نگران وزیراعلی پنجاب محسن نقوی نے گوجرانوالہ موٹروے لنک روڈ کا دورہ کیا اور تعمیراتی کاموں کا معائنہ کیا۔ وزیراعلی محسن نقوی نے صوبائی کابینہ کے ہمراہ فلیگ شپ پراجیکٹ ایکسپریس ویموٹر ویلنک روڈ کا تفصیلی دورہ کیا اور مختلف مقامات پر منصوبے کے تعمیراتی کاموں کا جائزہ لیا، وزیراعلی نے اسفالٹ کے جاری کام کا مشاہدہ کیا اور مزدوروں سے مصافحہ کیا۔ محسن نقوی نے محنت سے کام کرنے پر مزدوروں کو شاباش دی اور لاہور،سیالکوٹ موٹروے کے ساتھ گوجرانوالہ کو لنک کرنے کے لئے زیر تعمیر دو رویہ سڑک کے پراجیکٹ پر پیشرفت کا جائزہ لیا، وزیراعلی نے 15.2 کلومیٹر طویل دو رویہ کیرج وے کی جاری تعمیراتی سرگرمیوں کا مشاہدہ کیا۔ ایف ڈبلیو او حکام نے وزیر اعلی کو پراجیکٹ پر ہونے والی پیشرفت کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پراجیکٹ کا 65 فیصد کام اور 15.2کلو میٹر طویل لنک روڈ کاتقریبا 100فیصد ارتھ ورک مکمل ہو چکا ہے جبکہ روڈز کے اسفالٹ کا کام شروع ہے۔ بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ بینظیر چوک سے واہنڈو انٹر چینج تک زیر تعمیر روڈ پر 6پل، 22باکس،23پائپ کلورٹس،5جانوروں کی گزر گاہیں اور 5سب ویز بھی تعمیر کئے جارہے ہیں۔ وزیراعلی محسن نقوی نے پراجیکٹ پر ہونے والی پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کیا اور ایف ڈبلیو او اور کمشنر گوجرانوالہ کی ٹیم کی کارکردگی کو سراہا، نگران وزیراعلی نے منصوبے پر کام کی رفتار مزید تیز کرنے اور اعلی تعمیراتی معیار کو یقینی بنانے کی ہدایت کی، محسن نقوی نے کیرج وے کے دونوں اطراف باڑ لگانے کی بجائے حفاظتی دیوار بنانے کی ہدایت کی۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلی محسن نقوی نے کہا کہ گوجرانوالہ لاہور سیالکوٹ موٹروے کے منصوبہ کو مقررہ ٹائم لائن کے اندر مکمل کیا جائے گا، منصوبے کی تکمیل سے وقت کے ساتھ ایندھن کی مد میں خاطر خواہ بچت ہو گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ منصوبے کی تکمیل سے گوجرانوالہ سے لاہور کا سفر 45 منٹ کا رہ جائے گا، 15.2 کلو میٹر طویل دو رویہ کارپٹڈ سڑک موٹر وے کے لئے بہترین رسائی فراہم کرے گی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
سابق وزیراعلی پنجاب چوہدری پرویز الہی نے کہا ہے کہ الیکشن بلے کے نشان پر لڑیں گے، پی ٹی آئی چھوڑنے والے سب واپس آئیں گے، ووٹ پی ٹی آئی کا ہے، پی ٹی آئی کو نہ چھوڑیں،ف الیکشن کمشنر ہمیں ہمارا حق دیں اور جلسے کرنے دیں، جو بھی الیکشن میں کھڑا ہوگا ہمارے ساتھ ہی مقابلہ ہوگا، ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے اختلافات اندرونی خبر ہوگی،لاڈلے کا سلوک کسی کو کچھ نہیں دیتا، خاور مانیکا کو اپنے ہی گھر کا پردہ چاک نہیں کرناچاہیے تھا۔انسداد دہشت گردی عدالت میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعلی پنجاب چوہدری پرویز الہی نے کہا کہ نوبت یہاں تک آ گئی ہے کہ ان شریفوں کی وجہ سے مہنگائی بڑھ گئی ہے، انتظامیہ کے ذریعے ووٹ مانگ رہے ہیں، دفاتر سیاسی کام کررہے ہیں، الیکشن کمیشن کو صورت حال کا نوٹس لینا چاہیے۔ پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ تلہ گنگ سے الیکشن لڑ رہا ہوں، وہاں بھی یہی ہو رہا ہے۔ اٹک، فتح جنگ میں بھی یہی کچھ ہو رہاہے، لاہور میں بھی یہی ہو رہاہے، پولیس اور انتظامیہ ان کے لیے کس منہ سے ووٹ مانگ رہے ہیں۔ شیڈول آئے گا تو ہم سپریم کورٹ جائیں گے۔ اللہ کے بعد سپریم کورٹ انصاف فراہم کرے گی۔ ان کے گھر جاتی امرا کا الیکشن نہیں ہے۔ پرویز الہی کا کہنا تھا کہ الیکشن کی تاریخ اب تبدیل نہیں ہوسکتی، شیڈول کے بعد انتخابی ماحول بنے گا۔ ایسے ہی پنجاب کے وزیر نے کہہ دیا کہ آئی ایم ایف والے اڈیالہ جیل گئے، ایسا نہیں ہے۔ چیئرمین پی ٹی آئی کی گرفتاری سے قبل یہ ملاقات ہوئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ بلے کے نشان پر الیکشن لڑیں گے، پارٹی چھوڑنے والے سب واپس آجائیں گے۔ ووٹ پی ٹی آئی کا ہے، پی ٹی آئی کو نہ چھوڑیں۔ چیف الیکشن کمشنر ہمیں ہمارا حق دیں اور جلسے کرنے دیں، جو بھی الیکشن میں کھڑا ہوگا ہمارے ساتھ ہی مقابلہ ہوگا۔ سابق وزیراعلی پنجاب نے مزید کہا کہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے اختلافات اندرونی خبر ہوگی،لاڈلے کا سلوک کسی کو کچھ نہیں دیتا۔ آسٹریلیا جس طرح کھیلا ہے، کرکٹ میں فیئر اینڈ فری نظر آیا۔ ایسے ہی ہمارا الیکشن بھی فیئر اینڈ فری نہ ہوا تو بہت رولا ہوگا، ہمارا کپتان بھی تگڑا ہے۔جیل میں چیئرمین پی ٹی آئی سے ابھی ملاقات نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ خاور مانیکا کو اپنے ہی گھر کا پردہ چاک نہیں کرناچاہیے تھا۔ جب چیئرمین پی ٹی آئی وزیر اعظم تھے تو اس وقت انٹرویو دینا چاہیے تھا۔ الیکشن شیڈول آنے کے بعد ٹکٹ ہمارا ہی ہوگا۔ ہماری کمپین کو نہیں روک سکتے۔ کسی کا دل کمزور ہے تو ساتھ وکیل کو کورنگ امیدوار کے طور پر کھڑا کرلے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
ہندوستانی ریاست اتر پردیش میں کھانے پینے کی اشیا کے لیے حلال سرٹیفیکیٹ پر پابندی عائد کر دی گئی،تفصیلات کے مطابق 17نومبر کو حلال سند دینے والے اداروں کے خلاف لکھن کے حضرت گنج پولیس تھانے میں شیلیندر کمار شرما نے ایف آئی آر درج کروائی۔ جس کے بعد یوگی آدتیہ ناتھ نے حلال سرٹیفیکیٹ پر پابندی عائد کردی،یوپی حکومت نے کھانے پینے کی حلال اشیا کی تیاری، تقسیم اور فروخت پر بھی پابندی لگا دی ہے۔ ایف آئی آر میں علمائے دین کو عوام میں تصادم پھیلانے کا الزام لگا کر نشانہ بھی بنایا گیا،ہندوستانی میڈیا کا کہنا ہے کہ اتر پردیش حکومت کا حلال سند کے خلاف فیصلہ انتہائی قابل مذمت اور مضحکہ خیز ہے۔ تجزیہ نگاروں نے یوگی آدتیہ ناتھ کے فیصلے کو مودی سرکار کی انتہا پسندی اور مسلمان دشمن پالیسی کا منہ بولتا ثبوت قرار دیا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
برطانوی حکام کی جانب سے کووِڈ 19وبائی مرض سے نمٹنے کے بارے میں ایک برطانوی تحقیقات سے انکشاف ہوا ہے کہ وزیر اعظم رشی سونک نے کہا ہے کہ حکومت کو وبائی امراض کے دوران دوسرا جامع لاک ڈائون مسلط کرنے کے بجائے "لوگوں کو مرنے دینا" چاہیے،عرب میڈیا کے مطابق وبائی امراض کے دوران حکومت کے چیف سائنسی مشیر پیٹرک ویلنس نے اپنی یادداشتوں میں ذکر کیا ہے کہ 25اکتوبر 2020کو ایک میٹنگ ہوئی تھی، جس میں اس وقت کے وزیر اعظم بورس جانسن اوراس وقت کے وزیر خارجہ اور موجودہ وزیراعظم رشی سونک شامل تھے،یہ ڈائریاں بھی انکوائری رپورٹ میں دکھائی گئیں۔ یہ دکھایا گیا کہ وبائی امراض کے دوران جانسن کے چیف ایڈوائزر ڈومینک کمنگز نے ویلنس کو جو کچھ کہا انہوں نے بھی میٹنگ کے دوران اسے سنا،والینس نے کمنگز کے حوالے سے اپنی یادداشتوں میں کہا کہ رشی سونک کا خیال ہے کہ لوگوں کو مرنے دینا ٹھیک ہے۔ یہ سب قیادت کی مکمل فقدان کو ظاہر کرتا ہے،اس کے علاوہ سونک کے ترجمان نے اعلان کیا کہ وزیر اعظم اپنی پوزیشن کا تعین اس وقت کریں گے جب وہ تحقیقات میں اپنے ثبوت پیش کریں گے، واضھ رہے کہ کرونا وائرس سے برطانیہ میں دو لاکھ 20 ہزار ہلاکتیں ہوئی تھیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
افغانستان میں خواتین آج بھی اپنے بنیادی حقوق سے محروم ہیں،طالبان حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد خواتین کو عوامی عہدوں اور عدلیہ سے مکمل طور پر خارج کر دیا گیا،افغانستان میں خواتین کے ساتھ امتیازی سلوک کی تحقیقات انسانیت کے خلاف جرم کے طور پر کی جائیں،اقوام متحدہ کے ماہرین کے مطابق افغانستان میں خواتین اور لڑکیوں کے حقوق کی صورتحال 2002سے پہلے کے دور کی طرف لوٹ گئی ہے، پورے ملک میں خواتین کو دنیا سے الگ کر کے جیل جیسے حالات پیدا کر دیے گئے،عالمی ادارہ صحت کے مطابق افغانستان میں سیاسی عدم استحکام اور تشدد نے خواتین کی ذہنی اور جسمانی صحت پر شدید منفی اثرات مرتب کیے، افغانستان میں زچگی کی اموات کی شرح اسکے تمام 6پڑوسی ممالک سے زیادہ ہے،انسٹیٹیوٹ آف پیس کے مطابق فروری 2023میں خواتین ڈاکٹرز کے زیر اہتمام 4طبی مراکز بند کر دیے گئے، مئی 2023میں طالبان حکام نے خواتین کی صحت کے مسائل کو اجاگر نہ کرنے کی ہدایات دیں،رپورٹ کے مطابق ہر ایک لاکھ میں سے 650افغانی نومولود بچوں کی اموات ایشیا میں سب سے زیادہ ہیں، افغان خواتین کے حقوق پر طالبان کا کریک ڈائون صنفی تشدد کا باعث بن سکتا ہے،سکریٹری جنرل ایمنسٹی انٹرنیشنل یہ بین الاقوامی سطح پر منظم اور وسیع طرز کے جرائم ہیں۔ ایک اندازے کیمطابق طالبان حکومت کے اقتدار کے بعد 2025تک 51,000زچگی اموات اور 4.8ملین غیر ارادی حمل کا امکان ہو سکتا ہے،افغان حکومت نے خواتین کی کمیونٹی سروسز کو بھی نشانہ بنایا، جون 2023میں غیر ملکی این جی اوز پر کمیونٹی کی بنیاد پر تعلیمی پراگرامز پر پابندی لگا دی گئی، افغان حکومت نے خواتین کے کھیل اور پارکوں میں جانے پر بھی پابندی لگادی ہے، مارچ 2022میں خواتین پر بغیر محرم کے صحت مراکز میں داخلے پر پابندی عائد کر دی گئی،امریکی انسٹیٹیوٹ آف پیس کے مطابق اگست 2021میں طالبان کے حکومت میں آنے کے بعد ملک میں خواتین اور لڑکیوں کے خلاف تشدد میں بتدریج اضافہ ہوا، ستمبر 2021میں خواتین کی وزارت امور کو تبلیغ اور برائی کی روک تھام کی وزارت سے تبدیل کر دیا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
یمنی فضائیہ نے اسرائیلی جہاز کو قبضے میں لینے کی ویڈیو جاری کردی۔،ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ یمنی فضائیہ کے ہیلی کاپٹر میں سوار اہلکار بحیرہ احمر میں چلتے جہاز پر لینڈ کرتے ہیں اور جہاز کے عملے کو قابو میں لے لیتے ہیں، جہاز کو یمنی ساحل کی جانب لے جایا گیا ہے جہاں اب یہ جہاز لنگر انداز کردیا گیا ہے، یمنی فوج کے ترجمان جنرل یحیی نے کہا ہے کہ اسرائیل کے ہر جہاز کو یمنی میزائلوں سے نشانہ بنایا جائے گا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
