہے کہ تمام فریقین 23 اکتوبر تک اپنے جوابات جمع کروائیں، پٹشن میں اہم نکات اٹھائے گئے ہیں۔ واضح رہے کہ جسٹس شاہد بلال حسن نے شہری مشکور حسین کی درخواست پر سماعت کی، درخواست میں الیکشن کمیشن ،وفاقی حکومت سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا تھا۔ درخواست میں موقف اپنایا گیا تھا کہ الیکشن کمیشن ایکٹ میں ترمیم کر کے تاحیات نااہلی کی مدت کو ختم کر کے 5 برس کردیا گیا ہے، سپریم کورٹ آئین کے آرٹیکل 62 ایف ون کی پہلے ہی تشریح کر چکی ہے، سپریم کورٹ کی تشریح کے بعد قانون میں ترمیم کرنا آئین کے آرٹیکل 175 کے سیکشن 3 کی خلاف ورزی ہے۔ درخواست گزار کی جانب سے استدعا کی گئی ہے کہ عدالت الیکشن ایکٹ میں ترمیم کے اقدام کو کالعدم قرار دے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۱۷ اکتوبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

چین-بیجنگ-بیلٹ اینڈ روڈ فورم-پاکستان-وزیراعظ...

پاکستانی وزیر اعظم انوارالحق کاکڑ کا تیسرے بیلٹ اینڈ روڈ فورم برائےبین الاقوامی تعاون میں شرکت کے لیے   بیجنگ پہنچنے پر استقبال کیا جارہا ہے۔ (شِنہوا)

۱۶ اکتوبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

چین-بیجنگ-بیلٹ اینڈ روڈ فورم-پاکستان-وزیراعظ...

پاکستانی وزیر اعظم انوار الحق کاکڑکا ہوائی جہاز بیجنگ میں اتررہا ہے جہاں وہ تیسرے بیلٹ اینڈ روڈ فورم برائےبین الاقوامی تعاون میں شرکت کریں گے۔ (شِنہوا)

 
۱۶ اکتوبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

چین-بیجنگ-بیلٹ اینڈ روڈ فورم-پاکستان-وزیراعظ...

پاکستانی وزیر اعظم انوارالحق کاکڑ کا تیسرے بیلٹ اینڈ روڈ فورم برائےبین الاقوامی تعاون میں شرکت کے لیے   بیجنگ پہنچنے پر استقبال کیا جارہا ہے۔ (شِنہوا)

 
۱۶ اکتوبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

چین-بیجنگ-بیلٹ اینڈ روڈ فورم-انڈونیشیائی صدر...

انڈونیشیا کے صدر جوکو ویدودوکا بیجنگ  پہنچنے پر استقبال کیا جارہا ہےجہاں وہ بین الاقوامی تعاون کے تیسرے بیلٹ اینڈ روڈ فورم میں شرکت کریں گے۔(شِنہوا)

 
۱۶ اکتوبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں

چین-بیجنگ-بیلٹ اینڈ روڈ فورم-انڈونیشیائی صدر...

انڈونیشیا کے صدر جوکو ویدودوکا بیجنگ  پہنچنے پر استقبال کیا جارہا ہےجہاں وہ بین الاقوامی تعاون کے تیسرے بیلٹ اینڈ روڈ فورم میں شرکت کریں گے۔(شِنہوا)

 
۱۶ اکتوبر، ۲۰۲۳ مزید دیکھیں