بھارت میں گرنے والی سرنگ میں 10 روز سے پھنسے مزدوروں کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی،بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست اتراکھنڈ میں 10روز قبل لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے زیر تعمیر سرنگ گرنے کا واقعہ پیش آیا تھا جس کے نتیجے میں 40مزدور سرنگ میں پھنس گئے تھے،میڈیا رپورٹس کے مطابق مزدوروں کو نکالنے کیلئے انتظامیہ کی جانب سے مسلسل کوشش کی جارہی ہے، سرنگ میں بچھائی جانے والی لائن کے ذریعے سے انہیں کھانا، پانی اور آکسیجن فراہم کی جارہی ہے،رپورٹس میں بتایاگیا ہے کہ اس کوشش میں ایک اہم پیش رفت ہوئی ہے جس میں کیمرے کے ذریعے مزدوروں کی پہلی ویڈیو جاری کی گئی ہے جس میں مزدوروں کو زندہ دیکھا جاسکتا ہے،میڈیا رپورٹس کے مطابق کیمرے میں واکی ٹاکی بھی لگایا گیا ہے جس کی مدد سے مزدوروں کو کیمرے کے سامنے آنے کا کہا گیا اور مزدوروں سے گفتگو کرتے ہوئے انہیں جلد باہر نکالنے کی تسلی دی گئی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
اسرائیل نے جنوبی افریقہ سے اپنے سفارتکار کو واپس بلا لیا ہے، جنوبی افریقہ غزہ میں اسرائیلی مظالم پر اپنا سفیر پہلے ہی واپس بلا چکا ہے،غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی وزارت خارجہ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ جنوبی افریقہ کے حالیہ بیانات پر اسرائیل سفیر کو واپس بلایا ہے، سفیر کو مشاورت کیلئے واپس بلایا گیا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
فرانس نے غزہ میں اسرائیلی حملوں میں زخمی ہونے والوں کے علاج کے لیے اسپتال کی خدمات فراہم کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہیلی کاپٹر بردار جہاز علاقے روانہ کیا ہے،ایکس سوشل میڈیا اکائونٹ پر اپنی پوسٹ میں، فرانسیسی وزیر دفاع سیباسٹین لیکورنو نے کہا ہے کہ ہیلی کاپٹر جہاز میں 40بستر، 2آپریٹنگ کمروں پر مشتمل ہے،ہیلی، کاپٹر بردار بحری جہاز '' ڈخسمڈ'' چند دنوں میں مصر پہنچ جائے گا،فرانس نے گزشتہ ماہ'' ٹونیری ''نامی ایک ہیلی کاپٹر جہاز غزہ روانہ کیا تھا،غزہ میں صحت کی خدمات کو سخت نقصان پہنچا ہے جہاں اسرائیل نے اسپتالوں کو نشانہ بنایا اور شہریوں کی بھاری ہلاکتیں ریکارڈ کی گئیں، فرانس کی جانب سے بھیجے گئے بحری جہازوں پر حزب اختلاف کی جانب سے کافی بستر کی گنجائش نہ ہونے پر تنقید کی جارہی ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کے مشیر نے غزہ کی پٹی کے انڈونیشیا ہسپتال پرحملے کا دفاع کرتے ہوئے اسے حملے کو بین الاقوامی قانون کے مطابق قرار دیا ہے،اسرائیلی وزیراعظم کے مشیر اوفیر فالک نے امریکی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ شمالی غزہ میں انڈونیشیاہسپتال میں اسرائیل کی فائرنگ متناسب اور آئین اور قانون کے مطابق تھی،انھوں نے کہا کہ فوج بین الاقوامی قانون، تناسب اور معیاری کارروائی کے لیے پرعزم ہے،ہمارا مقصد حماس کو ختم کرنا ہے،اس کے لیے جو ضروری ہوا ہم کریں گے اور غزہ میں ہماری کارروائیاں بین الاقوامی قوانین کیے عین مطابق ہیں،انہوں نے کہا کہ اسرائیلی افواج حماس کو تباہ کرنے کی کوششوں کے دوران عام شہریوں اور دہشت گرد عناصر کے درمیان واضح طور پر فرق کرتی ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز نے 3روز میں اسرائیل کی 60فوجی گاڑیوں کو نشانہ بنانے کا دعوی کیا ہے تاہم ان سے اموات کی تعداد واضح نہیں ہوئی،حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز کے مطابق 3روز میں اسرائیل کی 60فوجی گاڑیوں کو نشانہ بنایا گیا،ادھر حزب اللہ کا کہنا ہے کہ غزہ کے فلسطینی عوام پر جاری اسرائیلی مظالم کا بدلہ لیتے ہوئے اسرائیلی فوج کے ٹھکانوں کو میزائلوں سے نشانہ بنایا گیا ہے جس سے اسرائیلی فوج کو بھاری نقصان کا سامنا کرنا پڑا،حزب اللہ نے سرحدی علاقے میں واقع اسرائیلی ٹھکانوں پر راکٹ حملوں کی ویڈیو بھی جاری کی جس میں راکٹ حملوں سے ہونے والی تباہی دکھائی گئی ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے ایک مرتبہ پھر عالمی طاقتوں سے غزہ میں جنگ بند کرانے کا مطالبہ کر دیا،غزہ میں ہسپتالوں کی صورتحال پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے غزہ میں فلسطینیوں کے قتل عام کی مذمت کی اور کہا کہ عالمی طاقتیں غزہ میں فوری جنگ بندی کرائیں، جنگ کو ایک موقع سمجھ کر مسئلے کو حل کیا جاسکتا ہے،واضح رہے کہ غزہ میں اسرائیل کی جانب سے 7اکتوبر کو شروع کی جانے والی کارروائی اب تک جاری ہے، اسرائیلی حملوں میں شہید ہونے والوں کی مجموعی تعداد 13ہزار سے زائد ہو گئی جن میں 5500بچے شامل ہیں، رپورٹس کے مطابق ہر 10منٹ میں ایک بچہ زندگی سے ناطہ توڑ رہا ہے، بمباری کے نتیجے میں 1800بچوں کے ملبے تلے دبے ہونے کی اطلاعات ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
امریکا کی جانب سے دعوی کیا گیا ہے کہ حماس کی قید سے یرغمالیوں کی رہائی سے متعلق بڑی پیش رفت ہوئی ہے،وائٹ ہائوس میں نیشنل سکیورٹی کے ترجمان جان کربی نے پریس بریفنگ کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ حماس معاہدے کے بعد جلد امریکی شہریوں کو رہا کرے گی، امریکا پر امید ہے کہ حماس سے جلد مذاکرات کامیاب ہو جائیں گے،دوسری جانب امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ جنگ کے اختتام پر فلسطینی ریاست کا قیام دیکھنا چاہتے ہیں، وضع اصول کے تحت غزہ کے علاقے میں کمی نہیں ہونی چاہیے، کسی فلسطینی کو غزہ سے بے دخل نہ کیا جائے،انہوں نے کہا کہ کوشش ہے غزہ میں کم سے کم جانی نقصان ہو اور زیادہ انسانی امداد پہنچائی جا سکے، تنازعے کا نتیجہ کیا نکلے گا کہنا مشکل ہے، جنگ کے اختتام پر فلسطینی ریاست کا قیام دیکھنا چاہتے ہیں، ایسی پالیسی کے حامی ہیں جو مغربی کنارے اور غزہ کو متحد کرے،ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ یمن کے حوثیوں کی جانب سے بحری جہاز کی ضبطگی بین الاقوامی قانون کی صریح خلاف ورزی ہے، جہاز اور اس کے عملے کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں، اگلے اقدامات کیلئے اتحادیوں اور اقوام متحدہ سے مشاورت کریں گے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے کہا ہے کہ ہم نے اپنا موقف قطری بھائیوں اور ثالثوں کو پہنچا دیا ہے، اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی معاہدے تک پہنچنے کے قریب ہیں،غیر ملکی میڈیا نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ جنگ بندی کے ابتدائی 5روزہ عارضی معاہدے میں زمینی سیز فائر اور جنوبی غزہ میں اسرائیل کے فضائی حملوں کو بھی محدود کیا جائے گا،مجوزہ معاہدے کے تحت 300فلسطینیوں کو اسرائیلی جیلوں سے رہا کیا جائے گا جن میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں،قطری وزیراعظم نے اس حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کچھ یرغمالیوں کی رہائی کے بعد عارضی سیز فائر معاہدے میں معمولی مسائل ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
موچکو پولیس نے حب چوکی کے قریب سے 3 ملین روپے سے زائد مالیت کا ایرانی ڈیزل و پیٹرول سے بھرا ٹینکر پکڑ کر ڈرائیور کو گرفتار کر لیا ۔ تفصیلات کے مطابق موچکو پولیس نے پیر اور منگل کی درمیان شب بلوچستان کے علاقے حب چوکی کے راستے سے آنے والے ٹینکر کو موچکو چیک پوسٹ پر تلاشی کے دوران روک کر ٹینکر کے خانوں سے 3 ملین روپے سے زائد مالیت کے مبینہ ایرانی ڈیزل و پیٹرول برآمد کر لیا۔ ترجمان ایس ایس پی کیماڑی کے مطابق حب چوکی کی جانب سے آنے والے ٹینکر سے بارہ ہزار لیٹر ایرانی ڈیزل اور ایک ہزار 140 لیٹر ایرانی پیٹرول برآمد کیا گیا۔ ٹینکر کے ڈرائیور اسرار احمد کو گرفتار کر کے ٹینکر کو تحویل میں لے لیا گیا ، برآمدہ ایرانی ڈیزل و پیٹرول اور ٹینکر و ڈرائیور کو پولیس کی قانونی کارروائی کے بعد کسٹم حکام کے حوالے کیا جائے گا ۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما سعید غنی نے کہا ہے کہ متحدہ قومی موومنٹ(ایم کیو ایم) شہر پر قبضہ کرنا چاہتی ہے جو نہیں ہوگا۔ ایم کیو ایم کے رہنماوں خواجہ سہیل منصور اور مزمل قریشی نے پارٹی سے راہیں جدا کر لیں اور پیپلزپارٹی میں شمولیت کا اعلان کر دیا۔ پارٹی میں شمولیت کرنے والے رہنماں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے سعید غنی کا کہنا تھا کہ کچھ نئے دوست ایم کیوایم سے پیپلزپارٹی میں شامل ہوگئے ہیں اور کچھ لوگوں نے اوچھے ہتھکنڈے شروع کر دیئے ہیں جو کہ افسوسناک ہیں، متحدہ بدقسمتی سے اس وقت پی ایس پی کے نرغے میں ہے، پیپلزپارٹی میں شامل ہونے والوں کو خوفزدہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم اس وقت آخری سانسیں لے رہی ہے، ہمارا مقابلہ ایم کیو ایم سے نہیں ہے، ایم کیو ایم کے دوست مثبت سیاست کریں، ہم نفرت کی نہیں بھائی چارے کی سیاست کرتے ہیں، غنڈہ گردی، بدمعاشی کی زبان کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔ رہنما پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ گزشتہ کچھ دنوں سے پیپلز پارٹی نے سیاسی سرگرمیاں تیز کی ہیں، بد قسمتی سے ایم کیو ایم نے جن اوچھے ہتھکنڈوں کا استعمال کیا ہے وہ غلط ہے، گھروں پر لوٹے لٹکانے والی ویڈیو شرمناک ہے، ماضی میں کوئی ایم کیو ایم چھوڑتا تو اسکا برا حشر کیا جاتا اب حالات اور وقت بدل گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی میں ایم کیو ایم سے شمولیتیں ہو رہی ہیں، ایم کیو ایم پریشان ہوگئی پیپلز پارٹی شہر میں مقبول ہو رہی ہے، پیپلز پارٹی کراچی کی سب سے بڑی جماعت ہے، ہم نے میئر کے انتخابات سمیت کنٹونمنٹ ایریاز سے الیکشن جیتے، ہم شہر پر قبضہ ہونے نہیں دیں گے، پیپلزپارٹی نے دیہی اور شہری کی تفریق کو ختم کرنے کا بیڑا اٹھایا ہے۔ سعید غنی کا کہنا تھا کہ صادق و امین ہمارے نبی کریم کا لقب ہے، اس پوری کائنات میں دوسرا کوئی بھی صادق و امین نہیں ہو سکتا، ثاقب نثار نے چیئرمین پی ٹی آئی کو یہ لقب دیا، چیئرمین پی ٹی آئی کا کردار سب کے سامنے ہے، افسوس ہوتا ہے بدکردار شخص کو ملک میں ایسے اداروں نے فرشتہ بنا کر پیش کرنے کی کوشش کی جن کا کام نہیں تھا۔ رہنما پیپلزپارٹی نے مزید کہا کہ ایم کیو ایم کے مزید لوگ پیپلز پارٹی میں شامل ہوں گے، خالد مقبول صدیقی سے ان کی والدہ کے انتقال پر تعزیت کرتا ہوں۔ اس موقع پر خواجہ سہیل منصور کا کہنا تھا کہ ہم کراچی کی بہبود کیلئے کام کریں گے، کراچی کی حقیقی جماعت پیپلز پارٹی ہے، شہر قائد کی ترقی کیلئے ایم کیوایم کو بھی ویلکم کرتے ہیں، ایم کیو ایم والے سب کے ساتھ مل کر حکومت بناتے ہیں، اب انہوں نے ن لیگ سے اتحاد بنایا ہے۔ مزمل قریشی نے کہا کہ ہمیں حق حاصل ہے کہ کسی بھی جماعت میں جائیں، کراچی کے عوام کو معلوم ہے کہ ہمیں کہاں جانا ہے، لوٹے والی باتیں چھوڑ دیں، اب انہیں اپنے گھروں میں لوٹوں کی ضرورت پڑے گی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے اسٹرائیک کور کا دورہ کیا اور مشترکہ تربیتی مشق کا مشاہدہ کیا۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر)کے مطابق آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کی اسٹرائیک کور آمد پر کمانڈر منگلا کور نے ان کا استقبال کیا، آرمی چیف نے جدید ترین VT-4ٹینکوں سے لیس آرمرڈ فارمیشن کی قیادت میں کی گئی مشقوں کا مظاہرہ بھی دیکھا۔ آرمی چیف نے مشق میں حصہ لینے والے جوانوں سے ملاقات کی اور ان کے جذبے، آپریشنل کارکردگی اور پیشہ ورانہ مہارت کو سراہا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق جنرل عاصم منیر نے رات کی تاریکی کے دوران آپریشنز میں حاصل ہونے والی مہارت کو بھی سراہا۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق سربراہ پاک فوج نے درپیش چیلنجز کا جواب دینے کیلئے جنگی تیاری اور ذہنی صلاحیت کی اہمیت کو اجاگر کیا اور تیزی سے بدلتے ہوئے حالات کے پیش نظر مختلف ہتھیاروں کے درمیان ہم آہنگی کے حصول کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا کہ اس مشق کا مقصد جاری آپریشنل تیاریوں کی توثیق کرنا ہے، امن کے وقت میں صرف حقیقت پسندانہ مشن پر مبنی تربیت ہی میدان جنگ میں بہترین کارکردگی کی ضمانت دے سکتی ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ پاکستان امن کا داعی ہے، ہم ہمسایہ ممالک سے برادرانہ تعلقات کے خواہاں ہیں، پاکستان اسلحے کی کسی دوڑ میں شامل نہیں، خوشی ہے کہ پاک فضائیہ نے جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کیا،ہمیں جدید ٹیکنالوجی سے خود کو ہم آہنگ کرنا ہے، پاکستان کی مسلح افواج اندرونی و بیرونی چیلنجز سے نمٹنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے، مسلح افواج کی خدمات ناقابل فراموش ہیں، مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر خطے میں پائیدار امن کا قیام ممکن نہیں۔ منگل کو پی اے ایف اکیڈمی اصغر خان میں پاکستان ایئر فورس کی پاسنگ آوٹ پریڈ کا انعقاد ہوا، نگران وزیراعظم تقریب میں بطور مہمان خصوصی شریک ہوئے جہاں انہوں نے پریڈ کا معائنہ کیا اور پاس آٹ ہونے والے کیڈٹس کو مبارکباد دی۔ پاس آوٹ ہونے والوں میں 148 جی ڈی پائلٹ، 94 انجینئرنگ کورس کے کیڈٹ شامل تھے، ایئر ڈیفنس کے 104، کومبیٹ سپورٹ کورس کے 130 کیڈٹ بھی پاس آٹ ہونے والوں میں شامل تھے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ پاس آٹ ہونے والے کیڈٹس کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، گریجوایشن پریڈ کا معائنہ کرکے بے حد خوشی ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اسلحے کی کسی دوڑ میں شامل نہیں، خوشی ہے کہ پاک فضائیہ نے جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کیا، آئی ٹی کی تبدیلیوں نے سکیورٹی ماحول کو تبدیل کر دیا ہے، ہمیں جدید ٹیکنالوجی سے خود کو ہم آہنگ کرنا ہے۔ نگران وزیراعظم نے کہا کہ توقع ہے کہ آپ اپنی ٹریننگ کی بنیاد پر چیلنجز پر قابو پائیں گے، پاکستان کی مسلح افواج اندرونی و بیرونی چیلنجز سے نمٹنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے، مسلح افواج کی خدمات ناقابل فراموش ہیں، مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر خطے میں پائیدار امن کا قیام ممکن نہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
دنیائے اسلام کے عظیم عالم دین سید سلیمان ندوی کا70واںیوم وفات(آج)22نومبر بدھ کو منایا جائے گا آپ اردو ادب کے نامور سیرت نگار،مئورخ اور مصنف تھے۔علامہ سید سلیمان ندوی 22 نومبر 1884ء کو صوبہ بہار میں پیدا ہوئے تھے، سیرت النبی ۖ کے علاوہ بھی آپ متعدد کتب کے مصنف ہیں آپ کی دیگر تصانیف میں، عرب و ہند کے تعلقات، حیات ِشبلی، رحمت عالم، نقوش سلیمان، حیات امام مالک، یاد رفتگاں، سیر ِافغانستان، مقالات سلیمان، خیام، دروس الادب، خطبات مدراس، ارض القرآن سمیت دیگرشامل ہیں۔قیام پاکستان کے بعد سید سلیمان ندوی جون 1950ء میں پاکستان چلے آئے۔ یہاں آنے کے بعد آپ نے پاکستان کے دستور کو اسلامی خطوط پر ڈھالنے کے لیے بڑا اہم کام کیا اور مختلف مکاتب فکر کے علماء کے ساتھ مل کر دستور کے رہنما اصول مرتب کیے۔سیدسلمان ندوی کی شخصیت کی تعمیر میں علامہ شبلی نعمانی نے سب سے اہم کردار ادا کیا اوران کی وفات کے بعد وہ مولانا کے قائم کردہ ادارے ندوة المصنّفین سے وابستہ ہو گئے۔انہوں نے اس ادارے سے وابستگی کے دوران مولانا شبلی نعمانی کی نامکمل رہ جانے والی سیرت النبیۖ مکمل کی، سیرت النبی ۖ کی ابتدائی دو جلدیں شبلی نعمانی نے مرتب کی تھیں جبکہ باقی چار کی تدوین سلمان ندوی نے کی تھی۔سید سلیمان ندوی نے 22 نومبر 1953ء کو کراچی میں وفات پائی۔ آپ کی نماز جنازہ مفتی محمد شفیع نے پڑھائی اور اسلامیہ کالج کراچی کے احاطے میں علامہ شبیر احمد عثمانی کے پہلو میں آسودہ خاک ہوئے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
سابق نگران وزیراعظم پاکستان معین قریشی کی ساتویں برسی23 نومبر کو منائی جائے گی، وہ 18جولائی 1993 سے 19 اکتوبر 1993 تک پاکستان کے نگران وزیراعظم بنے تھے انہوں نی1993 میں نواز شریف کی پہلی حکومت کے خاتمے کے بعد نگراں وزیر اعظم کی ذمہ داری نبھائی وہ1960 میںگھانا حکومت کے معاشی مشیر اور 1974سی1977 تک انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن کے ایگزیکٹو وائس پریزیڈنٹ بھی رہے معین قریشی 1981سی1987 تک عالمی بینک کے سنیئر وائس پریزیڈنٹ آف فنانس بھی رہے وہ 23نومبر2016 کو86 سال کی عمر میں انتقال کرگئے تھے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
مسلم لیگ(ن)کے مرکزی سینئر رہنما و سابق وفاقی وزیرِ تعلیم رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ بلوچستان اور سندھ میں مسلم لیگ نواز کی بڑھتی ہوئی مقبولیت سے خوف زدہ ہو کر بلاول بھٹو زرداری شور مچا رھے ھیں ان کا شور چور مچائے شور کے مترادف ہے مسلم لیگ نواز کسی کی بیساکھیوں سے اقتدار میں نہیں آئے گی بلکہ عوام کی طاقت سے ملک گیر کامیابی حاصل کرے گی اور نواز شریف چوتھی مرتبہ ملک کے وزیراعظم منتخب ہوں گے یہ سوچ غلط ھے کہ نواز شریف کسی ڈیل کے تحت پاکستان آئیں ھیں 2017 کو ایک منظم سازش کے تحت نواز شریف کو تاحیات نا اہل کیا گیا اور اب اس سازش کے مرکزی کردار ثاقب نثار اور عمر عطا بندیال اپنے انجام کو پہنچ چکے ہیں نواز شریف کسی کے لاڈلے نہیں بلکہ عوام کے لاڈلے ہیں اور ملک کے مقبول ترین لیڈر ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے حلقہ این اے 114میں اپنی انتخابی مہم کے دوران مختلف مقامات پر خطاب کرتے ہوئے کیا ان کے ہمراہ مسلم لیگ نواز کے سنیر رھنما و امیدوار برائے صوبائی اسمبلی حلقہ پی پی 138حاجی طارق محمود ڈوگر سمیت دیگر لیگی رہنما بھی موجود تھے سابق وفاقی وزیر تعلیم رانا تنویر حسین نے کہا کہ نواز شریف کو ریلیف نہیں مل رہا بلکہ عدالتیں ان زیادتیوں کا ازالہ کر رھیں ھیں جو نواز شریف کے ساتھ ہوئیں ماضی میں نیب بھی سازشوں میں مصروف تھا اور اب نیب حکام بھی آزادانہ طور پر کام کر رہے ہیں نواز شریف کو ریلیف نہیں بلکہ انصاف مل رہا ھے انہوں نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ ایون فلیڈ ریفرنس میں نواز شریف کی سزا معطل کر چکی جبکہ العزیزیہ سٹیل ملز کے مقدمہ میں سزا سنانے والے جج مرحوم ملک ارشد کا بیان پوری قوم کے سامنے ھے کہ نواز شریف کے خلاف فیصلہ مجھ سے زبردستی کروایا گیا نواز شریف تمام جھوٹے من گھڑت اور بے بنیاد مقدمات میں باعزت بری ہوکر قوم کے سامنے سرخرو ہونگے انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ نواز نے ہمیشہ ملک و قوم کی خدمت کی خنجراب سے گوادر تک ترقیاتی کاموں کے جال بچھائے جس کی وجہ سے عوام نواز شریف سے محبت کرتے ہیں مسلم لیگ نواز اقتدار میں آ کر ملک کو ایک مضبوط مستحکم اور خوشحال پاکستان بنائے گی# شیخوپورہ/ ملک منیر حسین کھوکھر ڈسٹرکٹ رپورٹر آئی این پی
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمان کی سابق ایم این اے و مرکزی رہنما جے یو آئی قاضی فضل اللہ ایڈوکیٹ کی والدہ کی وفات پر اظہار افسوس کیا ہے اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ اللہ کریم مرحومہ کی کامل مغفرت فرمائے اور ان کو اعلی علیین میں مقام عطا فرمائے ۔ماں کا کوئی نعم البدل نہیں ہے برادرم قاضی فضل اللہ اور ان کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کرتا ہوں ،اہل خانہ کے غم میں برابر کا شریک ہوں ،اللہ پاک لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے ۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے 9 مئی کو پولیس کی گاڑیاں جلانے اور پولیس پر تشدد کے مقدمے میں رہنما پاکستان تحریک انصاف ڈاکٹر یاسمین راشد، اعجاز چوہدری اور سابق رکن قومی اسمبلی روبینہ جمیل پر فرد جرم عائد کردی۔ انسدادِ دہشت گردی عدالت کے جج عبہر گل نے ملزمان کے خلاف تھانہ سرور روڈ میں درج 2 مقدمات پر سماعت کی۔ ملزمان نے صحت جرم سے انکار کر دیا، عدالت نے مقدمے کے گواہان کو 16 دسمبر کو بیانات ریکارڈ کرانے کے لیے طلب کر لیا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
سپریم کورٹ میں کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے ہیں کہ خیبر پختونخوا پولیس کی تفتیش کا معیار انتہائی بدترین ہے۔ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسی کی زیر صدارت 3 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی جس میں عدالت نے 2 افراد کے قتل کے ملزم وکیل کی درخواست مسترد کرتے ہوئے کے پی کے پولیس کی تفتیش پر سخت اظہار برہمی کیا۔ عدالت نے کہا کہ 2 افراد کا قتل اور تین زخمی ہوئے، پولیس نے اتنے بڑے واقعات کی کیا تفتیش کی ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ پختونخوا پولیس میں ریفارمز کا بہت سنا تھا۔ کے پی کے پولیس کی تفتیش کا معیار انتہائی بدترین ہے۔ کہا جاتا ہے کے پی پولیس میں اصلاحات ہوئیں۔ کہاں خیبر پختونخوا پولیس میں ریفارمز ہوئیں۔ پولیس نے زخمیوں کے بیانات ہی ریکارڈ نہیں کیے۔بعد ازاں عدالت نے ٹرائل کورٹ کو کیس کا التوا کے بغیر فیصلہ کرنے کی ہدایت کردی۔ واضح رہے کہ ملزم وکیل پر مردان صدر تھانے میں قتل کا مقدمہ درج ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرین نے دو ٹوک الفاظ میں کہا ہے کہ صدر پاکستان نے اسرائیل اور فلسطین کا حل مشترکہ ریاست قرار دے کر اصولی موقف سے انحراف کیا ہے روز اول سے ون سٹیٹ پالیسی حکومت پاکستان کا موقف ہی نہیں ہے۔ منگل کے روز سینٹ کے اجلاس میں اس وقت صورتحال انتہائی اہمیت اختیار کر گئی جب سینٹ کے اجلاس میں سابق چیئرمین سینٹ اور پی پی پی کے مرکزی رہنما میاں رضا ربانی نے پوائنٹ آف آرڈر پر کہا کہ کچھ روز قبل صدر مملکت نے فلسطین کے صدر سے فون پربات کی تھی جس کے بعدایوان صدر نے پریس ریلز میں کہا کہ فلسطین اور اسرائیل کے مسئلے کا حل ایک ریاست ہے ۔ اسرائیل اور فلسطین کے تنازعہ کا حل دو ریاستی پالیسی ہے ۔ پاکستان کی کبھی پالیسی نہیں رہی کہ وہاں پر مشترکہ ریاست بن جائے ایسا بیان کیوں جاری کیا گیا ہے۔ پانچ ہزار معصوم بچوں کو شہید کیا گیا' سویلین کو مارا جارہا ہے عرب ممالک خاموش ہیں وہ تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں صدر سے اس بیان پر استعفیٰ کا مطالبہ کرتا ہوں صدر کے بیان پر جو نقصان ہواہے اسے پورا کرنے کے لیے وزارت خارجہ نے کیا کیا ہے جس پر نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ صدر کا جو بیان جاری کیا گیا اس میں وزارت خارجہ کا کوئی کردار نہیں تھا یہ ان کا ذاتی بیان ہے معلوم نہیں کہ صدر نے یہ بات کس تناظر میں کی ہے پاکستان کی فلسطین کے مسئلے پر دو ٹوک موک موقف ہے، جو 1967 کے بارڈر کے مطابق ہے انہوں نے کہا کہ صدر کے بیان کے بعد ہمیں وضاحت جاری کرنی پڑی جسے ا اقوام متحدہ بھیجا گیا صدر کا بیان حکومت پاکستان کا موقف نہیں ہے ۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
تھانہ ویسٹریج کے علاقے مہر آباد میں 12 سالہ معذور طالب علم سے اسکول میں جنسی زیادتی کا گھنانا واقعہ پیش آیا ہے۔ ویسٹریج پولیس نے خصوصی بچے کی والدہ کی درخواست پر اسکول انتظامیہ اور اسکول کی پک اینڈ ڈراپ سروس کے ڈرائیور محمد شہزاد ولد نور الہی کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔ ملزم کا اپنے محلے میں بھی بچوں کو ڈرا دھمکا کر ان کا جنسی استحصال کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔خصوصی بچے کی والدہ نے بتایا کہ 12 سالہ بیٹا اسپیشل چائلڈ ہے، جو اسپیشل بچوں کے اسکول حسن اکیڈمی میں پڑھتا ہے، بیٹا اسکول سے واپس آیا تو بتایا کہ وین کے ڈرائیور نے اسکول میں جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا، حسن اکیڈمی اسکول انتظامیہ اور ڈرائیور کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے۔ ایس ایچ او ویسٹریج زاہد ظہور کا کہنا ہے کہ مقدمہ درج کرکے شہزاد نامی ملزم کو گرفتار کرلیا گیا، بچے کا میڈیکل بھی کرالیاگیا ۔ ملزم کو قرار واقعی سزا دلانے کے تمام قانونی تقاضے پورے کیے جائیں گے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
تحریک انصاف کو کراچی میں بڑا سیاسی جھٹکا جبکہ استحکام پاکستان پارٹی (آئی پی پی)کواہم سیاسی کامیابی مل گئی۔ تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کے 32 یو سی چیئرمینز نے استحکام پاکستان پارٹی کی حمایت کا اعلان کردیا۔ صوبائی صدر محمود مولوی کے گھر اہم بیٹھک میں حمایت کا اعلان کیا گیا۔ علی جونیجونے بلدیاتی نمائندگوں کی حمایت کو خوش آئند قرار دیا۔ محمود مولوی نے کہا کہ آئی پی پی سندھ کی بڑی سیاسی جماعت بننے جارہی ہے۔ صوبے میں جلد سیاسی طاقت کا مظاہرہ کریں گے۔ بڑے سیاسی رہنما جلد آئی پی پی میں شامل ہوں گے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
ایم کیو ایم پاکستان کے مزید تین رہنما پیپلز پارٹی میں شامل ہوگئے۔ کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایم کیو ایم پاکستان سے تعلق رکھنے والے خواجہ سہیل منصور، مزمل قریشی اور سیف یار خان نے پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کی۔ کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پی پی رہنما سعید غنی نے کہا کہ بدمعاشی اور غنڈہ گردی قبول نہیں، کراچی پر قبضے کی کسی کو اجازت نہیں دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیوایم سے تعلق رکھنے والی شخصیات آج پیپلزپارٹی میں ہیں، پیپلزپارٹی نے سیاسی سرگرمیاں تیز کی ہیں تو ایم کیوایم کے ساتھی شامل ہوگئے، اب ایم کیوایم لوگوں کو خوفزدہ کررہی ہے جو مناسب نہیں، تمام شہریوں اور سیاسی ورکرز کو آزادی حاصل ہیکہ اپنی سیاست کا تعین کرسکیں۔ اس موقع پر ایم کیو ایم سے آنے والے خواجہ سہیل منصور نے کہاکہ ایم کیوایم کیلوگوں نے اپنیگھروں پرلوٹے لٹکائے،میرا خیال ہے یہ اپنا انتخابی نشان یہی رکھیں گے، ایم کیوایم کے لوگ بوکھلاہٹ کا شکار ہیں،کراچی کی حقیقی جماعت پیپلزپارٹی ہے، ہر شخص اپنے دل سے آرہا ہے، کسی کو گن پوائنٹ پر گاڑی میں نہیں لایاجاتا۔ مزمل قریشی کا کہنا تھا کہ ہم سب کو یہ حق حاصل ہے کہ کسی بھی پارٹی میں جائیں، ایم کیوایم سے مزید لوگ بھی دور ہوں گے، کراچی کے لوگوں کو معلوم ہے کہ انہیں کس طرف جانا ہے۔ سیف یار خان نے کہا کہ ہماری اپنی شناخت ہے، ہم شہری اور دیہی علاقوں کا فرق ختم کرنا چاہتے ہیں، دھمکی آمیز رویوں کے بارے میں کہتا ہوں جہاں سے آپ پڑھے ہیں ہم بھی وہیں سے پڑھیں ہیں۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز ایم کیو ایم کے سابق ایم پی اے وسیم قریشی بھی پارٹی سے 36 سالہ رفاقت ختم کرکے پیپلز پارٹی میں شامل ہوگئے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
سرحدی گزرگاہ طورخم پرکارگو گاڑیوں کے ڈرائیورز کیلئے بھی ویزا پاسپورٹ کی شرط لازمی قرار دے دی گئی۔ کسٹم حکام کے مطابق ڈرائیورز ویزا پالیسی کی شرط پر عمل درآمد منگل سے شروع ہوگیا ہے۔ کسٹم حکام نے بتایا کہ طورخم سرحد پر ڈرائیورز کی سفری دستاویزات چیک کی جائیں گی، کارگو گاڑی کے ڈرائیورز کے لیے ویزا شرط وفاقی حکومت کا فیصلہ ہے۔ دوسری جانب کسٹم ذرائع نے بتایا کہ طورخم پر افغان حکام نے ویزے نہ دینے کا الزام لگا کر دو طرفہ تجارت معطل کردی ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
چین پاکستان ٹراپیکل اریڈ نان ووڈ فاریسٹ بارے تیسری سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ایکسچینج کانفرنس 26 سے 28 نومبر تک چین کے شہر ژینگ ژو اور گوادر، پاکستان میں منعقد ہوگی، یہ کانفرنس آن لائن اور آف لائن دونوں طرح سے بیک وقت ہوگی۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق اس تقریب کی میزبانی چائنیز سوسائٹی آف فارسٹری (سی ایس ایف)اور سینٹرل ساتھ یونیورسٹی آف فارسٹری اینڈ ٹیکنالوجی اور اس کا اہتمام ہینان ایگریکلچرل یونیورسٹی، ہینان فارسٹری سوسائٹی، سی ایس ایف کی اکنامک فاریسٹ برانچ، چائنا اوورسیز پورٹ ہولڈنگ کمپنی اور یولن ہولڈنگز کر رہے ہیں ۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق ادویات میں استعمال ہونے والے ہربل پودوں اور ان کے فعال مادوں پر توجہ مرکوز کرنے کے ساتھ ، منتظمین خشک علاقوں میں نان ووڈ فاریسٹ کی صنعت کی کارکردگی کو بہتر بنانے میں ہونے والی پیش رفت پر تبادلہ خیال کرنے کے لئے چین اور پاکستان دونوں کے ماہرین کو مدعو کریں گے۔ کانفرنس میں خاص طور پر خشک علاقوں میں ان پودوں اور ان کے فعال مادوں کے اخراج اور استعمال پر روشنی ڈالی جائے گی۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق سائنس اور ٹیکنالوجی کے تبادلے کی کانفرنس کا مقصد پاکستان کے خشک علاقوں میں ماحولیاتی ماحول اور لوگوں کے ذریعہ معاش کو بہتر بنانے میں سہولت فراہم کرنا ہے۔ اسی وقت ، اس کے تحقیقی نتائج چینی مارکیٹ میں بھی حصہ ڈالیں گے اور چین میں غیر لکڑی کے جنگلات کی مصنوعات کی کمی کو دور کرنے میں مدد کریں گے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
رہنما پیپلزپارٹی سینیٹر رضا ربانی نے فلسطین سے متعلق بیان پر صدر عارف علوی کے استعفی کا مطالبہ کر تے ہوئے کہا ہے کہ زیرخارجہ بتائیں صدر کے تباہ کن بیان کے بعد نگران حکومت نے کیا اقدامات اٹھائے۔سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے سینیٹر رضا ربانی نے کہا کہ صدر علوی نے فلسطین کے صدر کے ساتھ ٹیلی فون پر گفتگو کی، ایوان صدر سے جاری اعلامیہ میں فلسطین اور اسرائیل کے لیے ون سٹیٹ سلیوشن کی بات کی گئی مگر ون سٹیٹ سلیوشن کبھی پاکستان کی پوزیشن نہیں رہی ہے۔ رضاربانی نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ کی وساطت سے صدر سے اس بیان پر استعفی کا مطالبہ کرتا ہوں، وزیرخارجہ بتائیں صدر کے تباہ کن بیان کے بعد نگران حکومت نے کیا اقدامات اٹھائے۔ نگران وزیرخارجہ جلیل عباس جیلانی نے رضاربانی کے نکتہ اعتراض کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ رضا ربانی کا نکتہ نظر درست ہے، ایوان صدر نے جو بیان جاری کیا اس میں وزارت خارجہ کی مشاورت شامل نہیں تھی۔ جلیل عباس جیلانی کا کہنا تھا کہ صدر نے ایک ریاستی حل کی بات کس تناظر میں کی مجھے معلوم نہیں، پاکستان کی پوزیشن ہمیشہ دو ریاستی حل کی رہی ہے۔ صدر کے بیان کے بعد وضاحتی بیان جاری کرنا پڑا جو او آئی سی سیکرٹریٹ اور اقوام متحدہ کو بھی بھجوایا گیا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے 30 جون 2023 کو ختم ہونے والے مالی سال میں ٹیکس ریونیو میں 16.6 فیصد کا اضافہ دیکھا جو گزشتہ سال کے 29.6 فیصد کی زبردست توسیع کے مقابلے میں قابل ذکر کمی کو ظاہر کرتا ہے۔ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق فروری 2023 میں فنانس (ضمنی ایکٹ میں اقدامات متعارف کرانے کے باوجود، ایف بی آر ٹیکس ٹو جی ڈی پی تناسب میں کمی آئی جو مالی سال 22 میں 9.2 فیصد سے مالی سال 23 میں 8.5 فیصد تک گر گئی۔ایف بی آر کے ٹیکسوں میں اس گھٹتی ہوئی نمو میں کئی عوامل کارفرما ہیں جن میںدرآمدی کمپریشن، گھریلو طلب میں کافی اعتدال، بڑے پیمانے پر مینوفیکچرنگ پیداوار میں کمی، تباہ کن سیلاب، پیٹرولیم مصنوعات اور خام تیل پر اشیا اور خدمات ٹیکس صفراور اس پر ایڈہاک چھوٹ شامل ہیں۔ ڈیوٹی، خاص طور پر درآمدات، اور امدادی سامان کی فراہمی، نے سیلاب کے تناظر میں مالیاتی منظر نامے کی تشکیل میں اہم کردار ادا کیا۔فروری 2023 میں فنانس (ضمنی ایکٹ کا مقصد اضافی اقدامات کے ذریعے محصول کو بڑھانا ہے۔ تاہم، ان کوششوں کے باوجود، ایف بی آر ٹیکس ٹو جی ڈی پی کے تناسب میں کمی دیکھی گئی۔ خاص طور پر، اضافی ٹیکس اقدامات، بشمول سپر ٹیکس، جی ایس ٹی، اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی نے ایف بی آر کو مالی سال 23 کے ہدف کے قریب پہنچنے میں مدد کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ براہ راست ٹیکسوں کی وصولی ہدف سے تجاوز کر گئی، بالواسطہ ٹیکسوں میں کمی کی تقریبا تلافی ہو گئی۔ ودہولڈنگ ٹیکس اور رضاکارانہ ادائیگیاں براہ راست ٹیکسوں میں اضافے میں اہم کردار کے طور پر سامنے آئیں۔ دوسری طرف، بالواسطہ ٹیکس کی وصولی میں درآمدی کٹوتیوں کی وجہ سے صرف معمولی اضافہ ہوا، خاص طور پر قابل ڈیوٹی درآمدات میں، سیلز ٹیکس، ایف ای ڈی، اور درآمدات سے متعلق کسٹم ڈیوٹیوں کو متاثر کرناشامل ہے۔
ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے، اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ایک سینئر ماہر اقتصادیات شاہد جاوید نے کہا کہ مالی سال 23 میں ایف بی آر کے ٹیکسوں میں اضافے میں کئی عوامل نے کردار ادا کیا۔ سب سے پہلے، فروخت میں کمی کے باوجود مہنگائی نے بالواسطہ ٹیکسوں کو بڑھانے میں کردار ادا کیا۔ سرکاری سیکیورٹیز میں سرمایہ کاری، سیونگ سرٹیفکیٹس، سیونگ ڈپازٹس، بینک کے منافع، اور اس سے ادا کیے جانے والے انکم ٹیکسوں سے پیدا ہونے والی سود کی آمدنی میں اضافے نے مثبت کردار ادا کیا۔ تیسرا، فنانس ایکٹ، 2022 اور فنانس ایکٹ، 2023 کے ذریعے لاگو ٹیکس کی شرح میں اضافے نے ایک کردار ادا کیا، مثال کے طور پر، تنخواہوں پر انکم ٹیکس کی شرح میں اضافہ، سپر ٹیکس میں 4 سے 10فیصدتک اضافہ ، زیادہ آمدنی والے افراد پر، اور جی ایس ٹی میں 17 سے 18فیصد تک اضافہ، نیز مقامی طور پر تیار شدہ کاروں اور لگژری درآمدات پر 25فیصدتک اضافہ شامل ہے۔جاوید نے مزید کہا کہ ایف بی آر کی جانب سے ٹیکس کی تعمیل کو بڑھانے اور کاروبار کرنے میں آسانی کو بہتر بنانے کے لیے کی جانے والی انتظامی کوششیں چوتھے عنصر کی حیثیت رکھتی ہیں جس نے ایف بی آر کے ٹیکسوں میں اضافے میں اہم کردار ادا کیا۔ ان کوششوں کا مقصد عمل کو ہموار کرنا اور کاروباری اداروں کو اپنی ٹیکس ذمہ داریوں کو زیادہ موثر طریقے سے پورا کرنے کے لیے حوصلہ افزائی کرنا ہے۔ ایف بی آر نے مالی سال 23 میں ٹیکس ریونیو میں 16.6 فیصد کی قابل ستائش نمو کا تجربہ کیا، مختلف چیلنجز اور پچھلے مالی سال کے مقابلے میں سست رفتار اقتصادی منظر نامے کی پیچیدگی کی نشاندہی کرتی ہے۔ ایف بی آر کی کوششوں کے ساتھ مل کر ملکی اور عالمی عوامل کا باہمی تعامل۔ اپنانے اور اختراع کرنے کے لیے، ممکنہ طور پر آنے والے برسوں میں مالیاتی بیانیہ کی تشکیل جاری رکھے گا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
پاکستان کو براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے موثر ماحول کو یقینی بنانے کے لیے بیوروکریٹک ریڈ ٹیپ کو ختم کرنا ہوگا۔ویلتھ پاک سے گفتگو کرتے ہوئے، اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے جنرل سیکرٹری ماجد شبیر نے کہا کہ بیوروکریٹک عمل کو ہموار کرنا محض ایک طریقہ کار کی ایڈجسٹمنٹ نہیں ہے بلکہ اس میں ایک بنیادی تبدیلی ہے کہ پاکستان کس طرح خود کو سرمایہ کاری کی منزل کے طور پر رکھتا ہے۔ پاکستان میں نئے سرمایہ کاروں کو درپیش چیلنجوں کی وجہ سیاسی عدم استحکام، ایک طویل حکومتی ریگولیٹری فریم ورک، لین دین کے زیادہ اخراجات اور تجارتی رکاوٹیں شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ رکاوٹیں اجتماعی طور پر ایک پیچیدہ ماحول پیدا کرتی ہیں جو خاص طور پر ان لوگوں کے لیے مشکل ہو سکتی ہیں جو ملک میں اپنے کاروبار کو قائم کرنا یا اسے بڑھانا چاہتے ہیں۔شبیر نے کہاکہ حکومت کو کاروبار کرنے کی لاگت کو کم کرنے، ٹیکس مراعات فراہم کرنے، درآمد برآمد کے طریقہ کار کو کم کرنے، اور ایف ڈی آئی کے ضوابط کو آسان بنانے کی ضرورت ہے۔دریں اثنا، بورڈ آف انویسٹمنٹ میں پاکستان ریگولیٹری ماڈرنائزیشن انیشی ایٹو کے ڈائریکٹر جنرل ذوالفقار علی نے ویلتھ پاک کو بتایا کہ معاشی نمو کو تقویت دینے کے لیے حکومت نے ملک میں ایف ڈی آئی کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو ختم کرنے کے لیے ایک منصوبہ تیار کیا ہے۔ بورڈ آف انویسٹمنٹ کا مقصد ممکنہ سرمایہ کاروں کو پراجیکٹ کی شناخت، منظوریوں، اور متعلقہ سرکاری ایجنسیوں کے ساتھ ہم آہنگی کے ذریعے مدد اور رہنمائی فراہم کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل کا قیام اس حکمت عملی کا ایک اہم حصہ ہے۔ "یہ اقدام پاکستان کے لیے ایک اہم وقت پر آیا ہے جو کہ بے شمار اقتصادی چیلنجوں سے نمٹ رہا ہے جس میں کم ہوتے ذخائر، کمزور ہوتی کرنسی اور افراط زر کی بلند شرحیں شامل ہیں۔بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے ساتھ 3 بلین ڈالر کے اسٹینڈ بائی ایگریمنٹ کے لیے عملے کی سطح کے معاہدے پر حال ہی میں دستخط کرنے سے کچھ مہلت ملتی ہے۔سرمایہ کاروں کے لیے سازگار ماحول پیدا کرنے، سرمایہ کاری کے منصوبوں میں سہولت فراہم کرنے، اور سٹریٹجک شعبوں اور خصوصی اقتصادی زونز پر توجہ دے کر بورڈ آف انویسٹمنٹ پاکستان کی اقتصادی ترقی کو آگے بڑھانے اور اسے مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے ایک ترجیحی منزل کے طور پر پوزیشن دینے کی بھی کوشش کرتا ہے۔ کام کرنے والے کلیدی ٹیکنالوجی ٹولز میں سے ایک آن لائن سرمایہ کاری پورٹل ہے، جو ممکنہ سرمایہ کاروں کے لیے ایک ون اسٹاپ شاپ کا کام کرے گا، جو انہیں پاکستان میں سرمایہ کاری کی پالیسیوں، قانونی فریم ورک، مراعات اور دستیاب منصوبوں کے بارے میں جامع معلومات فراہم کرے گا۔انہوں نے کہا کہ سرمایہ کاری کے عمل کو ڈیجیٹائز کرکے بورڈ آف انویسٹمنٹ کا مقصد بیوروکریٹک رکاوٹوں کو دور کرنا، سرخ فیتہ کو کم کرنا اور سرمایہ کاروں کے لیے ایک ہموار تجربہ پیدا کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ طویل مدتی وژن اور باہمی تعاون کے ساتھ پاکستان کا مقصد اپنے معاشی استحکام کو بڑھانا، روزگار کے مواقع پیدا کرنا اور آنے والے سالوں میں پائیدار ترقی کو فروغ دینا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
کیمیکل بنانے والی کمپنی آرکروما پاکستان لمیٹڈ کی خالص فروخت 30 جون 2023 کو ختم ہونے والے نو مہینوں میں 8.3 فیصد بڑھ کر 21 بلین روپے ہو گئی جو پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 19.4 بلین روپے تھی۔کمپنی کا مالی سال ستمبر میں ختم ہو رہا ہے۔فرم نے اس اضافے کی وجہ ٹیکسٹائل اثرات کی فروخت اور کاغذ، پیکیجنگ اور کوٹنگ کی آمدنی میں اضافے کو قرار دیا۔ تاہم، بعد از ٹیکس منافع 38.4 فیصد کم ہو کر 903 ملین روپے ہو گیا جو کہ اس سے پہلے 1.46 بلین روپے تھا۔ اس کی وجہ قرضوں کی بڑھتی ہوئی لاگت، غیر ملکی زرمبادلہ میں ہونے والے نقصانات اور حکومت کی طرف سے کارپوریٹ سیکٹر پر عائد کیے گئے زیادہ ٹیکس تھے۔ فروخت میں اضافے کے باوجود، کمپنی کا مجموعی منافع دو تقابلی ادوار کے دوران 5.59 بلین روپے سے تھوڑا سا سکڑ کر 5.43 بلین روپے ہو گیا۔ اس کی وجہ توانائی کی بڑھتی ہوئی قیمت اور اجناس کی اونچی قیمتیں تھیں۔ مزید برآں، مقامی کرنسی کی شدید قدر میں کمی خام مال کی درآمدی قیمتوں میں اضافے کا سبب بنی، جس سے کمپنی کے مجموعی منافع کا مارجن 28.79 فیصد سے کم ہو کر 25.83 فیصد ہو گیا۔اس عرصے کے دوران کمپنی کی تقسیم اور مارکیٹنگ کے اخراجات 2.17 بلین روپے رہے جو کہ گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 1.99 بلین روپے سے 8.62 فیصد زیادہ ہے۔ اس اضافے کے پیچھے اہم عوامل میں موجودہ میکرو اکنامک چیلنجز اور یوکرین کے بحران اور اندرون ملک تباہ کن سیلاب کی وجہ سے قیمتوں میں اضافہ شامل تھا۔ اسی طرح انتظامی اخراجات 4.53 ملین روپے سے 30.28 فیصد بڑھ کر 5.91 ملین روپے ہو گئے۔اس طرح کمپنی کا ٹیکس سے پہلے کا منافع 2.58 بلین روپے سے 39.71 فیصد کم ہو کر 1.55 بلین روپے رہ گیا۔فی حصص آمدنی 26.47 روپے رہی جو اس سے قبل 43 روپے تھی۔ا
ے پی ایل کے غیر موجودہ اثاثوں میں ستمبر 2022 میں 1.967 بلین روپے سے جون 2023 میں 1.954 بلین روپے تک 0.66 فیصد کی معمولی کمی دیکھی گئی۔ تاہم، کمپنی نے موجودہ اثاثوں میں 61.07 فیصد کی غیر معمولی ترقی دیکھی، جو 16.79 بلین روپے تک پہنچ گئی۔ جون 2023 میں ستمبر 2022 میں 10.4 بلین روپے کے مقابلے میں۔ یہ نمایاں اضافہ تجارت، تجارتی وصولیوں، تجارتی ذخائر، اور قلیل مدتی قبل از ادائیگیوں میں اسٹاک میں اضافے کی وجہ سے ہے۔ موجودہ اثاثوں میں یہ اضافہ غیر موجودہ اثاثوں میں کمی کو پورا کرتا ہے اور جون 2023 میں کل اثاثوں کو 18.75 بلین روپے تک دھکیل دیتا ہے، جو کہ ستمبر 2022 میں 12.39 بلین روپے سے 51.27 فیصد زیادہ تھا، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ کمپنی مالی طور پر صحت مند ہے۔کمپنی کی نان کرنٹ واجبات ستمبر 2022 میں 290.06 ملین کے مقابلے میں 346.4 ملین روپے رہی، جو کہ 19.43 فیصد کے اضافے کو ظاہر کرتی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ کمپنی نے زیر جائزہ مدت کے دوران مشارکہ فنانسنگ میں کمی کے خلاف لیز کی ذمہ داریوں اور واجبات میں اضافہ دیکھا۔ اسی طرح، کمپنی نے موجودہ واجبات میں 72.94 فیصد اضافے کا اعلان کیا، جو بنیادی طور پر تجارت اور دیگر قابل ادائیگیوں اور مختصر مدت کے قرضوں میں نمایاں توسیع کی وجہ سے 14.4 بلین روپے تک پہنچ گئی۔ اس طرح، کمپنی کی کل ایکویٹی اور واجبات جون 2023 کے اختتام پر 18.75 بلین روپے رہی جو کہ ستمبر 2022 کے 12.39 بلین روپے سے 51.27 فیصد زیادہ ہے۔خالص فروخت 2020 میں 15 ارب روپے سے 2023 میں 30 ارب روپے تک بڑھ گئی۔ تاہم، مجموعی منافع کا مارجن 2020 میں 27.96 فیصد سے بڑھ کر 2021 میں 31.1 فیصد ہو گیا، لیکن اگلے سالوں میں کم ہو کر 24.823 فیصد تک پہنچ گیا۔ اسی طرح، خالص منافع نے 2021 میں سب سے زیادہ 2.3 بلین روپے اور 2020 میں سب سے کم 1.16 روپے ریکارڈ کیے۔ خالص منافع کا مارجن 2020 میں 7.77 فیصد سے کم ہو کر 2023 میں 4.15 فیصد رہ گیا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
21نومبر 2023 کو 284 روپے کے قریب ایکسچینج ریٹ کے ساتھ اب سلگتا ہوا سوال یہ ہے کہ 2024 میں روپے اور ڈالر کی برابری کیسے رہے گی اور کون سے عوامل اس نازک توازن کو خراب یا بہتر کر سکتے ہیں۔دی اکانومسٹ نے 343 روپے کی حیران کن پیش گوئی کی ہے جس کی بنیادی وجہ پاکستان کی 21 بلین ڈالر کے مالیاتی فرق کو پورا کرنے کی صلاحیت کے بارے میں خدشات ہیں۔ یہ خطرناک اعداد و شمار ذخائر کو متاثر کر سکتا ہے اور شرح مبادلہ میں منفی تبدیلی کو متحرک کر سکتا ہے۔ تاہم کچھ لوگ دلیل دیتے ہیں کہ اضافی قرض کی مالی اعانت کے امکانات کے پیش نظر یہ فرق ناقابل تسخیر نہیں ہو سکتا۔پاکستان کے پلاننگ کمیشن کے اقتصادی مشیر محمد افضل نے ویلتھ پاک کو بتایا کہ براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کی آمدنی 1 سے 2 بلین ڈالر سے زیادہ نہیں ہو سکتی ہے جو کہ نئے قرضوں سے پر کرنے کے لیے کافی فرق چھوڑ جائے گا۔انہوں نے کہا کہ یہ دلیل اس مفروضے پر قائم ہے کہ پاکستان نے پہلے ہی 280 روپے کی موجودہ شرح مبادلہ میں ممکنہ مالیاتی چیلنجز کا سامنا کر لیا ہے۔ حقیقی شرح مبادلہ نظریاتی طور پرشرح مبادلہ کو 250 روپے سے زیادہ نہیں ہونا چاہیے۔مختلف عوامل، بشمول شرح سود، افراط زر، حکومتی قرض، تجارت کی شرائط، اقتصادی کارکردگی، کساد بازاری، اور قیاس آرائیاں، اس نظریاتی حد میں حصہ ڈالتے ہیں۔اگرچہ یہ بحث ان عوامل کی تفصیلی جانچ سے گریز کرتی ہے، لیکن اس کا اختتام ایک اہم سوال پر ہوتا ہے کیا پاکستان، اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ کے تحت سخت اصلاحی اقدامات کے باوجود، بحالی کے موڈ میں منتقل ہو جائے گا؟انہوں نے تسلیم کیا کہ 13 بلین ڈالر کا فرق بین الاقوامی اور مقامی ماحول کے پیش نظر ناقابل تسخیر نہیں ہو سکتا۔ اہم تنازعہ امریکی ڈالر کی غیر سرکاری شعبے کی طلب کے خلاف اصلاحی اقدامات کو نافذ کرنے میں ہے۔ اگر پاکستان 16 بلین ڈالر کے رساو کو کم کرنے میں کامیاب ہو جاتا ہے، یہاں تک کہ 5 بلین ڈالر تک، یہ شرح مبادلہ کو مستحکم کر سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ سرکاری سطح پر فرق کے باوجود، جس کا تخمینہ کم از کم 10 بلین ہے، شرح مبادلہ میں استحکام کو برقرار رکھنا غیر دستاویزی لین دین کی مانگ کو روکنے پر منحصر ہے۔محتاط امید کے ساتھ، انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ مسلسل اصلاحی اقدامات اور حکومتی نفاذ 2024 میں امریکی ڈالر کے مقابلے روپے کی تجارت کو 250-275 پر مدد دے سکتاہے۔انہوں نے کہا کہ جیسے جیسے صورتحال سامنے آتی ہے، سب کی نظریں پاکستان کی ان مالیاتی پیچیدگیوں کو نیویگیٹ کرنے اور استحکام کی طرف راستہ طے کرنے کی صلاحیت پر ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
زرعی یونیورسٹی فیصل آباد (یو اے ایف) کے ایسوسی ایٹ پروفیسر عابد علی نے کہا ہے کہ فصلوں کی پیداوار، کیڑوں کی آبادی اور زرعی ماحولیاتی نظام کے مجموعی استحکام سمیت متعدد عوامل موسمیاتی تبدیلی سے متاثر ہوتے ہیں، جس کا پائیدار زرعی پیداوار پر اثر پڑتا ہے جسے نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ گوادر پرو کے مطابق میں کچھ عرصہ قبل پروفیسر علی نے شین یانگ نرمل یونیورسٹی اور یو اے ایف کے کالج آف لائف سائنس کے اشتراک سے حیاتیاتی تنوع کے تحفظ اور ماحولیاتی تحفظ پر بین الاقوامی کانفرنس میں بی آر آئی کے حوالے سے پاکستانی زرعی ماحولیاتی نظام میں کیڑوں کی کمیونٹی ایکولوجی کے عنوان سے تقریر کی تھی۔ گوادر پرو کو انٹرویو میںپروفیسر عابد علی نے کہا تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ چین اور پاکستان میں بہت سے عام کیڑے پائے جاتے ہیں جن میں فال آرمی ورم، ٹوٹا ابسولوتا، ٹڈی دل، کپاس کی سفید مکھی، فروٹ فلائی، افیڈز اور اس طرح کی چیزیں شامل ہیں۔ حالیہ برسوں میں، ان کیڑوں نے موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے ماحولیاتی توازن اور غذائی تحفظ پر بڑھتے ہوئے سنگین اثرات مرتب کیے ہیں۔ علی نے گوادر پرو کو بتایا میں 2010 سے چین-پاکستان ماحولیاتی تحفظ تعاون میں شامل ہو ئے ۔ اس وقت پاکستانی کاشتکار اب بھی زرعی پیداوار میں کیڑے مار ادویات پر بہت زیادہ انحصار کرتے ہیں جبکہ چین نے بڑے پیمانے پر گرین کنٹرول ٹیکنالوجیز کے ذریعے کیڑوں کا جامع انتظام کیا ہے۔ ظاہر ہے، پاکستان میں کیڑوں کی نگرانی اور قبل از وقت وارننگ ٹیکنالوجی (جیسے کیڑوں کے ریڈار اور دیگر مانیٹرنگ ٹولز) کا فقدان ہے۔ حشرہ کش دواں کے غلط استعمال کی وجہ سے ہونے والا منفی اثر یہ ہے کہ چین زرعی مصنوعات میں حشرہ کش دواں کی زیادہ سے زیادہ رہائشی حدود / سطح وں پر گہری نظر رکھتا ہے ، لیکن پاکستان میں اس طرح کے تشخیصی آلات کا فقدان ہے۔ اس طرح کی گھنانی لہر نے ہماری خصوصیات آم اور چاول کی برآمد میں بہت بڑی رکاوٹیں پیدا کی ہیں ، جس سے ملک کی غیر ملکی زرمبادلہ کی آمدنی بری طرح متاثر ہوئی ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ یو اے ایف نے روک تھام اور کنٹرول کے متعدد اقدامات پر تحقیق کا آغاز کیا ہے ، جس میں کرائسوپرلا پرجاتیوں کی بڑے پیمانے پر افزائش نسل اور پارتھینیم بائیولوجیکل کنٹرول شامل ہیں۔
اس کے علاوہ، صوبائی حکومت کے زیر انتظام جینیاتی طور پر ترمیم شدہ کپاس کے لئے مربوط کیڑوں کے انتظام کے بلاکس حیاتیاتی کنٹرول ٹرائلز کے تیسرے سال سے گزر رہے ہیں، جن میں پودوں کے بائیو کیڑے مار دوائیں، چپکے جال اور بوائی سے پہلے بیج ٹریٹمنٹ ٹیکنالوجیز شامل ہیں۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ پاکستان میں زرعی استحکام کو بہت بڑے چیلنجز کا سامنا ہے، صرف کثیر الجماعتی تعاون ہی ہمارا روشن مستقبل ہونا چاہئے۔ گوادر پرو کے مطابق انہوں نے کہا کہ اس صورتحال کو جلد از جلد بہتر بنانے کے لیے پاکستان کی تمام سطح پر چین تعاون کر رہا ہے تاکہ حیاتیاتی کنٹرول کے اقدامات کی تیاری میں تیزی لائی جا سکے۔ گنے کے کچھ کاشتکاروں نے ٹرائیکوگراما کی اقسام متعارف کرائی ہیں، اور مقامی حکومتوں نے کپاس کی صنعت کو بچانے کے لئے چوسنے والے کیڑوں کا شکار کرنے کے لئے لیسیونگ انڈے کارڈ جاری کرنے کا طریقہ اپنایا ہے۔ علی کے مطابق، چائنیز اکیڈمی آف ایگریکلچرل سائنسز کے انسٹی ٹیوٹ آف پلانٹ پروٹیکشن اور یو اے ایف نے مشترکہ طور پر مکئی، کپاس اور ٹڈیدل جیسی بڑی فصلوں کے پائیدار کیڑوں کے انتظام میں تعاون کرنے کے لئے ایک لیبارٹری قائم کی، جس میں عملے کی تربیت، بین الاقوامی طالب علموں کے تبادلے وغیرہ شامل ہیں، گرین پلانٹ پروٹیکشن ٹیکنالوجی (بائیو کیڑے مار ادویات جیسے فیرومونز، کا گہرائی سے مطالعہ کرنے کے لئے، نباتات اور زہریلے مادے) جس میں آئی پی پی سی اے اے ایس اچھا ہے۔ چین اور پاکستان دونوں پیچیدہ ماحولیاتی نظام اور امیر انواع کے حامل ممالک ہیں۔ اور دونوں بڑے زرعی پروڈیوسر ہونے کے ناطے، آب و ہوا کی تبدیلی کے اثرات دو طرفہ مستقبل سے قریبی طور پر منسلک ہیں. گوادر پرو کے مطابق علی بتا یا کہ آب و ہوا کی تبدیلی ہمیشہ کیڑوں اور بیماریوں پر قابو پانے کے نظام میں خلل ڈالتی ہے، "درجہ حرارت میں اتار چڑھا کیڑوں کی افزائش اور پھیلا میں اضافے کا باعث بنتا ہے، اور کاربن ڈائی آکسائیڈ کی بڑھتی ہوئی مقدار بھی پھپھوندی جیسے جراثیم کو تیزی سے پھیلنے کی اجازت دیتی ہے۔ شدید موسم جیسے ژالہ باری اور طوفان کیڑوں وغیرہ کے قدرتی دشمنوں کے رہنے کے ماحول کو بری طرح متاثر کرتے ہیں۔
وسیع تر معنوں میں ، بیلٹ اینڈ روڈ ممالک کے مابین مجموعی تعاون کا مطلب آب و ہوا کی تبدیلی کے تناظر میں حیاتیاتی تنوع کے تحفظ کے لئے مزید امکانات ہیں۔ صرف گرین ہاسز یا مختلف علاقوں میں کیڑوں اور بیماریوں کی متحرک نگرانی اور پائیدار انتظام کے ذریعے ہی تمام متعلقہ ممالک کی غذائی تحفظ کو یقینی بنایا جاسکتا ہے۔ اس کے علاوہ کوآپریٹو ریسرچ پروجیکٹس اور مشترکہ تحقیقی لیبارٹریوں کے قیام کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے، اس طرح تمام بی آر آئی ممالک جدید ٹیکنالوجیز جیسے ڈرونز، ملٹی سورس انفارمیشن کلیکشن، اسپیکٹرل رسپانس میکانزم، بگ ڈیٹا ماڈلز، کیڑوں کی نگرانی کرنے والے ریموٹ سینسنگ کیمروں اور ریڈار سسٹمز کا اشتراک کرسکتے ہیں۔ گوادر پرو کے مطابق فی الحال، بہت سی جنگلی حیات اور آرتھوپوڈ آبادیاں، جیسے مکڑیاں، ماحولیاتی آلودگی اور آب و ہوا کی تبدیلی کے حیاتیاتی اشارے کے طور پر استعمال کی جاتی ہیں. آب و ہوا کی تبدیلی کے ساتھ کیڑوں کی نقل مکانی زراعت کی موجودہ پائیدار ترقی کے لئے ایک بہت بڑا چیلنج ہے۔ لہذا، پائیدار زراعت کا مستقبل حیاتیاتی تنوع کی حفاظت، ماحولیاتی نقصان کو کم کرنے اور خوراک کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے اہم ہے. علی نے انٹرویو کے اختتام پر ایک اقدام جاری کیا، "کیمیائی انپٹس کو کم کرنے، مخلوط کاشت، حیاتیاتی تنوع کا تحفظ، درست زراعت، پائیدار زرعی طریقوں اور موسمیاتی تبدیلی کو کم کرنے کی سرگرمیوں کے لئے نہ صرف چین، پاکستان، بی آر آئی ممالک بلکہ پوری دنیا کی مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
پاکستان میں چین کی جانب سے 31.7 ملین ڈالر کی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی)کی گئی جس کے بعد مالی سال 2023-24 کے پہلے چار ماہ میں دوست ہمسایہ ملک سے مجموعی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری 158 ملین ڈالر تک پہنچ گئی۔ گوادر پرو کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے جاری کردہ اعداد و شمار سے معلوم ہوا ہے کہ اکتوبر میں چین سے مجموعی طور پر 3کروڑ 30لاکھ ڈالر کی ترسیلات زر ہوئیں۔ 1.3 ملین ڈالر کے اخراج کو مدنظر رکھتے ہوئے چین سے خا لص ایف ڈی آئی 31.7 ملین ڈالر ریکارڈ کی گئی۔ اکتوبر میں دنیا بھر کے ممالک سے مجموعی ایف ڈی آئی 126.8 ملین ڈالر ریکارڈ کی گئی، جس میں چین سب سے زیادہ حصہ ڈالنے والا ملک بن کر ابھرا۔ اکتوبر میں برطانیہ 16.8 ملین ڈالر کے ساتھ دوسرا سب سے بڑا سرمایہ کار بن کر ابھرا، اس کے بعد امریکہ 15.8 ملین ڈالر کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہا۔ اسٹیٹ بینک کے عبوری اعداد و شمار کے مطابق مالی سال 2023-24 کے پہلے چار ماہ کے دوران پاکستان نے دنیا بھر کے مختلف شراکت دار ممالک سے 538.8 ملین ڈالر کی براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری حاصل کی۔ ان میں سے 158 ملین ڈالر کی براہ راست سرمایہ کاری چین سے موصول ہوئی جو مالی سال 2023-24 کے جولائی تا اکتوبر کے عرصے میں پاکستان کو موصول ہونے والی کل سرمایہ کاری کا 29.33 فیصد ہے۔ گوادر پرو کے مطابق اکتوبر 2023 میں پاکستان میں بجلی کے شعبے نے مجموعی طور پر 48.2 ملین ڈالر کی ایف ڈی آئی کی گئی جو مختلف ذیلی شعبوں میں تقسیم کی گئی: 28 ملین ڈالر کو ل میں، 17.2 ملین ڈالر ہائیڈل میں اور 3 ملین ڈالر تھرمل میں۔ مزید برآں، الیکٹرانک سیکٹر نے 13.5 ملین ڈالر، صنعتوں نے 12 ملین ڈالر، مالیاتی کاروبار وں نے 8.5 ملین ڈالر اور پٹرولیم ریفائننگ نے 7.4 ملین ڈالر حاصل کیے۔ تجارت کے شعبے میں 5.9 ملین ڈالر، ذاتی خدمات کے شعبے میں 5.2 ملین ڈالر جبکہ فارماسیوٹیکل اور او سی ٹی کے شعبوں میں 3.7 ملین ڈالر کی آمد دیکھی گئی۔ انفارمیشن ٹیکنالوجی نے 3.6 ملین ڈالر، سیمنٹ نے 2.6 ملین ڈالر، ٹرانسپورٹ نے 1.8 ملین ڈالر اور سیاحت نے 1.6 ملین ڈالر حاصل کیے۔ مزید برآں، دیگر شعبوں میں 18.1 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کی گئی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
گوادر سمارٹ پورٹ سٹی ماسٹر پلان (2019-2025)13علاقوں میں اعلی معیار کی ترقیاتی سرگرمیوں کے ساتھ تیزی سے جاری ہے تاکہ ماہی گیری کے پرانے شہر کو جدید شہر میں تبدیل کیا جا سکے۔گوادر پرو کے مطابق ان سرگرمیوں میں مرکزی کاروباری ضلع کی ترقی، پرانے شہروں کی بحالی، سڑکوں کی ری ماڈلنگ، پارکوں کا قیام، ماحول دوست ترقی کو فروغ دینا، ماحولیاتی راہداریوں کا ڈیزائن، سیاحتی مقامات کی نقشہ سازی، ڈیجیٹلائزیشن اور ہنر مندی پر مبنی معیشت کی ترقی، سماجی اور شہری سہولیات کی بنیاد رکھنا، کاروبار کے نئے مواقع پیدا کرنا اور جدید ترین صحت کے ساتھ ساتھ تعلیمی سہولیات کی فراہمی شامل ہیں۔ 75 صفحات پر مشتمل ماسٹر پلان دستاویز چائنا کمیونیکیشنز کنسٹرکشن کمپنی نے پاکستان کے وزیر منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات اور گوادر ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے ساتھ مل کر تیار کی ہے۔ گوادر پرو کے مطابق گوادر میں پانی کی فراہمی کے مختلف منصوبوں پر کام مکمل کر لیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں دو ڈیم شادی کور اور سوڈ مکمل ہو چکے ہیں اور پائپ لائنوں کے ذریعے شہر سے منسلک کر دیے گئے ہیں۔ گوادر پرو کے مطابق دریں اثنا سیوریج واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ لگایا گیا ہے تاکہ گوادر کے سیوریج کے پانی کو ساحل کو آلودہ کرنے کے بجائے آبپاشی اور زراعت کے لئے استعمال کیا جاسکے۔ گوادر انڈس ہسپتال جسے پاک چائنا فرینڈشپ ہسپتال بھی کہا جاتا ہے، 30.5 ملین ڈالر ز کی لاگت سے مکمل ہو چکا ہے۔ یہ ضلع گوادر کے عوام کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرے گا۔ گوادر پرو کے مطابق ابتدائی مرحلے میں، گوادر پورٹ ڈیجیٹل ہو گیا ہے کیونکہ فائبر آپٹک کیبل نیٹ ورک کی حالت کو حقیقی معنوں میں فعال کیا گیا ہے، بندرگاہ پر ای کسٹم کی جدید کاری کا انکشاف ہوا ہے تاکہ کمرشلائزڈ ماڈیولز پر آسان اور آسان ٹرانس شپمنٹ اور کنٹینرائزڈ تجارت کی جاسکے۔ فائبر آپٹک کیبل بچھانے کے ساتھ، پیپر لیس کسٹم طریقہ کار مکمل طور پر فعال ہو گیا ہے، جس سے گوادر افغانستان، وسطی ایشیا اور چین کے لئے علاقائی اور بین الاقوامی تجارت کا ایک مصروف مرکز بن گیا ہے. پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی لمیٹڈ (پی ٹی سی ایل) نے فائبر آپٹک کیبل بچھانے کا منصوبہ مکمل کرلیا۔ گوادر پرو کے مطابق بلوچستان حکومت نے گوادر ماسٹر پلان کے تحت ساحلی شہر میں 2500 ایکڑ رقبے پر 'سینٹرل بزنس ڈسٹرکٹ' بنانے کی منظوری دے دی ہے۔
حکومت نے اقتصادی سرگرمیوں کو فروغ دینے کی کوشش میں ضلع گوادر کو ٹیکس فری زون کا درجہ دیتے ہوئے اس علاقے کو تمام صوبائی ٹیکسوں سے مستثنی قرار دیا ہے جبکہ 280 کلومیٹر طویل روڈ نیٹ ورک بھی تعمیر کیا گیا ہے۔ گوادر پرو کے مطابق ماسٹر پلان کے تحت بندرگاہ گوادر کی توسیع کے لیے جبل نوح میں بریک واٹر کے منصوبے کو 42 ارب 19 کروڑ روپے کی لاگت سے گرین لائٹ کیا گیا ہے۔ اس بریک واٹر پروجیکٹ کا مقصد بنیادی طور پر لہروں اور مون سون کے طوفانوں کے خلاف کافی سمندری تحفظ فراہم کرنا اور محدود (قابل قبول) لہروں کی شرائط کو پورا کرنا ہے جو برتھنگ کے لئے محفوظ سمجھا جاتا ہے۔ گوادر پورٹ بریک واٹر کو ساحلی کٹا اور مشرقی خلیج میں گندگی کے اثرات کو کم کرنے کے لئے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ مجموعی طور پر گوادر پورٹ بریک واٹر بندرگاہ پر محفوظ طریقے سے کام کرنے، نیوی گیشن، کارگو ہینڈلنگ، برتھنگ اور انبرتھنگ، ڈریجنگ، ہائیڈروگرافک سروے، مورنگ وغیرہ کو ممکن بنائے گا۔ گوادر پرو کے مطابق پاک چائنا ٹیکنیکل اینڈ ووکیشنل انسٹی ٹیوٹ (پی سی ٹی اینڈ وی آئی) بھی کام کر رہا ہے جو گوادر کے نوجوانوں کو ہنر پر مبنی جدید معلومات فراہم کر رہا ہے۔ گوادر بنجر پن سے نباتات کی طرف ایک بڑی چھلانگ کے ساتھ سرسبز و شاداب ہو رہا ہے۔ بہت سے سبز منصوبے حیرت انگیز نتائج پیدا کر رہے ہیں. ان منصوبوں میں پاک چائنا فرینڈشپ گرین پارک، جی ڈی اے سینٹرل پارک، جی ڈی اے نیو ٹان فیملی پارک، سنسیٹ پارک، گوادر پورٹ فری زون نرسری، ٹشو کلچر لیب اور فری زون ایریا میں ایک ذہین گرین ہاس شامل ہیں۔ زرعی ماحولیاتی نظام کے تحت ، ایلو ویرا شجرکاری اور جنکاو ، جو پھپھوندی کی افزائش کرنے والے جڑی بوٹیوں کے پودوں کا نام ہے ، جسے "میجک گراس" کے نام سے بھی جانا جاتا ہے ، سے متعلق منصوبے نئے اضافے ہیں۔ شجرکاری مہم سے شہر کی چھوٹی اور بڑی شریانیں کھل رہی ہیں اور زیادہ تر سڑکوں پر تقسیم کی گئی ہیں۔ میرین ڈرائیو اور سید ہاشمی ایونیو (اولڈ ایئرپورٹ)، شہید کیپٹن روڈ، پاک چائنا فرینڈشپ روڈ اور دیگر کئی داخلی سڑکیں یہاں تک کہ ہاسنگ سوسائٹیوں کے اندر کے راستے بھی سبز نظر آرہے ہیں۔ گوادر پرو کے مطابق چائنا پاکستان فقیر مڈل اسکول، جی ڈی اے ہائر سیکنڈری اسکول، بہاریہ ماڈل اسکولز، آرمی پبلک اسکولز، علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کیمپس، گرلز ڈگری کالج، بوائز ڈگری کالج، نیشنل یونیورسٹی آف ماڈرن لینگویج(این یو ایم ایل)کے کیمپوں، گوادر انفارمیشن ٹیکنالوجی (جی آئی ٹی)، گوادر یونیورسٹی، ڈی سی آفس، گورنر ہاس اور جی ڈی اے اسپتالوں میں بھی شجرکاری دکھائی دے رہی ہے۔ گوادر پرو کے مطابق "گرین اربنائزیشن وژن کے تحت "گوادر ماسٹر پلان" کی اعلی روح کو برقرار رکھتے ہوئے، پودوں اور پودوں کے ساتھ گوادر کی زندگی اب وقت کا معمول بن چکی ہے۔ درخت، پودے اور پارک نئے مناظر ہیں۔ مقامی رہنما نور احمد نے کہا کہ گوادر پورٹ کے ساتھ ساتھ شہر کی حدود میں پتے، پھول اور جھاڑیاں سبزہ زار کا باعث بنتی ہیں۔
گوادر پرو کے مطابق مجوزہ سیاحتی حکمت عملی کے پیش نظر گوادر کے ملحقہ علاقوں اور ہمسایہ ملک ایران کو ملانے کے لیے ایک "فیری سروس" شروع کرنے کا منصوبہ ہے جو سیاحوں میں گوادر کی آواز اور نظاروں سے حیران ہونے کا حیرت انگیز احساس پیدا کرے گی۔ آئندہ حکمت عملی میں "فیسٹیول ٹورازم" بھی شامل ہوگا۔ انہوں نے دعوی کیا کہ اس سے سیاحوں کی دلچسپی میں اضافہ ہوگا اور انہوں نے مزید کہا کہ فیسٹیول ٹورازم لوگوں کو گوادر کی مقامی تقریبات، میلوں اور کارنیوال سے متعارف کرانے کی سہولت فراہم کرے گی۔ گوادر پرو کے مطابق انہوں نے کہا کہ "ثقافتی سیاحت" ایک اور قابل قدر پہلو ہے جسے گوادر کی پہلی سیاحتی حکمت عملی کے مجوزہ مسودے میں شامل کیا جائے گا۔ حال ہی میں بلوچستان حکومت نے گوادر میں سیاحتی پولیس کا آغاز کیا ہے تاکہ تفریحی سرگرمیوں کے لئے ساحلی شہر میں آنے والے زائرین کے لئے محفوظ ماحول کو یقینی بنایا جاسکے۔ دریں اثنا بلوچستان کے ساحلی علاقوں میں ایکو ٹورازم ریزورٹس تعمیر کیے جا رہے ہیں تاکہ اس کی خوبصورت ساحلی لائنوں پر آنے والے مقامی اور غیر ملکی سیاحوں کی ضروریات کو پورا کیا جا سکے۔ گوادر میں سیاحتی ریزورٹس کے قیام پر تعمیراتی کام جاری ہے۔ گوادر میں سیاحت کو ایڈونچر ٹورازم کے طور پر نشان زد کیا جا سکتا ہے جس میں کشتی کی سواری، مچھلی پکڑنا، جیپ ریلی کے کچھ امکانات اور سمندر کے اقدامات کو مدنظر رکھنا شامل ہے۔ گوادر پرو کے مطابق 3,325.6 ملین روپے کی تخمینہ لاگت سے گوادر سیف سٹی پراجیکٹ (فیز ون) کی قیادت وزارت داخلہ و قبائلی امور حکومت بلوچستان کے تحت وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کے تعاون سے کر رہی ہے۔ منصوبے کے اہم پہلوں میں 190 کلومیٹر تک پھیلی آپٹیکل فائبر کیبلز کی تنصیب اور 411 مقامات پر کثیر المقاصد کیمروں کی تنصیب شامل ہے۔گوادر پرو کے مطابق گوادر اولڈ سٹی ماسٹر پلان تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے جس سے مقامی برادری کے لئے ترقی اور خوشحالی کی نئی راہیں ہموار ہو رہی ہیں۔ گوادر اولڈ سٹی ماسٹر پلان میں تاریخی مقامات اور پرانی مارکیٹوں بشمول شاہی بازار، جنت بازار، شہر کی شریانوں کی بحالی، نکاسی آب اور نکاسی آب کے نظام کی بحالی، گوادر کے کشتی سازوں کے لیے ہنر مندی کی تعلیم شامل ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
لاہور ہائیکورٹ نے آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 پر عملدرآمد کروانے کیلئے متفرق درخواست پر فریقین کو نوٹسز جاری کر دیئے۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے شہری منیر احمد کی درخواست پر سماعت کی، درخواست گزار کی جانب سے وکیل اظہر صدیق ایڈووکیٹ عدالت پیش ہوئے۔ عدالت عالیہ نے الیکشن کمیشن، وفاق اور صوبائی حکومت کو نوٹسز جاری کر دیئے۔ درخواست گزار کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ملک میں عام انتخابات 8 فروری کو ہونے جا رہے ہیں، الیکشن کمیشن نے سزا یافتہ، بنک ڈیفالٹر، ٹیکس چور، توہین عدالت کرنے والوں کی فہرستیں تیار نہیں کیں۔ درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ جو امیدوار انتخابی میدان میں اترے اس کا تمام ڈیٹا الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر موجود ہو، الیکشن کمیشن کو اس حوالے سے مراسلے لکھے گئے مگر کوئی جواب نہیں دیا۔ درخواست گزار نے لاہور ہائیکورٹ سے استدعا کی ہے کہ عدالت الیکشن کمیشن کو انتخابی امیدواروں کا ڈیٹا مرتب کر کے ویب سائٹ پر شائع کرنے کی ہدایت کرے۔ عدالت نے الیکشن کمیشن، وفاقی اور صوبائی حکومت کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ کے دوبارہ انعقاد کے لیے تیاریوں کو حتمی شکل دیدی گئی۔ خیبر میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے کہا ہے کہ ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ دوبارہ 26 نومبر کو 11 شہروں میں ہو گا، داخلے کے خواہشمند 40220 طلبا و طالبات ٹیسٹ میں شریک ہوں گے۔ پروفیسر ڈاکٹر ضیا الحق کا کہنا ہے کہ نقل کو خارج ازمکان قرار دینے کیلئے سخت انتظامات کئے گئے ہیں، ٹیسٹ صبح 10 بجے شروع اور ڈیڑھ بجے ختم ہوگا۔ وی سی کے ایم یو کے مطابق پچھلے ٹیسٹ میں پکڑے جانے والے 219 طلبہ کو عدالت نے اس ٹیسٹ کیلئے نااہل قرار دیا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
خوشاب پولیس نے قتل کے دل خراش واقعے کا معمہ حل کرلیا، قاتل کوئی اور نہیں مقتول کی بیٹی نکلی۔ تفصیلات کے مطابق تھانہ نوشہرہ کی حدود سبھرال میں پیش آنے والے افسوسناک واقعے کو خودکشی کا رنگ دیا گیا۔ پولیس کو بتایا گیا کہ مقتول نے گھریلو حالات سے تنگ آ کر خود کو گولی مارکر خود کشی کر لی ہے۔ حکام کے مطابق پولیس نے شواہد اکھٹے کرنے کے بعد جدید ٹیکنالوجی سے تفتیش شروع کر دی جسے یہ ثابت ہوا کہ یہ کوئی خود کشی نہیں بلکہ قتل ہے اور قاتل کوئی اور نہیں مقتول کی بیٹی ہے۔ پولیس کے مطابق ملزمہ مہوش نے اپنے دوست عاصم کے ساتھ ملکر قتل کیا ہے، ملزمہ نے واردات سے پہلے کھانے میں باپ کو نیند والی گولیاں دیں اور رات کے پچھلے پہر فائرنگ کرکے قتل کردیا۔ حکام کے مطابق مبینہ طور پر ملزمہ مہوش اپنے پڑوسی ملزم عاصم سے شادی کرنا چاہتی تھی جس پر اسکا باپ راضی نہ تھا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
سندھ ہائی کورٹ نے ماڈرن ڈیوائسز کی مدد سے لاپتہ افراد کا سراغ لگانے کا حکم دے دیا۔ سندھ ہائی کورٹ میں 15 سے زائد لاپتہ افراد کی بازیابی سے متعلق درخواستوں پر سماعت ہوئی۔ جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو نے کہا کہ آئی جی سندھ کو بتائیں لاپتہ افراد کی تحقیقات کرنے والے تفتیشی افسران کے غیر ضروری تبادلے نہ کریں، جدید دور میں روایتی طریقے کار کے بجائے ماڈرن ڈیوائسز کی مدد سے لاپتہ افراد کا سراغ لگائیں، آج کل ماڈرن ڈیوائسز کا دور ہے ہر طرح سے جائزہ لیا جا سکتا ہے، لاپتہ افراد کے اہل خانہ برسوں سے عدالتوں کے چکر کاٹ رہے ہیں۔ تفتیشی افسران نے عدالت کو بتایا کہ لاپتہ شہری مشتاق کا تعلق ایم کیو ایم سے تھا اور اس کی ذاتی دشمنی بھی تھی، جب شہری غائب ہوا تو ایم کیو ایم، ایم کیو ایم حقیقی اور لیاری گینگ وار میں لڑائی چل رہی تھی، مشتاق پر مختلف تھانوں میں مقدمات بھی درج تھے۔ عدالت نے حکم دیا کہ ابھی تو تلاش کریں، ایف آئی اے سے ٹریول ہسٹری لیں، معلوم کریں کہاں گیا؟ بعدازاں سندھ ہائی کورٹ نے لاپتہ افراد کیس میں آئی جی سندھ، محکمہ داخلہ سندھ، وفاقی حکومت اور دیگر سے 15 دسمبر تک جواب طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کر دی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
آلائی اشاڑبن کے مقام مسافر گاڑی گہری کھائی میں جا گری جس کے نتیجے میں 2 افراد جاں بحق اور 15 سے زائد زخمی ہو گئے۔ پولیس ذرائع کے مطابق گاڑی میں سوار زخمی مسافروں میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں، مسافر گاڑی بنہ جا رہی تھی کہ راستے میں حادثے کا شکار ہوگئی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ حادثے میں زخمی ہونے والے مسافروں کو طبی امداد کیلئے ڈی ایچ کیو ہسپتال بٹگرام منتقل کر دیا گیا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
پاکستان میں فی تولہ سونے کی قیمت میں معمولی کمی ریکارڈ کی گئی ۔ کاروباری ہفتے کے دوسرے روز صرافہ مارکیٹ میں سونے کی فی تولہ قیمت میں صرف 100 روپے کی کمی دیکھی گئی جس کے بعد نئی قیمت 2 لاکھ 15 ہزار روپے ہوگئی۔ صرافہ مارکیٹ میں 10 گرام سونے کی قیمت میں بھی کمی ہوئی اور نئی قیمت ایک لاکھ 84 ہزار 328 کی سطح پر آگئی۔ دوسری جانب عالمی مارکیٹ میں سونے کا بھاو 8 ڈالر کم ہوکر 1991 ڈالر فی اونس کا ہوگیا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
اینٹی کرپشن کورٹ نے محمد خان بھٹی کوپرنسپل سیکرٹری تعینات کرنے کے مقدمے میں پرویز الہی کی درخواستِ ضمانت خارج کردی۔ لاہور کی اینٹی کرپشن کورٹ کے جج ارشد حسین بھٹہ نے پرویز الہی کی درخواست ضمانت پر سماعت کی۔ پرویز الہی کے وکیل نے موقف اختیارکیا کہ پرویز الہی جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہیں، اس لیے ان سے مزید تفتیش درکار نہیں۔ دوران سماعت پراسکیوشن نے استدعا کی کہ عدالت پرویز الہی کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے اور ساتھ ہی ان کی ضمانت خارج کی جائے۔ عدالت نے وکلا کے دلائل سننے کے بعد پرویز الہی کی درخواست ضمانت مسترد کردی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
پاکستان تحریک انصاف( پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان اور وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کے خلاف سائفر کیس کی سماعت 23 نومبر تک ملتوی کر دی گئی۔ منگل کے روز سیکرٹ ایکٹ کے تحت قائم خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات سائفر کیس کی سماعت کیلئے راولپنڈی کی اڈیالہ جیل پہنچے جبکہ اس موقع پر چیئرمین پی ٹی آئی کی بہنیں بھی وہاں موجود تھیں۔ تاہم، اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے جیل ٹرائل روکنے کے حکم میں توسیع کے پیش نظر بغیر کارروائی کیس کی سماعت کو 23 نومبر تک ملتوی کر دیا گیا ۔ یاد رہے کہ پیر کے روز اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے سائفر کیس میں جیل ٹرائل روکنے کے حکم میں ایک روز کی توسیع کردی گئی تھی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
پاکستانی روپیہ کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قدر میں کمی کا رجحان برقرار ۔کرنسی ڈیلرز کے مطابق کاروباری ہفتے کے دوسرے روز بھی ڈالر سستا ہو گیا جبکہ روپے کی قدر میں مزید بہتری آگئی۔ منگل کو کاروبار کے آغاز پر انٹر بینک میں ڈالر47 پیسے سستا ہو گیا، جس کے بعد ڈالر کی قیمت 285 روپے 50 پیسے ہو گئی۔ گزشتہ روز کاروبار کے احتتام پر ڈالر 285 روپے ، 97 پیسے پر بند ہوا تھا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
امن دشمنوں کے خاتمے کا مشن، سکیورٹی فورسز نے مختلف مقامات پر آپریشن کر کے 3 دہشتگردوں کو ہلاک کر دیا جبکہ بارودی سرنگ کے دھماکے میں پاک فوج کا جوان شہید ہوگیا۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ(آئی ایس پی آر) کے مطابق سکیورٹی فورسز نے ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے کلاچی میں خفیہ اطلاع پر آپریشن کیا، شدید فائرنگ کے تبادلے میں 2 دہشتگرد مارے گئے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق جنوبی وزیرستان کے علاقے کوٹ اعظم میں بھی کامیاب آپریشن کے دوران ایک دہشتگرد انجام کو پہنچ گیا۔ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ ہلاک دہشتگردوں سے اسلحہ و بارود برآمد کر لیا گیا، ہلاک دہشتگرد سکیورٹی فورسز اور معصوم شہریوں پر حملوں میں ملوث تھے، علاقے میں دہشتگردوں کی تلاش کیلئے آپریشن جاری ہے۔دوسری جانب شمالی وزیرستان کے علاقے گھریوم میں بارودی سرنگ کے دھماکے میں 26 سالہ سپاہی شاہزیب شہید ہوگیا۔ آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ علاقے کو دہشت گردوں سے پاک کرنے کیلئے آپریشن جاری ہے، سکیورٹی فورسز دہشتگردی کی لعنت کے خاتمے کیلئے پرعزم ہیں، ہمارے جوانوں کی یہ قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
سموگ نے پوری مضبوطی کے ساتھ لاہور میں پنجے گاڑ لئے، لاہور سب سے زیادہ مرتبہ دنیا کا آلودہ ترین رہنے والا شہر بن گیا۔ خیال رہے کہ ایئر کوالٹی انڈیکس(اے کیو آئی) اگر 50 یا اس سے کم ہو تو فضا محفوظ قرار دی جاتی ہے، 100 اور 150 کے درمیان اے کیو آئی ہونے پر بچوں اور دل کے عارضے میں مبتلا افراد کیلئے ممکنہ خطرہ ہے، 150 سے زیادہ سب کیلئے مضر ہے اور اگر انڈیکس 300 سے تجاوز کر جائے تو اس کو انتہائی خطرناک قرار دیا جاتا ہے۔ یہاں یہ عالم ہے کہ لاہور میں اوسط ایئرکوالٹی انڈیکس کا 400 کی سطح سے تجاوز کر جانا معمول بن چکا ہے، اب بظاہر یوں محسوس ہو رہا ہے کہ حالات میں جلد سدھار آنے والا نہیں ہے جس کی وجوہات بہت واضح ہیں۔ شہر میں پبلک ٹرانسپورٹ کا نظام موجود نہیں جس کے باعث ہر سال گاڑیوں اور موٹربائیکس کی تعداد میں بے تحاشا اضافہ ہو رہا ہے، لاہور کا دیہی علاقہ تقریبا ختم ہو چکا ہے تو ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل کے ماحولیاتی اثرات کو مدنظر نہ رکھا جانا الگ سے ستم ڈھا رہا ہے۔ سموگ جیسی آفت پر قابو پانے کیلئیاب تو جیسے حکومت کے پاس تعلیمی اداروں میں چھٹی کر دینا یا پھر مارکیٹوں کی بندش جیسے اقدامات ہی باقی رہ گئے ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
عدالت نے سیالکوٹ موٹروے کیس میں پراسیکیوشن کی دلائل دینے کی استدعا منظور کر لی۔ سیالکوٹ موٹروے پر خاتون سے زیادتی کے مقدمے میں مجرم عابد ملہی اور شفقت کی سزائے موت کے خلاف اپیلوں پر لاہور ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی۔جسٹس شہرام سرور اور جسٹس علی ضیا باجوہ نے اپیلوں پر سماعت کی۔ پراسیکیوشن نے دلائل دینے کے لیے عدالت سے مہلت مانگ لی جسے لاہور ہائی کورٹ نے منظور کر لیا۔ بعدازاں لاہور ہائی کورٹ نے کیس کی مزید سماعت 10 روز کے لیے ملتوی کر دی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی